Tag: مدینہ منورہ

  • سعودی عرب: مکہ اور مدینہ سے منشیات فروش غیر ملکی و شہری گرفتار

    سعودی عرب: مکہ اور مدینہ سے منشیات فروش غیر ملکی و شہری گرفتار

    سعودی عرب میں سیکیورٹی اداروں نے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں دو الگ کارروائیوں میں منشیات فروشوں کو حراست میں لے کر نشہ آور مواد ضبط کرلیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مکہ مکرمہ میں روڈ سیکیورٹی فورس کی سپیشل ٹیم نے دو افراد کو گرفتار کیا ہے جن کے قبضے سے 7905 نشہ آور گولیاں ضبط کرلی گئی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق روڈ سیکیورٹی فورس کا کہنا ہے کہ ’گرفتار شدگان ایتھوپین تارکین تھے جن میں سے ایک کے پاس اقامہ تھا جبکہ دوسرا درانداز تھا‘۔

    مذکورہ افراد ابھی تفتیش کے مراحل سے گزر رہے ہیں، جبکہ ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں متعلقہ ادارے کے حوالے کردیا جائے گا۔

    محکمہ انسداد منشیات نے مدینہ منورہ میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے جن کے قبضے سے نشہ آور مادہ کرسٹل ضبط کرلیا گیا ہے۔ گرفتار شدگان میں دو پاکستانی تارکین وطن اور ایک سعودی شہری ہے۔

    مذکورہ افراد کے قبضے سے ایک کلو کرسٹل ضبط ہوا ہے اور یہ لوگ شہر میں منشیات فروخت کر رہے تھے، تفتیش مکمل کرنے کے بعد انہیں پبلک پراسیکیوشن کے سپرد کرگیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی نقل و حمل یا ان کی تجارت کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جاتا ہے، اور اس کے لیے انتہائی سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔ سعودی قوانین کے مطابق، منشیات کے ساتھ پکڑے جانے کی صورت میں درج ذیل سزائیں ہو سکتی ہیں:

    موت کی سزا:

    مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں منشیات رکھنے پر موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ سزا زیادہ تر اس وقت دی جاتی ہے جب کسی شخص کو 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین، یا دیگر منشیات کے ساتھ پکڑا جائے۔

    طویل قید:

    اگر کسی شخص کو منشیات کے ساتھ پکڑا جائے لیکن مقدار کم ہو، تو اس کے بدلے میں کئی سالوں کی قید ہو سکتی ہے۔ یہ قید کئی سالوں سے لے کر کئی دہائیوں تک ہو سکتی ہے، اور جیل کی حالت سخت ہوتی ہے۔

    جرمانہ: کچھ صورتوں میں مجرم سے بھاری جرمانہ بھی وصول کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر منشیات کی مقدار کم ہو یا یہ پہلی دفعہ ہو۔

    سزاؤں کا نفاذ:

    مملکت میں ان سزاؤں کو بہت سختی سے نافذ کیا جاتا ہے اور وہاں کے قوانین کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو بہت کم موقع ملتا ہے۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر تیز رفتار ٹرائل کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرائل عموماً عدالت میں ایک سے دو ہفتوں میں مکمل ہو جاتے ہیں، اور اس کے بعد سزا دی جاتی ہے۔

    سعودی عرب، مسجد سے چوری کرنے والا غیر ملکی گرفتار

    مثال: اگر کوئی شخص مملکت میں منشیات کے ساتھ پکڑا جائے، تو اس پر تیزی سے مقدمہ چلایا جاتا ہے اور فیصلہ جلدی کیا جاتا ہے۔ اکثر ملزمان کو عدالت سے موت کی سزا یا طویل قید کی سزا ملتی ہے۔

  • سعودی عرب: مکہ اور مدینہ سمیت مختلف علاقوں میں تیز بارش کا امکان

    سعودی عرب: مکہ اور مدینہ سمیت مختلف علاقوں میں تیز بارش کا امکان

    سعودی عرب میں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سمیت نجران، جازان، عسیر اور الباحہ میں کہیں درمیانے درجے کی اور کہیں تیز بارش کا امکان موجود ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمے کا کہنا تھا کہ ’تیز بارش کے ساتھ گرج چمک ہوگی جبکہ نشیبی علاقوں میں سیلابی ریلوں کا بھی خدشہ ہے‘۔

    محکمے کے مطابق ’مشرقی ریجن، ریاض اور حائل کے بعض علاقوں کے علاوہ قصیم میں کہیں کہیں ہلکی بارش کا امکان ہے۔

    ملک کے ساحلی علاقوں میں مطلع گرد آلود رہے گا جبکہ مغرب میں بالائی علاقوں میں آج دھند چھائی رہے گی۔

    محکمے کے مطابق ’عسیر، جازان میں موسلادھار جبکہ نجران میں درمیانے درجے کی بارش کا امکان ہے‘۔

    سعودی عرب میں محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ’مکہ مکرمہ شہر کے علاوہ جموم، القنفذہ، اللیث اور قرب وجوار میں ہلکی بارش کا امکان ہے، جبکہ طائف، کامل، العرضیات اور قرب وجوار میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوسکتی ہے‘۔

    مدینہ منورہ میں موسلا دھار بارش، زائرین کی دعائیں (ویڈیو)

    بیان کے مطابق مدینہ منورہ شہر کے علاوہ بدر، الحناکیہ، المہد اور وادی الفرع میں دوپہر دو بجے سے شام 9 بجے تک بارش کا امکان ہے جبکہ ینبع اور الرایس میں غبار ہوگا۔

  • مدینہ منورہ میں موسلا دھار بارش، زائرین کی دعائیں (ویڈیو)

    مدینہ منورہ میں موسلا دھار بارش، زائرین کی دعائیں (ویڈیو)

    سعودی عرب مدینہ منورہ میں موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا، جبکہ بارش کے دوران زائرین نے رب کے حضور دعائیں مانگیں۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مدینہ منورہ میں بادل خوب برسے جس سے ہر طرف جل تھل ہوگیا۔

    رپورٹس کے مطابق مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بھی باران رحمت جم کر برسا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی گردش کررہی ہیں۔

    بارش کے باعث مدینہ منورہ میں گرمی کی شدت میں کمی آئی اور موسم خوشگوار ہوگیا۔

    سعودی عرب: کونسے علاقے پورے ہفتے بارش کی زد میں رہیں گے؟

    سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز کا کہنا ہے کہ ’مملکت کے بیشترعلاقوں میں بارش کا سلسلہ رواں ہفتے کے آخر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔‘

    رپورٹ کے مطابق جازان، عسیر، الباحہ، مکہ، مدینہ اور نجران ریجن میں درمیانے درجے سے شدید بارش جبکہ ریاض قصیم، حائل اور الشرقیہ ریجن ہلکی سے درمیانے درجے کی بارش کی زد میں رہیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق جنوب مغربی اور مغربی پہاڑی علاقوں خاص طور پر جازان، عسیر، الباحہ اور مکہ میں شدید بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ بعض مقامات پر گرد آلود ہوائیں بھی چلیں گی۔

    کراچی میں بارش، محکمہ موسمیات کا اہم بیان سامنے آگیا

    موسمیات کے قومی مرکز نے شہریوں اور رہائشیوں سے کہا ہے کہ ’وہ ویب سائٹ اور میڈیا پلیٹ فارمز کو فالو کریں اور حکام کی ہدایات اور گائیڈ لائنز پر عمل کریں۔‘

  • مدینہ منورہ کو ’’صحت مند شہر‘‘ قرار دے دیا گیا

    مدینہ منورہ کو ’’صحت مند شہر‘‘ قرار دے دیا گیا

    سعودی عرب(یکم اگست 2025): مدینہ منورہ مسلمانوں کے لیے تو انتہائی مقدس ہے عالمی ادارہ صحت نے اس کو صحت مند شہر قرار دے دیا ہے۔

    ایس پی اے کے مطابق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے مسلمانوں کے دوسرے مقدس ترین شہر مدینہ منورہ کو ’’صحت مند شہر‘‘ کا درجہ دے دیا ہے۔ شہر مقدس کو یہ درجہ 80 معیارات پر پورا اترنے پر دیا گیا۔

    اس حوالے سے تقریب منعقد ہوئی، جس میں مدینہ ریجن کے گورنر شہزاد سلمان بن سلطان نے وزیر صحت فہد الجلاجل سے عالمی ادارہ صحت کا جاری کردہ ایکریڈیشن سرٹیفکیٹ وصول کیا۔

    گورنر مدینہ شہزادہ سلمان بن سلطان نے کہا کہ یہ منظوری شہری مراکز میں مملکت کے لوگوں کے معیارِ زندگی بڑھانےکے لیے قیادت کی لگن کی مثال ہے۔ مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کی جانب بین الاقوامی سطح پر اہم پیش رفت ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ’’صحت مند شہر‘‘ کا درجہ حاصل کرنے کے لیے کسی بھی شہر کو 80 معیارات پر پورا اترنا ہوتا ہے۔ ان میں پارکس، واکنگ ایریاز، پرائمری کیئر سینٹرز اور اسکولوں کے ذریعہ صحت کو فروغ دینا شامل ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے سعودی عرب کے دیگر 14 شہروں کو بھی صحت مند شہر کا درجہ دیا ہے۔ ان میں طائف، تبوک، الدرعیہ، عنیزہ، جلاجل، المندق، الجموم، ریاض، الخبر اور شرورہ شامل ہیں۔

  • مدینہ منورہ میں آج تیز ہوائیں چلنے کا امکان

    مدینہ منورہ میں آج تیز ہوائیں چلنے کا امکان

    سعودی عرب میں محکمہ موسمیات کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ آج بدھ کو مدینہ منورہ میں تیز ہوا چلے گی جس کی رفتار 49 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ہوسکتی ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تیز ہوا کے ساتھ گرد غبار بھی ہوگا جس کے باعث حد نگاہ متاثر ہوسکتی ہے۔ سب سے زیادہ المہد، الحناکیہ، العلا اور العیص متاثر ہوں گے جہاں یہ کیفیت شام 7 بجے تک رہے گی۔

    محکمے کے مطابق مکہ مکرمہ ریجن کے شہروں تربہ، المویہ اور الخرمہ میں بھی کم شدت کے ساتھ گرد رہے گی جس سے حد نگاہ متاثر ہونے کا امکان ہے۔ مشرقی ریجن کے بیشتر شہر گرد غبار سے شدید متاثر ہوں گے جہاں بعض علاقوں میں حد نگاہ انتہائی محدود رہے گی۔

    ریاض ریجن کے متعدد شہروں میں یہی کیفیت کم شدت کے ساتھ رہے گی تاہم ہائی وے پر حد نگاہ متاثر ہونے کا امکان ہے۔

    رپورٹس کے مطابق گرد غبار کی لہر سے عسیر، جازان، الباحہ، نجران اور الجوف بھی متاثر ہوں گے تاہم کہیں تاثیر کم ہوگی اور کہیں زیادہ ہوگی۔

    مقدس مقامات کو شدید موسم سے بچانے کے لیے بڑا اقدام:

    سعودی عرب کے ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ماحول پر موسمی تبدیلی کے اثرات کا تجزیہ کرنے کیلیے جدید سائنسی بنیادوں پر سائنسی مطالعے کا آغاز کیا گیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس مطالعے کا مقصد شدید موسمی حالات سے نمٹنے کے لیے جامع حل تلاش کرنا ہے۔

    ریجنل مرکز کے مطابق اس مطالعے میں شہر کے انفراسٹرکچر پر موسمی اثرات کا تجزیہ،جدید کلائمنٹ ماڈلنگ تیکنیک کے ذریعے شدید موسمی سیمپلز کا تجزیہ کرنا اور زائرین حرمین شریفین کی کی سیفٹی اور آرام کو یقینی بنانیلے لیے حل تجویز کرنا ہے۔

    قومی مرکز کے سی ای او اور موسمی تبدیلی سینٹر کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر ایمن سالم غلام کے مطابق ’موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ریسرچ اس لیے بھی اہم ہے کہ اس کا مرکزی ہدف حرمین شریفین کی موسمی تبدیلیوں سے ہے جہاں دنیا بھر سے زائرین پہنچتے ہیں۔

    سعودی عرب میں خواتین ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری

    ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کے سی ای او کے مطابق ریسرچ کا محور ومرکز شہری ماحول کو متاثر کرنے والے موسمی حالات کا سائنسی نکتہ سے تجزیہ کرنا اور حاصل ہونے والے نتائج کو سامنے رکھتے ہوئے عالمی سطح پر ہونے والی تحقیق سے استفادہ کرنا ہے۔

  • سعودی عرب: مقدس مقامات کو شدید موسم سے بچانے کیلیے بڑا اقدام

    سعودی عرب: مقدس مقامات کو شدید موسم سے بچانے کیلیے بڑا اقدام

    سعودی عرب کے ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ماحول پر موسمی تبدیلی کے اثرات کا تجزیہ کرنے کیلیے جدید سائنسی بنیادوں پر سائنسی مطالعے کا آغاز کیا گیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس مطالعے کا مقصد شدید موسمی حالات سے نمٹنے کے لیے جامع حل تلاش کرنا ہے۔

    ریجنل مرکز کے مطابق اس مطالعے میں شہر کے انفراسٹرکچر پر موسمی اثرات کا تجزیہ،جدید کلائمنٹ ماڈلنگ تیکنیک کے ذریعے شدید موسمی سیمپلز کا تجزیہ کرنا اور زائرین حرمین شریفین کی کی سیفٹی اور آرام کو یقینی بنانیلے لیے حل تجویز کرنا ہے۔

    قومی مرکز کے سی ای او اور موسمی تبدیلی سینٹر کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر ایمن سالم غلام کے مطابق ’موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ریسرچ اس لیے بھی اہم ہے کہ اس کا مرکزی ہدف حرمین شریفین کی موسمی تبدیلیوں سے ہے جہاں دنیا بھر سے زائرین پہنچتے ہیں۔

    ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کے سی ای او کے مطابق ریسرچ کا محور ومرکز شہری ماحول کو متاثر کرنے والے موسمی حالات کا سائنسی نکتہ سے تجزیہ کرنا اور حاصل ہونے والے نتائج کو سامنے رکھتے ہوئے عالمی سطح پر ہونے والی تحقیق سے استفادہ کرنا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے مختلف حکومتی اور ریسرچ اداروں کے اشتراک سے متعدد ورکشاپس اور مباحثوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا، جس کا مقصد مکہ مکرمہ، مشاعر مقدسہ اور مدینہ منورہ میں موسمی اثرات کو کم کرنے کیلیے جامع اور پائیدار حل تلاش کرنا ہے۔

    یہ مطالعہ اسٹرٹیجک طور پر اہم ریجنز میں موسمیاتی چیلنجز سے نمنٹنے کے لیے قومی کوششوں کو مضبوط بنانا ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں وزارت حج نے رواں سال حج کے بارے میں حجام کرام کے اطمینان کو جانچنے کیلیے ای-سروے کا آغاز کردیا ہے۔

    سعودی عرب: مسجد نبویؐ کی دیواروں پر خطاطی تہذیبی ورثے کی عکاس

    1446 ہجری (2025) کے حج سیزن کیلیے عازمین کے اطمینان کا اندازہ لگانے کیلیے کئی زبانوں میں الیکٹرانک سروے شروع کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ سروے سعودی اور بین الاقوامی دونوں عازمین کے لیے ہے جس میں حجام کرام اپنی رائے اور تاثرات کا اظہار کرسکتے ہیں۔

  • مناسک حج کے بعد ہزاروں حجاج مدینہ منورہ پہنچ گئے

    مناسک حج کے بعد ہزاروں حجاج مدینہ منورہ پہنچ گئے

    سعودی عرب میں مناسک حج 2025 کے اختتام پر حجاج کرام خوبصورت یادیں ساتھ لے کر مکہ سے اپنے اپنے دیس روانہ ہونا شروع ہوچکے ہیں، اسی سلسلے میں بڑی تعداد میں حجاج مدینہ منورہ کا رُخ کررہے ہیں۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حجاج کی مدینہ منورہ آمد کے ساتھ ہی مدینہ منورہ میں حکام نے سیزن کے دوسرے آپریشنل منصوبوں پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اس میں خدمات، صحت، سکیورٹی کی کوششیں شامل ہیں تاکہ حجاج کے قیام کے دوران ان کی سیفٹی اور آرام کو یقینی بنایا جا سکے۔

    حجاج کی محفوظ آمد کو یقینی بنانے کیلیے حج سکیورٹی فورسز نے بھی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

    عازمین حج حرمین ہائی سپیڈ ٹرین اور بسوں کے ذریعے مدینہ منورہ پہنچ رہے ہیں۔ حرمین ٹرین سے مدینہ پہچنے والے پہلے گروپ نے مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت کی اور روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حاضری دی۔

    واضح رہے کہ حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ادا کرنے کے بعد دنیا بھر سے آئے 16 لاکھ 73 ہزار سے زائد عازمین نے حج کی سعادت حاصل کر چکے ہیں۔

    سعودی ادارہ شماریات کے مطابق 15 لاکھ 6 ہزار 576 حجاج کرام 171 مختلف ممالک سے آئے، جب کہ سعودی عرب کے اندر سے ایک لاکھ 66 ہزار 654 افراد نے حج ادا کیا۔

    اے اللہ! فلسطینیوں کی مدد فرما، شہدا کو معاف کر، ان کے دشمنوں کو تباہ و برباد کر دے، خطبہ حج

    حجاج کرام میں 8 لاکھ 77 ہزار 841 مرد اور 7 لاکھ 95 ہزار 389 خواتین شامل تھیں، جسے تاریخ کا ایک متوازن تناسب قرار دیا جا رہا ہے۔

  • سعودی عرب: گردوں کے امراض میں مبتلا عازمین کیلیے خصوصی ڈائیلاسیس سینٹر قائم

    سعودی عرب: گردوں کے امراض میں مبتلا عازمین کیلیے خصوصی ڈائیلاسیس سینٹر قائم

    سعودی عرب میں مدینہ منورہ کے شاہ فہد جنرل ہسپتال کی انتظامیہ نے گردوں کے امراض میں مبتلا عازمین کیلیے خصوصی طورپر ڈائیلاسیس سینٹر قائم کردیا ہے۔

    سعودی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شاہ فہد ہسپتال میں گردوں کے امراض کے لیے مخصوص وارڈ میں عازمین کے لیے علیحدہ سیکشن قائم کردیا گیا ہے تاکہ وہ عازمین جنہیں گردوں کے امراض کی شکایت ہے انہیں ڈائیلاسیس کے لیے کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔

    مدینہ صحت مرکز کے مطابق بیمار عازمین کے لیے مخصوص کیے جانے والے وارڈ میں ڈائیلاسیس کے 13 جدید ترین یونٹس فراہم کیے گئے ہیں جن کے ذریعے یومیہ 26 ڈائیلاسیس سیشنز کیے جاسکتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق صحت مرکز کی جانب سے غیرملکی حج مشنز سے مستقل بنیادوں پر رابطہ رکھا جاتا ہے تاکہ بیمار عازمین کا ڈیٹا حاصل کیا جائے اور انہیں ضرورت پڑنے پر بروقت ڈائیلاسیس کی سہولت مہیا کی جاسکے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ بدھ 23 ذو القعدہ تک بیرون ملک سے آنے والے عازمین حج کی تعداد 7 لاکھ 17 ہزار 044 سے زائد ہوچکی ہے۔

    وزارت کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’اب تک جاری کئے جانے والے حج ویزوں میں سے 49 فیصد افراد مملکت پہنچ چکے ہیں‘۔

    وزارت کے مطابق ’عازمین حج تین اہم راستوں کے ذریعے مملکت میں داخل ہوئے۔ سب سے زیادہ عازمین ہوائی راستے سے آئے ہیں جن کی تعداد 6 لاکھ 91 ہزار 429 ہے‘۔

    سعودی عرب: عازمین حج ’ای سم‘ کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

    سمندری راستوں کے ذریعے آنے والے عازمین کی تعداد 2821 رہی‘ جبکہ ’زمینی راستوں سے تقریباً 22 ہزار 794 عازمین آئے۔

    وزارت کا کہنا تھا کہ ’یہ سب ایک مربوط نظام کے تحت انجام دیا گیاہے جس کی نگرانی حکومتی، سیکیورٹی اور خدمات فراہم کرنے والے اداروں کے ماہرین کر رہے ہیں‘۔

  • مدینہ منورہ میں آپریشنز سینٹر 911 کا افتتاح

    مدینہ منورہ میں آپریشنز سینٹر 911 کا افتتاح

    سعودی عرب میں وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف نے مدینہ منورہ میں نئے یونیفائیڈ سیکیورٹی آپریشنز سینٹر (911) کا افتتاح کردیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر وزیرداخلہ نے یونیفائیڈ سیکیورٹی آپریشنز سینٹر میں مختلف جگہوں کا دورہ کیا، مدینہ میں 911 سینٹر 28 ایمرجنسی اور سروس اداروں کو منسلک کرتا ہے۔

    سعودی وزیر نے اس موقع پر ایک اور سروس کا بھی افتتاح کیا جس کے ذریعے فون کال پر واقعات کی اطلاع دیتے وقت لوگ جگہ کی تصاویر اور ویڈیوز بھی اپ لوڈ کر سکیں گے۔

    سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس سے ایکشن لینے اور مدد کا ٹائم تیز اور بہتر ہو جائے گا۔

    یہ مملکت میں نیشنل سیکیورٹی آپریشن سینٹر کے تحت چوتھا سینٹر ہے۔ اس کے علاوہ ریاض، مکہ مکرمہ اور مشرقی صوبے میں پہلے سے یہ سینٹرز موجود ہیں۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں گزشتہ سال بغیراجازت حج کی خلاف ورزیوں پر سعودی حکومت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے اس سال سخت پالیسی اپناتے ہوئے بغیراجازت حج پر 10ہزار سے 1لاکھ ریال تک جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سفیر پاکستان احمد فاروق کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے حج قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے سعودی حکام کے مطابق گزشتہ سال11ہزار پاکستانیوں نے ویزہ ختم ہونے کے بعد مکہ میں قیام کیا۔

    بغیراجازت نامے یا وزٹ ویزے پر حج مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ حج 2025 میں خلاف ورزیوں پر قید، جرمانے، ملک بدری، 10سال داخلے پر پابندی عائد کی جائے گی۔ حکومت پاکستان کی جانب سے عازمین کو جدید ٹیکنالوجی سیلیس بینڈز دیے جا رہے ہیں۔

    سفیر نے کہا کہ مکہ مکرمہ سے بروقت روانگی نہ کرنے پر بھی بھاری سزائیں ہوں گی،“حرم ریجن”میں مقررہ مدت سے زائد قیام کو سنگین جرم قرار دیا گیا ہے۔

    سعودی عرب: مسجد الحرام میں عازمین حج کی آمد شروع

    انہوں نے اپیل کی کہ عازمین حج سعودی قوانین کی مکمل پاسداری کریں اس حوالے سے سفارتخانہ پاکستانی عازمین کی خدمت کے لیے ہمہ وقت موجود ہے سعودی قانون شکنی پر سفارتخانے کے اختیارات محدود ہو جاتے ہیں، پاکستانی کمیونٹی کو مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا مگر قانون پر عمل ضروری ہے۔

  • ایرانی عازمین حج کی پہلی پرواز مدینہ منورہ پہنچ گئی

    ایرانی عازمین حج کی پہلی پرواز مدینہ منورہ پہنچ گئی

    سعودی عرب میں حج سیزن 2025 کا آغاز ہوچکا ہے، دنیا بھر سے عازمین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں ایرانی عازمین حج کی پہلی پرواز گزشتہ روز مدینہ منورہ کے امیر محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایئرپورٹ پر محکمہ پاسپورٹ کے حکام نے ایرانی عازمین حج کے پہلے قافلے کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر امیگریشن اور دیگر امور آسانی اور موثر طریقے سے مکمل کیے گئے۔

    محکمہ پاسپورٹ کے مطابق عازمین حج کے امیگریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔

    بارڈرر پلیٹ فارمز کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا ہے ساتھ ہی کوالیفائڈ اور کئی زبانیں بولنے والے عملے کو تعینات کیا گیا ہے۔

    حج سیزن کے دوران فضائی، بری اور بحری پورٹس پر عازمین حج کی آمد کے عمل کو آسان بنانے کیلیے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔

    عازمین کی خدمت کے لیے 6 ایئرپورٹس کو مختص کیا گیا ہے، جس میں ینبع، طائفٹ، جدہ، مدینہ منورہ، ریاض اور دمام انٹرنیشنل ایئر پورٹ شامل ہیں۔

    دوسری جانب وزٹ ویزا رکھنے والوں کی مکہ مکرمہ یا مقدس مقامات میں رہائش پر سخت پابندی لگادی گئی ہے۔مکہ مکرمہ یا مقدس مقامات میں رہائش پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک لاکھ ریال تک جرمانہ کیا جائے گا۔

    وزارت حج نے عازمین کو خاص ہدایات جاری کردیں

    سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے مطابق ان ہدایات سے متعلق مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو خبر دار کر دیا ہے۔