Tag: مذاکراتی ٹیم

  • اتفاق ہوچکا ہے کہ ملک میں ایک ہی دن الیکشن میں بہتری ہے، اسحاق ڈار

    اتفاق ہوچکا ہے کہ ملک میں ایک ہی دن الیکشن میں بہتری ہے، اسحاق ڈار

    اسلام آباد: حکومت اور پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم کے درمیان عام انتخابات سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مذاکرات کا تیسرا دور ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آج مذاکرات کا تیسرا دور تھا جس میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں ابھی تک کسی ایک نقطے پر اتفاق نہیں ہوا ہے،الیکشن کب ہونے چاہئیں؟ دونوں جانب سےاپنی اپنی تجاویزدی گئیں۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ مذاکرات میں اتفاق ہوچکا کہ ملک میں ایک ہی دن الیکشن میں بہتری ہے، یہ تجاویز لیکر دونوں فریقین اپنی اپنی قیادت سے مشاورت کرینگے اور بات چیت جاری رکھی جائے گی۔

    اس موقع پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آج کی میٹنگ میں اس پر بھی سیر حاصل گفتگو ہوئی کہ جو بھی الیکشن جیتے گا نتائج تسلیم کیے جائیں گے۔

    اس سے قبل مذاکرات کے درمیان جب حکومتی ٹیم نے اپنی تجاویز پی ٹی آئی کمیٹی کے سامنے رکھی تو شاہ محمود قریشی نے مشاورت کے لئے عمران خان سے رابطہ کیا۔

    اسی طرح پی ٹی آئی کی تجاویز پر خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم شہباز شریف اور یوسف رضا گیلانی نے آصف زرداری سے رابطہ کیا اور انہیں پی ٹی آئی کی تجاویز سے متعلق آگاہ کیا۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کا وقت اچانک تبدیل کردیا گیا

    حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کا وقت اچانک تبدیل کردیا گیا

    اسلام آباد: حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان ہونے والے مذاکرات سے متعلق اہم خبر سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے مطابق دونوں کمیٹیوں کی باہمی رضامندی کے بعد مذاکرات کا وقت تبدیل کردیا گیا ہے۔

    چیئرمین سینیٹ کے مطابق مذاکرات کل صبح گیارہ بجے کے بجائے رات نو بجے سینیٹ سیکرٹریٹ میں ہونگے۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے مطابق مذاکراتی کمیٹیوں کے ارکان کی مصروفیات کے باعث وقت تبدیل کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اب تک حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان دو بیٹھک ہوچکی ہیں۔

    دونوں جانب سے اب تک مذاکرات درست سمت میں جانے کے دعوے کئے گئے ہیں۔

    کل ہونے والے مذاکرات میں پی ٹی آئی اور حکومت دونوں ایک دوسرے کو اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کرینگے۔

    گذشتہ روز عمران خان کی زیر صدارت زمان پارک میں اہم ترین اجلاس ہوا تھا، اس اجلاس میں پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم کے ارکان شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور بیرسٹر علی ظفر نے خصوصی شرکت کی تھی۔

    اہم ترین اجلاس میں شرکا نے اتفاق رائے سے حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم شرکا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مذاکرات کو زیادہ طول نہ دیا جائے۔

  • حکومتی کمیٹی مکمل اختیار کے ساتھ رہبر کمیٹی سے مذاکرات کرے، وزیراعظم

    حکومتی کمیٹی مکمل اختیار کے ساتھ رہبر کمیٹی سے مذاکرات کرے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومتی کمیٹی مکمل اختیار کے ساتھ رہبر کمیٹی سے مذاکرات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے پرویز خٹک کی سربراہی میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ملاقات کی۔ چوہدری پرویز الہٰی نے وزیراعظم کو مولانا سے ہونے والی ملاقات پر بریفنگ دی۔

    چوہدری پرویز الہٰی نے وزیراعظم عمران خان کو مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سے متعلق آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومتی کمیٹی مکمل اختیار کے ساتھ رہبر کمیٹی سے مذاکرات کرے۔

    ذرائع کے مطابق استعفے کے علاوہ تمام جائز مطالبات ماننے کو تیار ہیں، حکومتی کمیٹی مکمل طور پر با اختیار ہے، اپوزیشن سنجیدہ مذاکرات چاہتی ہے تو مثبت جواب دیا جائے۔

    وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں آج رہبر کمیٹی سے دوبارہ مذاکرات کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ رات گئے چوہدری پرویز الہیٰ اور چودھری شجاعت نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی اور اس سے قبل حکومتی کمیٹی نے بھی اپوزیشن سے ملاقات کی تھی۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہردی پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ مایوسی گناہ ہے اور ہم نے مایوسی کی طرف نہیں جانا، راستے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ آزادی مارچ میں جو چیزیں آرہی ہے اسی میں حل ڈھونڈ رہے ہیں, اچھا ماحول ہو تو مشکل سے مشکل مسائل بھی حل ہوجاتے ہیں۔

    پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اور حکومت میں جلد معاملات حل ہونے چاہئیں، دھرنے سے سب کے لیے معاشی اوراقتصادی مسائل پیدا ہورہے ہیں، مولانا فضل الرحمان سے دیرینہ تعلقات ہیں۔

    دھرنا ختم ہو سکتا ہے، ٹائم فریم نہیں دے سکتا: فضل الرحمان

    اس سے قبل اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ دھرنا ختم ہو سکتا ہے لیکن ٹائم فریم نہیں دے سکتا، مذاکرات کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دھرنا ختم ہوگا یا نہیں یہ فیصلہ اجتماعی طور پر اور اپوزیشن سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا، اپوزیشن جماعتیں پہلے بھی ساتھ تھیں اب بھی ساتھ ہیں۔

  • حکومت اور جے یو آئی کے مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں: احسن اقبال

    حکومت اور جے یو آئی کے مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں: احسن اقبال

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے حکومت اور جے یو آئی ف کے درمیان ہونے والے مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اب اپوزیشن کی رہبر کمیٹی میں طے ہوگا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے ہیں یا نہیں، مذکرات کرنے کا اعلان رہبر کمیٹی کرے گی۔

    رہنما ن لیگ کا کہنا تھا حکمران انتہائی غیر سنجیدہ ہیں، حکومتی ٹیم جب تک کوئی سنجیدہ پیش کش نہیں کرتی، مذاکرات شروع نہیں ہوں گے۔

    ادھر رہبر کمیٹی نے مذاکرات سے متعلق اہم فیصلے کے لیے کل رات 8 بجے اجلاس طلب کر لیا ہے، واضح رہے کہ رہبر کمیٹی کا پہلا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کیا گیا تھا، تاہم اپوزیشن رہنماؤں کی مصروفیت کی وجہ سے اجلاس کی تاریخ تبدیل کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہبازشریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کردی

    رہبر کمیٹی کے اجلاس میں حکومت سے مذاکرات کا فیصلہ ہوگا، احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اب کمیٹی ہی طے کرے گی کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے جانا ہے یا نہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کر دی تھی، شہباز شریف نے واضح کیا کہ بلاول بھٹو کے نہ ہونے پر احسن اقبال قیادت کریں گے، پیپلز پارٹی کی دوسرے درجے کی قیادت کے ساتھ کھڑا نہیں ہو سکتا۔

    خیال رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے جے یو آئی (ف) سے پہلا باضابطہ رابطہ کل کیا ہے، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے عبدالغفور حیدری کو ٹیلی فون کر کے ملاقات کا وقت طے کیا تھا، مذاکراتی کمیٹی آج رات 8 بجے عبدالغفور حیدری سے ملاقات کرے گی، یہ ملاقات پارلیمنٹ لاجز میں عبدالغفور حیدری کی رہایش گاہ پر ہوگی۔