Tag: مذاکرات جاری

  • کالعدم تنظیم اور حکومت کے درمیان ایک بار پھر مذاکرات جاری

    کالعدم تنظیم اور حکومت کے درمیان ایک بار پھر مذاکرات جاری

    اسلام آباد : کالعدم تنظیم اور حکومت کے درمیان مذاکرات جاری ہے، حکومت نے مذاکرات سعد رضوی کی رہائی سے مشروط کرنے پر شروع کیے۔

    تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم اور حکومت کے درمیان اسلام آباد میں دوبارہ مذاکرات جاری ہے ، مذاکرات میں وزیرداخلہ شیخ رشید اور وزیر مذہبی امور نورالحق قادری شریک ہیں جبکہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی بھی مذاکرات میں موجود ہے۔

    حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان مذاکرات 3 نکاتی ایجنڈے پر ہورہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کیلئے اولین ایجنڈا سعد رضوی کی رہائی ہے، ایجنڈے میں کالعدم تحریک لبیک کےکارکنوں پردرج مقدمات کی واپسی اور پارلیمنٹ میں فرانس کے خلاف قرارداد کاپیش ہوناشامل ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کیجانب سے فرانس کے خلاف قرارداد پر معذرت کر لی گئی ہے ، جس کے بعد حکومت نے مذاکرات سعد رضوی کی رہائی سے مشروط کرنے پر شروع کیے۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی شرائط میں کہا گیا جن کارکنوں پر دہشت گردی مقدمات ہیں فیصلہ عدالتیں کریں گی اور سعدرضوی کی رہائی سے پہلے کارکنوں کو جی ٹی روڈ سمیت مرکزی شاہراہوں سے ہٹنا ہوگا۔

  • ایک ارب ڈالرقرض کی قسط: پاکستان اور آئی ایم  ایف کے درمیان مذاکرات جاری

    ایک ارب ڈالرقرض کی قسط: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری

    اسلام آباد ایک ارب ڈالرقرض کی قسط کے حصول کیلئے پاکستان کےآئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات جاری ہے ، مذاکرات رواں ہفتے تک جاری رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ارب ڈالرقرض کی قسط کیلئے پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہے ، ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام کیساتھ چھٹے ،7ویں دورکے مذاکرات کا آغاز ہوا ہے، سیکریٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آرمذاکرات میں شریک ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف حکام رواں مالی سال کےدوران معاشی اہداف کاجائزہ لیں گے اور بجٹ میں رکھےگئےٹیکس اہداف،معاشی گرؤتھ کاجائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر ،آئی ایم ایف حکام کومحصولات کے اہداف اور سیکریٹری خزانہ آئی ایم ایف حکام کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دیں گے۔

    آئی ایم ایف حکام کیساتھ مذاکرات رواں ہفتے تک جاری رہیں گے، آئی ایم ایف حکام توانائی شعبےکےگردشی قرضہ کا بھی جائزہ لیں گے۔

    خیال رہے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 6ارب ڈالر قرض کا معاہدہ تعطل کا شکار تھا۔

  • دوحہ ميں افغان حکومت اور طالبان دھڑوں کے درميان مذاکرات جاری

    دوحہ ميں افغان حکومت اور طالبان دھڑوں کے درميان مذاکرات جاری

    دوحہ : قطر کے دارالحکومت دوحہ ميں افغانستان کے متصادم دھڑوں میں مذاکرات جاری ہیں، مختلف امور سے ہونے والی یہ ملاقات قطر اور جرمنی کے تعاون سے ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے کئی متصادم گروپ اور مخالف دھڑے گزشتہ روز سے قطر کے دارالحکومت دوحہ ميں جمع ہيں۔ اس ملاقات کا مقصد اٹھارہ سالہ جنگ کا خاتمہ، جنگ بندی کا حصول اور ملک ميں عورتوں اور اقليتوں کے حقوق کے بارے ميں کسی اتفاق رائے تک پہنچنا ہے۔

    افغانستان میں گزشتہ اٹھارہ سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا اور طالبان مذاکرات کے بعد افغان حکومت، سول سوسائٹی اور دیگر وفود کے بھی طالبان سے مذاکرات ہورہے ہیں, یہ پہلا موقع ہے کہ طالبان کے ساتھ میز پر غنی حکومت کے کچھ نمائندے بھی موجود ہیں۔

    طالبان کی شرائط پر ہونیوالےمذاکرات کے دوران افغان امن عمل سمیت امریکی معاملات بھی زیرغور آئیں گے، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان اور طالبان نمائندوں کے اجلاس میں 70 افراد شامل ہیں جن کی ملاقات کے لیے لگژری ہوٹل کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

    دوحہ ميں تقريباً ستر افغان مندوبين کے مابين ہونے والی يہ ملاقات اتوار کو شروع ہوئی اور آج پير کو بھی جاری ہے  تاہم ملاقات ميں پيش رفت کے بارے ميں فی الحال کوئی تفصيلات سامنے نہيں آئی ہيں۔

    اس ملاقات کے انعقاد ميں قطر اور جرمنی کا بڑا ہاتھ ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے ليے خصوصی جرمن مندوب مارکوس پوٹسل نے بات چيت کا افتتاح کيا اور شرکاء سے کہا کہ ان کے پاس ملک ميں قيام امن کا یہ بہترين موقع ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا، افغان طالبان مذاکرات کا چھٹا مرحلہ آج دوحہ میں ہوگا

    خیال رہے کہ واشنگٹن واضح کر چکا ہے کہ وہ ستمبر میں افغانستان کے صدارتی انتخاب سے قبل طالبان کے ساتھ سیاسی معاہدہ کرنا چاہتا ہے جس کے بعد غیر ملکی افواج بھی واپس لوٹ جائیں گی۔

  • روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی تیاری :  پاکستان اور سعودی حکام کے درمیان مذاکرات جاری

    روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی تیاری : پاکستان اور سعودی حکام کے درمیان مذاکرات جاری

    کراچی : روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی تیاری کے لئے سعودی پاک مذاکرات جاری ہے ، سعودی وفد کل ایئر پورٹ پر سہولتوں کا جائزہ لے گا، سیکرٹری مذہبی امور مشتاق احمد نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا عازمین حج کو مناسک اور سعودی قوانین پر جامع تربیت دے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی تیاری کے لئے سعودی پاک مذاکرات جاری ہے، سعودی ڈی جی ایمیگریشن میجر جنرل سلیمان الیحی کی قیادت میں 14 رکنی وفد نے روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ پر بریفنگ دی، سعودی سفیر نواف المالکی ابھی اجلاس میں موجود تھے۔

    مذاکرات میں مذہبی امور، وزارت خارجہ، سول ایوی ایشن، انٹی نارکوٹکس، کسٹم، ایف آئی اے، امیگریشن اور ایئرلائنز کے نمائندے شامل ہیں، روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے مختلف پہلوؤں پر سوال و جواب کا سلسلہ بھی جاری ہے، سعودی وفد کل ایئر پورٹ پر سہولتوں کا جائزہ لے گا۔

    سیکرٹری مذہبی امور مشتاق احمد نے حج انتظامات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا عازمین حج کو مناسک اور سعودی قوانین پر جامع تربیت دے رہے ہیں ، دوران حج طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے 552 رکنی طبی عملہ بھیجا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو روڈ ٹو مکہ منصوبے میں شامل کرنے کیلئے سعودی وفد پاکستان پہنچ گیا

    بریفنگ میں بتایا گیا دونوں ممالک کی ایئرلائن سمیت3ایئرلائنزآپریشن میں شامل ہوں گی، مکہ میں رہائش کے لیے200 عمارتیں ، مدینے میں مرکزیہ میں رہائش کی کوشش ہے جبکہ کھانے کےلیےمکہ میں 12 جبکہ مدینہ میں 13 کمپنیوں سے معاہدہ کر رہے ہیں۔

    گذشتہ روز پاکستان کو روڈ ٹو مکہ منصوبے میں شامل کرنے کے لیے 15رکنی سعودی وفد ڈی جی پاسپورٹ کی سربراہی میں اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچا تھا، وفد کا استقبال وزارت داخلہ، سول ایوی ایشن حکام نے کیا تھا۔

    سعودی وفد نے وزیرمذہبی امورنور الحق قادری سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں روڈ ٹومکہ پروجیکٹ اوردیگراہم امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر سعودی سفیربھی خصوصی طورپرشریک ہوئے جبکہ وزارت مذہبی امور کےاعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

    سعودی وفد سے ملاقات کے بعد وزیر مذہبی امور نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئےکہا تھا سعودی حکام سےروڈٹومکہ پروجیکٹ پربات چیت ہوئی، دونوں وفد پر امید ہیں مذاکرات کامیاب ہوں گے، مطالبہ تھااسلام آباد،پشاور،لاہور،کراچی کوشامل کیاجائے۔

    خیال رہے روڈ ٹو مکہ منصوبہ میں پاکستان کو شامل کرنے کا پہلے اعلان ہوچکاہے، منصوبے سے 90فیصد پاکستانی عازمین حج کی امیگریشن پاکستان میں ہوگی ۔

  • امریکا، ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم فروخت کرے گا، مذاکرات جاری

    امریکا، ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم فروخت کرے گا، مذاکرات جاری

    واشنگٹن: امریکہ اور ترکی کے درمیان ایس 400 میزائل سسٹم کی فروخت کے لیے ممکنہ معاہدے پر مذاکرات جاری ہے، پیٹریاٹ میزائل سسٹم فضائی دفاع کا کام کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ترکی کے درمیان جدید پیٹریاٹ دفاعی میزائل سسٹم کی فروخت کے ممکنہ معاہدے پر مذاکرات جاری ہے، امریکی وزارت داخلہ نے کانگریس کو ارسال کیے گئے ایک نوٹیفکیشن میں میں مذکورہ معاہدے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے امریکا اور ترکی کے درمیان ممکنہ معاہدے کی مالیت 3.5 ارب امریکی ڈالرز ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی وزارت داخلہ نے کچھ ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ ترکی کو ایس 400 میزائل سسٹم کی فروخت کےلیے مذاکرات جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ دفاعی نظام روس کے میزائل سسٹم کا متبادل ہوگا جسے خریدنے کے لیے ترکی نے آمادگی کا اظہار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ ترکی نے روس سے ایس 400 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری منصوبہ تیار کیا تھا جس کے باعث نیٹو اتحاد میں ترکی کے اتحادیوں نے اسے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے کے معاہدے پر امریکی کمپنی لوک ہیڈ مارٹن تیار کردیا ایف 35 لڑاکا طیاروں کی خریداری خطرے میں پڑگئی تھی۔

    مزید پڑھیں : روس سے میزائل سسٹم نہ خریدیں، امریکا نے ترکی کو خبردار کردیا

    یاد رہے کہ رواں برس جون میں امریکی وزارت خارجہ نے ترکی کو خبردار کیا تھا کہ جب تک انقرہ روس سے ایس 400 میزائل دفاعی سسٹم کی خریداری کے منصوبے سے دستبردار نہیں ہوتا اس وقت تک ترکی کا ایف 35 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاملہ خطرے میں رہے گا۔

  • بیل آؤٹ پیکج : آئی ایم ایف نے پاکستان سے مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان کردیا

    بیل آؤٹ پیکج : آئی ایم ایف نے پاکستان سے مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام سے مذاکرات مثبت اور تعمیری رہے ہیں، یہ سلسلہ مزید جاری رہے گا، یہ بات آئی ایم ایف کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے ہونے والے مذکرات کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام سے مذاکرات مثبت اور تعمیری رہے ہیں، جس میں معاشی ترجیحات اور اصلاحات پر ایک دوسرے کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کی گئی۔

    اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف اور حکومت نے مالی اور جاری خسارہ کم کرنے کیلئے اقدامات پر اتفاق کیا ، مذکرات میں معاشی اصلاحات، سماجی تحفظ اور گورننس بہتر کرنے پر اتفاق کیا گیا، آئندہ آنے والے ہفتوں میں پاکستان سے مذکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی  تمام شرائط کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج کی تمام شرائط ماننے سے انکار کرتے ہوئے وزارت خزانہ کو ٹیکس بڑھانے سمیت دیگر کڑی شرائط نہ ماننے کی ہدایت دی ہے۔

    مزید پڑھیں: بیل آؤٹ پیکج ، وزیراعظم کا آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے سے صاف انکار

    ذرائع وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف سے مذاکرات بے نتیجہ رہنے کی تصدیق کی ہے، اب آئی ایم ایف کا وفد پندرہ جنوری کے بعد دوبارہ پاکستان کا دورہ کرے گا۔

  • اسلام آباد: دھرنے والوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار

    اسلام آباد: دھرنے والوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار

    اسلام آباد : حکومت نے دھرنے والوں سے مذاکرات کی ایک کوشش اور کرلی، اسلام آباد میں دن بھر کے بعد کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا، دھرنے والوں کا کہنا ہے کہ وزیر قانون کے استعفے سے کم پر بات نہیں بنے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کل سے تھوڑا تھوڑا کرتے کئی گھنٹے گزر گئے تاہم اب تک دھرنا ختم نہیں ہوسکا، عدالت کی چوبیس گھنٹے کی ڈیڈلائن صبح دس بجے ختم ہوئی تو جڑواں شہروں کے باسیوں کے لیے کچھ نیا نہ تھا وہی فیض آباد انٹر چینج وہی دھرنا اور وہی مذاکرات کے دور جاری تھے۔

    حکومت نے مذاکرات کا ٹاسک راجہ ظفر الحق کو دیا، حکومتی وفد اپنے ساتھ پیر آف گولڑہ شریف نظام الدین جامی کو لے کر فیض آباد پہنچا لیکن دھرنے والوں کا پیغام آیا کہ وزیر قانون ہٹاؤ ہم بھی ہٹ جائیں گے جس کے بعد راجہ ظفر الحق پیچھے ہٹ گئے۔

    اس کے بعد مفتی منیب الرحمان آگے آئے لیکن بات اب بھی تین مطالبات پر ہی اٹکی رہی، بعد ازاں شام ڈھلے مذاکرات کا اہم راؤنڈ راجہ ظفر الحق کی رہائش گاہ پر ہوا جس میں وزیر داخلہ احسن اقبال، پیر امین الحسنات نے بھی کی شرکت کی۔


    مزید پڑھیں: اسلام آباد دھرنا، ڈیڈ لائن ختم، انتظامیہ کوئی کارروائی نہ کرسکی


    پیر نظام الدین جامی نے دھرنا قائدین کا پیغام پہنچایا، اس موقع پر مظاہرین کی شرائط پر غور کیا گیا، دھرنا کمیٹی نے بھی قائدین تک حکومت سے مذاکرات کی رپورٹ پہنچائی، آخری اطلاعات تک ملاقات کا کئی نتیجہ سامنے نہیں آسکا۔