Tag: مذاکرات

  • کابل میں شادی کی تقریب میں دھماکہ، 63 افراد جاں بحق

    کابل میں شادی کی تقریب میں دھماکہ، 63 افراد جاں بحق

    کابل: افغان دارالحکومت کابل میں شادی کی تقریب میں ہونے والے خودکش دھماکے میں 63 افراد جاں جبکہ 182 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش بمبار نے شادی کی تقریب میں خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 63 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجکر 40 منٹ پر ہوا۔

    کابل پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والےا افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ دہشت گرد حملے میں ہزارہ کمیونٹی کے افراد نشانہ بنے۔

    عینی شاہدین کے مطابق خودکش دھماکہ اس وقت ہوا جب شادی کی تقریب جاری تھی اور شادی ہال مہمانوں سے بھرا ہوا تھا۔

    دوسری جانب افغان طالبان نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں ان کی جانب سے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی گئی ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے کابل پولیس اسٹیشن کے باہر دھماکہ ہوا تھا جس میں کم از کم 14 افراد ہلاک جبکہ 150 زخمی ہوگئے تھے حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں حالات بہت کشیدہ رہے ہیں حالانکہ طالبان اور امریکہ امن معاہدے کے اعلان کے قریب پہنچ رہے ہیں طالبان اور امریکی نمائندے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امن مذاکرات کررہے ہیں اور فریقین نے پیشرفت کی اطلاع بھی دی ہے۔

  • مائیک پومپیو کا میزائل تجربے کے باوجود شمالی کوریا سے مذاکرات کی امید کا اظہار

    مائیک پومپیو کا میزائل تجربے کے باوجود شمالی کوریا سے مذاکرات کی امید کا اظہار

    واشنگٹن :امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے میزائل تجربے کے باوجود شمالی کوریا سے مذاکرات کی امید کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکا کو تاحال امید ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ تجربے کے باوجود جوہری مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا۔

    انہوں نے کہاکہ امریکا، شمالی کوریا کی صورت حال کو قریب سے دیکھ رہا ہے لیکن اگلے چند ہفتوں میں مذاکرات کے ایک نئے دور کو جاری رکھنے کی منصوبہ بندی ہوری ہے۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ حالیہ تجربے درمیانی فاصلے کے میزائلوں کے ہوئے ہیں لیکن جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ منتخب ہوکر آئے تھے تو شمالی کوریا طویل فاصلے پر مار کرنے والے راکٹ اور جوہری ہتھیاروں کے تجربے کر رہا تھا۔

    امریکی سیکرٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو کی جانب سے مذاکرات کے حوالے سے بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ایک روز قبل ہی شمالی کوریا نے مختصر فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے والے 2 میزائلوں کا تجربہ کیا تھا۔

    شمالی کوریا نے اس سے قبل بھی 2 تجربے کیے تھے جس کے بعد ایک ہفتے میں یہ چوتھا میزائل تجربہ تھا جبکہ امریکی صدر نے ان تجربوں کو جاپان اور جنوبی کوریا کے لیے کوئی خطرہ قرار نہیں دیا تھا۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کی جانب سے واشنگٹن اور سیؤل کے درمیان جاری مشترکہ مشقوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے چند منٹ بعد ہی اپنے ملک کے میزائل تجربے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا۔

    مشترکہ مشقوں کے حوالے سے وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا ان مشقوں کو قبضہ کرنے کی مشق کے طور پر دیکھتا ہے۔

    شمالی کوریا نے واضح کیا تھا کہ پیانگ یانگ مذاکرات چاہتا ہے لیکن اگر اتحادیوں نے اپنی پوزیشن تبدیل نہ کی تو ہم ایک ‘نیا راستہ’ اپنا سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے صدر منتخب ہونے کے بعد شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دھمکی آمیز بیانات دیے تھے، تاہم بعد ازاں دونوں رہنماﺅں کے درمیان دو مرتبہ مذاکرات ہوئے تھے۔

    ویت نام میں ہونے والے مذاکرات کے کا آخری دور اچانک مختصر ہوگیا تھا جس کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ بعض اوقات ایسا کرنا پڑتا ہے جبکہ دونوں رہنماﺅں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی نہیں کی تھی تاہم دونوں فریقین نے مذاکرات کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

  • امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلس ویلز آج پاکستان پہنچیں گی

    امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلس ویلز آج پاکستان پہنچیں گی

    اسلام آباد: امریکی نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گی، وہ پاکستانی حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلس ویلز اعلیٰ سطح امریکی وفد کے ہمراہ آج پاکستان پہنچیں گی۔ ایلس ویلز پاکستان میں سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گی۔

    ذرائع کے مطابق ایلس ویلز، وزارت خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات میں حصہ لیں گی، افغان مفاہمتی عمل پر پیشرفت پر کلیدی گفتگو ہوگی، علاقائی امن وسلامتی کے امور زیر غور آئیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز کے دورے کا مقصد پاک، امریکا تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان، اعلامیہ جاری

    خیال رہے کہ یکم اگست کو امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی تھی۔

    زلمے خلیل زاد نے افغان مفاہمتی عمل میں مثبت پیش رفت سے آگاہ کیا تھا، انہوں نے افغان امن عمل کے لیے آئندہ کی حکمت عملی پر بھی بات کی تھی۔

    ملاقات میں پاکستان کے تعاون، آئندہ کے مثبت اقدامات پر بھی توجہ مرکوز رہی، زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پاکستان، افغانستان اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔

  • طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت پرمطمئن ہوں، زلمے خلیل زاد

    طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت پرمطمئن ہوں، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے کہا کہ طالبان کو داعش کے خلاف جنگ کا حصہ بنانے کے لیے منصبوبہ بندی کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں ہونے والی پیشرفت سے مطمئن ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان نے یہ عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی دہشت گرد گروپوں کو افغانستان کو ایک محفوظ پناہ گاہ بناتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کی تیاری کے لیے استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ طالبان کو داعش کے خلاف جنگ کا حصہ بنانے کے لیے منصبوبہ بندی کر رہے ہیں۔ داعش افغانستان کے شمال مشرقی پہاڑی علاقوں میں اپنی جڑیں مضبوط کر رہی ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل نے کہا کہ دنیا یہ یقین حاصل کرنا چاہتی ہے کہ افغانستان عالمی برادری کے لیے خطرہ ثابت نہیں ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم طالبان کی طرف سے انسداد دہشت گردی کے حوالے سے حاصل ہونے والی یقین دہائیوں پر مطمئن ہیں۔

    طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے آمادہ

    واضح رہے کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں، براہ راست مذاکرات کا سلسلہ آیندہ دو ہفتوں کے اندر شروع ہو سکتا ہے۔

  • ایران سے کشیدگی میں کمی کے لیے تہران جانا پڑا توجاﺅں گا، امریکی وزیرخارجہ

    ایران سے کشیدگی میں کمی کے لیے تہران جانا پڑا توجاﺅں گا، امریکی وزیرخارجہ

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے اگر انہیں مذاکرات کے لیے تہران جانا پڑا تو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے کشیدگی میں کمی کے لیے تہران جانا پڑا تو جاﺅں گا۔

    اس سے قبل گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے امریکا سے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا تھا جبکہ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا تھا کہ مذاکرات اس صورت ہوں گے جب اسے ہماری شکست نہ سمجھا جائے۔

    ایران سے غیرمشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، امریکی وزیرخارجہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے انٹرویو میں ایران پر دہشت گردی کی حمایت اور علاقے میں خطرناک سرگرمیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ میزائل پروگرام اورعلاقے میں تہران کی سرگرمیوں کے لیے غیرمشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی متعدد بار غیر مشروط طور پر ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان حالیہ کشیدگی گزشتہ برس اس وقت پیدا ہوگئی تھی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 2015ء میں طے پایا جوہری معاہدہ منسوخ کرنے کے ساتھ ایران پرعائد سابقہ پابندیاں بحال کردی تھیں۔

  • یو این ایلچی مارٹن گریفتھس یمنی حکام سے مذاکرات کیلئے سعودیہ پہنچ گئے

    یو این ایلچی مارٹن گریفتھس یمنی حکام سے مذاکرات کیلئے سعودیہ پہنچ گئے

    صنعاء: یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس پیر کو یمنی حکومت کے نمائندوں سے مذاکرات کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے ۔

    تفصیلات کے مطابق مارٹن گریفتھس یمن میں جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے تمام اہم اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کر چکے ہیں، حال ہی میں انہوں نے روس، متحدہ عرب امارات، امریکا اور سلطنت عمان کے میراتھن دورے کیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان دوروں کا مقصد یمن میں جنگ بندی کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے عالمی برادری کا تعاون حاصل کرنا اور فریقین کو سویڈن سمجھوتے پر عمل درآمد کے لیے دباﺅ میں لانا تھا۔

    ادھر یمنی ایوان صدر کے ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ حکومت نے حوثیوں کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں کے بعد سویڈن سمجھوتے پرعمل درآمد معطل کرنے پر غور شروع کیا ہے۔

    ذرائع کا کہناتھا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے زیرحراست افراد کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے ساتھ متعدد اہم رہ نماﺅں اور حکومت کی حامی شخصیات کو سزائے موت دی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات جنگ بندی معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ حوثی ملیشیا نے کئی اعتدال پسند دانشوروں، سماجی کارکنوں، طلباءاور دیگر شخصیات کو حراست میں لے رکھا ہے اور ان کے خلاف ظالمانہ مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں۔

  • کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل  واہگہ بارڈرپر ہوں گے

    کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل واہگہ بارڈرپر ہوں گے

    اسلام آباد : کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل واہگہ بارڈرپرہو ں گے، مذاکرات میں کرتارپورراہداری کےافتتاح کی تاریخ اوروقت پربات ہوگی جبکہ وزیر اعظم  اور آرمی چیف کی افتتاحی تقریب میں شرکت متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کرتارپورراہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کل واہگہ بارڈرپرہو ں گے، پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمدفیصل اور بھارتی وفدکی قیادت جوائنٹ سیکرٹری خارجہ دیپک متل کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے14 جولائی کومذاکرات کے پروگرام کوحتمی شکل دے دی ہے، بھارت نےمنصوبے سےمتعلق نکات تیارکرلیے ہیں ۔

    ذرائع کے مطابق کرتارپورراہداری کےافتتاح کی تاریخ اوروقت پربات ہوگی، دونوں ممالک کےشریک اہم رہنماؤں کےنام فائنل کیےجائیں گے۔

    سفارتی ذرائع نے کہا وزیر اعظم عمران خان  اورآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی افتتاحی تقریب میں شرکت متوقع ہے جبکہ مذاکرات میں منصوبےکےافتتاح پرکتنےبھارتی یاتری پاکستان آئیں گے اور سکھ یاتریوں کی رجسٹریشن کےطریقہ کار پر بھی بات ہوگی۔

    مذاکرات میں بھارت سےیاتری کتنی کرنسی ساتھ لاسکتے ہیں تعین ہوگا۔

    پاکستان بھارت کے ساتھ ہونے والی کرتارپور راہ داری مذاکرات کے لیے بھارتی میڈیا کو دعوت دے چکا ہے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری مذاکرات: پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلی سطح کاسفارتی رابطہ ہوا تھا ، جس سے پاک بھارت وزرائےاعظم کی جلد ملاقات کا امکان پیدا ہوگیا ہے ، بھارتی وزیراعظم کرتار پورکوریڈور کی تقریب میں شرکت پرتیار ہوگئے، بابا گرو نانک کی سالگرہ پر مودی کرتار پورہ کوریڈور ک دورہ کریں گے، کرتار پور کوریڈور تقریب میں پاک بھارت وزرائے اعظم شریک ہوں گے۔

    خیال رہے پاکستان باباگروناننک کے550ویں سالگرہ پرراہداری آپریشنل کرناچاہتاہے، پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

    واضح رہے پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • افغان صدر کا طالبان کو حکومت سے مذاکرات کا مشورہ

    افغان صدر کا طالبان کو حکومت سے مذاکرات کا مشورہ

    کابل: افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کو ملکی حکومت سے مذاکرات کا مشورہ دیتے ہوئے ملاقات کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکام چاہتے ہیں کہ طالبان ان سے بھی مذاکرات کرہیں جبکہ طالبان شروع دن سے ہی حکومت سے مذاکرات کرنے سے انکاری ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان افغان حکومت کو ایک کٹھ پتلی ریاست قرار دیتے ہیں، ان کے مطابق اشرف غنی ان کے کہنے پر کام کرتے ہیں جن کے وہ غلام ہیں۔

    افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ایک مرتبہ پھر طالبان کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب افغانستان میں امن کے لیے صحیح وقت ہے۔

    کابل میں یورپی یونین انسداد دہشت گردی کانفرنس میں اشرف غنی نے کہا کہ حقیقت پر مبنی امن کے لیے گزشتہ 18 برس میں ٹھیک وقت نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر یہ وقت ہاتھ سے نکل گیا تو نقصان کی ذمہ داری بڑی ہوگی۔ اشرف غنی نے طالبان اور افغان حکومت کے دوران دوطرفہ مذاکرات پر زور دیا۔

    کابل : طالبان کا مارٹر گولوں سے حملہ، چودہ افراد ہلاک اور 30 زخمی

    ان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کے خلاف ہیں، تاہم مذاکرات کے ذریعے تحفظات دور کیے جاسکے ہیں، جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں طالبان نے دوحہ میں افغانستان کے بااثر شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں، تاہم مذکورہ مذاکرات سے متعلق اب تک کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا اور نہ ہی مکمل تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

  • قطر میں طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا

    قطر میں طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا

    دوحہ: افغانستان میں قیام امن کے لیے افغانستان کے بااثر اور اہم شخصیات نے قطر میں طالبان سے مذاکرات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان دو روزہ مذاکراتی دور دوحہ میں جاری ہے، مذاکرات کا مقصد افغان طالبان اور ملکی اہم رہنماؤں کو ایک پیج پر لانا ہے، جس کے تحت خطے میں امن کا قیام ممکن بنایا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان مذاکراتی دور 7 اور 8 جولائی تک جاری رہے گا، اس دوران افغان امن عمل سمیت امریکی معاملات بھی زیرغور آئیں گے۔

    افغان رہنماؤں میں بڑے سیاسی لیڈران بھی شامل ہیں، تاہم یہ مذاکرات حکومتی سطح پر نہیں ہورہے بلکہ افغانستان سے شرکا ذاتی حیثیت میں شریک ہورہے ہیں۔

    اس مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لیے قطر اور جرمنی خصوصی طور پر اقدامات کررہے ہیں، جبکہ امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے افغانوں کے درمیان 7 اور 8 جولائی کو قطر میں ہونے والے مذاکرات کی میزبانی کرنے پر قطر اور جرمنی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    دریں اثنا امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد اور طالبان کے درمیان بات چیت کا سلسلہ بھی قطر میں ہی جاری ہے، کل ہونے والی ملاقات بھی اسی مذاکرات کی ایک کڑی ہے۔

    قطر: امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے نئے دور کا آغاز

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ دنوں کابل کا غیر اعلانیہ دورہ کیا تھا، اس موقع پر انھوں نے پہلی ستمبر تک امن ڈیل کی امید ظاہر کی تھی۔

    امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا ہم غیرملکی فوج نکالنے کو تیار ہیں، امید ہے طالبان سے یکم ستمبر تک افغان امن سمجھوتا طے ہوجائے گا۔

  • طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا

    طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا

    دوحہ: طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان دو روزہ مذاکراتی دور کا آغاز کل سے قطر میں ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قطری دارالحکومت دوحہ میں ممکنہ مذاکرات کا مقصد افغان طالبان اور ملکی اہم رہنماؤں کو ایک پیج پر لانا ہے، جس کے تحت خطے میں امن کا قیام ممکن بنایا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان مذاکراتی دور 7 اور 8 جولائی تک جاری رہے گا، اس دوران افغان امن عمل سمیت امریکی معاملات بھی زیرغور آئیں گے۔

    افغان رہنماؤں میں بڑے سیاسی لیڈران بھی شامل ہیں، تاہم یہ مذاکرات حکومتی سطح پر نہیں ہورہے بلکہ افغانستان سے شرکا ذاتی حیثیت میں شریک ہوں گے۔

    اس مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لیے قطر اور جرمنی خصوصی طور پر اقدامات کررہے ہیں، جبکہ امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے افغانوں کے درمیان 7 اور 8 جولائی کو قطر میں ہونے والے مذاکرات کی میزبانی کرنے پر قطر اور جرمنی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    دریں اثنا امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد اور طالبان کے درمیان بات چیت کا سلسلہ بھی قطر میں ہی جاری ہے، کل ہونے والی ملاقات بھی اسی مذاکرات کی ایک کڑی ہے۔

    قطر: امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے نئے دور کا آغاز

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ دنوں کابل کا غیر اعلانیہ دورہ کیا تھا، اس موقع پر انھوں نے پہلی ستمبر تک امن ڈیل کی امید ظاہر کی تھی۔

    امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا ہم غیرملکی فوج نکالنے کو تیار ہیں، امید ہے طالبان سے یکم ستمبر تک افغان امن سمجھوتا طے ہوجائے گا۔