Tag: مذاکرات

  • پاک اوربھارت کے درمیان امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں، کینیڈا

    پاک اوربھارت کے درمیان امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں، کینیڈا

    اوٹاوا: کینیڈین وزارت خارجہ نے پاک بھارت کشیدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن و سلامتی کےلیے مذاکرات ہی واحد حل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے پاکستان و بھارت کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔

    کینیڈین وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک کے ساتھ ملکر لڑنے کو تیار ہیں، امید ہے پاک بھارت کشیدگی جلد ختم ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت کشیدگی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ثالثی کی پیشکش

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ایئرفورس نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارت کے 2 طیارے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقے میں گرنے والے جہاز کے ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم آج برسلز کا دورہ کریں گی

    بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم آج برسلز کا دورہ کریں گی

    لندن: بریگزٹ ڈیل کو بچانے کے لیے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے کوششیں تیز کردیں، آج برسلز کا دورہ کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں برطانوی وزیراعظم یورپی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کریں گی اور بریگزٹ ڈیل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے اس دوران یورپی یونین کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں میں بریگزٹ ڈیل پر توجہ مرکوز رکھیں گی۔

    برطانوی وزیراعظم بریگزٹ پر یکے بعد دیگرے شکست کے باوجود اپنی نظر ثانی شدہ بریگزٹ ڈیل کو منظور کرانے کیلئے کوشاں ہیں، برسلز کا دورہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

    آج تھریسامے کی یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر سے بھی ملاقات ہوگی، برطانوی پارلیمان نے ابھی تک مے کی یورپی یونین کے ساتھ بریگزٹ ڈیل کی منظوری نہیں دی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

    بریگزٹ کے منفی اثرات سے برطانیہ کی فلائی بی ایم آئی ایئرلائن بندش کا شکار

    خیال رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر برطانوی پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے نکلنے کےلیے بریگزٹ معاہدے کو منظور نہیں کیا تو 29 مارچ کو برطانیہ، یورپی یونین سے بغیر کسی ڈیل کے ہی نکلنے پر مجبور ہوگا۔

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان امن خطے کے استحکام کے لیے ضروری ہے: چین

    پاکستان اور بھارت کے درمیان امن خطے کے استحکام کے لیے ضروری ہے: چین

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین کا علاقائی امن و سلامتی اور پاک بھارت مستحکم تعلقات پر بہت انحصار ہے، امید ہے دونوں ممالک تحمل سے کام لیتے ہوئے مذاکراتی راہ اختیار کریں گے۔

    یہ بات ترجمان چینی وزارت خارجہ گینگ شوانگ نے منگل کو بیجنگ میں نیوز بریفنگ کے دوران کہی،  ترجمان چینی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت خطے کے اہم ملک ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیتے ہوئے مذاکراتی راہ اختیار کریں گے، دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان قیام امن خطے کے استحکام کیلیے بہت ضروری ہے، چین پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں فروغ پر خوش ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو پلواماحملے کی تحقیقات کی پیش کش

    پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق چینی وزارت خارجہ کا مؤقف ہے کہ سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت پر پہلےہی فریم ورک طے پاچکا ہے، سی پیک، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں علم بردارکی حیثیت رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین سی پیک پر تیسرے فریق کو شامل کرنے کیلئے ہرقسم کے مشاورتی عمل کیلئے تیار ہے۔

  • افغان مفاہمتی عمل، زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ

    افغان مفاہمتی عمل، زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ

    واشنگٹن: افغان مفاہمتی عمل پر پیش رفت کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان سمیت 6 ممالک کے دورے پر روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق زلمےخلیل زاد کا دورہ 11 سے 28 فروری تک جاری رہے گا، اس دوران وہ پاکستان کا بھی رخ کریں گے اور طالبان معاملے پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ زلمےخلیل زاد افغانستان، ترکی، جرمنی کا دورہ کریں گے،امریکی نمائندہ خصوصی بیلجیئم اور قطر بھی جائیں گے۔

    دورے افغان مفاہمتی عمل کی مجموعی کوششوں کا حصہ ہیں، زلمےخلیل زاد کے دورے امریکی قومی سلامتی کے تحفظ کا سلسلہ ہیں، وہ اتحادیوں اور شراکت داروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    جولائی سے قبل طالبان سے معاہدے کی کوشش ہے: زلمے خلیل زاد

    اعلامیہ کے مطابق افغان مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے کی باہمی کوششوں پر تبادلہ خیال ہوگا، دورے میں افغان حکومت سے مشاورت جاری رہے گی۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ دورے افغان دھڑوں کو اکٹھا کرنے کی کوششوں کا سلسلہ ہیں، بین الافغان مذاکرات سے ہی ملکی مستقبل کا تعین کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے، چاہتے ہیں پاکستان افغان امن میں مزید کردار ادا کرے، طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز کے ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔

  • جولائی سے قبل طالبان سے معاہدے کی کوشش ہے: زلمے خلیل زاد

    جولائی سے قبل طالبان سے معاہدے کی کوشش ہے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ پوری کوشش کررہے ہیں افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے۔

    واشنگٹن میں یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس سے خطاب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں پاکستان افغان امن میں مزید کردار ادا کرے۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز کے ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے امریکا کی افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف بھی کی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ ابھی افغان حکومت اور طالبان مذاکرات میں سیز فائر اور کئی معاملات ابھی باقی ہیں، بعض لوگ ابتدائی باتوں سے سمجھتے ہیں کہ ہم کسی معاہدہ پر پہنچ گئے۔

    افغان حکومت اور طالبان مذاکرات، سیز فائر سمیت کئی معاملات ابھی باقی ہیں، زلمے خلیل زاد

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انسداد دہشت گردی اور افواج کے انخلا پر بات ہوئی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ معاملات حل ہوگئے ہیں، ہم نے ان معاملات پر اب تک بات چیت مکمل بھی نہیں کی ہے، سیز فائر اور کئی معاملات پر ابھی بات ہونی ہے۔

    خیال رہے قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا ایک طویل دور ہوچکا ہے، جس میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر بنیادی معاہدہ طے پایا تھا جبکہ فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے تھے۔

    علاوہ ازیں روس میں طالبان اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان بھی گذشتہ دنوں بیٹھک لگی جس میں ملکی امور پر تفصیلی مذاکرات ہوئے۔

  • مذاکرات میں پیشرفت پر افغانستان میں فوج کی تعداد کم کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    مذاکرات میں پیشرفت پر افغانستان میں فوج کی تعداد کم کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : صدر ٹرمپ نے اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین عرصہ دراز سے ہماری صنعتوں کو نشانہ بنا رہا تھا، چین ہماری معیشت کو نقصان پہنچانے سے باز رہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس میں اسٹیٹ آف دی یونین سے کرتے ہوئے کہا کہ جب سے اقتدار سنبھالا ہے امریکی معیشت دگنی رفتار سے ترقی کررہی ہے، دنیا کی معیشتیں تنزلی کی جانب جبکہ امریکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نےامریکامیں 53لاکھ نوکریاں پیداکیں، صرف پچھلے ماہ 3 لاکھ 4 ہزار ملازمت کے مواقع پیدا کیے، امریکا میں بے روز گاری کی شرح اس وقت تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے اور پچاس لاکھ امریکی شہری خط غربت سے باہر آچکے ہیں۔

    دنیا میں امریکیوں کے ہم پلہ کوئی نہیں لیکن ہمیں عظیم سے عظیم تر بننے کا انتخاب کرنا ہوگا، ہمیں اجتماعی مفاد کیلئے انتقامی سیاست چھوڑنا ہوگی، صرف احمقانہ جنگ اور سیاست ہی امریکی ترقی کے آڑے آسکتی ہے، فتح اپنی جماعت کی نہیں بلکہ ملک کی جیت کا نام ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کانگریس کے دونوں ایوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا رواں برس پھر چاند جھنڈا لہرائے گا اور اس سال امریکی خلاف میں راکٹ لے کر جائیں گے۔

    امریکی آرمی زمین پر سب سے زیادہ طاقتور فوج ہے، امریکا جدید دفاعی میزائل سسٹم بنا رہا ہے، ہم نے امریکی فوج کو جدید بنانے کیلئے 2 سال میں ایک ہزار 416 ارب ڈالر خرچ کیے۔

    میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اب ہمیں غیر قانونی امیگریشن کا خاتمہ کرنا ہوگا، غیرقانونی امیگریشن سے ملک میں جرائم میں اضافہ ہوتا ہے، غیرقانونی امیگریشن کے باعث الپاسو ملک کا سب سے خطرناک شہر بن چکا ہے۔

    میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ میکسیکو بارڈر پر دیوار ضرور تعمیر ہوگی، ہم چاہتے ہیں کہ سب سے زیادہ لوگ امریکا آئے لیکن انہیں قانونی طور پر داخل ہونا ہوگا۔

    چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ

    امریکی صدر ٹرمپ نے چین کو خبردارکرتے ہوئے کہا کہ چین عرصہ درازسے ہماری صنعتوں کو نشانہ بنا رہا تھا، امریکی معیشت کونقصان پہنچانے سے باز رہے۔

    چینی مصنوعات پر 250 ارب ڈالر کا ٹیکس لگایا جس کے بعد سے امریکی خزانے میں اربوں ڈالر کا اضافہ ہورہا ہے۔

    ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین پر واضح کردیا کہ امریکی دولت اور نوکریاں چوری کرنے کا وقت گزر گیا۔

    ٹرمپ کی ایران کو دھمکی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا مردہ باد کا نعرہ لگانے والے ملک کو نظر انداز نہیں کرسکتے، یہودیوں کی نسل کشی کی دھمکی دینے والے ملک کو ایسے نہیں چھوڑ سکتے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ایران سے متعلق کہا کہ ایران ریاست دہشت گردی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے، ایران کے خلاف ہم نے فیصلہ کن اقدامات کرتے ہوئے ایران کےلیے ایٹمی ہتھیاروں کا حصول ناممکن بنایا۔

    سابقہ دور حکومت میں ایران کے ساتھ طے ہونے والا جوہری معاہدہ تباہ تھا ہم نے ایران کو جوہری ملک بننے سے روکنے کےلیے معاہدے سے دستبرداری اختیار کی۔

    مشرق وسطیٰ کے مسائل

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیٹ آد دی یونین خطاب میں مشرق وسطیٰ متعلق کہا کہ مذکورہ خطے میں امریکا کو پیچیدہ ترین مسائل کا سامنا ہے، افغانستان، شام میں 7 ہزار امریکی ہلاک، 52 ہزار زخمی ہوئے، امریکا مشرق وسطیٰ میں اب تک 7 کھرب ڈالر خرچ کرچکا ہے۔

    داعش کے زیر قبضہ عراق، شام میں تقریباً تمام رقبہ آزاد کروا چکے ہیں، جبکہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر داعش کے بچے کچے عناصر کا خاتمہ کر رہے ہیں لیکن اب شام سے بہادر امریکی افواج کی گھر واپسی کا وقت آگیا ہے۔

    سنی سنائی کہانیوں کے بجائے ہمارا نقطہ نظر حقیقت پر مبنی ہے، ہم نے اسرائیل کے حقیقی دارالحکومت کو تسلیم کیا، یروشلم میں امریکی سفارتے خانے کا فخریہ افتتاح کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان اور روس سے متعلق بیان

    روس سے معاہدے کے تحت میزائل صلاحتیں محدود کی تھیں، ہم نے روس کے ساتھ طے شدہ معاہدے پر من و عن عمل کیا لیکن روس امریکا کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی متواتر خلاف ورزی کرتا رہا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے سیاسی حل کےلیے مذاکرات میں تیزی لائے ہیں، اب ہم اس قابل ہوگئے ہیں کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کریں۔

    افغانستان میں طالبان سمیت کئی گروہوں سے تعمیری مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات میں پیشرفت پر فوج کی تعداد کم کریں گے۔

    افغانستان میں 2 دہائیوں کے بعد امن کو موقع دینے کا وقت آگیا ہے، افغانستان میں فوج کی تعداد کم کر کے انسداد دہشت گردی پر توجہ دیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ نیٹو کا عرصہ دراز سے امریکا سے رویہ نامناسب تھا، اب 100 بلین ڈالر نیٹو اتحادی بھی بجٹ میں اپنا حصہ دیں گے۔

  • طالبان کے دو دہشت گرد حملے، سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 26 افراد ہلاک

    طالبان کے دو دہشت گرد حملے، سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 26 افراد ہلاک

    کابل: افغانستان میں طالبان کے دو دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے دہشت گرد حملے صوبہ بغلان اور سمنگان میں کیے گئے جس کے باعث درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں کہ جب روس میں طالبان اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا دور شروع ہوچکا ہے۔

    عسکریت پسندوں نے بغلان میں قائم پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا، جس کے باعث 11 اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ بروقت جوابی کارروائی کے نتیجے میں متعدد دہشت گرد بھی مارے گئے۔

    طالبان جنگجوؤں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان کئی گھنٹوں تک جھڑپ جاری رہی بعد ازاں اہلکاروں نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا۔

    دوسرا حملہ صوبہ سمنگان میں کیا گیا جس کے باعث 10 افراد ہلاک ہوئے، حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں متعدد عام شہری زخمی بھی ہوئے۔

    خیال رہے کہ ایک جانب دہشت گرد حملے کیے جارہے ہیں تو دوسری جانب مذاکراتی دور کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    طالبان افغان اپوزیشن رہنماؤں سے مذاکرات کے لیے راضی، حکومت کی تنقید

    روس میں جاری مذاکراتی دور کا مقصد طالبان کے ساتھ مل کر افغٖان مسئلہ حل کرنا سمیت اہم سیاسی رہنماؤں، اپوزیشن رہنماؤں اور قبائلی سرداروں کو ایک دوسرے کے نزدیک لانا ہے۔

    یاد رہے کہ دس دن قبل قطر میں افغان طالبان سے مذاکرات کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا تھا کہ مذاکرات کا حالیہ دور گزشتہ ادوار سے بہت اچھا رہا، بات چیت کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے جلد مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

  • بریگزٹ: تھریسامے دوبارہ مذاکرات کیلئے کوشاں، یورپی یونین کا انکار

    بریگزٹ: تھریسامے دوبارہ مذاکرات کیلئے کوشاں، یورپی یونین کا انکار

    لندن : یورپی یونین نے بریگزٹ معاہدے پر نئے مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب بریگزٹ پر مزید مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے ہاؤس آف کامنز میں گزشتہ روز بریگزٹ معاہدے پر ارکان پارلیمان نے حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے سات میں سے دو ترامیم منظور کی ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایم پیز کی جانب سے بریگزٹ معاہدے پر دوبارہ گفت و شنید کے مشورے کے بعد وزیر اعظم تھریسامے یورپی یونین کے رہنماؤں سے دوبارہ مذاکرات کی امید کررہی ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 317 میں کل 301 ممبران پارلیمنٹ نے بریگزٹ مسودے میں آئرش بیک اسٹاپ کے معاملے کو تبدیل کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا لیکن یورپی یونین نے برطانوی وزیر اعظم سے طےشدہ معاہدے کے مسودے میں تبدیلی سے انکار کردیا ہے۔

    وزیر اعظم تھریسامے نے ایم پیز کی جانب سے بریگزٹ معاہدے کے مسودے میں ترمیم کو مسترد کیے جانے کے بعد اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن کو معاملے پر گفتگو کی دعوت دی ہے۔

    وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ ایم پیز کی اکثریت معاہدے کے ساتھ یورپی یونین سے انخلاء چاہتے ہیں لیکن معاہدے کے مسودے میں ترمیم آسان نہیں ہوگی۔

    سابق سیکریٹری امور برائے بریگزٹ امور ڈومینک راب نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یورپی یونین نے خود کہا تھا کہ ’بتائیں آپ کیا چاہتے ہیں‘۔

    ڈومینک راب کا کہنا تھا کہ ہم نے بیک اسٹاپ کے معاملے پر عقل مندی سے نمایاں تبدیلیاں کرکے وزیر اعظم کے ہاتھوں کو مضبوط کیا تھا۔

    سابق سیکریٹری برائے بریگزٹ امور ڈومینک راب نے اصرار زور دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے میں تبدیلی کی جاسکتی ہے ’سوال یہ نہیں ہے کہ یورپی یونین یہ کرسکتی ہے، بلکہ کیا وہ یہ کریں گے‘۔

    دوسری جانب سے یورپی یونین کے رہنما نے معاہدے پر مزید مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’آئرش بیک اسٹاپ یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے کا حصّہ ہے‘ اور انخلاء کے معاہدے دوبارہ مذاکرات نہیں ہوں گے۔

    یورپی یونین کونسل کے ایک ترجمان کے مطابق ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد ممکنہ اقدامات کے حوالے سے اپنے ارادے واضح کرے۔

    فرانسیسی صدر ایمینئول میکرون نے بھی بریگزٹ معاہدے پر گفتگو سے انکار کردیا ہے جبکہ آئرش وزیر خارجہ نے سیمون کوینی نے کہا ہے کہ ’ووٹنگ کے باوجود بیک اسٹاپ معاہدہ ضروری ہے‘۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل مسترد، تھریسامے کو تاریخی شکست

    خیال رہے کہ دو ہفتے قبل بریگزٹ معاہدے پر پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوئی تھی جس میں برطانوی حکومت کوشکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔حکومت کی شکست کے بعد اپوزیشن نے وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی گئی تھی جوناکام رہی۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

  • آئی ایم ایف اور پاکستان کے مذاکرات بے نتیجہ رہے

    آئی ایم ایف اور پاکستان کے مذاکرات بے نتیجہ رہے

    اسلام آباد: پاکستان اور  آئی ایم ایف کے درمیان اتفاق نہیں ہو سکا، مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے.

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر  کو مارکیٹ ریٹ سے مسابقت  پر لانے کا اصرار کیا گیا ہے.

    مذاکرات میں آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس محصولات کا ہدف چار ہزار  سات سو ارب روپے کرنے اور شرح سود میں اضافے کا مطالبہ بھی رکھا گیا.

    دوسری جانب پاکستان کا موقف ہے کہ شرح سود بڑھانے سے حکومتی اخراجات بڑھیں گے، معیشت سست روی کا شکار ہوگی، محصولات کے 4435 ارب روپےکا ہدف حاصل کرنا مشکل ہور ہا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق روپےکی قدر میں پہلےہی کافی کمی کی جا چکی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے شرح سود میں‌ مزید اضافے کا مطالبہ تسلیم نہیں کرسکتے.

    آئی ایم ایف اورحکومت نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، اگلا راؤنڈ جلد ہوگا، جس کی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: ہم چاہتےہیں آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائےلیکن ملکی مفاد میں کوئی کمی نہ آئے، وزیرخزانہ اسدعمر

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے حکومت میں‌ آنے کے بعد سے آئی ایم ایف سے امدادی پیکج کا معاملہ زیربحث ہے۔ وفاقی وزیرخزانہ  اسد عمر پہلے ہی یہ کہہ چکے ہیں کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا.

    یاد رہے کہ منی بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ اگر آئی ایم ایف کے پاس جانا بھی پڑا، تو ایسا پیکج لیں‌ گے، جس سے عوام پر بوجھ نہ پڑے.

  • مذاکرات کی ناکامی پر ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے، فرانسیسی وزیر خارجہ

    مذاکرات کی ناکامی پر ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے، فرانسیسی وزیر خارجہ

    پیرس : فرانسیسی وزیر خارجہ نے ایران کے بیلسٹک میزائل منصوبے سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ایران کو مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ممالک اور ایران کے درمیان بیلسٹک میزائل کی تیاری کے حوالے سے مذاکرات ہونے ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ جین لی ڈریان نے کہا ہے کہ ایران کو بیلسٹک میزائل پروگرام روکنا ہوگا اگر مذاکرات بے نتیجہ رہے تو ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں کا اطلاق ایرانی پاسداران انقلاب کے عہدیداروں اور میزائل پروگرام سے وابستہ افراد پر ہوگا، پابندیوں کے دوران مذکورہ اداروں کے افراد کے اثاثے منجمد کرکے ان پر سفری پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانس سمیت یورپی یونین کے دیگر ممالک بھی ایران کے خلاف نئی پابندیاں کرنے پر غور کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی اقتصادی پابندیاں، ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی

    خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب جوہری معاہدے سے علیحدگی اور اگست سے نئی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے بعد ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ ہے۔

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پراقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایران سے کاروبار کرنے والے ممالک پرامریکہ سے تجارت کرنے پر پابندی کی دھمکی دی تھی۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا یہ ایران پر اب تک لگائی گئی سب سے سخت پابندیاں ہیں، نومبرمیں ان پابندیوں کو مزید سخت کیا جائے گا۔