Tag: مذاکرات

  • امریکی صدرکےنمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان پہنچ گئے

    امریکی صدرکےنمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد : امریکی صدرکے نمائندہ خصوصی افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچ گئے، دورے کے دوران وہ اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچ گئے ، ان کے ہمراہ امریکی نائب وزیرخارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلزبھی آئی ہیں۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق زلمے خلیل زاد باقاعدہ طور پروفود کی سطح پر دفتر خارجہ میں مذاکرات کریں گے، ان کے دورے کا مقصد افغانستان میں فوجی انخلا اور افغان طالبان سے بات چیت پرمشاورت ہے۔

    امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان 19 جنوری تک ہوگا۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی پاکستان آمد مزید تاخیر کا شکار

    یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بھی امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاتیں کیں تھیں، جس میں افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکا نے افغانستان سے فوجی انخلا کے لیے پہلے مرحلے میں 7 ہزار فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا ہے اور امریکی فوجی انخلا سے قبل طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں۔

  • افغان طالبان اورامریکا میں مذاکرات کا اگلا دور کل سے شروع ہوگا

    افغان طالبان اورامریکا میں مذاکرات کا اگلا دور کل سے شروع ہوگا

    دوحا : افغان طالبان اورامریکامیں مذاکرات کا اگلا دورکل سےقطرمیں شروع ہوگا ، طالبان نے مذاکرات کی تصدیق کر تے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات میں طالبان اور امریکا کے علاوہ کوئی دوسرا ملک شرکت نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا نے طالبان رہنما کے حوالے سے بتایا کہ افغان طالبان اورامریکی حکام کے درمیان مذاکرات کا اگلا دوربدھ سے قطرمیں ہوگا، امریکی نمائندوں اورطالبان کے درمیان دوحا میں مذاکرات دو دن جاری رہیں گے۔

    طالبان کا مذاکرات کی تصدیق کر تے ہوئے کہنا ہے کہ قطر مذاکرات میں افغان حکومت کے نمائندے کو شرکت کی اجازت نہیں دی، کابل حکومت کٹھ پتلی حکومت ہے ، مذاکرات میں طالبان اورامریکا کے علاوہ کوئی دوسرا ملک شرکت نہیں کرے گا۔

    یاد رہے دسمبر میں متحدہ عرب امارات میں افغان امن مذاکرات میں طالبان اور امریکا کے ساتھ پاکستان ، سعودی عرب اور یو اے ای کے نمائندوں نے بھی شرکت کی تھی، جس میں افغانستان میں ممکنہ جنگ بندی اور غیر ملکی افواج کے انخلا کے بارے میں بات چیت کی گئی۔

    مزید پڑھیں : طالبان سے مذاکرات کے بعد امریکا کے خصوصی مندوب افغانستان پہنچ گئے

    طالبان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے خصوصی امریکی مندوب زلمے خلیل زاد کے ساتھ ملاقات اور ابتدائی بات چیت کی ہے اور یہ کہ مذاکرات کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

    خیال رہے افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

    وزیرِ اعظم نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات سے افغانستان میں امن کی راہ ہموار ہوگی اور تین دہائیوں سے جاری جنگ کے باعث افغانیوں کی مشکلات ختم ہوں گی۔”

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے مدد مانگ تھی۔

  • دعا ہے کہ مذاکرات کا عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو: وزیر اعظم

    دعا ہے کہ مذاکرات کا عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دعا ہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو۔ پاکستان امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے متحدہ عرب امارات میں طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات میں مدد دی، دعا ہے یہ عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ دعا ہے کہ افغانستان میں 3 دہائیوں سے جاری مشکلات ختم ہوجائیں، 3 دہائیوں سے بہادر افغان عوام مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

    خیال رہے کہ افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات گزشتہ روز ہوئے، دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات پاکستان کے تعاون سے ہورہے ہیں۔

    امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات میں پاکستان، افغانستان، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے نمائندے بھی شریک ہیں۔

    افغانستان میں ترجمان امریکی سفارتخانے نے وائس آف امریکا سے گفتگو میں کہا تھا کہ امریکا پاکستانی حکومت کے تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے، امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد تمام فریقین سے ملے ہیں اور مزید ملاقاتیں کریں گے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے مدد مانگ تھی۔

    بعد ازاں امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان زلمے خلیل زاد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ دورے میں زلمےخلیل زاد نے وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ سے اہم ملاقاتیں کیں تھیں۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان زلمے خلیل زاد نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا جبکہ صدر ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا تھا۔

  • سعودی عرب یمن جنگ کا سیاسی حل مذاکرات سے چاہتا ہے، خالد بن سلمان

    سعودی عرب یمن جنگ کا سیاسی حل مذاکرات سے چاہتا ہے، خالد بن سلمان

    ریاض/واشنگٹن : سعودی سفیر خالد بن سلمان نے یمن جنگ سے متعلق کہا ہے کہ سعودی اتحادی افواج حوثی جنگجوؤں کی ٹال مٹول کے باوجود بحران کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر خالد بن سلمان نے حوثیوں اور یمن کی آئینی حکومت کے در میان ہونے والے مذاکرات سے متعلق پیغام میں کہا ہے کہ سعودی عرب یمن میں جاری سیاسی بحران کا پُر امن حل چاہتا ہے۔

    خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا کہ سعودی حکومت حوثیوں کے مسلسل ٹال مٹول کے باوجود یمن کے سیاسی بحران کو مذاکرات کےذریعے حل پر پُرامید ہے۔

    سعودی سفر کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد حوثیوں کے خلاف مسلح کاررروائیوں کے ذریعے کئی مقاصد حاصل کرچکی ہے۔

    امریکا میں تعینات سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب و عرب اتحادنے ہمیشہ حوثی جنگجوؤں سے مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قرار داد 2216 کے نفاذ پر زور دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یمنی حکومت کا ایک وفد اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات کے لیے سویڈن روانہ ہوگیا ہے جبکہ حوثیوں کا وفد اقوام متحدہ کے سفیر برائے یمن مارٹن گریفتھس خصوصی طیارے کے ذریعے سویڈن پہنچ چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے آغاز کی تاریخوں کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا تاہم بااثر ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز امن مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ یمن پر حکومت کی جنگ کے دونوں فریقین کے مابین ہونے والے امن مذاکرات آسان نہیں ہوں گے۔

  • امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے

    امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے

    اسلام آباد: امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچ گئے، دورے کے دوران وہ پاکستانی حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے جہاں وہ پاکستان کے سول وعسکری حکام سے ملاقات کریں گے۔

    زلمے خلیل زاد دورہ پاکستان کے دوران ہونے والی ملاقاتوں میں افغان مفاہمتی عمل، طالبان سے مذاکرات پر بات کریں گے۔

    امریکا کے نمائندہ خصوصی طالبان سے امریکی مذاکرات پر سیاسی وعسکری قیادت کو اعتماد میں لیں گے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد 2 سے 20 دسمبر تک پاکستان سمیت افغانستان، روس، ترکمانستان، ازبکستان، بیلجیئم، متحدہ عرب امارات اور قطر کا دورہ کریں گے۔

    طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی


    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے مدد مانگی تھی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے نیک خواہشات کا اظہار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی تعریف بھی کی تھی۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات کا تیسرا دور جاری

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات کا تیسرا دور جاری

    اسلام آباد: پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان بیل آوٹ پیکج پر تکنیکی مذاکرات کا تیسرا دور جاری ہے جس میں آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 7 سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیل آوٹ پیکج پر پاکستان کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے تکنیکی مذاکرات کا تیسرا دور جاری ہے۔ آئی ایم ایف کو سرکاری اداروں میں اصلاحات اور نجکاری پر بریفننگ دی جارہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو بتایا گیا ہے کہ سرکاری اداروں کے لیے ویلتھ فنڈ نامی ہولڈنگ کمپنی قائم کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔ وزارت خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ 7 سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    آئی ایم ایف نے خسارے میں چلنے والے اداروں کے نقصانات میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس سے قبل مذاکراتی ادوار میں حکومت نے اپنا معاشی ڈیٹا آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے آئی ایم ایف سے کب کتنا قرضہ لیا؟

    مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پاکستان پر مالیاتی اور جاری خسارہ کم کرنے پر زور دیا تھا۔ مانیٹری فنڈ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ اخراجات کنٹرول کرنے اور ٹیکس آمدن بڑھانے کا طریقہ بتا دیا گیا تھا۔

    آئی ایم ایف کا وفد 7 نومبر کو پاکستان پہنچا تھا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات 2 ہفتے تک جاری رہیں گے۔

    یاد رہے کہ ستمبر کے اواخر میں بھی آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور کہا تھا کہ نئی حکومت درست سمت میں گامزن ہے، پاکستان کو مالی مسائل کا سدباب کرنے کے لیے کم از کم 12 ارب ڈالر کی رقم کی ضرورت ہے۔

    آئی ایم ایف نے ٹیکس نیٹ میں اضافے، اسٹیٹ بینک کی خود مختاری بڑھانے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مزید مستحکم بنانے کا بھی مشورہ دیتے ہوئے ماضی کی اوور ویلیو کرنسی، کم شرح سود اور نرم مالیاتی پالیسی کو مسائل کی وجہ قرار دیا۔

  • پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغازآئندہ ہفتے ہوگا

    پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغازآئندہ ہفتے ہوگا

    اسلام آباد: ڈائریکٹرکمیونی کیشن آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا وفد 7 نومبر کو پاکستان آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغازآئندہ ہفتے ہوگا، آئی ایم ایف کا وفد 7 نومبر کو پاکستان آئے گا۔

    ڈائریکٹرکمیونی کیشن گیری رائس کا کہنا ہے کہ پاکستان سے فنانسنگ سے متعلق مذاکرات شروع کیے جائیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کا مقصد اسٹاف لیول پرپروگرام کے مندرجات طے کرنا ہے، مندرجات آئی ایم ایف بورڈ کو دی جائیں گی۔

    گیری رائٹس کا مزید کہنا تھا کہ اکتوبرمیں پاکستان نے آئی ایم ایف کو مالیاتی پروگرام کی درخواست دی تھی۔

    آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں: اسد عمر

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 20 اکتوبر کو وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ٹرانسپرنسی لائیں گے، آخری بار آئی ایم ایف کےپاس جارہے ہیں۔

    اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ اگر فوری توجہ نہیں دی گئی ،تو ہم دیوالیہ ہوجائیں گے، حکومت کی پہلی ترجیح قرضوں کی ادائیگی اورخزانہ بھرنا ہے، سرمایہ ہوگا تو منصوبے بھی مکمل ہوں گے اورترقی بھی ہوگی۔

  • یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا

    یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے قیام امن و استحکام کے لیے یمن میں جاری جنگ کے دونوں فریقین سے جنگ بند کرکے مذاکرات کی میز پر آنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کئی برسوں سے یمن میں جاری میں ہزاروں لوگوں کی ہلاکت کے بعد امریکی وزیر دفاع نے جنگ کے دونوں فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ خون ریزی بند کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا ہے کہ امریکا طویل عرصے سے یمن میں جاری جنگ اور جنگ کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر خاموش ہے۔

    امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا تھا کہ یمن جنگ کے فریقین جنگ بندی کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں، ہمیں امن کی جانب بڑھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جم میٹس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں جنگ میں شریک عرب اتحاد سے یمن میں جنگ روکنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن میں جاری جنگ روکنے کے لیے اگلے ماہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات شروع ہونے چاہیں۔

  • پاکستان اور سعودی عرب میں توانائی کے شعبے میں تعاون کے لیے مذاکرات

    پاکستان اور سعودی عرب میں توانائی کے شعبے میں تعاون کے لیے مذاکرات

    اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب میں توانائی کے شعبے میں تعاون کے لیے مذاکرات ہوئے جس میں بجلی کی پیدواری، ترسیل و تقسیم کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر توانائی و قدرتی وسائل احمد حامد الغامدی کے پاکستان پہنچنے کے بعد پاکستان اور سعودی عرب میں توانائی کے شعبے میں تعاون کے لیے مذاکرات ہوئے۔

    مذاکرات میں بجلی کی پیدواری، ترسیل و تقسیم کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر غور کیا گیا۔

    پاکستانی وفد کی قیادت وزیر توانائی اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے جبکہ سعودی وفد کی قیادت سعودی وزارت توانائی کے مشیر اور سعودی سفیر نے کی۔

    وزیر توانائی عمرایوب کا کہنا ہے کہ سعودی وفد کو پاکستان آمد پرخوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی سرمایہ کار توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھائیں۔

    سعودی وفد نے پاکستان میں توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان پہنچنے کے بعد احمد حامد الغامدی وزیر خزانہ اسد عمر سے بھی ملاقات کریں گے۔ ملاقات میں توانائی، صنعت و تجارتی شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کوایل این جی پراجیکٹ میں شراکت داری کی پیشکش کی جائے گی اور ایل این جی پراجیکٹ میں سعودی سرمایہ کاروں کو شیئرز پیش کیے جائیں گے۔

  • وزیراعظم عمران خان کا بھارتی ہم منصب کوخط‘ بھارتی میڈیا کا دعویٰ

    وزیراعظم عمران خان کا بھارتی ہم منصب کوخط‘ بھارتی میڈیا کا دعویٰ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو خط لکھا ہے جس میں مذاکرات کا سلسلہ بحال کرنے پرزور دیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودری کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تنازع کشمیراور دہشت گردی سمیت تمام مسائل بات چیت سے حل کرنا ہوں گے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق خط میں وزیراعظم عمران خان نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج سے ملاقات پربھی زور دیا۔

    پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں رواں ماہ شرکت کریں گے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد تقریر میں کہا تھا کہ تعلقات معمول پرلانے کے لیے اگر بھارت ایک قدم آگے بڑھے گا تو پاکستان 2 قدم بڑھائے گا۔

    نریندر مودی کا عمران خان کو فون، جیت پر مبارک باد

    بعدازاں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے عمران خان کو ٹیلی فون کرکے انتخاب میں کامیابی پرمبارکباد پیش کی تھی۔

    بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں نئے دور کے آغاز پرتیار ہیں تاہم معاملات آگے بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کو مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

    عمران خان نے مبارکباد پر بھارتی وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ بات چیت کے ذریعے تنازعات کے حل کی تدبیر کی جانی چاہیے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے عوام کو غربت کے بے رحم شکنجے سے نکالنے کے لیے حکومتوں کو مشترکہ تدابیرکرنا ہوں گی۔

    واضح رہے کہ بھارت نے دسمبر 2015ء میں پٹھان کوٹ واقعے کو بنیاد بنا کردوطرفہ مذاکرات معطل کیے تھے۔