Tag: مذاکرات

  • عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء عمر ریاض عباسی گرفتار

    عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء عمر ریاض عباسی گرفتار

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء عمر ریاض عباسی کو گرفتار کرلیا گیا۔.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی کو پولیس نے ایف 8 کچہری جاتے ہوئے راستے سے گرفتار کرلیا۔

    پی اے ٹی کے رہنماء رحیق عباسی نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں،۔

    حکومتی اقدامات سے صاف پتہ چل رہا ہے کہ حکمران مذاکرات میں سنجیدہ نہیں،انہوں نے کہا کہ اب تک ہمارے پچیس ہزار سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔،

  • پاکستان میں بیس صوبے قائم کئے جائیں، الطاف حسین

    پاکستان میں بیس صوبے قائم کئے جائیں، الطاف حسین

    لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ملک میں بیس صوبوں کے قیام کا مطالبہ کردیا ہے، الطاف حسین نے عمران خان اور طاہرالقادری پر زور دیا ہے کہ وہ فی الفور مذاکرات کا آغاز کریں ۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے قائدالطاف حسین نے ملکی صورتحال پرایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت دھرنےدینے والی جماعتوں کے مطالبات پرسنجیدگی سےغورکرے۔

    طاہرالقادری اور عمران خان مذاکرات کافی الفور آغازکریں۔الطاف حسین نے ملکی مسائل کے حل کیلئے اپنے بیان میں کہا کہ نئے صوبوں یا انتظامی یونٹس کا قیام عمل میں لایا جائے وقت کا تقاضہ ہے کہ انتظامی بنیادوں پر کم ازکم بیس صوبے بنائے جائیں۔

    الطاف حسین نے دیگر ممالک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں چونتیس اور ایران میں اکتیس صوبے ہیں جبکہ پاکستان میں آج بھی صوبوں کی تعداد محض چار ہے۔

    علاوہ ازیں متحدہ کے قائد الطاف حُسین نے کہا کہ صوبہ سندھ میں وزیر اعلیٰ کی تعیناتی باری باری ہونی چاہیئے اگر ایسا نہیں ہوسکتا تو صوبے کی انتظامی تقسیم کردی جائے ۔

    الطاف حُسین نے مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے گرفتارکارکنوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو کارکنوں کے قتل کا مقدمہ ڈی جی رینجرز، آئی جی اور وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف درج کرایا جائیگا۔،

    متحدہ کے قائد کا کہنا تھاکہ میں قانون ہاتھ میں لینےکی بات نہیں کرتا تاہم ہم اقتدار میں آکر سانحہ بارہ مئی کے تمام ذمہ داران کو عدالت کے کٹہرے میں لائیں گے۔

  • عمران خان کی غیرذمہ دارانہ تقاریر سے وفاق کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، احسن اقبال

    عمران خان کی غیرذمہ دارانہ تقاریر سے وفاق کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، احسن اقبال

    اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج ہم آہنگ ہے، کچھ لوگوں نے غلط فہمیاں پیدا کرنے کی جو سازش کی تھی وہ ناکام ہوگئی ہے ۔

    وزیرمملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشے رحمان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی غیرذمہ دارانہ تقاریر سے وفاق کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، ملک میں خانہ جنگی شروع ہوسکتی ہے،دھرنوں سے ملکی معیشت کو ایک ہزار ارب کا دھچکا لگ چکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان عوام کو یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ ملک میں اس وقت وہی ایک سچے اور پارسا ہیں باقی سب بدیانت اور ملک دشمن ہیں، جتنے محب وطن عمران خان ہیں اتنے ہی دیگر سیاستدان بھی ہیں، بلوچستان کے حوالے سے عمران خان کی ہرزہ سرائی بلوچوں کو اشتعال دلانے کے مترادف ہے، مولانا فضل الرحمان کے عقیدت مند بھی غصےء سے بپھرے بیٹھے ہیں۔

    احسن اقبال نے کہا کہ یہ الزام سراسر غلط ہے کہ چینی صدر سود پر قرضہ دینے آرہے تھے۔ چین سے ایک ہزار میگاواٹ کے بجلی گھر لگانے کا معاہدہ آئی پی پیز کی طرز پر ہوا تھا اور یہ اس پالیسی کے تحت کیا گیا تھا کہ کوئی بھی شخص بجلی گھر لگا کر بجلی فروخت کرسکتا ہے۔ اس بات کا عمران خان کو بھی علم تھا کیونکہ اگر لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی اور خوشحالی آگئی تو وہ دس سال تک ملک کے وزیراعظم نہیں بن سکیں گے۔

    انوشے رحمان نے دھاندلی کے حوالے سے کہا کہ جن پینتیس پنکچر کی بات کی جاتی ہے وہ ملک بھر سے ہے۔ پنجاب کے صرف بارہ حلقے ان میں آتے ہیں جن میں سے ن لیگ صرف سات نشستوں پرجیتی ہے۔

  • مذاکرات اچھےاورمثبت ماحول میں ہورہےہیں، احسن اقبال

    مذاکرات اچھےاورمثبت ماحول میں ہورہےہیں، احسن اقبال

    اسلام آباد: پی اے ٹی کے مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے بعد احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مذاکرات اچھے اورمثبت ماحول میں ہوئے ہیں کل چار بجے دوبارہ بیٹھک طے ہوئی ہے۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں سے دھرنے ختم کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ موجودہ صورتحال میں تمام توجہ سیلاب متاثرین پر ہونی چاہئے، دھرنے ختم کریں تاکہ مل کر امدادی کام کر سکیں۔

    اس موقع پرپی اے ٹی کے رہنما رحیق عباسی کا کہنا ہے کہ مذاکرات پریقین رکھتے ہیں اوراسی طرح مسئلے کاحل چاہتے ہیں کوشش کررہے ہیں، آئینی مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔

    حکومتی مذاکراتی وفد میں احس اقبال اور عبدالقادر بلوچ شامل تھے جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے وفد میں رحیق عباسی،خرم نواز گنڈاپور اور صاحبزادہ حامد رضا شامل تھے۔

  • حکومت،تحریکِ انصاف مذاکرات کا12 واں دور آج ہوگا

    حکومت،تحریکِ انصاف مذاکرات کا12 واں دور آج ہوگا

    اسلام آباد: حکومت اورتحریکِ انصاف میں مذاکرات کا بارہواں دور آج ہوگا۔

    گزشتہ روز حکومت اور پاکستان تحریکِ انصاف کے درمیان مذاکرات کا گیارہواں دور ہوا، جس میں مذاکرات جاری رکھنے اور آج پھر ملنے پر اتفاق کیا گیا۔

    تحریکِ انصاف کے رہنماء جہانگیر ترین کے گھر پر زاہد حامد اور  وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر مشتمل حکومتی ٹیم نے پاکستان تحریکِ انصاف کی ٹیم سے مذاکرات کیے، تحریکِ انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ ساڑھے پانچ نکات پراتفاق ہوگیا ہے، قوم کو سیاسی بحران سےنکالنا چاہتے ہیں۔

    پیپلزپارٹی کے رہنماء سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سیاسی جرگہ آج پی ٹی آئی، پی ٹی اے سے ملاقات میں پیشرفت کا جائزہ لے گا۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان آج پھرمذاکرات ہوں گے

    حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان آج پھرمذاکرات ہوں گے

    اسلام آباد: حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان آج  پھر مذاکرات ہوں گے۔

    پی ٹی آئی کے رہنما عارف علوی کا کہنا ہے کہ بات چیت میں بہتر پیش رفت ہوئی ہے، حکومتی مذاکراتی وفد میں اسحاق ڈار اور زاہد حامد شامل تھے، پی ٹی آئی کی جانب سے اسد عمر اور عارف علوی نے مذاکرات میں شرکت کی، جو جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر ہوئی۔

    حکومتی وفد نے میڈیا سے گفتگو سے گریز کیا، پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ آج معنی خیز بات ہونے کی توقع ہے۔

    رہنماپی ٹی آئی عارف علوی کا کہنا تھا کہ ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچے لیکن بہترپیشرفت کی جانب بڑھ رہے ہیں، عارف علوی کا کہنا تھا کہ بات چیت آگے بڑھانے پراتفاق ہوا ہے اور مذاکرات کا اگلا دور معنی خیز ہوسکتا ہے۔

  • انقلابی اور آزادی مارچ سے اپوزیشن جرگے کا دوسرا دور آج ہوگا

    انقلابی اور آزادی مارچ سے اپوزیشن جرگے کا دوسرا دور آج ہوگا

    اسلام آباد: اپوزیشن جرگہ سے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مذاکرات کا دوسرا دور آج چار بجے رحمان ملک کی رہائشگاہ پر دوبارہ ہوگا، تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن جرگہ نے مذاکرات جاری رکھے جانے پر اتفاق کرلیا ہے، سراج الحق کی سربراہی میں مذاکراتی ٹیم نےعمران خان اور طاہرالقادری سے ملاقات کی۔

    بیانات، وضاحتوں اور الزامات کے بعد بالاآخر ایک بار پھر بات مذاکراتی میز پر آگئی، اسلام آباد میں حکومت اتحادی اور حکومت مخالف محاذ کے درمیان الزام تراشیوں کا سلسلہ ایک بار مذاکرات پر آگیا ہے۔

    گزشتہ روز اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل جرگے نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی سے جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، ملاقات میں مذاکرات جاری رکھے جانے پر اتفاق ہوا، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے میڈیا کو بتایا کہ سفر جہاں رکا تھا ، وہیں سے دوبارہ شروع کیا گیا ہے، سیاسی جرگے کے رہنماﺅں نے ہمارا نقطہ نظر بہت غور سے سنا ہے۔

    سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ عمران خان، طاہرالقادری کی مذاکرات پر آمادگی ان کی کمزوری نہ سمجھی جائے، رحمان ملک نے حکومت سے اپیل کی کہ تحریک انصاف اور پی اے ٹی کے گرفتار کارکنان کو رہا کیا جائے ۔۔

    مذاکراتی ٹیم میں رحمان ملک، لیاقت بلوچ، غازی گلاب جمال ، حاصل بزنجو اور کلثوم پروین شامل تھے۔

  • مسائل خودحل کرلیں توکوئی اورنہیں آئےگا، سراج الحق

    مسائل خودحل کرلیں توکوئی اورنہیں آئےگا، سراج الحق

    اسلام آباد :جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم اس وقت دھرنوں اور محاصرے کی زد میں ہے، تمام معاملات بند گلی میں جاچکے ہیں،آئین کا خاتمہ ہوا تو پھر سب کو اکٹھا کرنا ناممکن ہوجائے گا۔

    اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندگان کا اجلاس ہوا جو تین گھنٹے تک جاری رہا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ان کا سابق صدر زرداری اور شاہ محمود قریشی سے رابطہ ہوا ہے، اگر موجود ہ حالات برقراررہے تو سیاست اور آئین کا خاتمہ ہوجائے گا، ہم بحران کے حل کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج رات نو بجے وہ عمران خان اور طاہر القادری سے ملاقات کریں گے، فریقین کو چاہیے کہ پارٹی مفادات ایک طرف رکھتے ہوئے قومی مفادات کو پیش نظررکھیں ۔

    اس موقع پر سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے فیصلے پائیدار ہوتے ہیں، پارلیمنٹ میں بیٹھے افراد تمام افراد درد دل رکھتے ہیں،حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ نے اپوزیشن جماعتوں کی کمیٹی بریفنگ دے دی ہے، عمران خان کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر فریقین میں ڈیڈلاک ختم کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    رحمان ملک نے کہا کہ آج رات عمران خان اور طاہر القادری سے ہونے والی ملاقات سے قوم کو زیادہ امید نہیں لگانی چاہیے، چینی صدر کا پاکستان نہ آنا ایک دھچکا ہوگا،حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عمران خان کے پانچ مطالبات پورے ہوچکے ہیں۔

  • میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں،سراج الحق

    میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں،سراج الحق

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں ،ہم ہر طرح کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں چاہے وہ ریاست کی طرف سےہو یا کسی اور کی طرف سے،جن معاشروں میں تشدد کی روایت قائم ہوجائے تو وہ ملک قائم نہیں رہتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نےاسلام آباد میں آل پارٹیزکانفرنس کے بعد صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ملک آئین سے محروم ہوا تو وفاق خطرے میں پڑ جائے گا، آئین اورجمہوریت کی بنیاد پرعوام کے فیصلے کا احترام لازم ہے۔

    قومی قیادت تماشا کرنے کی بجائے حقیقی قیادت کرے،ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی متفق تھیں کہ دھاندلی کا سد باب ہونا چاہیئے،ملکی معیشت تباہی کی جانب جا رہی ہے اور ترقی کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے، لہٰذا آپس میں سر ٹکرانے کی بجائے مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عدالت کی جانب سے موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئےکی گئی پیشکش خوش آئند ہے،ہم اس کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہیں، کیو نکہ مہذب معاشرے میں ثالث کا کردار عدالتیں ہی ادا کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ موجودہ نظام میں خرابیاں موجود ہیں لیکن تمام جماعتیں مل کر ہی سیاسی بحران کو حل کر سکتی ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان،طاہر القادری سے خودبات کریں، سراج الحق

    وزیر اعظم عمران خان،طاہر القادری سے خودبات کریں، سراج الحق

    پشاور: جماعت اسلامی پاکستان نے وزیر اعظم سے عمران خان اور طاہر القادری سے براہ راست بات چیت کا مطالبہ کردیا ہے جماعت اسلامی نے آج اسلام آباد میں مجلس مشاورت بھی طلب کی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ مجلس مشاورت میں حکومت، تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے علاوہ تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی، ان کا کہنا تھا کہ مارشل لاء کا نفاذ ملک و قوم کیلئے اچھا نہیں ہوگا،لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران کے حل کیلئے مجلس مشاورت کیلئے مختلف جماعتوں سے رابطے ہو گئے ہیں، جس میں معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر اور کامران مرتضٰی کو بھی دعوت دی گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ غلط فہمیوں کی ایک خلیج پیدا کر دی گئی ہے۔