Tag: مذاکرات

  • کالعدم تحریک طالبان نے کارروائیاں روکنے کا اشارہ دیدیا

    کالعدم تحریک طالبان نے کارروائیاں روکنے کا اشارہ دیدیا

    کالعدم تحریک طالبان نے مذاکرات کیلئے پر امن ماحول بنانے کیلئے کارروائیاں روکنے کا اشارہ دیدیا ہے، حکومت نے بھی طالبان سے مذاکرات کیلئے سیاسی قیادت کو ایک بار پھر اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا، آج کابینہ کے اجلاس میں طالبان سے مذاکرات سمیت دیگر آپشنز پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد اور مرکزی رہنما اعظم طارق کے مشترکہ تفصیلی بیان میں کہا گیا کہ اگر حکومت مذاکرات کے لیے ماحول کو پرامن اور بااعتماد بناتی ہے تو طالبان اپنی کارروائیوں پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔

    حکومت نے بھی طالبان سے مذاکرات پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ایک بار پھر اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم نواز شریف نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو رابطوں کا ٹاسک دے دیا ہے، وزیراعظم نواز شریف نے دورہ سوئٹزر لینڈ بھی منسوخ کردیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ پوری قوم دہشت گردی کیخلاف متحد ہے، پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس بلانے کی تجویز بھی زیر غور ہے، وزیراعظم نواز شریف نے بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کے علاوہ دیگر آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔

    کابینہ کے اجلاس میں آج اہم ترین فیصلے ہوں گے، طالبان سے ہوں گے مذاکرات یا پھر ہوگی جنگ، فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں ہوگا۔
        

       

  • مولانا سمیع اورفضل الرحمان مذاکرات کیلئےکچھ نہیں کرسکتے، عمران خان

    مولانا سمیع اورفضل الرحمان مذاکرات کیلئےکچھ نہیں کرسکتے، عمران خان

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کہتےہیں مولاسمیع الحق یافضل الرحمان طالبان کے ساتھ مذاکرات کےلیےکچھ نہیں کرسکتے اس کے لیے سب کوایک پیج پرآنا ہوگا۔

    طالبان سے مذاکرات کااونٹ کسی کروٹ نہیں بیٹھ رہا، کبھی آپریشن کی بازگشت سنائی دینے لگتی ہے تو کبھی سوئی پھرمذاکرات پر رک جاتی ہے، عمران خان کہتے ہیں مذاکرات کانہ ہونا دشمنوں کے مفاد میں ہے، لیکن مذاکرات میں کوئی تنہا کچھ نہیں کرسکتا۔

    ہری پورمیں انتخابی جلسےسے خطاب میں عمران خا ن کاکہناتھا فوج کوقبائلی علاقوں میں پھنسائے رکھنےکے خواہشمندملک کے خیرخواہ نہیں سمجھ نہیں آرہا مذاکرات کے نام پرکیاہورہاہے۔

    عمران خان جلسے والا چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کاکہناتھا پرائی جنگ کے بدلےپاکستان کوجتنی امداد ملی اس سے کئی گنا زیادہ نقصان ہوچکاہے۔
       

  • طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں یا نہیں فیصلہ جلد کیا جائے، الطاف حسین

    طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں یا نہیں فیصلہ جلد کیا جائے، الطاف حسین

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے بنوں میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پرحملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ الطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ بنوں دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔

    وزیراعظم اور سربراہان سر جوڑ کر بیٹھیں اور لائحہ عمل تشکیل دیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں یا کوئی اور فیصلہ کرنا ہے اس میں جتنی تاخیر کی جائے گی اتنا ہی فوجیوں کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کا نقصان ہوگااور حملوں میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔

    الطاف حسین نے بم دھماکے میں شہید و زخمی ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں اور شہریوں کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہارکیا اور شہداء کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد ومکمل صحت یابی کیلئے دعا کی ۔
        

     

  • تحریک طالبان حکومت پاکستان سے مشروط مذاکرات پر آمادہ

    تحریک طالبان حکومت پاکستان سے مشروط مذاکرات پر آمادہ

    تحریک طالبان پاکستان نےحکومت سےمذاکرات پرآمادگی ظاہرکردی۔ ترجمان شاہد اللہ شاہد کہتے ہیں حکومت اپنااختیاراور اخلاص ثابت کرے تو بامقصد مذاکرات کےلئےتیارہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے مقرر کیے گئے نمائندے یا فوکل پرسن مولانا سمیع الحق کی کوششیں رنگ لائیں ۔۔ یا پھر آپریشن کی زور پکڑتی بازگشت نےبات چیت کی راہ ہموار کی۔

    معاملہ کچھ بھی ہو۔ طالبان نے ایک طرح سے گیند حکومت کی کورٹ میں ڈال دی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد کی جانب سے جاری بیان میں طالبان نے امن مزاکرات پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

    طالبان نے بات چیت کیلئے مشروط پیشکش کی ہے۔ شاہد اللہ شاہد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر حکومت اپنا اختیار اور اخلاص ثابت کرے تو طالبان اج بھی اپنے نقصانات کے باوجود با مقصد مذاکرات کے لیئے تیار ہیں۔ ترجمان طالبان کا کہنا ہے مذاکرات کی آڑ میں امریکہ کی مدد سے پہلے ولی الرحمان اور پھر حکیم اللہ محسود کو مارا گیا۔ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ تھی نہ با اختیار اور نہ ہی مخلص۔ کیونکہ مذاکرات کی پیش کش کے دوران ہی صف اول کے رہنماؤں کو نشانا بنایا گیا۔

    شاہد اللہ شاہد کا کہنا ہے تحریک طالبان شریعت کے نفاذ کے مطالبے سے دست بردارد نہیں ہو گی۔ طالبان سے مذاکرات کی حامی سیاسی جماعتیں تواتر سے کہتی آ رہی ہیں کہ وفاقی حکومت بات چیت میں مخلص نہیں۔ اس کے برخلاف وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ طالبان سے مذاکرات کیلئے ڈھائی مہینے تک سنجیدگی سےکام کیا۔ مگر امریکی ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت سے سب کچھ تلپٹ ہو کر رہ گیا۔ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی نئی قیادت مذاکرات پر تیار نہیں۔

    اب طالبان نے مشروط طور پر مذاکرات پر آمادگی کا اعلان کردیا ہے۔ طالبان نے مشروط مذاکرات کی پیشکش ایسے وقت کی جب بنوں بم دھماکے میں چوبیس سیکورٹی اہلکاروں سمیت انتیس افراد جاں بحق ہوئے۔ اور طالبان نے اس حملے کی ذمنہ داری بھی قبول کی۔
       

  • مذاکرات شروع ہونے سےپہلے ناکام کیسے ہوگئے، عمران خان

    مذاکرات شروع ہونے سےپہلے ناکام کیسے ہوگئے، عمران خان

    تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کہتے ہیں طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع ہونے سے پہلے ناکام کیسے ہو سکتے ہیں، پیشرفت سے آگاہ کرنے کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے۔ 

     عمران خان کاکہناہے طارق ملک کودھمکیاں مل رہی تھیں وہ دباؤ کے باعث مستعفی ہوئے،چیف جسٹس پاکستان معاملے کانوٹس لیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کاکہناتھا ملک کو جنگ میں ملوث رکھنے کیلئے مہم چل رہی ہے امن کی بات کرنےوالے کوطالبان کاحامی قرار دے دیاجاتا ہے ڈائیلاگ پرپیشرفت سے آگاہ کرنے کیلئے اے پی سی بلائی جائےعمران خان کاکہناتھا مذاکرات شروع ہونے سے پہلے ہی ناکام کیسے ہوسکتے ہیں۔

    عمران خان  نے کہا مدت پوری کرنا حکومت کے اپنے اوپر ہے۔۔انگوٹھوں کی تصدیق نہ کی تواسٹریٹ پاوردکھائیں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کاکہناتھا پولیو سنجیدہ مسئلہ ہے جلد پولیو کے خلاف مہم شروع کریں گے۔

  • سفارتی تنازع:امریکہ اور بھارت میں تعلقات کی بہتری کیلئے مذاکرات

    سفارتی تنازع:امریکہ اور بھارت میں تعلقات کی بہتری کیلئے مذاکرات

    سفارتی تنازع کو ایک ماہ گزرنے کے بعد امریکہ اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کیلئے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے جاری بیان کے مطابق واشنگٹن میں ڈپٹی سیکریٹری اسٹیٹ ولیم برنز سے بھارتی سفارتکار شبیا مینم جے شنکر نے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک نے تعلقات کی بہتری پر زور دیا ہے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں میں نئی دہلی کے امریکی اسکول میں تربیت کے طریقوں اور بھارت میں ویزا معاملات میں بے ظابطگیوں پر بات چیت ہوئی ہے، اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے آئندہ تعلقات میں بہتری اور دوطرفہ مسائل کو سفارتی چینل کے ذریعے حل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    یاد رہےکہ امریکہ میں بھارتی خاتون سفارکار کیجانب سےاپنی ملازمہ کو جعلی دستاویزات کے ذریعے ویزہ جاری کروانے کے معاملے پردونوں ممالک کے سفارتی تعلقات خراب ہوئے تھے۔
        

       

  • امیرمقام پر قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے، رانا ثناء اللہ خان

    امیرمقام پر قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے، رانا ثناء اللہ خان

    وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ امیرمقام پر قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے ،طالبان کے جوگروہ مذاکرات چاہتے ہیں اُن سے بات چیت ہوگی ، جو ریاست کو تسلیم نہیں کرتے ان کیخلاف ایکشن لیا جائیگا۔

    فیصل آباد زرعی یونیورسٹی میں ایک تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ خان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کےانعقاد کےلیے بھر پور کوشش کی ، یہ تاثر غلط ہے کہ پنجاب حکومت تاخیر چاہتی ہے ۔

    الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیاں کرنی ہیں جس کے لیے کم از کم 6 ماہ کا وقت درکارہو گا ، انہوں نے کہا کہ عید میلادالنبی کے موقع پر انتہائی سخت سیکورٹی کے انتظامات کئے جائیں گے ، طالبان کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ جو مذاکرات چاہتے ہیں اُن سے بات ہوگی اور ریاست کو تسلیم نہ کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائیگا۔،

    رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پرویز مشرف کو سزادینے یا معاف کرنے کا اختیار عدالت کے پاس ہے جو بہتر ہو گا عدالت وہی فیصلہ کرے گی۔

     

  • اعتزاز حسن نے خودکش بمبار سے مذاکرات کیوں نہیں کئے

    اعتزاز حسن نے خودکش بمبار سے مذاکرات کیوں نہیں کئے

    تحریر: سید فواد رضا

    پاکستان گذشتہ تیرہ سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان بھی پاکستان نے ہی برداشت کیا ہے جس میں جانی نقصان کا بے پناہ ہے مختلف اعداد و شمار کے مطابق اب تک 50 ہزار عام شہری اور تقریباً 10 ہزار فوجی اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔

    ایک منٹ ٹھہرئیے ! کیا یہ سب افراد واقعی شہید ہیں؟ ہمارے ملک میں کچھ لوگوں نے طالبان رہنما حکیم اللہ محسود کو شہید قرار دےدیا اس بات پر کافی لے دے ہوئی  لیکن وہ افراد اپنے موقف پر ڈٹے رہے دوسری جانب طالبان کے مخالف بھی اپنی بات پر سختی سے ڈٹے ہوئے ہیں کہ طالبان سے آہنی ہاتھ سے نپٹا جائے۔

    قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ جمعرات کو ہنگو میں ایک پندرہ سالہ لڑکے اعتزاز حسن نے جرات اور بہادری کی شاندار مثال قائم کرتے ایک خودکش حملہ کو اسوقت دبوچ لیا جب وہ ہنگو میں واقع ابراہیم زئی اسکول پر حملہ کرنے جارہا تھا جہاں اسوقت دو ہزار کے لگ بھگ لڑکے اسمبلی کے لئے جمع تھے۔

    شہید اعتزاز حسن کا دوست قیصر حسین جو اس واقعے کا عینی شاہد  ہے بتاتا ہے کہ حملہ آور جو اسکول کے یونیفارم میں ملبوس تھا  اس نے ہم سے اسکول  کا پتہ پوچھا جس پر ہمیں اسپر شک گزرا اور جب اعتزاز نے آگے بڑھ کر اسے روکنے کی کوشش کی تو اسنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    اعتزاز حسن کی حوصلہ مندانہ شہادت کی خبر نشر ہونے کی دیر تھی کہ پورے ملک سے اسکا ردعمل آنے لگا اور قوم نے اپنے اس بہادر فرزند کے لئے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدر کا مطالبہ تک کردیا لیکن سوال تو یہ ہے کہ اعتزاز کے ذہن میں وہ کیا سوچ تھی کہ جسکے زیر ِ اثراس نے حملہ آور کو دبوچ لیا اسے تو چائیے تھا کہ وہ وہی راستہ اختیار کرتا جو ہمارے ملک کے ذہین اور باصلاحیت سیاستدانوں نے تجویز کیا ہے یعنی مذاکرات کرتا ، حملہ آور سے پوچھتا کہ تمھارے مطالبات کیا ہیں ؟ کن شرائط پر تم یہ دھماکہ کرنے سے باز آجاو گے لیکن نہیں! اسنے وہی کیا جو جبلتِ انسانی کا تقا ضا ہے یعنی دفاعی حملہ۔

    وہ حملہ آور جو اسکے دو ہزار ہم مکتبوں کی جان لینے جارہا تھا اس نے آنکھیں بند کر کے اسے جانے نہیں دیا کہ چلو اسکے ساتھ کوئی زیادتی ہوئی ہوگی یا اسکا کوئی عزیز کسی ڈرون حملے میں مارا گیا ہوگا لہذا یہ بھی خودکش حملہ کرکے اپنے انتقام کی آگ کو سرد کرلے بلکہ اعتزاز نے اسکو روک کر اپنا قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔

    میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس واقعے کو بے پناہ شہرت ملی اور صدر مملکت ، وزیر اعظم اور آرمی چیف نے اسکو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔

    راسف اس بات پر ہے کہ ہمارے ملک کا ایک پندرہ سالہ لڑکا تو یہ بات جانتا ہے کہ جب آگ اپنے گھر تک پہنچ جاتی ہے تو پھرصرف باتیں نہیں کی جاتیں بلکہ آگ بجائی جاتی ہے لیکن ہمارے کچھ ذہین سیاستدان اور دفاعی امور میں خود کو عقل ِ کل سمجھنے والے تجزیہ نگار ابھی بھی مذاکرات کی بین بجا کر سانپ کو رام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    مذاکرات کے حامی تمام افراد سے میری یہ دست بستہ التماس ہے کہ مذاکرات کرنے سے پہلے صرف ایک بار دہشت گردوں کی بربریت کے شکار شہید کے اہلِ خانہ سے بھی ملاقات کرلیں اوراگر ان لوگوں کے چہرے پر آپکو طالبان کا خوف نظر آئے تو پھر بیشک مذاکرات کریں لیکن اگر ان لوگوں کے حوصلے بلند ہوں تو پھر آپ اپنے اندرونی خوف اور ذاتی مفادات کو قومی مفادات کا نقاب نا پہنائیں کیونکہ پاکستانی قوم کے بچے بھی اب اس بات سےاچھی طرح واقف ہیں کہ ان وحشی درندوں کو اب بزورِ قوت روکنا ہوگا اوراگرایسا نا ہوتا تو اعتزاز حسن بھی شاید شہادت کے بجائے مذاکرات کی راہ اختیار کرتا 

  • مذاکرات کی خاطر فریقین کو ہتھیار ڈالنا ہوں گے، فضل الرحمٰن

    مذاکرات کی خاطر فریقین کو ہتھیار ڈالنا ہوں گے، فضل الرحمٰن

    مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں مذاکرات کی خاطر فریقین کو ہتھیار ڈالنا ہوں گے، الطاف حسین کا الگ صوبے کا مطالبہ بے وقت کی اذان ہے، کوئی محبِ وطن ایسے تصورات کی حمایت نہیں کرتا۔

    پشاور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الطاف حسین کی جانب سے نئے صوبے کا مطالبہ بے وقت کی اذان ہے کوئی بھی محبِ وطن ایسے تصورات کی حمایت نہیں کرتا۔ 

     سابق صدر مشرف کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ مشرف کی صحتیابی کے لئے دعاگو ہوں لیکن ان کے باہر جانے کا فیصلہ میں نہیں کوئی اور کرے گا۔ 

     ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ مذاکرت کی خاطر فریقین کو ہتھیارڈالنا ہوں گے تاکہ امن قائم ہوسکے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی بہتری کا دارو مدارامن وامان کی صورتحال پرہے

  • جنوبی سوڈان:حکومت وشدت پسندوں کے مابین مذاکرات کا پہلا دورمکمل

    جنوبی سوڈان:حکومت وشدت پسندوں کے مابین مذاکرات کا پہلا دورمکمل

    جنوبی سوڈان میں حکومت اور شدت پسندوں کے درمیان پہلے باقاعدہ مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا۔

    غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی سوڈان کی حکومت اور باغیوں کے نمائندوں کے درمیان جمعہ کو ایتھوپیا میں بات چیت کا آغاز ہوا، مصالحت کاروں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس بات چیت میں جنوبی سوڈان میں تین ہفتوں سے جاری لڑائی بند کرنے کے لیے کوئی معاہدہ طے پا جائے گا۔

    مذاکرات میں اہم کردار ادا کرنے والے ملک ایتھوپیا کی وزارت خارجہ نے کہا کہ بات چیت کے عمل میں مشرقی افریقہ کا علاقائی بلاک (آئی جی اے ڈی) کسی بھی ممکنہ حل سے متعلق معاونت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، جنوبی سوڈان میں متحارب گروہوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    امریکی سفارتخانے نے جنوبی سوڈان میں سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے رکھا ہے جبکہ شہریوں انخلاء کا بھی خصوصی انتظام کر رکھا ہے۔