Tag: مذاکرات

  • قرض پروگرام :پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کل سے دوحہ شروع ہوں گے

    قرض پروگرام :پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کل سے دوحہ شروع ہوں گے

    اسلام آباد :پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کل سے دوحہ شروع ہوں گے ، مذاکرات 25 مئی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے قرض پروگرام بڑھانے یا جاری رکھنے کیلئے مذاکرات کل سے دوحہ میں شروع کرے گا، جو پچیس مئی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد کی سربراہی سیکرٹری خزانہ کریں گے جبکہ پاکستانی وفد میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور وزارت توانائی کے نمائندے شریک ہوں گے۔

    وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف مذاکرات میں ایک دو دن بعد شریک ہوں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ بگڑتی ہوئی ملکی معاشی صورتحال کی وجہ سے شہباز شریف آج تمام حکومتی اتحادیوں سے مل کر یہ فیصلہ کریں گے کہ وہ حکومت جاری رکھیں گے یا پھر نئے الیکشن کی طرف جانا ہے۔

    خیال رہے آئی ایم ایف نے ملک میں جاری تیل، بجلی پرتمام سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ اگلے مالی سال میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف بھی تقریبا ڈبل کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

  • حکومت پاکستان کے کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات کامیاب

    حکومت پاکستان کے کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات کامیاب

    اسلام آباد: حکومت پاکستان کے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ گرفتاریوں اور دیگر مطالبات پر کافی سارے نکات طے ہوئے ہیں، منگل تک ان کے مطالبات کو حتمی شکل دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے، حکومتی وفد میں شیخ رشید، نور الحق قادری، راجہ بشارت و دیگر شامل تھے۔

    وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ الحمد اللہ مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ طے پایا ہے یہ لوگ منگل کی شام تک وہیں پرامن احتجاج کریں گے، جو راستے بلاک ہیں وہ کھول دیے جائیں گے، آج اسلام آباد میں میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ گرفتاریوں اور دیگر مطالبات پر کافی سارے نکات طے ہوئے ہیں، منگل تک ان کے مطالبات کو حتمی شکل دیں گے۔

  • کالعدم تنظیم نے اپنی کمیٹی کا اعلان کر دیا، حکومتی ٹیم سے مذاکرات آج ہوں گے

    کالعدم تنظیم نے اپنی کمیٹی کا اعلان کر دیا، حکومتی ٹیم سے مذاکرات آج ہوں گے

    لاہور: حکومتی ٹیم سے مذاکرات کے لیے کالعدم تنظیم نے بھی اپنی کمیٹی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم نے حکومتی ٹیم سے مذاکرات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنا دی، جس میں مفتی محمد وزیر علی، علامہ غلام عباس فیضی، اور مفتی محمد عمیر الظاہری شامل ہیں۔

    گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کے لیے پنجاب کابینہ کے سینئر اراکین راجہ بشارت اور چوہدری ظہیر الدین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

    کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، علی امین گنڈا پور آج خصوصی طیارے سے لاہور پہنچے، جب کہ وزیر مذہبی امور نور الحق قادری پہلے ہی لاہور پہنچ چکے ہیں۔

    آج بھی کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ کے دوران شیخوپورہ میں جی ٹی روڈ پر مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی، پولیس کی متعددگاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا، جب کہ مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس نے شیلنگ کی۔

    عثمان بزدار نے تحریک لبیک سے مذاکرات کے لیے اہم قدم اٹھا لیا

    وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت کو مظاہرین سے ہر صورت محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے پنجاب، آزاد کشمیر اور خیبر پختون خوا سے 30 ہزار پولیس اہل کار طلب کیے گئے ہیں۔

    کالعدم تنظیم کے احتجاج اور لانگ مارچ کے سلسلے میں وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت آج لاہور میں اجلاس ہوا، حکام نے امن و امان کی صورت حال پر بریفنگ دی، حکومتی ٹیم آج کالعدم تنظیم سے مذاکرات کرے گی، پیر نورالحق قادری نے اس سلسلے میں علمائے کرام سے بھی رابطے کیے۔

  • امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    واشنگٹن: امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا، امریکی حکومتی عہدیداران کا کہنا ہے کہ طالبان سے مذاکرات قومی مفادات کو مدنظر رکھ کر کیے جا رہے ہیں تاہم مذاکرات کا مقصد قطعی طالبان کو تسلیم کرنا نہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی اعلیٰ سطح کے وفد اور طالبان کے درمیان 2 روزہ مذاکرات آج سے قطر میں شروع ہوں گے۔ امریکی وفد میں محکمہ خارجہ، خفیہ ایجنسی اور یو ایس ایڈ کے اہلکار شامل ہوں گے۔

    افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا پہلی بار طالبان سے مذاکرات کرنے جا رہا ہے، مذاکرات میں طالبان سے اغوا شدہ امریکی شہری مارک فریشز کی رہائی کا مطالبہ کیا جائے گا، افغانستان سے امریکی شہریوں کا محفوظ انخلا بھی مطالبات میں شامل ہے۔

    مذاکرات میں طالبان سے افغانستان میں انسانی حقوق کے معاملے پر بھی بات کی جائے گی جبکہ القاعدہ، داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں پر زمین تنگ کرنے پر بات ہوگی۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد امریکی وفد کا حصہ نہیں، وفد میں محکمہ خارجہ کے نائب خصوصی نمائندہ ٹام ویسٹ اور یو ایس ایڈ انسانی حقوق کی اہلکار سارہ چارلز بھی شامل ہیں۔

    امریکی حکومتی عہدیداران کا کہنا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کے ذریعے رابطوں کے سلسلے کو آگے بڑھانا ہے، مذاکرات قومی مفادات کو مدنظر رکھ کر کیے جا رہے ہیں تاہم مذاکرات کا مقصد قطعی طالبان کو تسلیم کرنا نہیں۔

    حکومتی عہدیداران کا مزید کہنا ہے کہ طالبان سے انسانی حقوق اور خواتین کے معاملے پر تفصیلی بات ہوگی، طالبان کو اپنے رویے سے دنیا کی حمایت حاصل کرنا ہوگی۔

  • پاکستان اور یو اے ای میں مذاکرات، پاکستانی محنت کشوں کومزید آسانیاں فراہم کرنے پرغور

    پاکستان اور یو اے ای میں مذاکرات، پاکستانی محنت کشوں کومزید آسانیاں فراہم کرنے پرغور

    دبئی : پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات میں پاکستانی محنت کشوں کومزید آسانیاں فراہم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور یو اے ای کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے، پاکستان کےوفدکی قیادت وزیراعظم کےمعاون خصوصی زلفی بخاری اور یواےای وفد کی قیادت وزیر افرادی قوت نصیر بن الثانی کر رہے ہیں۔

    دونوں ممالک کی وزارتوں کی اعلی حکام بھی مذاکرات میں موجود ہیں، مذاکرات میں دونوں ممالک میں محنت کش اورمزدوروں کی سہولتوں سےمتعلق معاملات کا جائزہ لیا جارہے ہے۔

    مذاکرات کے دوران یواے ای میں پاکستانی محنت کشوں کومزید آسانیاں فراہم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : متحدہ عرب امارات کے وزیر کی بے روزگار پاکستانیوں کے معاملے پر تعاون کی یقین دہانی

    اس سے قبل معاون خصوصی زلفی بخاری کی متحدہ عرب امارات کے وزیر افرادی قوت نصیر بن ثانی سے ملاقات ہوئی تھی، جس میں یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کو درپیش مسائل پر مشاورت سمیت بے روزگارپاکستانی مزدوروں کی ملازمتوں پردوبارہ بحالی پر بھی گفتگو کی گئی۔

    اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان بین الوزارتی تعلقات مزید مضبوط کرنے پراتفاق ہوا، یواے ای وزیر کی بے روزگار پاکستانیوں کے معاملے پر تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری نے پاکستان سے بروقت تعاون پر یواے ای وزیر سے اظہارتشکر کرتے ہوئے کہا تھا مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر یواے ای کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

  • امریکا اور طالبان ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر آگئے

    امریکا اور طالبان ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر آگئے

    واشنگٹن: طالبان وفد اور امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مذاکرات ہوئے اس دوران انٹراافغان بات چیت اور خطے کی سلامتی سے متعلق بات چیت کی گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مائیک پومپیو اور طالبان وفد کے درمیان ہونی والی گفتگو میں افغانستان کی صورت حال اور ماضی میں ہونے والے تاریخی معاہدہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ترجمان طالبان قطر دفتر نے مذاکرات کی تصدیق کردی۔ سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ  کانفرنس مذاکرات میں طالبان کے ڈپٹی ملا برادر بھی شریک ہوئے، طالبان نے پومپیو سے غیرملکی فوجیوں کا انخلا اور مزید قیدیوں کی رہائی پر بات کی۔

    ترجمان نے بتایا کہ ویڈیوکانفرنس میں انٹرا افغان مذاکرات اور تشدد میں کمی پر بھی گفتگو ہوئی۔

    افغان حکومت اور طالبان مذاکرات کے لیے راضی ہوگئے

    خیال رہے کہ طالبان اور افغان حکومت باہمی مذاکرات کے لیے رضا مندی ظاہر کرچکے ہیں، دونوں فریقین کی قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اہم بیٹھک لگے گی۔

    طالبان اور افغان حکومت کے درمیان پہلی باقاعدہ ملاقات ہوگی جسے ’انٹرا افغان مذاکرات‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ماضی میں طالبان، افغان قیادت سے بات چیت کرنے سے انکاری رہے تھے، فریقین کے درمیان بیٹھک کب لگے گی؟ اس سے متعلق کوئی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔

  • ’تاجر رٹ چیلنج نہیں کرنا چاہتے حکومت ذمہ داری پوری کرے‘

    ’تاجر رٹ چیلنج نہیں کرنا چاہتے حکومت ذمہ داری پوری کرے‘

    کراچی: مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ اجتماع سے کروناوائرس پھیلتا ہے تو یکساں لاک ڈاؤن کیا جائے، تاجر رٹ چیلنج نہیں کرنا چاہتے حکومت ذمہ داری پوری کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کا کہنا تھا کہ کروناوائرس معاملے پر وفاق اور صوبائی حکومتوں میں رسہ کشی جاری ہے، تاجر برادری اس وقت بھی خیبر سے کراچی تک یکجا ہے، تمام کاروباری مراکز کو رمضان کے دوران کھولنے کی اجازت دی جائے۔

    کاشف چوہدری نے کہا کہ تاجروں نے مشکل حالات میں قومی ذمہ داری پوری کی، مشکل حالات میں بھی حکمران قومی پالیسی وضع نہیں کرسکے، چین کی مثالیں دی جاتی ہیں مگر یہاں عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔

    انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت چاروں صوبوں کے ساتھ مل کر واضح پالیسی کا اعلان کرے، تمام کاروباری مراکز کو رمضان کے دوران کھولنے کی اجازت دی جائے، وزیراعظم مشکل حالات میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کریں، تاجر رٹ چیلنج نہیں کرنا چاہتے حکومت بھی ذمہ داری پوری کرے۔

    صدر آل سٹی تاجر اتحاد اور صوبائی وزیر سعید غنی آمنے سامنے

    خیال رہے کہ شہر قائد کے تاجروں اور حکومت سندھ کے درمیان لاک ڈاؤن کے دوران دکانیں کھولنے کے معاملے پر تنازعہ حل نہیں ہو سکا ہے آل سٹی تاجر اتحاد کے صدر شرجیل گوپلانی نے شکوہ کیا کہ دکانوں کھولنے سے متعلق سندھ حکومت کے ساتھ ایس او پی طے ہو گئے تھے، وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی بات ہو گئی تھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اطلاع ملی وزیر اعلیٰ سندھ ایس او پی وزیر اعظم کو بھجوا رہے ہیں، اور ہم سے 48 گھنٹے کے انتظار کا کہا گیا جو ہم نے کیا لیکن یہ انتظار ختم نہ ہو سکا۔

  • طالبان افغان صدر کے سامنے ڈٹ گئے

    طالبان افغان صدر کے سامنے ڈٹ گئے

    کابل: طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کی 1500 قیدیوں کو رہا کرنے کی تجویز مسترد کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغان حکومت طالبان سے مذاکرات چاہتی ہے جس کے لیے افغان صدر طالبان کے 1500 جنگجوؤں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    افغان طالبان نے افغان صدر کی 1500 قیدیوں کی رہائی کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن مذاکرات سے پہلے 5000اسیروں کی رہائی چاہتے ہیں جس کے بعد ہی بات چیت کا آغاز ہوگا۔

    طالبان ترجمان سہیل چاہین کا کہنا ہے کہ حقیقی بنیاد پر مضبوط مذاکرات کے لیے افغان حکومت کو ہمارے پانچ ہزار قیدیوں کو رہا کرنے ہوں گے۔ انہوں نے خبردار بھی کیا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والی بات چیت میں جن امور پر اتفاق ہوا اگر ان کی خلاف ورزی ہوئی تو ڈیل ختم ہوسکتی ہے۔

    افغان صدر نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حکمنامے پر دستخط کردئیے

    افغان صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے آفر کی تھی کہ وہ پندرہ سو جنگجوؤں کو رہا کریں گے جبکہ دیگر 3500 شدت پسندوں کو بات چیت شروع ہونے کے بعد چھوڑ دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ افغان صدراشرف غنی نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حکمنامے پر دستخط بھی کردیے ہیں۔

  • طالبان امریکا مذاکرات کامیاب، دونوں فریقین کی تصدیق

    طالبان امریکا مذاکرات کامیاب، دونوں فریقین کی تصدیق

    کابل: امریکا اور طالبان نے مذاکرات کامیاب ہونے کی تصدیق کردی، مذاکرات پر دستخط 29فروری کو ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فریقین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد طالبان اور امریکا نے بات چیت سے متعلق وضاحت جاری کردی۔ امریکا اور طالبان نے افغانستان سے غیرملکی فوجیوں کے انخلا پر اتفاق کرلیا۔

    مذاکرات پر دستخط29فروری کو ہوں گے۔ مذاکرات میں فریقین کے درمیان شرائط رکھی گئی ہیں کہ دونوں پارٹیاں دستخط سے پہلے سازگار ماحول کو یقینی بنائیں گی۔ مختلف ممالک اور نمائندگان تنظیم کو دستخط کی تقریب میں بلایا جائے گا۔

    ترجمان طالبان کا کہنا ہے کہ شرائط کے تحت دونوں اطراف کے قیدیوں کی رہائی یقینی بنائی جائے گی، سیاسی پارٹیوں میں انٹر افغان مذاکرات شروع کرنے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا، غیرملکی افواج کا افغانستان سے انخلا کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کی جانب سے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد امن مذاکرات منسوخ کر دیے تھے۔ جس کے دوبارہ ماحول سازگار بنایا گیا۔

    دوسری جانب امریکی وزارت داخلہ کے سیکریٹری مائیک پومپیو نے بھی معاہدے پر طالبان کے رضامند ہونے کی تصدیق کی اور انہوں نے مذاکرات کی کامیابی پر مسرت کا اظہار بھی کیا۔

    امریکا طالبان مذاکرات فیصلہ کن ثابت ہونے کا امکان

    اس مذاکرات کی کامیابی میں پاکستان نے ہر ممکن کوششیں کیں جس کا مقصد خطے میں قیام امن کو فروغ دینا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پاکستان کے کردار کے متعرف رہے ہیں۔

  • ’’طالبان سے مذاکرات اہم دور میں داخل ہوچکے ہیں‘‘

    ’’طالبان سے مذاکرات اہم دور میں داخل ہوچکے ہیں‘‘

    میونخ: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جرمن شہر میونخ میں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ طالبان سے بات چیت اہم دور میں داخل ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بات چیت مزید جاری رکھنے کا اختیار دے دیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فریقین کے درمیان ہونے والی گفتگو میں جلد اہم پیش رفت نظر آئے گی، ٹرمپ معاملے کو گہری نگاہ سے دیکھ رہے ہیں، کوشش ہے کہ حتمی معاہدے طے پاجائے۔

    دوسری جانب افغان طالبان نے امریکا کو امن مذاکرات ختم کرنے کی دھمکی دے دی ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر عارضی جنگ بندی کا جلد جواب نہ دیا گیا تو امن مذاکرات سے نکل جائیں، مذاکرات ختم کرنے کا انتباہ طالبان کے چیف مذاکرات کار عبدالغنی برادر نے دیا۔

    زلمے خلیل زاد کی قطر میں ملا برادر سے ملاقات

    خیال رہے کہ افغان طالبان نے افغانستان میں سات روز کے لیے پرتشدد کارروائیاں بند کرنے کی پیشکش کی تھی۔ تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا۔

    یاد رہے عبدالغنی برادر نے چند روز قبل افغان امن عمل کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے خصوصی ملاقات کی تھی۔ بعد ازاں طالبان قطر دفتر کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں امریکا اور طالبان کے مابین مذاکرات اور مستقبل کے اقدامات پر بات ہوئی۔