Tag: مذاکرات

  • اس ہفتے اتحادیوں سے مذاکرات شروع ہوجائیں گے، پرویز خٹک

    اس ہفتے اتحادیوں سے مذاکرات شروع ہوجائیں گے، پرویز خٹک

    اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ اس ہفتے اتحادیوں سے مذاکرات شروع ہوجائیں گے، اتحادیوں سے مذاکرات کے پہلے سے طے شدہ طریقہ کار پر بات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اتحادیوں سے مذاکرات کے لیے بننے والی کمیٹیوں کا اہم اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں صدر چیمبر میں ہوا، وزیر دفاع پرویز خٹک نے اجلاس کی صدارت کی۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، گورنر پنجاب چوہدری سرور، گورنر سندھ عمران اسماعیل ،ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری، شفقت محمود، اسد عمر بھی موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں اتحادیوں کے مطالبات، عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا، وزیراعظم نے اتحادیوں سے مذاکرات کے لیے 3 مختلف کمیٹیاں بنائی تھیں، ق لیگ سمیت دیگر اتحادیوں نے کمیٹیوں پر تحفظات کا بھی اظہار کیا تھا۔

    حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کے سربراہ پرویز خٹک نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے اتحادیوں سے مذاکرات کا لائحہ عمل طے کیا ہے، اس ہفتے اتحادیوں سے مذاکرات شروع ہو جائیں گے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اتحادیوں سےمذاکرات کے پہلے سے طےشدہ طریقہ کار پربات ہوگی، نئی کمیٹیوں کاقیام وزیراعظم عمران خان کا فیصلہ ہے، ہماری کوشش ہوگی معاملات ہفتہ دس دن میں طے ہوجائیں۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیاجہانگیر ترین کو دوبارہ کمیٹیوں میں شامل کیا جائےگا؟ جس پر پرویز خٹک نے جواب دیا کہ یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان نے کرنا ہے، جہانگیرترین خود بھی وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔

  • پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات کل سے شروع ہو ں گے

    پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات کل سے شروع ہو ں گے

    بیجنگ : پاکستان کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے3 روزہ براہ راست مذاکرات کل سے شروع ہوں گے ، اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ فروری میں پیرس اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ووٹنگ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد ایف اے ٹی ایف سے مذاکرات کیلئے چین پہنچ گیا، ایف اےٹی ایف سے3 روزہ مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا، پاکستانی وفدکی قیادت وفاقی وزیراقتصادی امورحماداظہرکررہے ہیں جبکہ نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا)، کسٹمز، اسٹیٹ بینک، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) وزرات خارجہ اور وزرات داخلہ کے حکام وفد میں شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے گرےفہرست سےنکلنے کیلئے متحرک سفارتی ڈپلومیسی اپناتے ہوئے ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک سے رابطہ جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نظرثانی رپورٹ 8جنوری کوایف اےٹی ایف کوبھجواچکاہے، جس میں بتایا گیا پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کیلئےٹھوس اقدامات کئے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سوالنامے کا تفصیلی جواب بھجوا دیا

    ذرائع کے مطابق بیجنگ میں23جنوری تک ہونیوالےمذاکرات فیس ٹوفیس ہوں گے، ایف اےٹی ایف اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا ، پاکستان اکتوبرتاجنوری تک27شرائط پرعملدرآمدرپورٹ پیش کرےگا۔

    رپورٹ 16 فروری سے شروع پیرس اجلاس میں زیرغورلائی جائے گی اور پیرس اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ووٹنگ ہوگی۔

    خیال رہے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں، تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔

    یاد رہے حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سوالنامے کے تفصیلی جواب میں اینٹی ٹیررفنانسنگ پرسزاؤں کی تفصیلات سمیت ایف اے ٹی ایف کی شرائط پرعمل سے متعلق تازہ پیشرفت سے آگاہ کیا تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو سزا ایک سال،50 لاکھ جرمانہ کیا جائے گا، سعودی عرب میں منی لانڈرنگ کی 10 سال قید،50 لاکھ ریال سزا مقرر ہے، ہانگ کانگ میں منی انڈرنگ کی 5 لاکھ ڈالرکی سزا مقرر ہے۔

  • طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے لیے اہم پیشرفت

    طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے لیے اہم پیشرفت

    کابل: افغان طالبان سے دوبارہ مذاکرات کی بحالی سے متعلق اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد افغانستان پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منظرنامے پر زلمے خلیل زاد کا دورہ افغانستان اہم سمجھا جارہا ہے جس کا مقصد طالبان کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانا ہے، امریکی نمائندہ خصوصی اہم عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق زلمےخلیل زاد افغان صدر اشرف غنی سے خصوصی ملاقات کریں گے اور ملک کی حالیہ سیکیورٹی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال ہوگا، نمائندہ خصوصی ٹرمپ کا موقف افغان حکام کے سامنے رکھیں گے۔

    کابل : افغان طالبان کا حملہ : سیکیورٹی فورسز کے 23 اہلکار ہلاک ہوگئے

    خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک خفیہ طور پر افغانستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں کیں اور افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملے، اس دوران بھی طالبان سے دوبارہ بات چیت شروع کرنے پر زور دیا گیا۔

    جبکہ ٹرمپ نے طالبان سے مذاکرات کے لیے رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

    ادھر افغان طالبان کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، دو روز قبل افغانستان کے وسطی صوبے غزنی میں افغان طالبان کے حملے میں افغان نیشنل آرمی کے 23اہلکار ہلاک ہوئے تھے تاہم افغان وزارت دفاع نے 23 کے بجائے 9 اہلکار کی ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔

  • افغان امن کے لیے پاکستان جو کچھ کرسکتا ہے وہ کر رہا ہے، شاہ محمود قریشی

    افغان امن کے لیے پاکستان جو کچھ کرسکتا ہے وہ کر رہا ہے، شاہ محمود قریشی

    ملتان: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا عسکری حل نہیں ہے، افغان امن کے لیے پاکستان جو کچھ کرسکتا ہے وہ کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں مکمل امن چاہتا ہے، افغانستان کے مسئلے کا عسکری حل نہیں ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان مسئلے کے حل کے لیے پاکستان تعمیری کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان افغانستان کا تجارتی شراکت دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان امن کے لیے معاونت فراہم کر رہا ہے، افغانستان کے مذاکرات سے متعلق ہمیں اعتماد میں لیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کی طرف سے کئی دفعہ تندوتیز جملے آتے رہے، افغانستان کی جانب سے بے جا نقطہ چینی پر بھی سخت ردعمل نہیں دیا، ہم سازگار ماحول کے خواہش مند ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ کی حکومت کے ساتھ معاہدہ اہم پیشرفت ہے، کوئی جائز طریقےسے پیسہ باہر لے گیا تو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

    زلمے خلیل زاد کی افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف

    اس سے قبل آج امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد وزارت خارجہ پہنچے، جہاں انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے میں امن کی مجموعی صورت حال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    زلمے خلیل زاد نے افغان طالبان اور امریکا کے وفود کی سطح پر مذاکرات سے آگاہ کیا اور افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی۔

  • ٹرمپ کا افغانستان کا غیراعلانیہ دورہ، طالبان سے مذاکرات کی بحالی کا اعلان

    ٹرمپ کا افغانستان کا غیراعلانیہ دورہ، طالبان سے مذاکرات کی بحالی کا اعلان

    کابل: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کا غیراعلانیہ دورہ کیا، اس دوران انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی اور خطے کی حالیہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’’تھینکس گیونگ‘‘ دن کے موقع پر افغانستان کا اچانک دورہ کیا اور وہاں موجود امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں کیں اور تصویریں بھی بنوائیں،ٹرمپ نے امریکی فوجیوں کے ساتھ 2 گھنٹے سے زائد وقت گزارا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات کے دوران افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور طالبان سے مذاکرات بھی زیرغور آئے، امریکی صدر نے خطے میں قیام امن پر زور دیا۔

    ٹرمپ نے دورے کے موقع پر اعلان کیا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات دوبارہ شروع کر رہے ہیں اور افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی بھی کی جائے گی، طالبان مذاکرات کی بحالی چاہتے ہیں، ان سے دوبارہ مذاکرات شروع کریں گے۔

    انہوں نے طالبان پر بھی دباؤ ڈالا کہ اس بار حقیقی ڈیل ہونی چاہیئے۔

    طالبان رہنما کی ایرانی وزیرخارجہ سے ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    دوسری جانب قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ عبدالغنی برادر نے اپنے وفد کے ہمراہ حال ہی میں ایران کا دورہ کیا، اور ملکی وزیرخارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی اس دوران افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں امن واستحکام کی خاطر امریکی صدر نے گذشتہ ہفتے طالبان سے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا، جس پر اب عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

  • طالبان رہنما کی ایرانی وزیرخارجہ سے ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    طالبان رہنما کی ایرانی وزیرخارجہ سے ملاقات، افغان امن عمل پر گفتگو

    تہران: قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ عبدالغنی برادر نے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی اس دوران افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کے وفد عبدالغنی برادر کی سربراہی میں ایران کے دورے پر ہے جہاں وفد ایرانی عہدیداروں سے ملاقاتیں کررہا ہے جس کا مقصد افغانستان میں قیام امن کے لیے راہیں ہموار کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے بتایا کہ عبدالغنی برادر نے ایرانی وزیرخارجہ سے افغانستان کی صورت حال اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا، افغان وفدعبدالغنی برادر کی سربراہی میں ایران کا دورہ کررہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان وفد کے دورہ ایران سے اہم پیشرفت ممکن ہے، جبکہ اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کے دوبارہ عندیے پر بھی گفتگو ہوئی، البتہ فریقین کے درمیان تاحال اختلافات پائے جاتے ہیں۔

    امریکا کا طالبان کی قید سے آسٹریلوی اور امریکی پروفیسرز کی بازیابی کا خیرمقدم

    خیال رہے کہ افغانستان میں امن واستحکام کی خاطر امریکی صدر نے طالبان سے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ 24 نومبر کو غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ مذاکرات کا ارادہ طالبان کی قید سے امریکی اور آسٹریلوی پروفیسرز کی رہائی کے نتیجے میں کیا ہے۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتے افغان طالبان نے اپنے تین رہنماؤں کی رہائی کے بدلے مغوی آسٹریلوی اور امریکی شہری رہا کردیے تھے، غیرملکی شہریوں کو اغوا کرکے افغان صوبے زابل میں رکھا گیا تھا، امریکی میڈیا نے بھی رہائی کی تصدیق کی تھی۔

  • ’’افغان طالبان نے عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کردیا‘‘

    ’’افغان طالبان نے عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کردیا‘‘

    واشنگٹن: امریکی تجزیہ کار مائیکل کوگیل نے انکشاف کیا ہے کہ افغان طالبان نے امریکا کے سامنے عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں عافیہ صدیقی پر لکھی گئی کتاب کی تقریب رونمائی ہوئی، اس موقع پر امریکی تجزیہ کار مائیکل کوگیل نے اےآروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ طالبان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی چاہتے ہیں اسی لیے انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے یہ مطالبہ رکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شکیل آفریدی کے بدلے عافیہ صدیقی کی رہائی کا کوئی امکان نہیں ہے، البتہ اب امریکا طالبان مذاکرات میں عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ بھی شامل ہوجائے گا۔ خیال رہے کہ فریقین نے اس معاملے سے متعلق تصدیق نہیں کی۔

    خیال رہے کہ عافیہ صدیقی کی زندگی اور ٹرائل پر لکھی جانے والی کتاب کے مصنف داؤد غزنوی ہیں، اس کتاب میں عافیہ کی پاکستان میں موجودگی سے لے امریکا میں قیدوبند کی زندگی پر مختصر داستان پیش کی گئی ہے، اس کتاب کی واشنگٹن میں تقریب رونمائی ہوئی۔

    مصنف داؤد غزنوی کا کہنا تھا کہ کتاب لکھنے کا مقصد عافیہ صدیقی کے معاملے پر آگاہی پیدا کرنا ہے، بیرسٹر داؤد غزنوی سپریم کورٹ میں عافیہ صدیقی کے مقدمے کی پیروی بھی کرچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ افغانستان میں امن واستحکام کی خاطر امریکی صدر نے طالبان سے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ مذاکرات کا ارادہ طالبان کی قید سے امریکی اور آسٹریلوی پروفیسرز کی رہائی کے نتیجے میں کیا ہے۔

  • امریکا، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا: ایلس ویلز کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    امریکا، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا: ایلس ویلز کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    واشنگٹن: امریکی نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز کا کہنا ہے کہ پاک امریکا تعلقات میں بہتری آرہی ہے، امید ہے پاکستان افغان حکومت اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لے آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نائب امریکی وزیر خارجہ ایلس ویلز نے اےآروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا نے مل کر افغانستان کے سیاسی حل کی کوشش کی، امید ہے پاکستان یہ تعاون جاری رکھے گا۔

    ایلس ویلز نے طالبان سے مذاکرات کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی واشنگٹن آمد پر صدر ٹرمپ پُرجوش تھے، دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو بہتر کرنے پر بات ہوئی، وزیراعظم کی اقتصادی اصلاحات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک امریکا عسکری تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، پاکستان کے ساتھ فوجی تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں، دہشت گردی جیسے خطرات سے مل کر نمٹنے کی ضرورت ہے، صدر ٹرمپ کشمیر پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں، ٹرمپ کشمیر پر ثالثی بھی کرنا چاہتے ہیں۔

    اےآروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایلس ویلز نے کہا کہ امریکا، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا، بھارت سے گرفتار کشمیریوں کی رہائی کا معاملہ اٹھایا ہے، پاکستان اور بھارت کو اعتماد سازی کی فضا بحال کرنا ہوگی۔

    امریکا نے کرتار پور راہداری پر پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی، امریکی نائب وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کرتارپور جیسے اقدامات کشیدگی میں کمی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

  • انس حقانی سمیت تین سینئر طالبان رہنماؤں کی رہائی

    انس حقانی سمیت تین سینئر طالبان رہنماؤں کی رہائی

    کابل: افغان حکام نے دو غیرملکی مغوی پروفیسروں کے بدلے انس حقانی سمیت تین سینئر ترین طالبان رہنماؤں کو رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کے ہاتھوں اغوا کیے گئے پروفیسروں کا تعلق آسٹریلیا اور امریکا سے ہے، جن کی رہائی کے بدلے حکام نے انس حقانی سمیت تین طالبان جنگجوؤں کو آزاد کیا، طالبان رہنما بگرام جیل میں قید تھے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے طالبان رہنماؤں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگجوؤں کی رہائی کا مقصد مذاکرات کے لیے راہیں ہموار کرنا ہے۔ رہا پانے والے رہنماؤں میں انس حقانی، حاجی ملک اور حافظ رشید شامل ہیں جنہیں 2014 میں اہم کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    انس حقانی کمانڈر سراج الدین حقانی کا بھائی ہے، اس کا شمار حقانی نیٹ ورک کے سرکردہ رہنماؤں میں ہوتا ہے۔

    امریکی پروفیسر کا نام کیون کنگ اور آسٹریلوی پروفیسر کا نام ٹموتھی ویکز ہے جو کابل میں امریکی یونی ورسٹی کے اساتذہ تھے اور 2016 میں انہیں کابل میں امریکی یونی ورسٹی کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں سال جولائی میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی تھی جس کے بعد 200 سے زائد طالبان جنگجوؤں کی رہائی عمل میں آئی تھی۔

    زلمے خلیل زاد کی افغان صدر سے ملاقات، درجنوں‌ طالبان جنگجوؤں کی رہائی

    یاد رہے کہ رواں سال ستمبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا تھا، ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی سہ ماہی کے جائزہ مذکرات مکمل ہوگئے، حفیظ شیخ

    آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی سہ ماہی کے جائزہ مذکرات مکمل ہوگئے، حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے اعتراف کیا معیشت درست سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم عمران خان اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی سہ ماہی کے جائزہ مذکرات مکمل ہوگئے، پہلی سہ ماہی کے دوران اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے اعتراف کیا معیشت درست سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔

    آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی کم ہونے کی نوید سنا دی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انٹر نیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے ہیں، پاکستان کا بیرونی اور مالیاتی خسارہ بھی کم ہو رہا ہے، پاکستان میں مہنگائی شرح کم ہونے کا قوی امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کی جائزہ رپورٹ میں تسلیم کیا گیا تھا کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات بہتر کیے ہیں، اس کے علاوہ توانائی اصلاحات میں بھی بہتری آئی ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں ترقی بجٹ کی ترجیحات متعین کی گئی ہیں، تاہم پاکستان کو اندرونی و بیرونی معاشی چیلنجزتاحال درپیش ہیں۔ جائزہ اجلاس میں معاشی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔