Tag: مذمتی قرارداد

  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

    بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

    لاہور : مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ نے بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل پر مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی۔

    قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی، جس میں کہا ہے کہ یہ ایوان غیرت کےنام پر نہتی خاتون کےقتل کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    قرارداد کے متن میں کہنا تھا کہ یہ ایوان جرگے کی آڑ میں قتل کئےگئےافراد کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کرتا ہے اور حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتا ہے ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔

    قرارداد کے مطابق یہ ایوان ایسے واقعات کو پاکستان کی عالمی ساکھ کے لیے نقصان دہ سمجھتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے غیرت کے نام پر قتل کیخلاف مؤثر قانون سازی کی جائے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے قتل کا مقدمہ درج، اہم انکشافات

    یاد رہے بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو قتل کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا، فائرنگ کے دردناک مناظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھی۔

    بتایا جاتا ہے میاں بیوی ڈیڑھ سال سے روپوش تھے، دونوں کو دعوت کے بہانے بلایا گیا اور سردار کے فیصلے کے بعد کھلے میدان میں لے جا کر گولیاں چلا دی گئیں۔

    بعد ازاں خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے کا مقدمہ تھانہ ہنہ اورڈک میں درج کیا گیا تھا۔

  • سابق چیف جسٹس کی گاڑی پر حملہ کرنیوالوں کیخلاف  مذمتی قرارداد پیش کئے جانے کا امکان

    سابق چیف جسٹس کی گاڑی پر حملہ کرنیوالوں کیخلاف مذمتی قرارداد پیش کئے جانے کا امکان

    لاہور : سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر لندن میں حملہ کرنیوالوں کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد پیش کئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر لندن میں حملہ کرنیوالوں کیخلاف مذمتی قرارداد پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ قرارداد صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور یا کوئی حکومتی رکن اسمبلی پیش کرسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ قرارداد میں قاضی فائزکی گاڑی پرحملہ اور نازیبا نعرے لگانے کی مذمت کی جائے گی۔

    خیال رہے سابق چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران لندن میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے آڑے ہاتھوں لیا، گاڑی پرلاتیں اورمکےبرسادئیے۔

    مظاہرین کو دیکھ کر گاڑی میں بیٹھے قاضی فائز عیسیٰ نے سر جھکا لیا۔

    سابق چیف جسٹس مڈل ٹیمپل سے باہر نکل رہے تھے ، ان کی اہلیہ بھی گاڑی میں موجود تھیں، مظاہرین گاڑی کے پیچھے نعرے لگاتے بھاگتے رہے۔

    بعد ازاں وزیرداخلہ محسن نقوی نے واقعے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ اور ہائی کمشنر کی گاڑی پر حملے پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے، فوٹیجزکے ذریعے شناخت کر کے پاکستان میں بھی ایف آئی آردرج کرائی جائے گی ساتھ ہی ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کیے جائیں گے۔

  • نو مئی واقعات: قومی اسمبلی میں مذمتی قرار داد منظور

    نو مئی واقعات: قومی اسمبلی میں مذمتی قرار داد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں نو مئی کے واقعات کے خلاف قرار داد کثرت رائے سے مںظور کرلی گئی، ایوان نے مطالبہ کیا کہ ملوث افراد کے خلاف آرمی ایکٹ،انسداددہشت گردی ایکٹ اور ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جہاں وزیر دفاع خواجہ آصف نے سانحہ نو مئی کے واقعات کے خلاف قرارداد پیش کی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ نومئی کو دل دہلا دینے والے شرمناک واقعات پیش آئے، نومئی کے واقعات میں ملوث عناصر، ان کے معاون اور مددگاروں کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ، انسداد دہشت گردی ایکٹ اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کی جائے۔

    مذمتی قرارداد کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کوئی بھی شخص جس کی پاکستان کیساتھ وفاداری ہےشہدا کیخلاف نہیں بولےگا،شہداکی یادگارجلانابھارتی ایجنڈا ہےکسی پاکستانی کانہیں ہوسکتا۔

    یہ بھی پڑھیں: مضبوط فوج مملکت کی سلامتی اور اتحاد کی ضامن ہوتی ہے، آرمی چیف

    وزیردفاع نے واضح کیا کہ عمران خان پروپیگنڈہ کررہا ہے کہ میری آواز دبانے کے لئے نئی کورٹس بنارہے ہیں، ایوان سے مخاطب ہوکر کہہ رہا ہوں کہ کوئی نیا قانون یا کورٹس نہیں بن رہیں،پہلے سےقوانین موجود ہیں،آرمی کورٹس قوانین کےمطابق ہیں اورگزشتہ سال بھی سزائیں سنائیں۔

    وزیر دفاع نے اپنی تقریر میں کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ نو مئی کے واقعات میں ایجنسی کے لوگ ملوث تھے، ایجنسی کے لوگ کون تھے میں اسمبلی میں بتانا چاہتاہوں،عمران خان کی دو بہنیں تھیں، بھانجا تھا،محمودالرشید،یاسمین راشد تھی، شہریارآفریدی،عثمان ڈارسمیت کئی پی ٹی آئی کےرہنماتھے۔

    خواجہ آصف نے ایوان کو بتایا کہ پی ٹی آئی نےجوڈیشل کمیشن میں شامل ججز پراعتراض اٹھایا، آڈیولیکس پربننے والےجوڈیشل کمیشن پر پی ٹی آئی نےتحفظات کا اظہار کیا، جوڈیشل کمیشن کےسربراہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ ہیں جن کا کردار سب کے سامنے ہیں، آڈیولیکس پرجوڈیشل کمیشن دودھ کادودھ پانی کاپانی کرنےکیلئےبنایاگیا۔

  • خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    پشاور: خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف مذمتی قرارداد اکثریت سے منظور کرلی گئی، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری طور پر بحال کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف مذمتی قرارداد اکثریت سے منظور کرلی گئی، قرارداد صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے پیش کی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ ملک کے سب سے بڑے نیوز چینل اے آر وائی نیوز کی بندش کی مذمت کرتے ہیں، سندھ ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود حکومت نے نشریات پر پابندی عائد کی ہے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری طور پر بحال کی جائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کی نشریات کی بندش پر توہین عدالت کی درخواست پہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ چیئرمین پیمرا کیبل آپریٹرز کو نشریات بحال کرنے کا تحریری حکم جاری کریں۔

    وکیل پیمرا نے حتمی فیصلے تک اے آر وائی نیوز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔

    بعد ازاں عدالت نے پیمرا کی جانب سے آج ہی سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی تھی۔

  • بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد

    بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کروا دی گئی، قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ معاملے کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں فوری اٹھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کروا دی گئی، قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی گئی۔

    قراداد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان آسام میں نہتے مسلمانوں کو قتل کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے، بھارتی فوج اور بھارتی میڈیا کے نمائندوں نے مسلمانوں کو شہید کیا۔ پاکستان کے عوام میں اس حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

    متن کے مطابق بھارت میں مسلمان غیر محفوظ ہو کر رہ گئے ہیں۔

    قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ معاملے کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں فوری اٹھایا جائے، اقوام متحدہ بھارت کو پابند کرے کہ مسلمانوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

    یاد رہے کہ آسام کے ضلع درانگ کے علاقے سیپا جھار میں جمعرات کو سینکڑوں مسلح پولیس اہلکار ایک بستی خالی کرانے کے لیے معمور کیے گئے تھے۔ جھونپڑیوں پر مشتمل اس بستی کے ہزاروں لوگوں نے زمین خالی کرانے کی اس مہم کے خلاف مزاحمت کی تھی اور اس موقع پر پولیس کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

    ہلاک ہونے والوں کی شناخت صدام حسین اور شیخ فرید کے نام سے ہوئی ہے۔

    اس تصادم سے متعلق ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہاتھ میں کیمرا لیے ایک شخص ہلاک ہونے والے شخص کی لاش پر کود رہا ہے۔ بعد میں سامنے آنے والی اطلاعات کے بعد معلوم ہوا کہ کودنے والا شخص ایک مقامی فوٹوگرافر ہے جس کی خدمات ضلعی انتظامیہ نے صورتحال کو ریکارڈ کرنے کے لیے حاصل کی تھیں۔

  • توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

    اسلام آباد:  قومی اسمبلی اجلاس میں توہین آمیز خاکوں کے خلاف پیش کی گئی مذمتی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مذمتی قرارداد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان فرانس میں ہوئے توہین آمیز خاکوں اور حضورﷺکی شان میں گستاخی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، ساتھ ہی فرانسیسی صدر کے توہین آمیز الفاظ کی بھی سخت مذمت کرتا ہے۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ فرانس کی جانب سے حجاب کے خلاف اقدامات قابل مذمت ہیں، اس کے علاوہ یہ ایوان پندرہ مارچ کو اسلاموفوبیا پر عالمی دن منانےکا مطالبہ کرتا ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ فوری طور پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے، جس میں گستاخانہ خاکوں سے متعلق او آئی سی او رغیر او آئی سی ممالک توہین آمیز خاکوں کو روکنےکے لئے قانون سازی کریں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کا گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانس سے شدید احتجاج

    واضح رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کی جانب سے  توہین آمیز کارٹونز کے سلسلے میں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے والے بیان پر آج فرانسیسی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب دنیا کے مختلف شہروں میں فرانسیسی صدر میکرون کے توہین آمیز بیان کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، مظاہرین صدر میکرون کی تصویریں بھی جلا رہے ہیں۔فلسطین اور لبنان کے مختلف شہروں ميں مظاہروں کے دوران مسلمانوں نے فرانسیسی پرچم کو نذر آتش کیا اور میکرون کی تصویریں بھی جلا دیں، شام میں بھی فرانسیسی صدر کے خلاف مظاہرے ہوئے۔

    ادھر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سمیت عالمی مسلم رہنماؤں نے بھی فرانسیسی صدر کے بیان کے خلاف سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے، ترک صدر اردگان نے کہا تھا کہ فرانس کے صدر کا دماغ خراب ہوگیا ہے، اسے اپنے دماغ کا علاج کرانا چاہیے۔

  • ناروےمیں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کی قرارداد منظور

    ناروےمیں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کی قرارداد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں ناروے میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعے پر مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرآن پاک کی توہین سے متعلق مذمتی قرارداد پیش کی گئی جو منظور کرلی گئی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان عمرنامی مجاہدکوخراج تحسین پیش کرتاہے جب کہ ایسے واقعات سے مسلمانوں کےجذبات کوبھڑکانےسےاجتناب کیا جائے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے معاملےکوناروےکی حکومت کے ساتھ سفارتی سطح پراٹھایاجائے۔

    واضح رہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی پر پاکستان کی جانب سے سخت ردِ عمل کے بعد ناروے حکومت بھی اقدامات پر مجبور ہو گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: ناروے حکومت نے پولیس کو قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کا حکم دے دیا

    ناروے کی حکومت نے قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کا حکم جاری کیا اور پولیس کو یہ احکامات دیے گئے کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی ہر حال میں روکیں۔

    پولیس کو قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کے احکامات کے ساتھ ناروے حکومت نے ایسے واقعات کی روک تھام کو بھی لازمی قرار دے دیا ہے۔ ناروے کے سفیر کا کہنا ہے کہ ناروے حکومت قرآن پاک کی بے حرمتی کو سختی سے نامنظور کرتی ہے۔

    چند دن قبل ناروے میں اسلام مخالف ریلی میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی کوشش کی گئی تھی، جس پر گزشتہ روز پاکستان نے ناروے کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے مذموم واقعے کی شدید مذمت اور احتجاج کیاتھا۔

  • پارلیمنٹ میں بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور

    پارلیمنٹ میں بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھارتی جارحیت کے خلاف پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی، قرار داد میں خطے کو خطرناک صورتحال کی جانب لے جانے کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس گزشتہ روز سے جاری ہے، آج اجلاس کے دوسرے دن وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی جارحیت کے خلاف قرار داد پیش کی۔

    مشترکہ قرار داد میں کہا گیا کہ پوراایوان اورقوم پاک فوج کےشانہ بشانہ کھڑی ہے اور بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔

    قرار داد میں یہ بھی کہا گیا کہ حریت رہنماؤں کونظربندکیا گیا،کشمیریوں پرظلم کی انتہاکی گئ ،بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیرمیں بربریت اورظلم کی مذمت کرتےہیں۔مقبوضہ کشمیرپاکستان اوربھارت کےدرمیان ایک دیرینہ مسئلہ ہے۔ اس مسئلےکواقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق حل کیاجائے۔

    شاہ محمود قریشی نے قرار داد پڑھتے ہوئے اوآئی سی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بھارتی جارحیت کی مذمت کی اور خطے کو خطرناک صورتحال کی جانب لے جانے کا ذمہ دار سمجھا، ساتھ ہی ساتھ اقوام متحدہ سے بھی بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد لانے کی درخواست کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان کا امن کی خاطر بھارتی پائلٹ کورہا کرنے کا اعلان

    متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پوری قوم پاک فوج کوجارحیت کامنہ توڑجواب دینےپرمبارکباددیتی ہے،پوری قوم کوپاکستانی ہیروحسن صدیقی پرفخرہے۔

    پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی قرار داد میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے ، اسی لیے وزیراعظم نےامن کےقیام کےلئےآوازاٹھائی اورکشیدگی کم کرنے کی بات کی۔

    قرار داد پیش کیے جانے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے قرارداد کے لیے ووٹنگ کرائی ، پورے ایوان نے متفقہ طور پر اس قرار داد کو منظور کیا اور ایک بھی رکن نے اس کی مخالفت نہیں کی۔

    یاد رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فورسز کی بس پر ہونے والے خود کش حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ حملے میں 49 بھارتی جوان مارے گئے تھے۔

    26 فروری کو بھارتی طیاروں نے بھارتی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی تھی اور پاکستان میں حملے کے دوران 300 افراد ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔ پاکستانی حکومت نے اس دعوے کو رد کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بھارتی طیارے ایل او سی کو عبور کرکے محض چند میل ہی اندر آئے تھے کہ پاکستانی فضائیہ نے انہیں جا لیا تھا۔

    اگلے روز یعنی 27 فروری کو پاکستان ایئر فورس نے ایل او سی کی خلاف ورزی پر بھارت کو دو طیارے مار گرائے جن میں سے ایک آزاد کشمیر میں اور دوسرا مقبوضہ کشمیر میں جا گرا تھا۔ پاکستان علاقے میں گرنے والے جہاز کو پاکستان کی افواج نے تحویل میں لے لیا تھا جسے گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں رہائی دینے کا اعلان کیا تھا۔

    پاکستان کی جانب سے بارہا بھارت کو پیغام دیا جارہا ہے کہ خطے میں قیام امن کے لیے گفتگو کی جائے لیکن بھارت مسلسل جنگی جنون میں مبتلا ہے اور پاکستان کی قیام امن کی خواہش کو کمزوری سمجھ رہا ہے۔ پاکستان نے بھارت کے طیارے گرا کر اور اس کے بعد حراست میں لیے پائلٹ کو خیر سگالی کے طور پر رہا کرکے اقوام ِ عالم کے سامنے اپنی بر تری واضح کردی ہے۔

  • گستاخانہ خاکے: پختونخواہ اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

    گستاخانہ خاکے: پختونخواہ اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ قرارداد تحریک انصاف کے فضل الٰہی کی جانب سے پیش کی گئی۔

    قراداد کے متن کے مطابق گستاخانہ خاکوں سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، حکومت گستاخانہ خاکوں سے متعلق اثر و رسوخ استعمال کرے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ گستاخانہ خاکوں کے مقابلہ ختم نہ کیا گیا تو ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔

    قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا جس کے بعد خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے معاملے پر اس سے قبل سینیٹ اور سندھ اسمبلی میں بھی مذمتی قراردادیں منظور کی جاچکی ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں  آصفہ بانو سے زیادتی وقتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

    مقبوضہ کشمیرمیں آصفہ بانو سے زیادتی وقتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ کشمیرمیں آصفہ بانوسےزیادتی وقتل کےخلاف مذمتی قراردادجمع کرادی گئی ، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارتی حکومت آصفہ بانو کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ کشمیرمیں آصفہ بانوسےزیادتی وقتل کے خلاف مذمتی قراردادجمع کرادی، اسمبلی میں قرارداد مسلم لیگ(ن)کی رکن حناپرویزبٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں8سال کی آصفہ کودرندگی کانشانہ بنانا انسانیت کی توہین ہے، بھارت سب سے بڑا جمہوریت اور انسانی حقوق کا علمبرار بنتا ہے۔

    جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آصفہ بانو کی وکیل کو بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، خاتون وکیل نےعدالت کوبتایاکہ انہیں بھی ریپ کی دھمکی ملی ہے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی حکومت آصفہ بانو کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرے اور بچی کے والدین اور خاتون وکیل کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انتہاپسند ہندوؤں کی معصوم آصفہ سے درندگی کےبعد پوری دنیا میں بھارت کے خلاف آواز اٹھنا شروع ہوگئیں اور  ملزموں کوکیفرکردارتک پہنچانے کا مطالبہ کررہی ہے۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر: آٹھ سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، وادی میں شدیدمظاہرے، فنکاروں‌ کا احتجاج


    انتہا پسندوں کی جانب سے آصفہ بانو کی وکیل کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں مل رہی ہے، وکیل آصفہ بانو دپیکا سنگھ نے  سپریم کورٹ سےسیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ  کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اغوا اور قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، ہوسکتا ہے مجھےعدالت میں کیس لڑنے سے بھی روک دیا جائے۔

    اس سے قبل آصفہ بانوکے والدین کوبھی قتل کے بعد دھمکیاں ملنے پراپنا آبائی علاقہ چھوڑنا پڑا تھا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چرواہے کی بیٹی آصفہ بانو کو جنوری میں مویشی چرانے گئی تھی، جسے سات ہندوپولیس اہلکاروں نے اغواکیا اور مندرمیں قید کرکے چار روز تک زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کرکے جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔