Tag: مذہبی رسومات

  • مذہبی رسومات : دنیا بھر سے آئے سکھ یاتریوں کی واپسی، عمران خان کے گرویدہ ہوگئے

    مذہبی رسومات : دنیا بھر سے آئے سکھ یاتریوں کی واپسی، عمران خان کے گرویدہ ہوگئے

    حسن ابدال : گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میں بھارت سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے سکھ یاتری مذہبی رسومات کی بعد واپس روانہ ہوگئے،بہترین انتظامات پر  سکھ یاتری وزیراعظم عمران خان کے گرویدہ ہوگئے ۔

    تفصیلات کے مطابق گردوارہ پنجہ صاحب آنے والے سکھ یاتری مذہبی رسومات کی ادائیگی کے بعد خوشگوار یادوں کے ساتھ گردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال سے واپس اپنے ممالک روانہ ہوگئے ہیں۔

    بھارت سمیت امریکا، برطانیہ اور یورپ کے مختلف ممالک سے سکھ یاتری گردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال پہنچے اور اپنی مذہبی رسومات ادا کیں اس موقع پر سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔

    وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے گردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال پہنچ کر سکھ یاتریوں سے ملاقات کی۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر سکھ یاتریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ شیخ رشید نے سکھوں کو یہ خوشخبری بھی دی کہ وزیر اعظم بارہ نومبر کو کرتارپور راہدی کا افتتاح کرینگے۔

    اس موقع پر گردوارہ پنجہ صاحب آنے والے سکھ یاتریوں کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انہیں اپنے گھر جیسا ماحول میسر آیا ہے جس کیلئے وہ حکومت پاکستان اور خاص طور پر وزیر اعظم عمران خان کے مشکور ہیں۔ سکھ یاتریوں نے کرتار پور راہداری کھولنے پر بھی حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

    مزید پڑھیں: مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے درجنوں سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے

    بھارتی جارحیت اور دراندازی کے باوجود بھارت اور دیگر ملکوں سے آئے سکھوں نے یہ ثابت کردیا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، یاتری اسے اپنا دوسرا گھر تصور کرتے ہیں۔

  • امریکا میں مقیم سکھ برادری کی وزیرخارجہ سے مذہبی رسومات کیلئے ایک لاکھ ویزے جاری کرنے کی درخواست

    امریکا میں مقیم سکھ برادری کی وزیرخارجہ سے مذہبی رسومات کیلئے ایک لاکھ ویزے جاری کرنے کی درخواست

    نیویارک : امریکا میں مقیم سکھ برادری نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے کرتار پور بارڈر کھولنے کے پاکستانی اقدام کا خیر مقدم کیا اور مذہبی رسومات کیلئے ایک لاکھ ویزے جاری کرنےکی درخواست کردی۔

    تفصیلا ت کے مطابق امریکا میں مقیم سکھ برادری نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو خط لکھا ، خط میں کرتارپور بارڈر کھولنے کے پاکستانی اقدام کا خیر مقدم کیا گیا۔

    خط میں مذہبی رسومات کیلئے ایک لاکھ ویزے جاری کرنے کی درخواست بھی کردی۔

    سکھ فار جسٹس کے گُرپَتوَنت سنگھ پنوں نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سکھ کمیونٹی آزادی سے مذہبی رسومات اداکرتی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ بھارتی مظالم کیخلاف ہفتے کو اقوام متحدہ کے سامنے سکھ برادری احتجاج کرے گی۔

    مزید پڑھیں :  پاکستان کے کرتارپور بارڈر کھولنے کے بیان پر سکھ برادری خوشی سےنہال

    واضح رہے کہ کرتار پور کا بارڈر کھولنے کے اعلان کے بعد سکھ برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی، نارووال کی تحصیل شکرگڑھ میں موجود دربار کرتارپور کے گیانی گوبند سنگھ کا کہناتھا  وزیراطلاعات کے بیان سے پوری دنیا کے سکھ خوش ہوئے ہیں، دنیا میں پاکستان کا نام روشن ہوا ہے۔

    خیال رہے دربار کرتارپور ضلع نارووال میں ہے جبکہ اس کے دوسری جانب سرحد پار بھارتی تحصیل بٹالہ میں ڈیرہ بابا گرونانک ہے، پاکستان نہ پہنچنے والے سکھ یاتری دوربین سے دربار کرتا سنگھ کا نظارہ کرتے ہیں۔

    دوسری جانب نیویارک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں جاری ہیں، وزیر خارجہ سےامریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد، نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز، بحرینی ہم منصب اور بل گیٹس فاونڈیش کے صدر نے ملاقات کی۔

    بحرینی ہم منصب شیخ خالدبن احمد الخلیفہ سے ملاقات میں دوطرفہ تجارت اورسرمایہ کاری بڑھانےپراتفاق کیا گیا، شاہ محمود قریشی نےبحرین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کےمسائل سےمتعلق آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ سے بل اور میلنڈا گیٹس فاونڈیشن کے صدر ڈاکٹر کرس ایلس نے بھی ملاقات کی، شاہ محمود قریشی نے فاونڈیشن کی پاکستان میں انسداد پولیو کی کاوشوں کو سراہا۔

  • مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے ہندو یاتریوں کی پاکستان آمد

    مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے ہندو یاتریوں کی پاکستان آمد

    لاہور : مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے سو سے زیادہ ہندو یاتری پاکستان پہنچ گئے، شاندار استقبال اور بھرپور محبتیں ملنے پر ہندو یاتریوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سے سو سےزائدہندو یاتری واہگہ بارڈر سے لاہور پہنچ گئے، ہندو یاتری پاکستان میں اپنے دس روز ہ قیام کے دوران میر پور خاص میں میرو پور شاہ دانی عبادت گاہ کی مذہبی رسومات میں شرکت کریں گے۔

    پاکستان پہنچنے پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا، اس موقع پر وہ بھی بہت خوش نظر آرہے تھے، کچھ تو فرط محبت میں گنگنا بھی اٹھے۔

    ہندو یاتری پاکستان میں اپنے دس روز ہ قیام کے دوران میر پور خاص میں میرو پور شاہ دانی عبادت گاہ کی مذہبی رسومات میں شرکت کریں گے اور تیس نومبر کو واہگہ کے راستے بھارت واپس روانہ ہو جائیں گے۔

    ہندو یاتری اپنی مذہبی رسومات کے سلسلے میں دس روز تک پاکستان میں قیام کرینگے، وہ کل اسپیشل ٹرین سے سکھر اور میر پور روانہ ہوں گے۔


    مزید پڑھیں: ہندوؤں کے مذہبی مقامات کی حفاظت کریں گے، صدیق الفاروق


    ہندو یاتری میرو پور شاہ دانی عبادت گاہ کی مذہبی رسومات میں شرکت کرینگے، متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے ہندو یاتریوں کو سفری اور رہائشی سہولت فراہم کی گئی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ابو ظہبی، مساجد میں خطابات و دروس سے متعلق سخت قوانین لاگو

    ابو ظہبی، مساجد میں خطابات و دروس سے متعلق سخت قوانین لاگو

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات میں نئے قوانین کے تحت حکومت سے پیشگی اجازت لیے بغیر مذہبی رسومات سے متعلق تقریبات، قرآن کی درس و تدریس اور مذہبی تقاریر پر پابندی عائد کردی گئی ہے نئے مسودہ قانون میں مساجد میں کام کرنے والے ملازمین کے چناؤ کے لیے معیار وضع کیے گئے ہیں۔

    یہ مسودہ قانون وفاقی قومی کونسل کی منظوری سے تیار کیا گیا ہے جس میں مساجد میں کام کرنے والے ملازمین اور پیش اماموں کی تنخواہوں اور ان کے چناؤ اور مذہبی تقاریر و دروس سے متعلق قانون وضع کیے گئے جن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزا اور جرمانے کے ساتھ جیل کی ہوا بھی کھانی پڑے گی۔

    یہ مسودہ قانون وفاقی قومی کونسل ( Federal National Council) کے فوکل پرسن ڈاکٹر امل کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جو یو اے ای میں قائم مساجد اور دیگر عبادت گاہوں سے متعلق ضابطہ اخلاق مرتب دینے اور انہیں قانونی رنگ دینے کے لیے بلایا گیا تھا جہاں طویل غور و خوص کے بعد یہ مسودہ متفقہ طور پر مرتب دیا گیا۔

    فوری طور پر نافذ العمل نئے مسودہ قانون کے تحت بلا اجازت مذہبی لیکچرز اور تقاریر کرنے اور مذہبی تقریبات منعقد کرنے پر جرمانہ عائد ہوگا اور خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کے ساتھ ساتھ چند ماہ قید کی سزا بھی دی جائے گی۔

    اراکین ایف این سی نے اس بات پر زور دیا کہ مساجد میں صرف اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تربیت شدہ ملازمین رکھے جائیں اور کسی بھی شدت پسند جماعت، سیاسی ونگ یا کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والا شخص مساجد میں کسی قسم کی ملازمت حاصل نہیں کرسکے گا۔

    مساجد کے ملازمین کی کسی سیاسی، مذہبی یا انتہا پسند جماعت کے لیے مسجد سے باہر بھی کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ مسجد کو کسی سیاسی و مذہبی ایجنڈے کے لیے استعمال کیا جاسکے گا اور نہ ہی مسجد کے باہر قرآن کی تعلیم دینے کی اجازت ہوگی۔

    علاوہ ازیں ’جنرل اتھاڑتی آف دی اسلامک افیئرز اینڈ اینڈومنٹ‘ کی اجازت کے بغیر اسلامی مراکز کی تعمیر یا کسی اور مقصد کے لیے چندہ اکٹھا کرنے پر پابندی عائد ہوگی جس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو تین ماہ جیل قید یا پانچ ہزار درہم کا جرمانہ عائد ہوگا۔

    نئے مسودہ قانون کے تحت مسجد کی حرمت اور حفاظت کے خلاف قدم اُٹھانے والوں کو 20 ہزار درہم سے 50 ہزار درہم تک کا جرمانہ یا تین ماہ کے لیے قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے اسی طرح مسجد کے اندر یا باہر بھیک مانگنے اور امام مسجد سے الجھنے والوں پر 5 ہزار درہم جرمانہ یا تین ماہ کی قید ہوسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔