Tag: مراد سعید

  • ارشد شریف کے 2 وکیل دوست کیس لڑنے کا دعوی کرکے ہیچھے ہٹ گئے، بڑا انکشاف سامنے آگیا

    ارشد شریف کے 2 وکیل دوست کیس لڑنے کا دعوی کرکے ہیچھے ہٹ گئے، بڑا انکشاف سامنے آگیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے انکشاف کیا ہے کہ دو وکیل جو ارشد شریف کے دوست تھے، وہ کیس لڑنے کی آفر کرکے پیچھے ہٹ گئے ۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ اور بچوں کے پاس اب تک کیس لڑنے کیلئے کوئی وکیل نہیں۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ دو وکیل دوست کیس لڑنے کے دعوے کر کے پیچھے ہٹ گئے، 2 وکیلوں سے شہید ارشد شریف کی فیملی نے رابطہ کیا، وکیلوں نے حامی بھری پھر کیس لڑنے سے انکار کر دیا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جب بھی ارشد شریف کے حوالےسے بات کرتا ہوں، کیس کیلئے سپریم کورٹ یا جے آئی ٹی میں پیش ہوتا ہوں تو دوسروں کے حلیے کے لوگ میرا تعاقب کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ رجیم چینج آپریشن کے بعد غلاموں نے امریکا سےوعدے کیے افغانستان اور ہمارےعلاقے اکٹھے ہیں ، ہم نے سوال اٹھائے مہم چلائی گئی میں جھوٹ بول رہا ہوں ایسا کچھ نہیں ہے۔

    مراد سعید نے کہا کہ کسی کیلئے کاروبار کسی کیلئے گریٹر گیم پلان ہے، خطے میں امریکا کے اثر و رسوخ کیلئے بڑی لڑائی ہے۔

  • ارشد شریف کا ایپل میک بک  فراہم کیا جائے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے مراد سعید کو دوبارہ طلب کرلیا

    ارشد شریف کا ایپل میک بک فراہم کیا جائے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے مراد سعید کو دوبارہ طلب کرلیا

    اسلام‌ آباد : ارشد شریف قتل کیس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے ارشد شریف کا ایپل میک بک فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ارشد شریف قتل کیس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کو 28 نومبرکو طلب کیا گیا ہے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے کہا کہ تحقیقات کے مطابق ارشد شریف کا ایپل میک بک آپ کے پاس ہے، آپ سے درخواست ہے ایپل میک بک ٹیم کوفراہم کی جائےتاکہ تحقیقات آگے بڑھ سکیں۔

    کمیٹی کا کہنا ہے کہ میک بک کےساتھ اگردیگر ثبوت بھی ہیں تو ٹیم کو فراہم کریں، ٹیم کےساتھ تعاون کیاجائےتاکہ ہم سپریم کورٹ میں اپنی رپورٹ جمع کرا سکیں۔

    یاد رہے مراد سعید کو 21 نومبر کو بھی طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

    یاد رہے پی ٹی آئی کے رہنما مراد سعید نے ایف آئی اے کو طلبی کے نوٹس پر جواب بھجوایا تھا، جس میں مراد سعید نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی سے 10سوالوں کے جواب بھی مانگے تھے۔

    مراد سعید نے کہا تھا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اپنی ساکھ اور حیثیت کےاعتبار سے وفاقی حکومت کاحصہ ہے، ایف آئی اے ،آئی بی حکام وفاقی حکومت کےماتحت اور وزیر داخلہ کوجوابدہ ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کی زندگی کو خطرہ تھا ،تحفظ کے بجائےوفاق مخاصمانہ اقدام کرتی رہی، موجودہ حکومت کے آتے ہی ارشد شریف کیخلاف کارروائیاں شروع کردی گئی تھیں۔

    انھوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے ارشد شریف کے قتل پر متعدد بارانتہائی غیرذمہ دارانہ بیانات دیئے، وزیرداخلہ نےقتل کو کینیا میں سونے کی اسمگلنگ سے جوڑنےکی کوشش بھی کی۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ حکومتی رویے کے تناظر میں ایف آئی اے سے غیر جانبدارانکوائری کی توقع نہیں ، ارشد شریف کی والدہ سپریم کورٹ کو جوڈیشل کمیشن کی درخواست کر چکی ہیں، سپریم کورٹ کہہ چکی ارشد شریف کی والدہ کے خط پر کارروائی کرےگی۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ کمیٹی تحقیق کرے شہید ارشد شریف پر 16 سے زائد مقدمات کے مدعیان کون تھے اور شہیدارشد شریف کی تحقیقاتی صحافت کس کیلئے خطرہ تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ معلوم کیا جائے پاکستان میں کون شہیدارشد شریف کو دھمکاتا اورہراساں کرتا تھا اور تحقیق کی جائے یو اے ای کے ہوٹل میں کس کی ایما پر شہید کو یو اے ای چھوڑنے کا کہا گیا۔

    مراد سعید نے کہا تھا کہ ارشد شریف کی شہادت کو کس نے میڈیا پر ایکسیڈنٹ کا رنگ دینے کی کوشش کی؟ شہادت سےقبل وہ کس کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ مرتب کررہے تھے؟ تحقیق کی جائیں حکومتی عہدیداران نےعجلت میں الزامات پر مبنی پریس کانفرنسزکیوں کیں؟

  • ارشد شریف کو کون دھمکاتا اور ہراساں کرتا تھا؟

    ارشد شریف کو کون دھمکاتا اور ہراساں کرتا تھا؟

    اسلام آباد : فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کے نوٹس پر تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مراد سعید کا جواب سامنے‌آگیا ، جس میں انھوں نے 10سوالوں کے جواب بھی مانگ لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما مراد سعید نے ایف آئی اے کو طلبی کے نوٹس پر جواب بھیج دیا ، مراد سعید نے جواب میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی سے 10سوالوں کے جواب بھی مانگے ہیں۔

    مراد سعید نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اپنی ساکھ اور حیثیت کےاعتبار سے وفاقی حکومت کاحصہ ہے، ایف آئی اے ،آئی بی حکام وفاقی حکومت کےماتحت اور وزیر داخلہ کوجوابدہ ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کی زندگی کو خطرہ تھا ،تحفظ کے بجائےوفاق مخاصمانہ اقدام کرتی رہی، موجودہ حکومت کے آتے ہی ارشد شریف کیخلاف کارروائیاں شروع کردی گئی تھیں۔

    رانا ثنا اللہ نے ارشد شریف کے قتل پر متعدد بارانتہائی غیرذمہ دارانہ بیانات دیئے، وزیرداخلہ نےقتل کو کینیا میں سونے کی اسمگلنگ سے جوڑنےکی کوشش بھی کی۔

    حکومتی رویے کے تناظر میں ایف آئی اے سے غیر جانبدارانکوائری کی توقع نہیں ، ارشد شریف کی والدہ سپریم کورٹ کو جوڈیشل کمیشن کی درخواست کر چکی ہیں، سپریم کورٹ کہہ چکی ارشد شریف کی والدہ کے خط پر کارروائی کرےگی۔

    ارشدشریف کی والدہ نے 16 نومبر کو سپریم کورٹ انسانی حقوق سیل کو بھی خط لکھا، سپریم کورٹ انسانی حقوق سیل کو بتایا گیا ارشد شریف کیس کی تحقیقات کا علم نہیں۔

    ارشد شریف کے سرکاری پوسٹ مارٹم پر بھی وفاقی حکومت کا کردار متنازع ہے، پمز سے پوسٹ مارٹم کیلئے ارشد شریف کی والدہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ جانا پڑا۔

    کمیٹی تحقیق کرے شہید ارشد شریف پر 16 سے زائد مقدمات کے مدعیان کون تھے اور شہیدارشد شریف کی تحقیقاتی صحافت کس کیلئے خطرہ تھی۔

    معلوم کیا جائے پاکستان میں کون شہیدارشد شریف کو دھمکاتا اورہراساں کرتا تھا اور تحقیق کی جائے یو اے ای کے ہوٹل میں کس کی ایما پر شہید کو یو اے ای چھوڑنے کا کہا گیا۔

    ارشد شریف کی شہادت کو کس نے میڈیا پر ایکسیڈنٹ کا رنگ دینے کی کوشش کی؟ شہادت سےقبل وہ کس کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ مرتب کررہے تھے؟ تحقیق کی جائیں حکومتی عہدیداران نےعجلت میں الزامات پر مبنی پریس کانفرنسزکیوں کیں؟

  • مراد سعید نے پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے خلاف عدالت  سے رجوع کرلیا

    مراد سعید نے پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے ہراساں کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے ہراساں کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    مراد سعید نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ رانا ثنا نے پٹیشنر اور ان کی جماعت کے لیڈرز کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، ذرائع سے معلوم ہوا حکومت مجھے اور دیگر لیڈرز کو سبق سکھانا چاہتی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ علم میں آیا ہے خلاف جھوٹے کیسز درج کرنے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے ، حکومت نے پہلے ہی پی ٹی آئی لیڈرز کو ہراساں کرنا شروع کردیا۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سینیٹرسیف اللہ نیازی کے گھر پر چھاپا مارا گیا ،پولیس چھاپے مار کر ہراساں کر رہی ہے ، استدعا ہے کہ پٹیشنراور پی ٹی آئی کے دیگر لیڈرز کو ہراساں کرنے سے روکا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ مراد سعید کیخلاف ملک بھر میں درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا جائے اور پٹیشنرکےخلاف درج مقدمات کی وجوہات کا بھی بتانے کا حکم دیا جائے۔

    دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ ، وزیر داخلہ ، چاروں صوبوں کے آئی جیز ،ڈی جی ایف آئی اے فریق بنایا گیا ہے۔

  • مراد سعید مقدمے کی سماعت کے دوران جذباتی ہو گئے

    مراد سعید مقدمے کی سماعت کے دوران جذباتی ہو گئے

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید عدالت میں دوران سماعت جذباتی ہوگئے اور بغاوت کے مقدمات درج کرانے والوں کو بھی عدالت بلانے کی استدعا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں تحریک انصاف کے رہنماؤں مراد سعید، شیخ رشید ،پرویز خٹک کیخلاف مقدمات کی سماعت ہوئی۔

    پی ٹی آئی رہنما عدالت میں پیش ہوئے ، مراد سعید مقدمے کی سماعت کے دوران جذباتی ہو گئے اور اپنی نشست سے کھڑے ہو کر معزز جج سے مکالمے میں
    بغاوت کے مقدمات درج کرانے والوں کو بھی عدالت بلانے کی استدعا کردی۔

    مرادسعید نے سوال کیا کہ کیا بغاوت کے پرچے درج کرانے والے زیادہ محبت وطن ہیں؟ ایک بیرونی طاقت کے ذریعے ملک کے خلاف سازش ہوئی، بحیثیت پاکستانی شرم آئی کہ ایک گورا ہمیں بتائےگاہم نے کیا کرنا۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ معاملے کو کابینہ سمیت اعلیٰ ترین عدلیہ کے سامنے اٹھایا گیا، ہر فورم کا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن شنوائی نہیں ہوئی، آئینی قانونی حق استعمال کرتے ہوئے احتجاج کا راستہ اختیار کیا۔

    انھوں نے کہا کہ احتجاج سے پہلے پاکستان بنانے والوں کے گھروں پر دھاوا بولا گیا، علامہ اقبال کے گھر گھس کر ان کے خاندان کو ہراساں کیا گیا، مظاہرین پرربڑ بلٹس، بچے ،خواتین پر آنسو گیس کے شیل فائر ہوئے۔

    مراد سعید نے جج سے مکالمے میں کہا کہ آپ ان لوگوں کو بھی بلائیں جو اس سازش کا حصہ بنے، سوال یہ ہے بغاوت ہم نے کی یا رجیم چینج آپریشن کرنیوالوں نے؟ غدار وہ ہے جو سازش کا حصہ بنے یا ہم جو اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں؟ غدار وہ ہے جوامریکاکے سامنے لیٹے یا وہ جس نے ابسولوٹلی ناٹ کہا؟ غدار وہ ہےجورجیم چینج کررہےہیں یاوہ جوملکی خود مختاری،آزاد خارجہ پالیسی کی بات کرتے ہیں؟

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ یہ میرا گھر ہے میں اس کا مالک ہوں کرایہ دار نہیں، جو بھی یہ فتویٰ بانٹ رہے انکو یہاں بلائیں انکو جیل میں ڈالیں، ہم نے اپنا آئینی اور قانونی حق استعمال کرتے رہنا ہے۔

  • عمران کو مقدم قوم کی خودداری: مراد سعید کا شاعرانہ ٹویٹ

    عمران کو مقدم قوم کی خودداری: مراد سعید کا شاعرانہ ٹویٹ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید نے اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے شاعرانہ ٹویٹ کردیا جس میں انہوں نے اپوزیشن کو امریکا کی یاری کی صدا لگانے والا قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شاعرانہ ٹویٹ کردیا۔

    انہوں نے موجود صورتحال پر اپوزیشن کو نسانہ بناتے ہوئے لکھا، عمران کو مقدم قوم کی خودداری، وہ بضد ہیں کہ قوم ہے بھکاری، عمران خان کا نعرہ لاالہ الاللہ، ان کی صدا امریکا کی یاری۔

    اس سے قبل انہوں نے سنہ 2018 میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین اسمبلی کے حلف اٹھانے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے شعر لکھا، خون دل دے کر نکھاریں گے رخ برگ گلاب، ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے۔

  • بلوچستان میں 3 گنا زیادہ سڑکیں بن رہی ہیں: مراد سعید

    بلوچستان میں 3 گنا زیادہ سڑکیں بن رہی ہیں: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان میں گزشتہ 15 سالوں سے 3 گنا زیادہ سڑکیں بن رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ موجودہ حکومت بلوچستان میں 33 سو کلو میٹر سڑکیں بنا رہی ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ سڑکوں کا کام گزشتہ 15 سالوں سے 3 گنا زیادہ بنتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قومی خزانے سے اہم ترین شاہراہ کراچی کوئٹہ چمن کچلاک خضدار کے پہلے سیکشن پر اس ماہ کام ک آغاز ہو جائے گا، دوسرا سیکشن پروکیورمنٹ اور مزید 2 سیکشنز فزیبلٹی اسٹیج پر ہیں۔

  • 3 سال میں ہائی وے اتھارٹی کو 99 ارب روپے کی آمدن ہوئی: مراد سعید

    3 سال میں ہائی وے اتھارٹی کو 99 ارب روپے کی آمدن ہوئی: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کی کل آمدن میں 3 سالوں میں 124.50 فیصد اضافہ ہوا جو کہ 99 ارب روپے ہے۔ موجودہ حکومت نے کسی ٹول پلازہ کے اوپر کوئی ٹیکس نہیں بڑھایا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کی کل آمدن میں 3 سالوں میں 124.50 فیصد اضافہ ہوا جو کہ 99 ارب روپے ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ احتساب سے کل 24.2 ارب روپے ریکوری اور سادگی سے 100 کروڑ روپے کی بچت ہوئی جبکہ 5 ارب روپے مالیت کی زمین واگزار کروائی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ 200 کلو میٹر سڑکوں پر کام مکمل ہوا جبکہ 6 ہزار 118 کلو میٹر کی منصوبہ بندی ہوئی۔ شفافیت کے لیے ای پروکیورمنٹ کا آغاز اور تمام سڑکوں کا جی آئی ایس فیلڈ سروے مکمل کیا گیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آمدن میں یہ اضافہ گورننس کو بہتر کر کے حاصل کیا گیا ۔ جن 3 موٹر ویز پر ٹیکس بڑھتا ہے اس کا معاہدہ پچھلی حکومت 20 سال کے لیے کر کے گئی تھی یعنی سنہ 2034 تک۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 117 ٹول پلازوں میں سے کسی کے اوپر بھی کوئی ٹیکس نہیں بڑھایا۔

  • آپ نے گھبرانا نہیں : مراد سعید کی چائے ڈھابے کے مالک کو تسلی

    آپ نے گھبرانا نہیں : مراد سعید کی چائے ڈھابے کے مالک کو تسلی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مراد سعید نے انہیں چائے پلانے والے عمرکوٹ کے ایک ڈھابے والے کو دھمکیاں ملنے پر بذریعہ ٹیلی فون اس کی خیریت دریافت کی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی والوں کا خوف بتا رہا ہے یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں، ہر اٹھنے والی آواز کو دبانے کے لیے پولیس کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    وفاقی وزیر مراد سعید نے عمر کوٹ میں چائے کے ڈھابے کے مالک دلیپ مکھی کو ٹیلی فون کیا اور اس کی خیریت دریافت کی۔

    چند روز قبل وفاقی وزیر مراد سعید سندھ کے شہر عمر کوٹ جلسے کے بعد اس کے ڈھابے پر رکے تھے مراد سعید کے واپسی کے بعد سندھ انتظامیہ نے ڈھابے پر متعدد چھاپے مارے اور دلیپ مکھی دھمکیاں دیں۔اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔

    وفاقی وزیر مراد سعید سے گفتگو کرتے ہوئے دلیپ مکھی نے انہیں بتایا کہ ڈھابا کافی وقت سے موجود ہے لیکن پہلے کبھی نوٹس نہیں آیا، انتظامیہ والے پہلی دفعہ یہاں آئے اور پارٹی جھنڈا اتارنے کا کہا۔

    مراد سعید نے دلیپ مکھی کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے کسی قسم کی ٹینشن نہیں لینی اور گھبرانا نہیں ہے میں 29دسمبر کو سکھر اور 30کو لاڑکانہ آرہا ہوں، جس پر اس نے کہا کہ ہم ٹینشن لینے والے نہیں، بس پھر جب آئیں تو آپ کو چائے میرے ڈھابے پر ہی پینی ہے۔

    مراد سعید کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے حکمرانوں نے صوبے کی جو حالت کی ہے اس پر دل دکھی ہے، پینے کا پانی زہریلا ہے، صحت کی سہولت نہیں، اسکولوں میں گائے، بھیڑ بکریاں بندھی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس زرداری کے بہادر بچے بن کر وردی میں موت بانٹ رہی ہے، یہاں گندم باقی پاکستان سے 350روپے مہنگی مل رہی ہے، ہر اٹھنے والی آواز کو دبانے کے لیے پولیس کو استعمال کیا جاتا ہے۔

    وفاقی وزیر مراد سعید کو چائے پلانے پر ڈھابے والا مشکل میں پڑ گیا

    مراد سعید نے کہا کہ سندھ کے حکمرانوں کا خوف بتا رہا ہے یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں، مرادعلی شاہ، زرداری کی کرپشن کے سہولت کار نہ بنیں بلکہ سندھ کے عوام کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔

    پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ سندھ میں 10لاکھ روپےکےعلاج والے صحت کارڈ کے کیوں خلاف ہیں اشیائے خورو نوش کے لیے سبسڈی دینے پر تمام صوبے راضی ہیں لیکن سندھ حکومت اس کے خلاف کیوں ہے؟

     

  • وفاقی وزیر مراد سعید کو چائے پلانے پر ڈھابے والا مشکل میں پڑ گیا

    وفاقی وزیر مراد سعید کو چائے پلانے پر ڈھابے والا مشکل میں پڑ گیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید کو چائے پلانے پر عمرکوٹ سندھ کا ایک ڈھابے والا مشکل میں پڑ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر عمرکوٹ میں وفاقی وزیر مراد سعید اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کو چائے پلانے پر ایک غریب ڈھابے والا زیر عتاب آ گیا۔

    مراد سعید عمر کوٹ جلسے اور ریلی کے بعد ڈھابے پر کچھ دیر کے لیے رُکے تھے، اس حوالے سے 5 ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلتے ہی مراد سعید کا جوابی رد عمل بھی آ گیا ہے۔

    مراد سعید نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ پرچی چیئرمین کی جمہوریت دیکھیے، مجھےاورگورنر سندھ کو چائے پلانے پر ایک غریب کا ڈھابا غیر قانونی ٹھہرا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ سندھ میں حکومتی مافیا عوام کا خون چوس رہا ہے، اور زرداری کے ‘بہادر بچے’ وردی میں موت بانٹ رہے ہیں، سوال پوچھنے والے مارے جاتے ہیں۔

    مراد سعید نے ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا کہ 30 دسمبر کو لاڑکانہ میں ملاقات ہوگی۔

    ہائی وے پر قائم ڈھابے کے مالک شہری نے ویڈیو میں بتایا کہ 5 دسمبر کو جلسے میں آئے مراد سعید، گورنر سندھ اور دیگر کو انھوں نے چائے پلائی تھی، ان کے جانے کے بعد ہائی وے افسران نے آ کر پیپلز پارٹی کے جھنڈے اتارنے کا کہا اور بہ صورت دیگر ڈھابا بند کرنے کی دھمکی دی۔