Tag: مراد علی شاہ

  • نیا سال ترقیاتی کاموں کو مکمل کرنے کا سال ہے، وزیراعلیٰ سندھ

    نیا سال ترقیاتی کاموں کو مکمل کرنے کا سال ہے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ نیا سال ترقیاتی کاموں کو مکمل کرنے کا سال ہے، یہ سال تعلیم کے شعبے میں مزید بہتری لانے کا سال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اس موقع پر مراد علی شاہ نے کہا کہ آج یہ نئے سال کا پہلا کابینہ اجلاس ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نیا سال نئے جذبے، نئی لگن سے عوام کی خدمت کا سال ہے، غربت کا خاتمہ، ٹڈی دل کا خاتمہ، ترقیاتی کاموں کو مکمل کرنے کا سال ہے۔

    انہوں نے تمام محکموں کو خالی اسامیاں 15 جنوری تک جمع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسامیوں کی پوزیشن بتائیں تاکہ بھرتی کے لیے اشتہار دے سکیں۔

    اجلاس میں سندھ کابینہ نے پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین کی تقرری کی توسیع کردی، سندھ حکومت نے پروفیسر مجیب الدین میمن کو وائس چانسلر ٹنڈو جام یونیورسٹی مقرر کیا تھا۔ عدالت نے یہ فیصلہ غیرقانونی قرار دیا تھا کیونکہ کابینہ نے اس کی توسیع نہیں کی تھی۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ کابینہ نے سندھ آکیوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ رولز کی منظوری دے دی۔

  • کراچی میں واضح فرق لانے کے لیے ہمیں مدد چاہئے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی میں واضح فرق لانے کے لیے ہمیں مدد چاہئے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی جیسے شہر میں واضح فرق لانے کے لیے ہمیں مدد چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 4 منصوبوں کے افتتاح پر بلاول بھٹو کا شکر گزار ہوں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں سڑکوں کی بہت بری حالت تھی، جب بھی لوگ ٹرینوں سے کراچی آتے تھے تو برا اثر جاتا تھا، جو ہمارا کام نہ بھی ہو وہ بھی ہم کرتے جائیں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کبھی ایک لفظ شکریہ کا وہاں سے نہیں آیا صرف باتیں ہی ہوتی ہیں، کورنگی میں ساڑھے 4 ارب سے زائد کے پراجیکٹس کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے شہر میں واضح فرق لانے کے لیے ہمیں مدد چاہئے، ورلڈ بینک سے مل کر کراچی کے لیے 230 ملین ڈالر کا پراجیکٹ کر رہے ہیں، 1.6 ارب ڈالر کے واٹر پراجیکٹس پر کام شروع ہوچکا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورنگی میں یلو لائن کا پراجیکٹ بنانا ہے جس پر355 ملین ڈالر لاگت آئے گی، 185 ارب روپے کے پراجیکٹس ہیں جو اس وقت کراچی میں جاری ہیں، ورلڈ بینک بورڈ سے اپروول پر 450 ارب روپے کے منصوبے چل رہے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ اب تو وفاق سے 162ارب کی بات بھی نہیں کرتے، 162 ارب دے دیں تو شہر کے لوگوں کا بھلا ہی ہو جائے گا، جس صوبے سے گیس نکلتی ہے اس پر پہلاحق اسی کا ہوتا ہے، اس وقت لوگوں کے گھروں کے چولہے بند ہوگئے ہیں، ہمیں اب اپنا حق چھیننا ہوگا۔

  • گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ کی مزار قائد پر حاضری

    گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ کی مزار قائد پر حاضری

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی سوچ الگ ہوسکتی ہے لیکن دونوں ملکی ترقی چاہتی ہیں، 27 دسمبر کو وزیر اعظم کراچی آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پاکستان محمد علی جناح کے یوم پیدائش کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مزار قائد پر حاضری دی۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ وزیر اعظم سے اسلام آباد میں ہونے والی میٹنگ مثبت رہی، امید ہے وزیر اعلیٰ سندھ صوبے کے منصوبوں پر تعاون کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی سوچ الگ ہوسکتی ہے لیکن دونوں ملکی ترقی چاہتی ہیں، 27 دسمبر کو وزیر اعظم آ رہے ہیں، وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے خواہش مند ہیں۔

    گورنر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی اقلیتی برادری کا خیال رکھا ہے، بھارت کا سیکولر ازم کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔ ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ بھارت میں کیا چل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گرین لائن کے آغاز کی تاریخ ابھی نہیں دی جاسکتی، وزیر اعلیٰ کی وزیر اعظم سے ملاقات کو آئس بریکنگ سمجھتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں اقدام سے بہتری آئے گی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بربریت کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر کے بعد پورے بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کیے جا رہے ہیں۔ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ فیڈرل گورنمنٹ کو درخواست کی بھارتی ظلم و بربریت کو عالمی فورم پر اٹھائیں، تمام اسلامی ممالک کو مسلمانوں پر مظالم کے خلاف متحد ہونا چاہیئے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دیتا ہوں۔ وزیر اعظم عمران خان نے سی سی آئی کا طویل اجلاس کیا۔ جس صوبے سے گیس نکلے اس کے وسائل پر پہلا حق اسی صوبے کا ہوتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے پانی کی تقسیم سے متعلق اجلاس میں رپورٹ بھی پیش کی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی کراچی آمد کی مجھے کوئی اطلاع نہیں، بحیثیت وزیر اعلیٰ میرا فرض ہے وزیر اعظم کے استقبال کے لیے جاؤں۔ پہلے جب آیا کرتے تھے تو بتایا جاتا تھا، لیکن اب وزیر اعظم کی آمد کا نہیں بتایا جاتا۔

  • کچھ بھی کریں مگر کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے پاک کریں: وزیر اعلیٰ کا اے آئی جی کو حکم

    کچھ بھی کریں مگر کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے پاک کریں: وزیر اعلیٰ کا اے آئی جی کو حکم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ کابینہ کے اجلاس کے دوران ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کو سختی سے کہا کہ میں کچھ نہیں جانتا، کچھ بھی کریں مگر کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے پاک کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کراچی غلام نبی میمن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسٹریٹ کرائم کافی حد تک کنٹرول کیا ہے، عوام اسٹریٹ کرائم میں بیان ریکارڈ نہیں کرواتے۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ مسئلہ حل نہ ہوا تو ملزم اسٹریٹ کرائمز کرتے رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 3 ماہ میں منشیات فروشی میں ملوث 3 ہزار افراد کو پکڑا۔ انسداد منشیات عدالتوں میں 12 سو چالان جمع کروائے گئے۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے سختی سے اے آئی جی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ آپ کو کیا کرنا ہے۔ سمری کورٹ بنائیں یا دیگر اقدامات، کراچی اسٹریٹ کرائم سے پاک کریں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس کو شہریوں پر اپنا اعتماد بحال کرنا ہوگا۔

    انہوں نے منشیات میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کو بھی سراہا اور کہا کہ حکومت کی طرف سے کوئی کسی کی سفارش کرے تو نہ مانیں۔

    وزیر اعلیٰ نے اے آئی جی سے کہا کہ مجھے امن و امان کی صورتحال خاص طور پر اسٹریٹ کرائم ختم کر کے دیں۔

    اجلاس میں سندھ ریونیو بورڈ (ایس بی آر) کے چیئرمین نے وزیر اعظم عمران خان کی تعمیری شعبے کی تجدید کی تجویز کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔

    چیئرمین نے بتایا کہ وزیر اعظم کے ساتھ 2 اجلاس ہوچکے ہیں۔ تجویز تھی صوبائی سیلز ٹیکس سے تعمیراتی خدمات کو مستثنیٰ کیا جائے۔ اس پر پنجاب اور پختونخواہ راضی تھے تاہم سندھ اور بلوچستان نے تحفظات کا اظہار کیا۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ دوسری تجویز نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کو صوبائی سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کرنے کی تھی۔ دوسری تجویز پر بھی سندھ اور بلوچستان رضا مند نہیں ہوئے۔

  • تمام اسٹیک ہولڈرز میں جو تصادم پیدا ہوگیا ہے وہ کم ہونا چاہیئے: وزیر اعلیٰ سندھ

    تمام اسٹیک ہولڈرز میں جو تصادم پیدا ہوگیا ہے وہ کم ہونا چاہیئے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آئین نے عوام کے ووٹ سے ملک کو مسائل سے نکالنے کا اختیار دیا، تمام اسٹیک ہولڈرز میں جو تصادم پیدا ہوگیا ہے وہ کم ہونا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ (این آئی ایم) میں سینئر مینجمنٹ کورس کے شرکا سے خطاب کیا۔ وزیر اعلیٰ نے ایس ایم سی کے شرکا کو مبارک باد دی۔

    اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ تمام افسران کو عوامی مسائل حل کرنے میں کردار ادا کرنا ہے۔ ملک اس وقت مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ معاشی مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔ گورننس کے بہت مسائل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آئین نے عوام کے ووٹ سے ملک کو مسائل سے نکالنے کا اختیار دیا۔ تمام اسٹیک ہولڈرز میں جو تصادم پیدا ہو گیا ہے وہ کم ہونا چاہیئے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین طرز عمل والے قوانین ضرور پڑھیں۔ سرکاری ملازمین کے لیے بہترین قوانین موجود ہیں۔ قوانین کی روشنی میں سرکاری افسران کو کام کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بورڈ موجود ہے جو گریڈ بی ایس 19 سے 20 میں ترقی دیتا ہے۔ 23 تاریخ کو سی سی آئی میٹنگ میں مسائل سے آگاہ کروں گا۔ وزیر اعظم نے میٹنگ رکھی ہے، صوبوں کے مسائل پر بات ہوگی۔ آئل اینڈ گیس سے متعلق سندھ کے خدشات سامنے رکھوں گا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وفاق نے 2016 میں سندھ کے 7 ارب کے قریب رقم کاٹی تھی، منصوبوں کے ساتھ فیڈریشن کے مسائل پر بھی آواز اٹھائیں گے۔

  • کراچی میں امن و امان کی بہتری سے تعلیمی و ثقافتی سرگرمیوں میں تیزی آئی: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی میں امن و امان کی بہتری سے تعلیمی و ثقافتی سرگرمیوں میں تیزی آئی: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی دنیا کا چھٹا خطرناک شہر قرار دیا گیا تھا، اب شہر کراچی 76 ویں نمبر پر ہے۔ امن و امان میں بہتری سے تعلیمی، ثقافتی اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی آئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام کے افسران کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں 34 پولیس افسران، آئی جی، چیف سیکریٹری، پرنسپل، داخلہ، خزانہ، تعلیم اور صحت کے سیکریٹریز بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم نے کراچی میں امن و امان بحال کیا، امن بحالی میں فوج اور رینجرز کے ساتھ پولیس نے زبردست کام کیا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی دنیا کا چھٹا خطرناک شہر قرار دیا گیا تھا، اب شہر کراچی 76 ویں نمبر پر ہے۔ امن و امان میں بہتری سے تعلیمی، ثقافتی اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی آئی۔

    انہوں نے کہا کہ سنہ 1992 میں تھر میں کوئلے کے ذخائر دریافت ہوئے، بے نظیر بھٹو نے مائننگ اور بجلی کی پیداوار کے 2 ایم او یوسائن کیے۔ کام مختلف وجوہات کی بنا پر آگے نہیں بڑ ھ سکا۔

    وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ جدوجہد کے بعد تھر کول بلاک 2 سے بجلی کی پیداوار شروع کی۔ تھر میں اب سرمایہ کاروں کی قطاریں لگی ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا انسداد پولیو مہم کا افتتاح

    وزیر اعلیٰ سندھ کا انسداد پولیو مہم کا افتتاح

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ذمے داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے ہم مستقبل میں پولیو کیسز پر قابو پالیں گے، ہم نے نئی حکمت عملی ترتیب دی ہے۔ حکومت نے پچھلے 3 سال میں انسداد پولیو کے لیے وسائل فراہم کیے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کامیابی سب کے مل کر کام کرنے سے حاصل ہوگی۔ آج تمام سیاستدانوں کو بھول کر صرف پولیو کی خبر چلائیں، آج میں آصف زرداری کی طبیعت پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو کہا ہے اپنے حلقوں میں پولیو مہم کا آغاز کریں، وزیر اعظم بھی سب کام چھوڑ کر انسداد پولیو مہم کا افتتاح کریں۔ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ذمے داری ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔ 16 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے

    سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے

    کراچی: ایس پی ڈاکٹر رضوان کی خدمات وفاق کے حوالے کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایس پی ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے روک دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی جی نے سندھ حکومت کے فیصلے کے بعد ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے منع کیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق ڈاکٹر رضوان کو صوبہ بدر کرنے کے معاملے پر مزید اختلافات سامنے آ گئے ہیں، چیف سیکریٹری کے حکم کے باوجود ایس پی ڈاکٹر رضوان نے عہدہ نہیں چھوڑا، سندھ حکومت چند روز قبل آئی جی سندھ کے خلاف قرارداد منظور کر چکی ہے، سوال یہ اٹھا ہے کہ کیا آئی جی حکومت کے فیصلے کے خلاف ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے روک سکتے ہیں؟

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ نے ٹارگٹ کلر یوسف ٹھیلے والا پر پولیس رپورٹ مسترد کر دی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر یوسف عرف ٹھیلے والا کے وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف بیان کے بعد آئی جی اور وزیر اعلیٰ سندھ کے اختلافات میں مزید شدت آ گئی ہے۔

    ٹارگٹ کلر کے بیان کے بعد آئی جی سندھ اور دیگر پولیس افسران کی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے 5 گھنٹے ملاقات ہوئی تھی، پولیس افسران نے سنگین غلطی کا اعتراف کیا، وزیر اعلیٰ نے ٹارگٹ کلر پر پولیس رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا یہ غفلت نہیں بلکہ بیان میرے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے، مجھے بتایا جائے میرے خلاف بیان کس نے دلوایا، پولیس حقایق بتا دے ورنہ میں کارروائی کروں گا۔

    واضح رہے کہ ايس پی شکارپور ڈاکٹر رضوان نے 24 نومبر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ وڈیرے ڈاکوؤں کی پشت پناہی کرتے ہیں، جب پولیس ان کے خلاف کارروائی کرتی ہے تو اعلیٰ حکام پولیس کی مدد نہیں کرتے، اس بیان کے بعد ڈاکٹر رضوان کو معطل کرتے ہوئے صوبہ بدر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

  • حکومت کمائی کراچی سے لیتی ہے، خرچ کچھ نہیں کرتی: وزیر اعلیٰ سندھ

    حکومت کمائی کراچی سے لیتی ہے، خرچ کچھ نہیں کرتی: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت ساری کمائی کراچی سے لیتی ہے لیکن یہاں خرچ کرنے کے لیے حکومت کے پاس پیسا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ روز شہید ملت انڈر پاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک گھبرائے ہوئے شخص نے کل کہا کہ گھبرانا نہیں ہے، جب میں سندھ کے لیے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کروں گا تو دیکھتا ہوں کیسے کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پچھلے 3 سال میں کراچی میں میگا اسکیمیں مکمل کی گئی ہیں، کراچی والوں کو چور کہتے ہیں اور ساری کمائی بھی یہاں سے لیتے ہیں، ہم غریبوں کے ساتھ رہتے ہیں، ان کے دکھ سکھ کا پتا ہے، ان کو تو ٹی وی سے پتا چلتا ہے، ایک بھی پراجیکٹ حکومت نے کراچی میں شروع نہیں کیا، کہتے ہیں گھبرانا نہیں، وہ مجھ سے ملنے سے گھبرا رہے ہیں، مجھے موقع ہی نہیں دیتے کہ ان کے سامنے بات کروں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ میرا حق ہے کہ صوبے کی بات ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کروں، ن لیگ حکومت نے کراچی میں کچھ پروجیکٹس شروع کیے تھے، موجودہ حکومت کے لوگ سب میں فیل ہوئے ہیں، سندھ میں ترقیاتی کام سندھ حکومت کرا رہی ہے، وفاق سے کام نہیں ہوتا تو کوتاہیاں ہم پر ڈال دیتا ہے۔

    دریں اثنا، مراد علی شاہ کی تقریر کے دوران ایک نوجوان نوکری کی عرضی لے کر اسٹیج پر پہنچ گیا، کہا پانچ سال سے آپ سے ملنے کی کوشش کر رہا ہوں، مراد علی شاہ نے کہا ہم ملازمت ایسے نہیں دے سکتے، حکومت ڈائریکٹ نوکریاں نہیں دے سکتی، تمام نوکریاں اشتہارات کے ذریعے میرٹ پر دی جاتی ہیں، اسپیشل اسسٹنٹ کی پوزیشن جو آپ مانگ رہے ہیں وہ سیاسی پوسٹ ہے۔

    خیال رہے کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کراچی میں سگنل فری شاہراہ، شہید ملت روڈ انڈر پاس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب کے شیر شاہ سوری سے پوچھیں کتنا کام کیا، سندھ حکومت ایک دن میں سات منصوبوں کا افتتاح کر رہی ہے، ستائیس دسمبر کو لیاقت باغ سے سلیکٹرز اور سلیکٹڈ کو پیغام دیں گے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔

  • سندھ میں 2 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم

    سندھ میں 2 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیو کیسز پر دکھ اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوششیں کیوں نتیجہ خیز نہیں ہو رہیں۔، وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت صوبائی پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دکھ اور غصہ ہے کہ ہماری کوششیں کیوں نتیجہ خیز نہیں ہو رہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 2018 میں ایک کیس سامنے آیا، اس سے ظاہر ہے کہ کہیں کوتاہی ہے۔ ہمیں اپنی کوتاہیوں کو شناخت کر کے ان کو ٹھیک کرنا ہے۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ گڈاپ، گلشن، بلدیہ، لانڈھی، سائٹ ایریا اور لیاقت آباد سے نمونے لیے گئے تھے۔ نمونوں سے ثابت ہوا کہ پولیو وائرس ان علاقوں میں موجود ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے جو بچے رہ گئے ان کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے، کراچی ڈویژن میں 1 لاکھ 73 ہزار 521 بچے ویکسین سے رہ گئے ہیں۔

    بریفنگ کے مطابق نئی مہم میں 90 لاکھ 89 ہزار 234 بچوں کی پولی وویکسین کا ہدف رکھا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ 16 دسمبر سے پولیو کے خلاف نئی مہم شروع کریں۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ سے گزشتہ دنوں ایک اور پولیو کا کیس سامنے آیا ہے، لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    محکمہ صحت کے مطابق اب تک سندھ سے 14 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    مجموعی طور پر رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 94 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ 14 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔