Tag: مراد علی شاہ

  • آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طے کیا جائے کہ صحت صوبائی معاملہ ہے یا وفاقی، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) 60 کی دہائی میں بنا، 2010 میں وفاقی حکومت نے یہ ادارےسندھ کے حوالے کیے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت این آئی سی وی ڈی کو صرف 70 کروڑ روپے دیتی تھی، ہم نے قومی ادارہ امراض قلب کا بجٹ بڑھا کر 13 ارب روپے کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جو کہتا ہے کہ 18 ویں ترمیم پر ہر حد تک جائے گا، سپریم کورٹ کے فیصلے سے انحراف نہیں۔ ڈاکٹرز اور اسپتالوں کے مسائل پہلے بھی حل کیے اب بھی کریں گے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کا تقریباً 5 ارب روپے کا بجٹ ہے، تمام پیسہ سندھ حکومت نے ہی دیا ہے۔ وفاق نے ہم سے تینوں اسپتال لے لیے ہیں۔ ان اداروں کو تباہ نہیں ہونے دیں گے، اپوزیشن سے اپیل ہے اس معاملے پر ساتھ دے۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے این آئی سی وی ڈی سے متعلق معاملہ واپس ہوجائے گا، گمبٹ اسپتال میں بنوں، فیصل آباد، بلوچستان یہاں تک کہ افغانستان سے مریض علاج کے لیے آئے۔ ہم نے بڑی محنت اور قیادت کے وژن سے ادارے بنائے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال الگ ہوگیا تو جناح میڈیکل یونیورسٹی کے طلبہ کیا کریں گے، جو لوگ اٹھارویں ترمیم کے خلاف ہیں وہ دیکھ لیں ہم 18 ویں ترمیم کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے فنڈز دینے کی بات پر مجھے جواب نہیں دیا، آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے۔ اپوزیشن ساتھ نہیں دے گی تو عددی اکثریت سے قانون سازی کریں گے۔

  • آرٹیکل 161 کے تحت معدنیات صوبوں کو منتقل ہونی چاہیئے: وزیر اعلیٰ سندھ

    آرٹیکل 161 کے تحت معدنیات صوبوں کو منتقل ہونی چاہیئے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 161 کے تحت معدنیات صوبوں کو منتقل ہونی چاہیئے، وفاق تیل اور قدرتی گیس پر رائلٹی جمع کے لیے 2 فیصد چارج لیتا ہے، سندھ چاہتا ہے صوبوں کو رائلٹی وصولی کا اختیار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت این ایف سی اجلاس کی تیاری پر اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ گیس انفراسٹرکچر سیس (جی آئی ڈی ایس) صوبوں کو منتقل کیا جائے، اب تک جی آئی ڈی ایس وصولی میں سندھ کو حصہ دیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آرٹیکل 161 کے تحت معدنیات صوبوں کو منتقل ہونی چاہیئے، وفاق تیل اور قدرتی گیس پر رائلٹی جمع کے لیے 2 فیصد چارج لیتا ہے، سندھ چاہتا ہے صوبوں کو رائلٹی وصولی کا اختیار دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ چنگی محصول اور ضلع ٹیکس (او زیڈ ٹی) میں سندھ کا حصہ 2 فیصد بڑھایا جائے، سندھ خود او زیڈ ٹی جمع کرتا تھا تو 46 فیصد حصہ بنتا تھا۔ وفاقی حکومت نے او زیڈ ٹی جمع کرنے سے روکا اور اتنا حصہ دینے کا وعدہ کیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 2010 میں وفاق نے او زیڈ ٹی صوبوں کو آبادی بنیاد پر تقسیم کرنا شروع کیا، آبادی کے حساب سے سندھ کا حصہ کم ہو کر 0.66 فیصد رہ گیا، ایف بی آر ٹیکس محاصل کا تخمینہ رقم واپسی کے نیٹ کلیکشن پر ہو مجموعی آمدنی پر نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صوبوں سے سیلز ٹیکس اور دیگر ٹیکس کم کرنے سے پہلے مشاورت کی جائے، ایل این جی پر سیلز ٹیکس 5 فیصد کم کیا گیا لیکن صوبوں کو اعتماد میں نہیں لیا۔ ساتواں این ایف سی ایوارڈ 18 ویں آئینی ترمیم سے پہلے کے ہیں، 18 ویں ترمیم کے بعد ذمہ داریاں بڑھنے پر تقسیم اسی حساب سے ہونی چاہیئے۔

    وزیر اعلیٰ کے ترجمان کے مطابق اسلام آباد میں این ایف سی کا اجلاس 6 فروری کو ہوگا۔

  • سندھ پولیس میں کوئی مداخلت نہیں، نتائج چاہئیں: وزیر اعلیٰ

    سندھ پولیس میں کوئی مداخلت نہیں، نتائج چاہئیں: وزیر اعلیٰ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں فینسی نمبر پلیٹس اور سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا، وزیر اعلیٰ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ فوکس کے باوجود جرائم کنٹرول نہیں ہو رہے۔

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس منعقد ہوا۔ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی۔

    گزشتہ روز پی ای سی ایچ ایس میں قتل کے واقعے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ اور اسٹریٹ کرائم پر فوکس کیا ہوا ہے، فوکس کے باوجود یہ جرائم کنٹرول نہیں ہو رہے۔

    اے آئی جی نے کہا کہ کل کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، ذاتی رنجش کا معاملہ لگتا ہے۔

    اجلاس میں فینسی نمبر پلیٹس اور سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس میں مداخلت نہیں اس لیے نتائج چاہئیں۔

    اجلاس میں غیر قانونی جگہ پر قائم پولیس اسٹیشنز کو ریگولر جگہوں پر مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی سندھ کو اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ اسٹریٹ واچ فورس قائم کی گئی ہے جو مختلف پوائنٹس پر پیٹرولنگ کرتی ہے، ضلع جنوبی میں سخت چیکنگ کے باعث اسٹریٹ کرائم میں کمی آئی۔

    وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ کراچی میں چیکنگ کے باعث ٹریفک کا نظام متاثر نہیں ہونا چاہیئے۔

    ڈی آئی جی نے بتایا کہ گزشتہ چند روز میں 15 اسٹریٹ کرمنلز گرفتار کیے ہیں، لیاری میں 6 ان کاؤنٹر کیے جس میں 16 کرمنلز گرفتار ہوئے۔ 80 موٹر سائیکلیں پکڑیں، 70 ہزار لیٹر ایرانی پیٹرول پکڑا ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کوئٹہ جانے والی بسوں میں ایڈیشنل ٹینک ہیں تو کارروائی کریں۔ ’ساؤتھ میں وزٹ پر گیا، پولیس نے روکا اور میرا شناختی کارڈ چیک کیا۔ کارڈ چیک کرنے کے بعد میں اہلکار سے پوچھا مجھے پہچانا؟ اس نے کہا نہیں، خوشی ہوئی اچھے طریقے سے چیک کر رہے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ ہر ڈویژن کو جی ایس ایم لوکیٹر، فرانزک لیب و دیگر سہولتیں دینا چاہتا ہوں، جن علاقوں میں جی ایس ایم لوکیٹر نہیں وہاں فراہم کریں گے۔

  • مطالبہ کیا تھا کہ اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    مطالبہ کیا تھا کہ اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مطالبہ کیا تھا لاہور کی اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے، چین نے ہماری محنت کے باعث بلوچستان اور پختونخواہ میں ماس ٹرانزٹ منظور کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کل کراچی سرکلر ریلوے پر میرے لکھے گئے خطوط کا حوالہ دیا گیا، بطور وزیر خزانہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو خط لکھا تھا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مطالبہ کیا تھا لاہور کی اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے، وزیر اعظم کی منظوری کے باوجود وزارت منصوبہ بندی نے انکار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے ہماری محنت کے باعث بلوچستان اور پختونخواہ میں ماس ٹرانزٹ منظور کیا، 4 خطوط لکھنے کے بعد 18 جنوری 2018 کو وزارت اطلاعات سے خط نکلتا ہے، ن لیگ دور میں دو چار خط لکھنے کے بعد جواب آتا تھا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 3 اکتوبر کو میں نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا تھا، آج 22 جنوری ہے کسی خط کا جواب نہیں آیا۔ سازشوں کے باوجود میرا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکل گیا۔

    انہوں نے کہا کہ گیس بحران پر وزیر اعظم کو سی سی آئی اجلاس کے لیے لکھا، اس صوبے کے لوگوں کو ہم حساب دینے کے لیے تیار ہیں، سندھ حکومت وفاق سے کام کروائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کی تقریر کے بعد اپوزیشن ارکان نے وقت دینے کا مطالبہ کیا لیکن اسپیکر نے انکار کردیا جس پر بات کرنے کا موقع نہ دینے پر اپوزیشن نے شور شرابہ بھی کیا۔

  • پی ایس ایل فور، کراچی کنگز جیسے ہی فائنل جیتے گی میں خود استقبال کروں گا، مراد علی شاہ

    پی ایس ایل فور، کراچی کنگز جیسے ہی فائنل جیتے گی میں خود استقبال کروں گا، مراد علی شاہ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پی ایس ایل فائنل اس بار کراچی کو کنگز کو جیتنا چاہئے، کراچی کنگز جیسے ہی جیتے گی میں خود ٹیم کا استقبال کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کے انعقاد پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی والے میدان میں آئیں اور اپنی ٹیم کو سپورٹ کریں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کنگز میدان میں آئے گی ہم اپنی ٹیم کو سپورٹ کریں گے، میرے صوبے اور شہر کی خواہش ہے کہ کراچی کنگز میدان مارے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وسیم اکرم کی سوئنگ ضرور کام آئے گی، دنیا کے بڑے مایہ ناز کھلاڑی پی ایس ایل کا حصہ ہوں گے، کرکٹ کے مہمانوں کا شاندار استقبال ہوگا، کرکٹ کے دیوانوں خوش ہوجاؤ۔

    مزید پڑھیں: پی ایس ایل فور، شائقین کے ساتھ ساتھ سیاست دان بھی بھرپور ایکشن کے منتظر

    یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے شیڈول کا اعلان کیا جاچکا ہے، پی ایس ایل کا چوتھا ایڈیشن 14 فروری سے 17 مارچ تک ہوگا۔

    پی ایس ایل فور کے 4 میچز ابو ظبی میں ہوں گے جبکہ شارجہ اور دبئی میں بھی میچز ہوں گے۔ آخری 8 میچز پاکستان میں ہوں گے جن میں 3 میچ لاہور اور 5 میچ کراچی میں ہوں گے۔

    لاہور میں ہونے والے میچز 9، 10 اور 12 مارچ کو ہوں گے جبکہ 7، 10، 13 اور 15مارچ کو میچز کراچی میں ہوں گے۔ پی ایس ایل فور کا فائنل 17 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

  • وزارتِ داخلہ نے بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکال دیا

    وزارتِ داخلہ نے بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکال دیا

    اسلام آباد: وزارتِ داخلہ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ پی پی رہنما بلاول بھٹو زرداری اور سندھ کے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ کے نام وزارتِ داخلہ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیے۔

    [bs-quote quote=”گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے دونوں کے نام ای سی ایل سے نکالنےکی منظوری دی تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سپریم کورٹ نے دونوں کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا، جب کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے دونوں کے نام ای سی ایل سے نکالنےکی منظوری دی تھی۔

    وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہزاد اکبر کہتے ہیں کہ اب کیس نیب کے پاس ہے، نیب نے درخواست کی تو دونوں کے نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالے جا سکتے ہیں۔

    بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ عدالت نے جے آئی ٹی سے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کے نام ڈلیٹ کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی کابینہ نے بلاول، مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کر لیا

    انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر جے آئی ٹی اپنا کام بدستور جاری رکھے گی اور قومی احتساب بیورو کی معاونت کرے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے بلاول بھٹو اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    کابینہ کے اراکین نے عدالتی احکامات کی روشنی میں نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی رائے دی تھی۔

  • وفاقی کابینہ نے بلاول، مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کر لیا

    وفاقی کابینہ نے بلاول، مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے بلاول بھٹو اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل افراد کے نام فہرست سے نکالنے پر مشاورت مکمل کر لی گئی۔

    [bs-quote quote=”اراکین نے عدالتی احکامات کی روشنی میں نام ای سی ایل سے نکالنے کی رائے دی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”ذرائع”][/bs-quote]

    اجلاس میں وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا، اراکین نے عدالتی احکامات کی روشنی میں نام ای سی ایل سے نکالنے کی رائے دی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیرِ اعظم ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں 17 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا گیا۔

    وزیرِ اعظم کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ کے بارے میں قائم خصوصی کمیٹی نے بریفنگ دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    یاد رہے گزشتہ وفاقی کابینہ اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام فوری ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ کابینہ نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے عدالتی تفصیلی فیصلے کا انتظار کرے گی، تحریری فیصلہ ملنے کے بعد نام ای سی ایل سے نکالنے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

  • بلاول بھٹو زرداری میں ملک کو چلانے کی قابلیت موجود ہے، مراد علی شاہ

    بلاول بھٹو زرداری میں ملک کو چلانے کی قابلیت موجود ہے، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری میں اس ملک کو چلانے کی قابلیت موجود ہے، پاکستان میں اتنی پوٹینشل ہے کہ ہم اپنے مسائل خود حل کرسکیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مراد علی شاہ نے کہا کہ اگر ٹیکس کلیکشن نہیں ہورہی تو یہ کام ہمیں دے دیں ہم میں یہ قابلیت ہےکرکے دکھائیں گے۔

    ، مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ  اللہ تعالیٰ مخالفین کو  عقل دے، پاکستان اور سندھ میں بہت پوٹینشل ہے، ہم نے ہی یو اے ای کو بنایا، ہم اپنے مسئلے خود حل کرسکتے ہیں، بیرون ملک جا کر ہم غلط سمجھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پیپلزپارٹی وفاق میں بھی حکومت بنائے گی: مرادعلی شاہ

    ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری میں اس ملک کو چلانے کی قابلیت موجود ہے، ملک چلانے کیلئے بلاول بھٹو کے سوا کوئی نظرنہیں آتا، پاکستانی انجینئرز نے پوری دنیا میں اپنا لوہا منوایا، ہمارے ملک میں اتنی پوٹینشل ہے کہ اپنے مسئلے خود حل کرسکیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل  سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام نے سابق صدر آصف زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت پر بھروسہ کیا ہے، اس بار سندھ میں پہلے سے زیادہ ووٹ اور نشستیں لے کر پیپلز پارٹی کامیاب ہوئی ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: عمل درآمد بینچ بنانے کا حکم جاری، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

    جعلی اکاؤنٹس کیس: عمل درآمد بینچ بنانے کا حکم جاری، عدالت کا تفصیلی فیصلہ

    اسلام آباد : عدالت عظمیٰ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے تفصیلی فیصلہ میں کہا ہے کہ  نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں ، نیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کےخلاف تحقیقات جاری رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کاتحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے،25صفحات پرمشتمل فیصلہ جسٹس اعجاز الحسن نے تحریر کیا۔

    فیصلے کے مطابق جے آئی ٹی اپنی تحقیقات مکمل کرکے فوری طور پر نیب کو بھجوائے گی، جے آئی ٹی کے تمام ممبران نیب کو مزید تحقیقات میں معاونت کریں گے، جے آئی ٹی نامکمل معاملات کی تحقیقات جاری رکھے گی، نیب جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں اپنی تحقیقات مکمل کرے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر تحقیقات میں جرم بنتا ہو تو احتساب عدالت میں ریفرنس فائل کئے جائیں، نیب ریفرنس اسلام آباد نیب عدالت میں فائل کئے جائیں، چیئرمین نیب مستند ڈی جی کو ریفرنس کی تیاری اور دائر کرنے کی ذمہ داری دیں، مستند افسران پر مشتمل ٹیم ریفرنسز کی پراسیکیوشن کے لئے تشکیل دی جائے۔

    تفصیلی فیصلے کے مطابق نیب اپنی 15روزہ تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی، نیب رپورٹ کا جائزہ سپریم کورٹ کا عمل درآمد بینچ لے گا، نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں رکھنے سے ان کے کام میں مسائل پیدا ہوں گے، ان کی نقل وحرکت میں رکاوٹ ہوگی، لہٰذا بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کا نام فی الحال ای سی ایل سے نکالا جائے۔

    نیب کو بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کے خلاف تحقیقات میں رکاوٹ نہیں ہوگی تاہم نیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کےخلاف تحقیقات جاری رکھے، دونوں رہنماؤں کے خلاف شواہد ہیں تو ای سی ایل میں نام کیلئے وفاق سے رجوع میں رکاوٹ نہیں۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ کرپشن، منی لانڈرنگ، کمیشن اور  سرکاری خزانے میں بے ضابطگیوں کا ہے، شواہد، مختلف دستاویز پر مبنی جے آئی ٹی رپورٹ پر کیس بنتا ہے،  جے آئی ٹی کے مطابق یہ معاملہ اختیارات کے ناجائز استعمال کا بھی ہے، جے آئی ٹی کی سفارشات پر نیب کارروائی کرے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فریقین کے وکلاء عدالت کو متاثر کن دلائل نہیں دے سکے، چند وکلاء نے تسلیم کیا  کہ معاملہ نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، جے آئی ٹی نے تحقیقات میں سنگین جرائم کی نشاندہی کی ہے، نیب کو جعلی منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کیلئے دو ماہ کا وقت دیاجاتا ہے۔

    تفصیلی فیصلہ کے مطابق فاروق ایچ نائیک ان کے بیٹے انورمنصوراور ان کے بھائیوں کے نام رپورٹ میں ہیں، متعلقہ افراد کے نام صرف فیس کی وجہ سے ہیں تو نیب تحقیقات کرے۔

    نیب متعلقہ افراد سےمتعلق جےآئی ٹی کے شواہد پر تحقیقات کرے، جرم ثابت نہ ہونے پر ہی نام جے آئی ٹی اور ای سی ایل سے نکالے جائیں، شواہد ملنے پر نیب ان افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

  • پیپلزپارٹی وفاق میں بھی حکومت بنائے گی: مرادعلی شاہ

    پیپلزپارٹی وفاق میں بھی حکومت بنائے گی: مرادعلی شاہ

    کراچی: سندھ اسمبلی میں دھواں دار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاق میں بھی حکومت بنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام نے سابق صدر آصف زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت پر بھروسا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بار سندھ میں پہلے سے زیادہ ووٹ اور نشستیں لے کر پیپلز پارٹی کامیاب ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ پلان بنا کر آئے تھے لیکن ایک نشست بھی نہ لے سکے، کچھ دن انتظار کرر ہا ہوں ان لوگوں کی سازشیں کھل جائیں گی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی ایک بار پھر وفاق میں حکومت بنائے گی۔ مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت نے تھر کول منصوبہ اپنی مدد آپ کے تحت بنایا ہے۔

    وفاق کے ساتھ پانی کی تقسیم کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ سکھربیراج جب بناتوسندھ اور پنجاب کے درمیان بھی معاہدے ہوئے تھے ، جنہیں سب نے منظور کیا تھا۔ واٹر اکارڈ میں کراچی کا الگ ذکر ہے ۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اس دفعہ سی سی آئی عجیب بنی ہے،سی سی آئی میں جو سندھ کے ممبر تھے انہوں نے مخالفت کی،جن3نمائندوں نےسندھ کےپانی کی بات نہ کی وہ وفاقی نمائندےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انگریز دور میں دریائے سندھ پر ڈیم اورکینال بنے، دریاؤں کوروکا گیا تو سندھ میں پانی آنا کم ہوگیا۔ سنہ  1948میں بھارت نے پاکستان کا پانی بندکردیاتھا۔

    سندھ طاس معاہدے میں 3دریا بھارت کودیے،1991میں حصے دوبارہ مختص کیے۔بدقسمتی سے گریٹرتھل کینال بنایاگیا، وفاقی حکومت ناانصافیاں کرتی جارہی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وفا ق اورارساسندھ سے پانی کے معاملے پر زیادتی کررہےہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کراچی کےپانی کامعاملہ آبی کونسل کوبھیج دو۔ سکھراورگڈو بیراج میں پانی نہیں ملے گا بلوچستان کوکیسے دیں گے، پانی کے معاملے بلوچستان نے سندھ کا ساتھ دیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ کبھی کبھارکےسیلاب سےنمٹنےکےلیےبہت بڑاڈیم چاہیےاور بڑاڈیم بنانےکےلیےوسائل نہیں ہیں۔چھوٹےڈیم بننےکےبعدبھی سیلاب سےنقصانات ہوں گے۔ارسا کاپانی تقسیم کرنے کا نظام درست نہیں، ہمیں فصل کےلیےپانی چاہیے ہوتا ہے تو منگلا ڈیم بھر رہے ہوتے ہیں۔اصول یہ ہےجب پانی کی ضرورت ہوڈیم میں نہیں بھراجاتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت سیلاب میں پانی چھوڑتاہے،مشرقی نہروں میں بھی ویسےہی پانی چھوڑاجارہاہے،سندھ کی بددعا جسے لگی وہ سب کو پتا ہے،یہ ہر بارشکست کھائیں گے۔