Tag: مراد علی شاہ

  • مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ سندھ کے 3 وفاقی نمائندے ہیں جن کا پیپلز پارٹی سے تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ میری آواز بنیں تاکہ اجلاس میں سندھ کی آواز اٹھا سکوں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ کے 3 وفاقی نمائندے ہیں جن کا پیپلز پارٹی سے تعلق نہیں، گیس پر مشترکہ مفادات کونسل اجلاس کے لیے وفاق کو کل خط لکھوں گا، کراچی سے وزیر اعظم بھی الیکشن لڑ چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، تھر کول کے فروری میں ٹیسٹ کریں گے۔ فروری میں بجلی کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ بجلی سیدھا پنجاب جا رہی ہے، شاید ہمیں حصہ مل جائے۔ سندھ نے پانی و بجلی پر اپنا مؤقف بہت اچھے طریقے سے پیش کیا، اس لیے سندھ حکومت کچھ لوگوں کو کھٹکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے ووٹ دیا ہے، سندھ کے حقوق لیں گے سندھ کے سی سی آئی ارکان ہمیں سپورٹ کریں۔

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی مشترکہ تحیقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) رپورٹ میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا نام بھی شامل تھا، جس کے بعد حکومت نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کردیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وزیر اعلیٰ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ہدایت کی تھی تاہم اس بارے میں مشاورت جاری ہے۔

  • تحریری حکم ملتے ہی بلاول اور مراد علی شاہ کا نام جے آئی ٹی سے نکال دیں گے: شہزاد اکبر

    تحریری حکم ملتے ہی بلاول اور مراد علی شاہ کا نام جے آئی ٹی سے نکال دیں گے: شہزاد اکبر

    لاہور: وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے تحریری حکم ملتے ہی بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام جے آئی ٹی اور ای سی ایل سے نکال دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، نیب چاہے گی تو اب وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ کو بلا کر پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو استعفیٰ دینا چاہیے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بیرسٹر شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ زمینوں پر قبضے اور دیگر معاملات پر مراد علی شاہ سے سوال پوچھا جا سکتا ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ جے آئی ٹی نے صرف انکوائری کی ہے اور تجاویز دی ہیں، اب نیب کی انویسٹی گیشن شروع ہوئی ہے، نیب نے جے آئی ٹی سے تفتیش مزید آگے بڑھانے کے لیے معاونت طلب کی ہے۔

    انھوں نے بتایا ’جے آئی ٹی رپورٹ پر یہ شکایت کی گئی ہے کہ انھیں بلایا نہیں گیا، تو اب سپریم کورٹ نے نیب کو انھیں بلانے کا اختیار دے دیا ہے، نیب چاہے گی تو وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بلا لے گی، جے آئی ٹی رپورٹ پر جواب میں دستاویزی ثبوت دینا ہوں گے۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  چیف جسٹس کا بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اور ای سی ایل سے نکالنے کا حکم


    معاونِ خصوصی نے کہا ’نیب انویسٹی گیشن میں جرم ثابت ہوتا ہے تو ریفرنسز دائر کیے جائیں گے، نیب کو انویسٹی گیشن کے لیے تمام والیم جے آئی ٹی فراہم کرے گی، لفاظی سے کام نہیں چلے گا، ڈاکیومنٹری ثبوتوں پر جواب دینا ہوگا۔‘

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ سندھ میں ان کی حکومت کے دوران کیس چلے گا تو کون گواہی دے گا، وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو استعفیٰ دینا چاہیے۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، چیف جسٹس کا بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، چیف جسٹس کا بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا اور کہا جےآئی ٹی کاوہ حصہ حذف کردیں ، جس میں بلاول کانام ہے جبکہ عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں‌ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی، ایڈووکیٹ خواجہ طارق رحیم عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ کس کی نمائندگی کررہے ہیں؟ جس پر ایڈووکیٹ خواجہ طارق نے بتایا کہ تمام ملزمان کی مشترکہ نمائندگی کررہاہوں۔

    چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ خواجہ طارق سے مکالمے میں کہا مجبورنہ کریں عمل درآمد بینچ سے پوچھیں گرفتاریاں کیوں نہ ہوئیں، آُپ تو ایسا تاثر دے رہے ہیں ، جیسے سب بڑے معصوم ہیں، کیا ہوا ہے اور کیا نہیں ہوا اس کی تحقیقات ابھی ہونی ہے۔

    اٹارنی جنرل نے ای سی ایل کےحوالے سے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ای سی ایل میں ناموں کامعاملہ کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائےگا، کابینہ اس پر ضرور نظر ثانی کرے گی۔

    [bs-quote quote=”جےآئی ٹی نےتوموٹی موٹی چیزیں بیان کیں ہیں، اصل تحقیقات تو نیب نےکرنی ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    وکیل اومنی گروپ نے اپنے دلائل میں کہا حکومتی ترجمان نےبیان میں کہا جے آئی ٹی کی لسٹ کےنام ڈالےگئے، انہوں نے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا ہے، پتہ  نہیں ریویو ہوگا، اس  لسٹ میں فوت شدہ شخص کانام بھی شامل ہے، جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا تمام جزویات پر جارہے ہیں، ای سی ایل پراٹارنی جنرل حکومت کا لائحہ عمل بتاچکے ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آپ چاہتے ہیں ادھرادھر کی باتیں کریں،اصل کیس نہ چلنے دیں، آپ یہ دلائل دے جے آئی ٹی کی رپورٹ پرآگے کیا کارروائی کی جائے، چیف  جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا اتنامواد ہونے کے بعد آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،  جےآئی ٹی نے تو موٹی موٹی چیزیں بیان کیں ہیں، اصل تحقیقات  تو نیب نے کرنی ہے، اگرکوئی بات آپ کےخلاف آئی توریفرنس بنےگا۔

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس میں کہا میری رائےمیں جواکاؤنٹس پکڑےگئےوہ شاخیں ہیں، یہ تمام شاخیں اومنی گروپ سےجاکرملتی ہیں، اومنی آگے ٹائیکون کو جا کر ملتا ہے، ان سب کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

    وکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی نےاختیارات سے تجاوز کیا، شوگرملزپ یسے دے کر خریدی گئی، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا جعلی  اکاؤنٹس سے ادائیگی ہوئی ناں؟جسٹس فیصل عرب نے کہا سپریم کورٹ میں ہم جرم کی نوعیت کاتعین نہیں کرسکتے۔

    چیف جسٹس نے کہا جےآئی ٹی رپورٹ صرف رپورٹ ہے، یہی رہنی چاہیے، یہ صرف ججز کے دیکھنے کے لئے ہے، وکیل کا دلائل میں کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے جو گراف شوگرمل سے متعلق دیا وہ غلط ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا جے آئی ٹی نے کہا نہ آپ نے ٹریکٹر خریدے نہ بیچے۔

    وکیل اومنی گروپ کا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کہتی ہے ہم نے اس میں ایک ارب کی سبسڈی لی، کہاں ثابت ہوتاہے کہ ہم نے سبسڈی لی، جس پر عدالت نے کہا ہم ٹرائل کورٹ نہیں یہ بات آپ نے ٹرائل کورٹ میں بتانی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے گٹھ جوڑ اور مواد دیکھ کر معاملہ نیب کو ریفر کرسکتے ہیں، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو، وہاں آپ کو جرح کا موقع بھی ملے گا، وہاں آپ جے آئی ٹی کو رد بھی کرسکتے ہیں، وہاں آپ بتاسکتے ہیں، 5سال آپ کے لئے من وسلوی ٰکہاں سے اترا اور کیسے چند سال میں اومنی گروپ اربوں سے کھربوں پتی ہوگیا۔

    سماعت مین جسٹس اعجاز نے کہا جےآئی ٹی رپورٹ میں صرف سفارشات مرتب کی ہیں، یہ حقائق پر مبنی رپورٹ ہے، یہ تونیب کے پاس جائےگی پھر اس پر فیصلہ ہوگا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کیس نیب کو بھجوانا ہے یا نہیں۔

    وکیل نے دلائل دیئے کہ ٹریکٹرسبسڈی معاملےپراومنی گروپ کاحصہ 10فیصدہے، سبسڈی بھی قانون کے مطابق ہے، جس پرجسٹس اعجازالاحسن نے کہا  جے آئی ٹی نے لکھا ٹریکٹروں کی خرید و فروخت کاغذوں میں ہوئی، اومنی گروپ نے ایک ارب سبسڈی لی، رپورٹ میں لفظ غبن استعمال ہوا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اس مقدمے کا مرکز جعلی اکاؤنٹس ہیں، جعلی اکاؤنٹس کاتعلق اومنی اور سیاستدانوں سے ہے، آپ مت سمجھیں کہ آپ کو مجرم ٹھہرائیں گے، ابھی مقدمہ انکوائری کے مراحل میں ہے، آپ جاکر اس کا دفاع کرسکتے ہیں، تسلی کرائیں آپ کا مؤکل کیسے دنوں میں ارب پتی بن گیا، پیسے درختوں پر لگنے شروع ہوگئے؟ہم نہیں کہتے لانچوں کے ذریعے آئے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ بھٹی صاحب سندھ حکومت چینی پر2 روپے زیادہ سبسڈی دے رہی ہے، آپ کے مؤکل کی کتنی ملیں ہیں، جس پر وکیل نے بتایا کہ میرے مؤکل کی 8 ملیں ہیں، سبسڈی کےمعاملے پر کوئی غیرقانونی کام نہیں کیاگیا، جے آئی ٹی کے دیےگئے اعداد و شمار ریکارڈ پر نہیں۔

    جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے مزید کہا بھٹی صاحب آپ لیئرنگ کے بارے میں جانتے ہیں، وکیل اومنی گروپ نے جواب میں دیا کہ نہیں جناب، جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ تو پھر آپ دلائل کیوں دے رہے ہیں، اس رپورٹ کو قبول کرلیں تو آپ کے پاس کوئی راستہ نہیں رہ جائےگا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ کوتومعاملہ ٹرائل عدالت بھجوانے پر اصرار کرناچاہیے، وکیل اومنی گروپ نے کہا اس میں ہمارے فاروق ایچ نائیک پر بھی الزامات  ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے فاروق ایچ نائیک ہمارے بھی تو ہیں، آپ ان کی فکر چھوڑیں۔

    [bs-quote quote=” بلاول زرداری توصرف اپنی ماں کامشن لیکرچل رہاتھا، وہ معصوم بچہ ہےای سی ایل میں کیوں ڈالا؟” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کے ریمارکس”][/bs-quote]

    وکیل انورمجید نے اپنے دلائل میں کہا سپریم کورٹ نےاس مقدمےکی سست روی پرازخود نوٹس لیاتھا، اب تویہ تفتیش ہو گئی ہےاس کونمٹا دیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیاہم اتنےسادہ ہیں، مقدمےکوختم نہیں کریں گےبلکہ آگےبھی چلائیں گے۔

    وکیل جےآئی ٹی فیصل صدیقی عدالت میں پیش ہوئے ، وکیل جےآئی ٹی نے بتایا کہ فریقین آج تک جعلی اکاؤنٹس سےانکاری ہیں، جس پر چیف جسٹس نے  استفسار کیا پہلےیہ بتائیں بلاول بھٹوکوکیوں ملوث کر رہے ہیں، بلاول نے پاکستان آکر کیا کیا وہ معصوم بچہ ہے ای سی ایل میں کیوں ڈالا؟

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے وہ توصرف اپنی والدہ کے لیگیسی کوآگے بڑھا رہا ہے، کیا جے آئی ٹی نے بلاول کو بدنام کرنے کیلئے معاملے میں شامل کیا؟ کیا جے آئی ٹی نے بلاول بھٹو کو کسی کے کہنے پر معاملے میں شامل کیا؟ بلاول کو معاملے میں شامل کرنے کو آگے چل کر دیکھتے ہیں۔

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا بلاول زرداری توصرف اپنی ماں کامشن لیکرچل رہاتھا، جےآئی ٹی نے تو اپنے وزیراعلیٰ کی عزت نہیں رکھی، وزیراعلیٰ کانام ای سی ایل میں ڈال دیاگیا۔

    وکیل جےآئی ٹی کا کہنا تھا کہ عدالت کواس حوالے سے مطمئن کروں گا، چیف جسٹس نے جے آئی ٹی وکیل سے مکالمے میں کہا بلاول کسی جرم میں ملوث ہیں ، جوان کانام ای سی ایل میں ڈال دیا؟ شپ نےوزیراعلیٰ سندھ کونہیں بخشا۔

    اٹارنی جنرل انورمنصورخان نے بتایا عدالتی حکم پرای سی ایل معاملےپرکابینہ کااجلاس بلایاتھا، تمام ناموں کاجائزہ لینےکافیصلہ کیا ہے، ای سی ایل سے متعلق جائزہ کمیٹی کااجلاس10جنوری کوہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا ٹھیک ہےاب ای سی ایل معاملے پر جو بھی ہوگا وہی کریں گے۔

    وکیل نے کہا جےآئی ٹی نےفاروق نائیک کےخلاف آبزرویشن دیں،چیف جسٹس کا کہنا تھا ایسےوکلا کے نام شامل ہوئے تو پھر ایک نیا پینڈورا باکس کھل جائے گا، خواجہ صاحب ہم نے پینڈورا باکس کھول دیا، جسٹس اعجاز الحق کا کہنا تھا ابھی تو ایک حقائق پر مشتمل انکوائری ہوئی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس میں کہا ہم نےاس رپورٹ پرفیصلہ کرناہے، یہاں کوئی بھی مقدس گائے نہیں، جس پروکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا جے آئی  ٹی رپورٹ حقائق کے برعکس ہے، جے آئی ٹی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا، جےآئی ٹی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے جن لوگوں نےمفت میں سبسڈی لی ان کی تحقیقات ہونی چاہیے، جےآئی ٹی تحقیقات کے لیے نیب کو بھیجنے کی سفارش کی ہے، کیسے سلک اور سمٹ بینک کھل گئے، حتمی تحقیقات نیب نے کرنی ہے، بلانے پر نیب کے سوالات کاجواب دینا ہوگا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا اربوں روپےکیسےبن گئےنیب تحقیقات کرےگا، جےآئی ٹی نے یہ بتایاکب کب کیا ہوا، تمام شاخسانے اومنی گروپ سے جا کر ملتے ہیں، جے آئی ٹی نے بنیادی معلومات فراہم کی ہیں، دہی بھلے، فالودے والے کے اکاؤنٹس اومنی گروپس سے ملتے ہیں، اومنی گروپ کا سیاستدانوں، نجی  پراپرٹی ٹائیکون سےگٹھ جوڑ دیکھنا ہے، ایسامکسر کیا ہے کہ اس کی لسی بن گئی ہے، کیا اوپر سے فرشتے آکر جعلی بینک اکاؤنٹس کھول گئے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا جے آئی ٹی کی تفتیش جعلی بنک اکائونٹس تک محدود نہیں تھی, وکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا عدالت کودیاگیاتاثردرست نہیں، عدالت اجازت دے کہ اصل تصویر پیش کرسکوں، اومنی گروپ نے شوگر ملیں قانون، طریقہ کار کے مطابق خریدیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا ملیں مفت تونہیں لیں نہ پیسےجعلی اکاؤنٹس سے آئے؟ جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ جب ریفرنس دائر ہوگا تو اپنا دفاع کرلینا۔

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس میں کہا یہ تفتیشی رپورٹ ہےاس پر فریقین کا جواب دیکھناہے، اتنامواد آنے کے بعد معاملے کو کیسے ختم کرسکتے ہیں، اصل  مسئلے سے ہٹ کر ای سی ایل پر توجہ مرکوز نہ کریں، وکیلوں نے قسم کھائی ہے کہ اصل مقدمے کو چلنے نہیں دینا، اعتراض ہے کہ جے آئی ٹی نے اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کیا۔

    وکیل کا دلائل میں کہنا تھا جےآئی ٹی نیب کوریفرنس دائرکرنےکی سفارش نہیں کرسکتی، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا جےآئی ٹی کی سفارش پر اعتراض ہے تو ہم نیب کومعاملہ بھیج دیتےہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ چارٹ دیکھا ہےکس طرح کس سال سےاوپراٹھےہیں، کیسےسندھ بینک اورسمٹ بنک بنالیے، اب ان بینکوں کوضم کر رہے ہیں، ضم کرنے کا مقصدمعاملےپرمٹی ڈالناہے، پیسوں کی بندربانٹ پراومنی نےشوگرملیں لی ہیں ان کاکیاکریں، آپ نےرہن شدہ چینی غائب کردی۔

    عدالت نے کہا امریکامیں قتل کےمقدمےمیں ضمانت مل جاتی ہے،ایسے مقدمات میں نہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے اومنی گروپ والے 3بینکوں کو کھاگئے ہیں، کراچی میں ایک پولیس والے کے کہنے پر یہ مقدمہ کھلا، میں اس کانام بھی نہیں بتاؤں گا۔

    وکیل جے آئی ٹی نے بتایا اس مقدمے کا مرکز جعلی اکاؤنٹس ہیں، چیف جسٹس نے کہا جمہوریت اس ملک کے لئے ایک نعمت ہے، سارے بنیادی حقوق جمہوریت کی وجہ سےہیں، جمہوریت پرسمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے، سب کہتے تھے الیکشن نہیں ہوں گے، ہم نے کہہ دیاتھا الیکشن میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں ہوگی، الحمداللہ انتخابات وقت پرہوئے۔

    چیف جسٹس نے مزید ریمارکس میں کہا ہم نےآتےہی کہناشروع کردیاتھا جمہوریت نہ رہی توہم نہیں رہیں گے، ہرقیمت پرجمہوریت کاتحفظ کیاجائےگا، لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہم اس جمہوریت ہی کاتحفظ چاہتےہیں، جمہوریت ارتقائی عمل میں ہے۔

    ،فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں کہا جے آئی ٹی کے تمام الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں، ہم سے جو سوال پوچھے نہیں گئے وہ بھی جے آئی ٹی میں ڈال دیےگئے، ہم اس رپورٹ کومکمل طور پر مستردکرتے ہیں، جو الزام آصف زرداری، فریال تالپور پر لگائے ہیں وہ اخذکرتے ہیں، دونوں کے جوابات تفصیل میں داخل کیے ہیں، ان الزامات کا مقصد صرف سیاسی شخصیات کی تضحیک ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس معاملےمیں عدالت کی کوئی بدنیتی نہیں، جس پر فاروق نائیک نے کہ وہ سوال عدالت نے پوچھے نہیں جن کے جوابات جے آئی ٹی نے دیے، لطیف کھوسہ نے کہا فاروق ایچ نائیک کوعدالت نے پروٹکٹ کیا، مجھ سےمنسوب جعلی آڈیوٹیپ معاملہ آپ نے ایف آئی اے کو ریفرکیا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے وہ آڈیو ٹیپ جعلی ہے آپ کی آوازہی نہیں، یہ ممکن ہے کبھی بھابھی سے سرگوشی کررہے ہوں آپ کی آواز بدلتی ہو۔

    لطیف کھوسہ نے کہا آپ کےدیئےگئے سرٹیفکیٹ سےبڑاسرٹیفکیٹ نہیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا جمہوریت سے بڑی کوئی نعمت نہیں، تمام بنیادی حقوق جمہوریت کی بدولت ہی ہیں، لوگ کہتےتھےالیکشن نہیں ہوں گے،میں کہتاتھا ایک منٹ تاخیرنہیں ہوگی، ہم نے آئین پاکستان کی حفاظت کا حلف اٹھا رکھاہے، حلف کوئی معمولی چیزنہیں بلکہ عہدہے۔

    لطیف کھوسہ کا عدالت میں مزید کہنا تھا کہ 172 لوگوں کےنام ای سی ایل میں ڈالئےگئے، آج سندھ بندہوکررہ گیاہے، کوئی افسرقلم اٹھانےکوتیارنہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا بلاول زرداری کانام جےآئی ٹی رپورٹ سے نکال رہےہیں اور بلاول سےمتعلق جےآئی ٹی کےحصےکوڈلیٹ کر رہے ہیں،ہم کسی صورت جمہوریت کوڈی ریل نہیں ہونےدیں گے، لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ بلاول کےحوالے سے جےآئی ٹی کی آبزرویشن پرتحفظات ہیں۔

    وکیل کا دلائل میں کہنا تھا اگرسیاسی جماعتوں کےساتھ ایسارویہ رکھاگیاتوجمہوریت کیسےچلےگی، لطیف کھوسہ نے کہا ہمیں سندھ حکومت سے الگ کرنےکی کوشش کی گئی۔

    چیف جسٹس نے جےآئی ٹی وکیل سےسوال کیا آپ نےبغیرتحقیق وزیراعلیٰ کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا، کیاسی ایم کا نام اس طرح ای سی ایل میں شامل کرنا  قومی مفادمیں ہے، کیاعالمی سطح پرپاکستان کےلئے یہ باعث عزت ہے، آپ کےخیال میں کیاسی ایم حکومت چھوڑکرملک سےبھاگ جاتے؟ عدالت نے مزید کہا صوبوں میں ہم آہنگی کےلئےجواقدامات کررہےہیں کیایہ اس کےمفادمیں ہے؟۔

    چیف جسٹس نے بلاول کا نام جے آئی ٹی سے نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے جےآئی ٹی کاوہ حصہ حذف کردیں جس میں بلاول کانام ہے، بلاول کااس کیس میں کیارول ہے، عدالت نے کا کہنا تھا ڈائریکٹرز میں نام ہونے سے ایک بچے پر اتنے بڑےالزمات لگائے جاسکتے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے مرادعلی شاہ کی عزت نفس مجروح کی جارہی ہے، دیکھ تولیتےایک صوبے کا وزیراعلیٰ ہے، ہم رپورٹ پرکمنٹس نہ کریں تو بہتر ہے، ہم تویہ معاملہ نیب کوبھجواناچاہ رہے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ بے بنیاد نہیں ہے۔

    [bs-quote quote=” جنہوں نے 50ہزارکبھی نہیں دیکھاان کےاکاؤنٹس میں8،8کروڑفرشتےڈال گئے، ہم اس کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”جسٹس ثاقب نثار "][/bs-quote]

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا سندھ میں ایسےٹھیکےدیکھے جوکاغذوں میں مکمل ہو گئے تھے ، ایسےٹھیکوں کاہم نےبعدمیں کام کرایا، جےآئی ٹی نے بھی  ایسےہی ٹھیکوں کاذکرکیاہے، جنہوں نے 50ہزارکبھی نہیں دیکھاان کےاکاؤنٹس میں 8 ،8 کروڑ فرشتے ڈال گئے، ہم اس کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا نامزدملزمان کیوں نہیں سمجھتےکہ ان کے پاس کلیئرہونےکاموقع ہے، تفتیش کاروں کےسامنے پیش ہوکر اپنے آپ  کوبے گناہ   ثابت کر دیں، ہم جےآئی ٹی کا اسکوپ بڑھادیں گے، جے آئی ٹی وکیل، بلاول، مرادعلی شاہ،فاروق نائیک کوملوث کرنےپرجواب دیں۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اورفریال تالپور کابراہ راست کوئی تعلق نہیں، بد نیتی سےبدنام کرنے کی کوشش کی گئی، چیف جسٹس نے کہا بد نیتی سے ذکرمت کریں، جس پر فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔

    چیف جسٹس نے بلاول بھٹو اوروزیراعلیٰ سندھ کانام ای سی ایل سےفوری نکالنےکاحکم دے دیا اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجواتے ہوئے ہدایت کی نیب2ماہ کےاندرتحقیقات مکمل کرے ، نیب اگرچاہے تو اپنے طور پر ان دونوں کوسمن کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کا کابینہ کونام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق نظرثانی کاحکم

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے آصف زرداری،فریال تالپورکو جمعہ تک جواب جمع کرانےکی مہلت دی تھی اور عدالت نے 172افرادکےنام ای سی  ایل میں شامل کرنے پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے نام ای سی ایل شامل کرنے پرنظر ثانی کاحکم دیاتھا جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ کو ان کےنام کے حوالے سے درخواست دینےکی ہدایت کی تھی۔

    عدالت نےفاروق نائیک کانام جےآئی ٹی میں کالعدم قراردینےکابھی عندیہ دیاتھا جبکہ لطیف کھوسہ کےخلاف سوشل میڈیا پرمہم کی تحقیقات کابھی حکم دیا۔

    آصف علی زرداری کا جواب


    پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے جے آئی ٹی کے الزمات مسترد کرتےہوئےکہا تھا کہ انہوں نےایسا کوئی کام نہیں کیاجس کاان پرالزام لگایا گیا ہے، سپریم کورٹ جےآئی ٹی کی رپورٹ کومستردکردے۔

    آصف علی زرداری نےسترہ صفحات پر مشتمل جواب میں کہا کہ جےآئی ٹی نےگواہوں کےبیانات اوردستاویزات فراہم نہیں کیں،الزامات سیاسی انتقام کانتیجہ ہیں، دستاویزات دیکھےبغیرالزام لگانا آئین کی دفعہ دس اے کی خلاف ورزی ہے۔جےآئی ٹی رپورٹ لیک ہونےسےعدالت کاتقدس پامال ہوا،میڈیاکوجےآئی ٹی رپورٹ لیک کرواکراوربحث کراکےلوگوں کےذہنوں میں ہمارےخلاف زہر گھولا گیا۔

    انھوں نےکہا کہ جےآئی ٹی کےپاس اختیارنہیں کہ وہ معاملہ نیب کوبھجوانےکی تجویزدے، سپریم کورٹ کی مہر لگوانے کیلئےمعاملہ نیب کو بھیجنے کی تجویزدی گئی،اس تجویزپرعدالت فیصلہ دےتوآئین کہ دفعہ دس اے کی خلاف ورزی ہوگی، جےآئی ٹی کی رپورٹ متعصبانہ ہے۔

    جواب میں کہا گیا کہ جےآئی ٹی زرداری،فریال تالپور کو ووٹرز کے سامنے نیچا دکھانے کےمترادف ہے، جو اپنے تمام اثاثوں کی تفصیل ایف بی آراورباقی اداروں میں جمع کرا چکی ہیں۔

  • اراضی اسکینڈل: نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو طلب کرلیا

    اراضی اسکینڈل: نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو طلب کرلیا

    کراچی: ملیر ریور اراضی کیس میں نیب نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو کل طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مرادعلی شاہ کو ملیر ریور اراضی کیس میں طلب کیا گیا ہے، جبکہ سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ بھی کل نیب کراچی میں پیش ہوں گے۔

    ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں زمین کے گھپلوں سے متعلق نیب تفتیش کررہی ہے اور اس سلسلے میں سابق وزیراعلیٰ سندھ کو پوچھ گچھ کے لیے 2 نومبر کو بھی طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو کی طرف سے چاروں صوبوں میں اہم شخصیات کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، نیب کی فہرست میں مجموعی طور پر 71 شخصیات کے نام شامل ہیں۔

    سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور

    نیب کی فہرست میں پاکستان پیپلز پارٹی سے وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، ڈاکٹر عاصم حسین، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، سہیل انور سیال، جام خان شورو، اعجاز جکھرانی، لیاقت جتوئی، صدیق میمن تیمور تالپور، منظور وسان کے نام شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 24 دسمبر کو سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نیب نے 18 دسمبر کو کال اپ نوٹس بھیجا ہے، ملیر ندی کی اراضی کی الاٹمنٹ کرنے کے بعد منسوخ بھی کردی تھی۔

  • ایم کیو ایم دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، کنور نوید جمیل

    ایم کیو ایم دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، کنور نوید جمیل

    ایم کیو ایم دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، کنور نوید جمیل

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد لانا سب جماعتوں کا آئینی حق ہے، سندھ میں تبدیلی سے متعلق فیصلہ رابطہ کمیٹی اجلاس میں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ عدالت سے منی لانڈرنگ کیس کے فیصلے کا انتظار ہے، ایم کیو ایم دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

    کنور نوید جمیل نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ کے استعفے کی بات کی تھی، تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی بات بھی کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ پر جرم ثابت ہوجائے تو اخلاقی طور پر عہدے کے اہل نہیں ہوں گے، تمام صورت حال پر سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔

    مزید پڑھیں: سندھ میں پیپلز پارٹی میں فارورڈ بلاک یقینی ہے: فیصل واوڈا کا دعویٰ

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے آٗئندہ کی حکمت عملی سے متعلق کوئی فیصلہ کرے گی لیکن ایم کیو ایم کسی گیم کا حصہ نہیں بنے گی۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی کا سندھ کی موجودہ سیاسی صورتِ حال پر ہنگامی اجلاس آج ہو رہا ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کا یہ اجلاس صدرِ پاکستان عارف علوی کی رہائش گاہ پر منعقد ہوگا۔

    اجلاس میں خرم شیر زمان، حلیم عادل شیخ اور دیگر شرکت کریں گے، اجلاس میں سندھ کے سیاسی منظر نامے پر مشاورت ہوگی، اجلاس میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے ارکان بھی شریک ہوں گے۔

  • کراچی کا امن کسی کو خراب کرنے نہیں دیں‌ گے، مراد علی شاہ

    کراچی کا امن کسی کو خراب کرنے نہیں دیں‌ گے، مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کا امن کسی کو خراب کرنے نہیں دیں گے، ایم کیو ایم کے کچھ لوگوں کی سیکیورٹی بڑھائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ علی رضا عابدی کی رہائش گاہ پہنچے،علی رضا عابدی کے انتقال پر والد سے تعزیت کی اور قاتلوں کو گرفتار کرنے کی یقین دہائی کرائی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے علی رضا عابدی کے والد کو تحقیقات سے متعلق آگاہ کیا، مراد علی شاہ نے کہا کہ ایئرپورٹ سے اہم گرفتاریاں ہوئی ہیں، علی رضا عابدی تو واپس نہیں آسکتے مگر ظالم کو سزا ملنی چاہئے، آپ اطمینان رکھیں ہم قاتل کو گرفتار کریں گے۔

    مزید پڑھیں: علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چاراہم ملزمان گرفتار

    واضح رہے کہ علی رضا عابدی قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور چار ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ایئرپورٹ سے بیرون ملک فرار کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار کیا گیا، زیر حراست ملزم کی نشاندہی پر مزید 3 ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق دو روز میں کراچی ایئرپورٹ سے چھان بین کے ذریعے کامیابی حاصل ہوئی، ملزم کی نشاندہی پر مزید دو ملزمان کی تلاش جاری ہے اور مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے تھے، انہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکے تھے۔

  • سندھ حکومت وفاق سے اپنا حق لے کررہے گی : مراد علی شاہ

    سندھ حکومت وفاق سے اپنا حق لے کررہے گی : مراد علی شاہ

    گھوٹکی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ کے لوگوں کے ساتھ دشمنی کی جارہی ہے، سندھ حکومت وفاق سے اپنا حق لے کر رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گھوٹکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ سندھ کے وسائل کو چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کےہتھکنڈوں سےگھبرانےوالےنہیں ہیں، ہماری قیادت کوتوالیکشن ہی نہیں لڑنےدیاگیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ نوازشریف کوسندھ پسند نہیں تھا،عمران خان کواس سےزیادہ سندھ پسند نہیں آرہا۔ جولوگ کہتےتھے کہ سندھ پرقبضہ کریں گےوہ سندھ سےبھاگ گئے۔

    مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی قیادت متحد اور مضبوط ہے، سندھ حکومت اپناحق وفاقی حکومت سے لے کردکھائےگی۔

    تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ سندھ سے استعفیٰ مانگ لیا

    اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے تھرمیں کوئلےسے توانائی پیدا کرنے کا پلانٹ بنایا تو وہاں کے لوگوں کو اس کا مالک بنایا۔ کول مائننگ سائٹ کے لیے جو دیہات ہٹائے گئے، انہیں پہلے 11 سو اسکوائرفٹ پرگھر بنا کر دیے گئے، وہاں کے عوام کو روزگار دیا گیا۔

    سندھ حکومت ایس ایس جی سی کوگاؤں اور دیہاتوں میں گیس کی فراہمی کے لیے قرضہ دیتی ہے، ایس ایس جی سی کہتی ہے کہ قرضہ واپس نہیں کرسکتے،گرانٹ میں بدل دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کی خاطر یہ بھی کرنےکوتیارہیں، لیکن سندھ کے معدنیات پرآئینی طورپرحق سندھ کاہے، وہ لےکرہی رہیں گے۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی رہنما خرم شیرزمان نےآج صبح وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے کے بعد ان سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پانچ سال پیپلز پارٹی کی حکومت ختم ہونے کا انتظار نہیں کرسکتے، تحریک انصا ف سندھ میں حکومت بنانے جارہی ہے۔

    آج صبح وفاقی حکومت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے تھے، ان افراد میں سابق صدر آصف علی زرداری ، فریال تالپور، بلاول بھٹو زرداری، مراد علی شاہ، قائم علی شاہ سمیت پیپلز پارٹی کے متعدد رہنماؤں کے نام شامل ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی

    جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام جعلی اکاؤنٹس کیس میں ای سی ایل میں ڈال دئیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نےجےآئی ٹی میں شامل172افراد کی فہرست جاری کر دی ہے ، اس فہرست میں سابق صدر کا نام 24 ویں نمبر پر ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا نام بھی اسی فہرست میں شامل ہے۔

    ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں میں آصف زرداری،بلاول بھٹو،فریال تالپورکےنام شامل ہیں جبکہ عبدالغنی انصاری اورعبدالغنی ماجد سرفہرست ہیں۔

    فہرست میں صوبائی وزیرامتیازشیخ،حسین لوائی،ڈاکٹردنشاایچ انکل سریا،منصورقادرکاکا،مکیش چاؤلہ،محمداعجازہارون کےنام شامل ہیں۔

    سندھ بینک کےچیئرمین بلال شیخ ، سندھ بینک منیجرثروت عظیم،ندیم الطاف اور نیشنل بینک کےندیم انورالیاس شامل ہیں۔اومنی گروپ کی نازلی مجیداورنمرمجیدخواجہ اور محمدعارف خان بھی فہرست میں شامل ہیں۔

    ایڈیشنل سیکریٹری فنانس ناصراحمدشیخ،سیکریٹری انڈسٹریزضمیرحیدر،قائم مقام چیئرمین ایس ای سی پی طاہرمحمود کانام بھی ای سی ایل میں ڈال دیاگیا ہے، ایگزیکٹیوڈائریکٹرایس ای سی پی عابدحسین اور سمٹ بینک کےضمیراسماعیل بھی اس لسٹ میں شامل ہیں۔

    قائم مقام صدرسمٹ بینک احسن رضادرانی،سیکریٹری توانائی آغاواصف شامل، ڈپٹی کمشنرملیرقاضی جان محمدکانام بھی ای سی ایل میں شامل ہے۔

    حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کے نامزد 172 لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے، جو لوگ کہتے تھے کہ وہ جے آئی ٹی کو سنجیدہ نہیں لیتے اب سنجیدہ لیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ احتساب کا عمل بلا امتیاز اور بلا تفریق جاری رہے گا۔ منی لانڈرنگ کے لیے عوامی عہدوں کا استعمال کیا گیا۔ آصف زداری کو معلوم ہوجائے گا یہ پرانا پاکستان نہیں ہے، ایک ایک روپے کا حساب لیا جائے گا، احتساب کا عمل چلتا رہے گا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری


    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے5ستمبر کو جے آئی ٹی تشکیل دی تاکہ جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کی تفتیش کی جاسکے، جے آئی ٹی میں نیب، ایف بی آر، ایس ای سی پی اور آئی ایس آئی نے تحقیقات کیں۔

    جےآئی ٹی نے885افراد کو سمن جاری کیا جس کے بعد767افراد اس کےروبرو پیش ہوئے، جے آئی ٹی نے924افراد کے11500اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے11مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے۔

    اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری اور خاندان کے ہوائی سفر پر12.82ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی۔

    مزید پڑھیں: میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری کو نوٹس جاری، اومنی گروپ کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم

    بلٹ پروف ٹرک کے لیے14.6ملین روپے خرچ کیے گئے، نوڈیرو میں پریزیڈنٹ ہاؤس پر42ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، زرداری خاندان نے جیٹ چاپر پر نو بار سفر کیا جس پر8.95ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

    زرداری خاندان نے باہر سے گاڑیاں منگوانے پرجعلی اکاؤنٹس سے37ملین ڈیوٹی ادا کی آصف زرداری کو اومنی ملز کےاکاؤنٹ سے265 ملین ادائیگی کی گئی، فریال تالپورکو241ملین کی رقم اومنی ملز کےاکاؤنٹ سے دی گئی۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس، سیکیورٹی اداروں کی سرزنش

    وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس، سیکیورٹی اداروں کی سرزنش

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے امن و امان کی صورتحال پر اجلاس کے دوران سیکیورٹی اداروں کی سخت سرزنش کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 4 ہفتے میں 6 واقعات ہوئے، قائد آباد کا واقعہ، چینی قونصل خانے پر حملہ، ایم کیو ایم کی محفل میلاد پر حملہ اور بعد ازاں پاک سرزمین پارٹی کے 2 کارکن قتل ہوئے اور اب یہ علی رضا عابدی کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال تشویشناک ہے، دہشت گرد اکٹھے ہو رہے ہیں اور ہم چپ کر کے بیٹھے ہیں۔ یہ کیوں کنٹرول نہیں ہو رہے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضلع جنوبی میں زیادہ واقعات ہوئے ہیں، مجھے شدید افسوس ہے پولیس کیا کر رہی ہے؟ ’امن و امان قائم کرنے والے اداروں کو مکمل خود مختاری دی، نتائج اتنے اچھے نہیں مل رہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے ہر صورت شہریوں کا تحفظ چاہیئے، شہریوں کو خوف میں مبتلا نہیں ہونے دوں گا۔

    اجلاس میں ڈی آئی جی ساؤتھ نے علی رضا عابدی کے قتل پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں جائے وقوع سے 5 خول ملے۔ علی رضا عابدی کے والد کا انٹرویو کیا۔ علی رضا عابدی کا فون تحویل میں لے لیا گیا جبکہ گولیوں کے خول لیب بھیجے گئے ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں کافی واضح شہادتیں موجود ہیں جن سے قاتل گرفتار ہو جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’ہوجائیں گے نہیں مجھے قاتل گرفتار چاہیئیں‘۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ نے مزید بتایا کہ قتل میں جو طریقہ کار اپنایا اس سے واضح شہادتیں مل رہی ہیں، قائد آباد سے قتل کے واقعے تک واقعات کی سیریز نظر آرہی ہے۔ کچھ اہم گرفتاریاں ہوئی ہیں، تفتیش کر کے کافی کچھ واضح ہوگا۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے اجلاس کو بتایا کہ کراچی پولیس نے کل 3 بڑے گینگ گرفتار کیے، شہر میں پیٹرولنگ بڑھا رہے ہیں۔ علی رضا عابدی کا موبائل فون ڈی کوڈ کروا رہے ہیں۔

  • دہشت گردوں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    دہشت گردوں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ رضا علی عابدی کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ نے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کی شدید مذمت کی، انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”علی رضا عابدی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بلاول بھٹو” author_job=”چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی”][/bs-quote]

    وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ علی رضا عابدی پر قاتلانہ حملہ شہر کے امن کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔

    وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رینجرز اور پولیس کو واقعے کے بعد ممکنہ صورتِ حال کے لیے الرٹ کر دیا۔

    دریں اثنا چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے علی رضا عابدی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے تعزیت اور ہم دردی کا اظہار کیا، انھوں نے کہا ’علی رضا عابدی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا۔‘

    صوبائی وزیرِ بلدیات سعید غنی نے کہا کہ علی رضا عابدی کا قتل بہت افسوس ناک واقعہ ہے، ہماری خواہش تھی علی رضا عابدی کو پیپلز پارٹی میں آنا چاہیے، عام انتخابات سے پہلے وہ پیپلز پارٹی میں شامل ہونا چاہتے تھے، انھوں نے آصف زرداری سے بھی ملاقات کی تھی، سندھ میں گورنر راج لگانا ممکن نہیں ہے۔

    مشیرِ اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے علی رضا عابدی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ’دہشت گردی کی مذموم کارروائی شہر کا امن خراب کرنے کی سازش ہے۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق


    کنوینر ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ علی رضا عابدی کی شہادت پر انتہائی دکھ اور صدمہ ہوا، یقین کرنا مشکل ہے علی رضا عابدی اب ہم میں نہیں رہے۔

    ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے بھی علی رضا عابدی کے قتل کی مذمت کی۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے علی رضا عابدی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

    تحریکِ انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا ’علی رضا عابدی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، ان کے جانے پر ہمیں افسوس ہے، علی رضا عابدی کا قتل سندھ حکومت کے لیے باعثِ تشویش ہے، کراچی کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔‘