Tag: مراد علی شاہ

  • راؤ انوارکہاں‌ ہیں؟ پولیس کا اسلام آباد میں‌ چھاپا لاحاصل، وزیراعلیٰ سندھ لاعلم

    راؤ انوارکہاں‌ ہیں؟ پولیس کا اسلام آباد میں‌ چھاپا لاحاصل، وزیراعلیٰ سندھ لاعلم

    کراچی: راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے سپریم کورٹ کی دی ہوئی مہلت ختم ہوگئی، مگر پولیس سابق ایس ایس پی ملیر کو تلاش کرنے میں‌ ناکام رہی.

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ کیس میں معطل سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری میں سندھ پولیس کے لیے اسلام آباد پولیس کا تعاون بھی کسی کام نہ آیا، اسلام آباد  کے سیکٹر ایف ٹین میں‌ پولیس کا چھاپا لاحاصل رہا.

    آج سندھ پولیس نے اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں راؤانوار کی تلاش میں اسلام آباد پولیس کی مدد سے چھاپہ مارا۔ پولیس ذرایع کے کمطابق چھاپا راؤ انوار کی ممکنہ موجودگی کی اطلاع پر مارا گیا تھا، مگر پولیس کو گھر خالی ملا۔

    چھاپے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ سندھ پولیس راؤ انوار کے گھرپر اشتہار لگا کرواپس چلی گئی۔ چھاپے کا سبب یہ اطلاعات تھیں کہ مفرور سابق ایس ایس پی وہاں قیام کیا کرتے تھے۔

    اگر آپ کو پتا ہے کہ راؤ انوار کہا ہے، تو بتا دیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    ایک طرف پولیس کو پے در پے ناکامیوں کا سامنا ہے، دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ مراد بھی شاہ بھی اس ضمن میں‌ یکسر لاعلم اور بے بس دکھائی دیتے ہیں.

    کراچی میں‌ جب ایک صحافی نے سید مراد علی شاہ سے پوچھا کہ ’کیا رائو انوار سندھ میں ہیں؟‘ تو جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر انھیں پتا ہوتا، وہ ایکشن لیتے، لیکن اگر لیکن آپ کوپتا ہے، تو آپ بتا دیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’سندھ پولیس نے سارے اداروں کولکھ دیا تھا، سارے ادارے بھی گرفتارنہیں کرسکے، تو کچھ کہنا مشکل ہے، میرے خیال میں کوئی اتنا طاقت ور نہیں ہوسکتا۔‘

    یاد رہے کہ آج تونسہ میں جب میڈیا نے سابق صدر آصف علی زرداری سے رائو انوار سے متعلق سوال کیا، تو انھوں نے جواب دینے سے گریز کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • پولیس کا اساتذہ پر تشدد، آصف زرداری اور مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا

    پولیس کا اساتذہ پر تشدد، آصف زرداری اور مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا

    کراچی : پریس کلب پر احتجاج کرتے اساتذہ پر تشدد کے واقعہ کا پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم اور شاہ نے نوٹس لے لیا ہے۔

    واضح‌ رہے کہ پولیس اہل کاروں نے اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرنے والے اساتذہ پرلاٹھیاں برسائی تھیں اور شیلنگ کی تھی، جس کے بعد  متعدد اساتذہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت ہوا، جب مظاہرین نے ریڈزون میں داخلے اور بلاول ہاؤس جانے کی کوشش کی۔

    یہ بھی پڑھیں: تنخواہوں سے محروم خواتین اساتذہ کا کراچی پریس کلب پر احتجاج

    وزیرداخلہ سندھ سید مراد علی شاہ نے اساتذہ پر پولیس تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے اسے قابل مذمت قرار دیا۔ دوسری جانب وزیرداخلہ سندھ سہیل انورسیال نےواقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ڈی آئی جی ویسٹ ذوالفقارلاڑک کو انکوائری افسرمقرر کیا ہے۔ انکوائری رپورٹ میں ذمہ داران کا تعین کیا جائے گا۔

    آصف علی زرداری نے بھی کراچی میں اساتذہ پرپولیس تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے تمام گرفتار اساتذہ کو فوری رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    آصف زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ، وزیرتعلیم اساتذہ سےمل کر معاملے کاحل نکالیں. ان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اوربات چیت سے مسئلےحل کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ سندھ کا اساتذہ کے مسائل حل کرنے کا وعدہ

    کمشنرکراچی اعجازاحمد خان نے این ٹی ایس پاس ٹیچرزکومستقل کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا کہ  ٹیچرز بھی قانون ہاتھ میں لینےکی کوشش نہ کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • انتظامیہ لینڈ مافیا کےآگے بے بس ہے مگر میں نہیں ، خود قبضہ ختم کراؤں گا، وزیراعلیٰ سندھ

    انتظامیہ لینڈ مافیا کےآگے بے بس ہے مگر میں نہیں ، خود قبضہ ختم کراؤں گا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے افسوس کہ کراچی انتظامیہ لینڈ مافیا کے آگے بے بس ہے مگر میں بے بس نہیں، میں خودنکلوں گا اورقبضہ ختم کراؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈسے متعلق اجلاس ہوا۔اجلاس میں سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کی زمینی معاملات پر غورکیا گیا، اجلاس میں وزیراعلیٰ کو آگاہی دی گئی کہ سولڈ ویسٹ مینیجمنٹ کو کورنگی و دیگر علائقوں میں گاربیج کی منتقلی اور لینڈ فل سائیٹ کے لیے زمین کے مسائل ہیں۔

    جام خان شورو نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک 4 لاکھ ٹن گاربیج وہاں ڈمپ کیا گیا ہے، سولڈ ویسٹ مینجمنٹ نے 2 لاکھ ٹن گاربیج وہاں سے منتقل کیا ہے کیوں کہ یہ ندی نالوں میں جارہا تھا یہ علائقہ صاف کر رہے ہیں، سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کو جی ٹی ایس کے لیے کے ڈی اے نے سیکٹر 52 کورنگی میں گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن کے لیے سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کو زمین الاٹ کی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو احکامات دیتے ہوئے کہا کہ آپ یہ بھی دیکھیں کہ کیا کے ڈی اے اپنی زمین کسی کو الاٹ کرسکتی ہے بھی یا نہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کیا کے ڈی اے الاٹنگ اتھارٹی ہے کہ اس نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ یا کسی اور ادارے کو زمین الاٹ کرسکتے ہیں، سہراب گوٹھ، ضلع ایسٹ میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو جی ٹی اے کے لیے زمین دی گئی ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ نے ہدایت کی کہ علائقہ فوری طور پر کھالی کروا کر سالڈ ویسٹ میجنمنٹ کے حوالے کیا جائے، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ کراچی ہے کوئی علائقہ غیر نہیں کہ لوگ سہراب گوٹھ میں آپ کو کام کرنے نہیں دے رہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی سی ملیر و کمشنر کراچی کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ مجھے آج ہی اس کا قبضہ چاہیے۔

    مراد علی شاہ کا لینڈ مافیا کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    مراد علی شاہ کا لینڈ مافیا کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا افسوس کہ کراچی انتظامیہ لینڈگریبرزکےآگے بےبس ہے،میں بے بس نہیں، میں خود نکلوں گا اورقبضہ ختم کراؤں گا،آج آپ نے قبضہ نہ چھڑایا تو میں خود آؤں گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کے ڈی اے سے قبضہ مافیاسےخالی کرائی گئی زمینوں پررپورٹ بھی مانگ لی، مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ زمین صحیح کاموں میں استعمال لائی جائے، خالی زمینوں پرپارکس ، اسکوائش اورٹینس کورٹس بنائیں۔

    انھوں نے زمینوں پرقبضہ ختم کرانےکیلئے کمیٹی تشکیل دیدی، کمیٹی میں کمشنرکراچی،ممبرایل یو،ڈی جی کےڈی اےاورایڈیشنل آئی جی کراچی شامل ہیں، کمیٹی زمین کا ریکارڈ ترتیب دےکرحفوظ اوراس پرتجاویز دی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیوایئرنائٹ کےلیےرکاوٹیں برداشت نہیں کروں گا‘ وزیراعلیٰ سندھ

    نیوایئرنائٹ کےلیےرکاوٹیں برداشت نہیں کروں گا‘ وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے شہریوں کو نیوایئرنائٹ پرسی ویو جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہری باشعور اور ذمہ دارہیں اس لیے انہیں نیو ایئرنائٹ پرسی ویو جانے سے نہ روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرداعلی شاہ نے اتوار کے روز کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں گنے کے بحران کی ذمہ داروفاقی اور پنجاب حکومت ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 100 روپے من گنا سندھ کی شوگرملوں کو فراہم کیا جارہا ہے، پنجاب سے سستا گنا ملے گا تو سندھ کے کاشت کاروں کو مہنگا گنا شوگرملیں کیوں خریدیں گی؟۔

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ ہم نے پنجاب کے مقابلے میں گنے کا نرخ 2 روپے زیادہ مقرر کیا تاکہ کاشت کاروں کو فائدہ ہو لیکن وہاں سے سندھ میں شوگرملوں کو گنا 100 روپے فی من کے حساب سے دیا جارہا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے شہریوں کو نیوایئرنائٹ پرسی ویو جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہری باشعور اور ذمہ دارہیں اس لیے انہیں نیو ایئرنائٹ پرسی ویو جانے سے نہ روکا جائے۔

    انہوں نے ڈی آئی جی ساؤتھ کو سی ویو سے رکاوٹیں ہٹانے کے احکامات دیے اور کہا کہ کراچی کے شہری ذمہ دار ہیں، مسائل پیدا نہیں کریں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ شہری سال نو پر خوشی ضرور منائیں مگردوسروں کی خوشی کا بھی خیال رکھیں جبکہ ہوائی فائرنگ کی کسی بھی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جس ٹیچرکوپڑھانا نہیں آتا اسےسسٹم سےباہرہوناچاہیے‘ وزیراعلیٰ سندھ

    جس ٹیچرکوپڑھانا نہیں آتا اسےسسٹم سےباہرہوناچاہیے‘ وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ جس استاد کو پڑھانا نہیں آتا اسے سسٹم سے باہر ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت این ٹی ایس اساتذہ کے احتجاج سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیرتعلیم جام مہتاب ڈہر اور چیف سیکریٹری رضوان میمن سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ وک بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ این ٹی ایس کے ذریعے 15649 اساتذہ بھرتی کیے گئے، اساتذہ 3 سال کا کنٹریکٹ مکمل ہونے پر مستقل ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    حکام نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ مستقل کرنے کے لیے دوبارہ این ٹی ایس ٹیسٹ ضروری ہے۔


    تنخواہوں سے محروم خواتین اساتذہ کا کراچی پریس کلب پر احتجاج


    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اچھے اساتذہ کو مستقل کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، اساتذہ کا معیار زبردست ہونا چاہیے اور جس ٹیچر کو پڑھانا نہیں آتا اس کو سسٹم سے باہر ہونا چاہیے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ تعلیمی نظام کو بہترکرنا اولین ترجیح ہے، تعلیم کی بہتری کے لیے ہمیں کچھ سخت فیصلے کرنا ہوں گے، تعلیم کو ہرقسم کے اثرورسوخ سے آزاد کرنا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ ہر5 سال کے بعد اساتذہ کی جانچ پڑتال کرائیں۔

    مراد علی شاہ نے وزیرتعلیم اور کمشنر کراچی کو اساتذہ کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہی اساتذہ سے ملاقات کریں اور پالیسی کے مطابق مسئلے کو حل کیا جائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر تعلیم اور کمشنر کراچی کو اساتذہ کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہی اساتذہ سے ملاقات کریں اور پالیسی کے مطابق مسئلہ کو آج ہی حل کیا جائے۔

    واضح رہے کہ کراچی پریس کلب کے باہر این ٹی ایس پاس کنٹریکٹ اساتذہ ملازمتوں کی مستقلی کے لیے احتجاج کررہے ہیں جو سات روز سے جاری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کو صرف جلسوں سے ووٹ نہیں ملیں گے، مراد علی شاہ

    عمران خان کو صرف جلسوں سے ووٹ نہیں ملیں گے، مراد علی شاہ

    لاڑکانہ : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی آئندہ انتخابات میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی، نون لیگ پہلے فیصلہ کرے کہ اسے کون لیڈ کرے گا؟ عمران خان کو صرف جلسوں سے ووٹ نہیں ملیں گے، مصطفیٰ کمال کی باتوں کی کوئی اہمیت نہیں، ۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گڑھی خدا بخش لاڑکانہ میں بھٹو مزار کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت اجلاس میں بینظیر بھٹو کی برسی کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی، اس موقع پر اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور قائم علی شاہ کے علاوہ صوبائی وزراء، ڈی آئی جی لاڑکانہ اور پی پی کے ارکان اسمبلی بھی موجود تھے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے چند ماہ قبل جلسے کرنے سے ووٹ نہیں ملتے اس کے لیے عوام کی خدمت کرنا پڑتی ہے، عوام کی خدمت کا خیال انہیں2013 میں آنا چاہیے تھا۔

    سید مراد علی شاہ نے کہا کہ مصطفیٰ کمال کی باتوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتا اور نہ ہی میرے نزدیک اس کی کوئی اہمیت ہے، اس کے بیانات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد بنتے رہتے ہیں، چند دن کی بات ہے مصطفیٰ کمال پھر واپس چلاجائے گا، مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ہونے والے احتجاج میں اساتذہ کو کچھ سیاسی تنظیموں نے اشتعال دلانے کی کوشش کی تھی، پرامن احتجاج کرناہرکسی کاحق ہے، پیپلزپارٹی آئندہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی۔

    مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ جلسہ دن ایک بجے شروع ہو گا، بلاول بھٹو اور آصف زرداری جلسے سے خطاب کریں گے، انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ٹریفک اور پارکنگ کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔

  • کرپشن ابھی کامسئلہ نہیں یہ قیام پاکستان سے ہے ‘ وزیراعلیٰ سندھ

    کرپشن ابھی کامسئلہ نہیں یہ قیام پاکستان سے ہے ‘ وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت خواتین کودرپیش مسائل کےحل کے لیے کوشاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ وومن ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹ مؤثرکام کررہا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں تمام شعبہ جات کوکمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہےجبکہ صوبے میں زمینوں کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ باقی صوبوں سے بہتر ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بجٹ تفصیلات فنانس ڈویژن کی ویب سائٹ پرجاری کی جاتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن ابھی کا مسئلہ نہیں یہ قیام پاکستان سے ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کوبہت پہلے سندھ کے دورے کرنے چاہیے تھے جبکہ تبدیلی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جو بھی تبدیلی ہوآئین کے تحت ہونی چاہیے۔


    اختیارات کا رونا نہیں روتا، کام کرتا ہوں، مراد علی شاہ


    یاد رہے کہ راوں برس 9 اکتوبرکوحیدرآباد میں وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی پہلی ترجیح تعلیم اور صحت کے نظام کو بہتر بنانا ہے، ہمارے اچھے کاموں میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ اسمبلی میں نیب کے خلاف قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں نیب کے خلاف قرارداد منظور

    کراچی: شرجیل میمن کی گرفتاری پر سندھ اسمبلی میں نیب کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ قرارداد عدالت کے خلاف نہیں نیب کے دہرے معیار پر ہے۔ قرارداد میں کہیں بھی مقدمہ ختم کرنے کی بات نہیں کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پونے 6 ارب روپے کی کرپشن کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن بکتر بند گاڑی میں سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو اسمبلی میں غم و غصے کا طوفان کھڑا ہوگیا۔

    قرارداد کے متن میں نیب کی جانب سے شرجیل میمن کی گرفتاری کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ نیب ملک بھر میں یکساں پالیسی اختیار کرے۔ نیب کا کسی ایک شخص کے لیے مختلف قانون نہیں ہونا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن 11 ساتھیوں سمیت گرفتار

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کی قرارداد کسی عدالتی فیصلے کے خلاف نہیں ہے۔ ہمیں عدالتوں پر پورا اعتماد ہے اور یہ قرارداد میں بھی لکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب عدالت نہیں ایک ادارہ ہے۔ قرارداد میں کہیں نہیں لکھا کہ ہمیں عدالت پر اعتراض ہے۔ عدالت سے متعلق کچھ نہیں کہا۔ ہم نے صرف اتنا کہا ہے کہ نیب کا دہرا معیار ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن سندھ اسمبلی میں عوامی نمائندے ہیں جن کی تذلیل برداشت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شرجیل میمن عدالت میں پیش ہوئے، اور ضمانت مسترد ہونے کے بعد فرار نہیں ہوئے۔ انہوں نے ہر فورم پر خود کو پیش کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ ہائیکورٹ سے درخواست ہے کہ احاطہ عدالت میں گرفتاری پر ایکشن لیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کس نے کتنے اورکون سے ٹھیکے لیے اب میں انکوائری کرواؤں گا، مجھے روکا گیا تھا لیکن اب میں انکوائریاں کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ حقائق سامنے رکھیں، ایک ادارے کے دہرے معیار پر بات ہو رہی ہے۔ شرجیل میمن کو نہ چھوڑیں لیکن نیب کی نا انصافی کا نوٹس لیں۔ نیب کوخبردار کرتا ہوں کہ ارکان کا استحقاق مجروح نہیں ہونے دوں گا۔ وفاقی حکومت بھی اپنا رویہ درست کرے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کیس میں نامزد شرجیل میمن سمیت 11 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد نیب حکام نے احاطہ عدالت سے شرجیل میمن کو گرفتار کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کرپشن کیسز میں گرفتار شرجیل میمن کی سندھ اسمبلی آمد

    اگلے روز کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سابق صوبائی وزیر کو 10 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر 4 نومبر تک جیل بھجوا دیا تھا تاہم سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے شرجیل میمن کو اجلاس میں شرکت کے لیے اسمبلی لانے کے لیے خط لکھا گیا جس کے بعد آج شرجیل میمن کو بکتر بند گاڑی میں اسمبلی لایا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خواتین پرحملے کے ملزم کی شناخت ہوگئی، وزیراعلیٰ سندھ کا دعویٰ

    خواتین پرحملے کے ملزم کی شناخت ہوگئی، وزیراعلیٰ سندھ کا دعویٰ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ خواتین پر حملوں میں ملوث ایک ملزم کی شناخت ہوگئی ہے، بہت جلد اصلی ملزم کو گرفتار کر کے قوم کو خوشخبری دیں گے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں خواتین پرحملہ کرنے والےملزم کے واضح ثبوت مل گئے ہیں، دو ملزمان پر واضح شک ہے کہ وہ حملوں میں ملوث ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک ملزم کا تعلق ساہیوال جبکہ دوسرے حملہ آور کا تعلق کراچی سے ہے، ساہیوال سے تعلق رکھنے والا ملزم تاحال فرار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ساہیوال کارہائشی ملزم ایسی 30وارداتیں پہلے بھی پنجاب میں کرچکا ہے، مزید حقائق تحقیقات کے بعد سامنے لائےجائیں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس معاملےکی تہہ تک پہنچ رہی ہے، حملہ آوروں کے گرد گھیرا تنگ کرلیا گیا ہے، بہت جلد اصلی ملزم کو گرفتار کرکے قوم کو خوشخبری دیں گے۔

    ملزم کو نفسیاتی کہنے والی پولیس خود نفسیاتی بن گئی

    واضح رہے کہ ایک چاقو باز نے کراچی پولیس کو تگنی کاناچ نچادیا، ملزم کو نفسیاتی قراردینے والی پولیس خود نفسیاتی بن گئی، بارہ دن میں پندرہ خواتین کو لہولہان کرنےوالاکون ہے کیاچاہتاہے؟پولیس کی پیشرفت میں کوئی پیشرفت ہی نہیں ہوئی،۔

    ایک چاقو باز نے کراچی پولیس کو تگنی کاناچ نچا دیا، پولیس ملزم کے بارے میں تاحال ایک لفظ بھی نہ جان سکی کہ ملزم ایک ہے یا پوراگروہ؟

    کراچی پولیس کی اس بارے میں بھی رائے بھی حتمی نہیں۔ باجوڑی محلےکی سی سی ٹی وی فوٹیج نےپولیس کی مشکلات میں مزیداضافہ کردیا،ملزم بارہ دن میں تین بار حلیہ تبدیل کرچکا ہے۔

    شلوارقمیض زیب تن کرکےبھی ایک خاتون پر حملہ کیا کبھی پولیس حکام کہتےگرفتاری کیلئےمختلف زاویوں پر تحقیقات جاری ہیں توکبھی جلد گرفتاری کادعوی کردیتےہیں۔

    وزیرداخلہ سندھ ہو یا صوبائی وزیر اطلاعات سندھ درد سر بنے چاقو باز نے صوبائی حکومت کو بھی پریشان کر رکھا ہے۔

    گلستان جوہر سمیت کراچی کے مختلف علاقوں کی خواتین یہ سوال کررہی ہیں کہ ایک چھلاوے کو پکڑنےکیلئےکتنے تھانوں کی پولیس اورایجنسیاں درکارہوں گی؟

  • سندھ حکومت کا کراچی کوسرسبز و شاداب بنانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا کراچی کوسرسبز و شاداب بنانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے کراچی کو سرسبز و شاداب بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے 9 کروڑ ڈالرز سے زائد رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کو گرین سٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کو گرین سٹی بنانے کے لیے 98 ملین ڈالرز خرچ کیے جائیں گے۔

    یہ منصوبہ 4 سال میں مکمل ہوگا۔ منصوبے کے تحت کراچی میں پاکستان چوک، صدر سے ملیر اور کورنگی تک سبزہ بحال کیا جائے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہر میں کسی بھی عمارت کی تعمیر سے پہلے درخت لگانا لازمی قرار دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت پر شروع کی جانے والی شجر کاری کی مہم سرسبز پاکستان کے تحت کراچی میں بھی 60 ہزار درخت لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کس علاقے کے لیے کون سے درخت موزوں

    اس وقت کراچی میں موجود درختوں کی اکثریت کونو کارپس کی ہے جو کراچی کے لیے سخت نقصان دہ ہیں۔

    کونو کارپس کے درخت بہت تیزی سے افزائش کرتے ہیں تاہم یہ کراچی کے ماحول سے ہرگز مطابقت نہیں رکھتے کیونکہ یہ درختوں کی مقامی قسم نہیں ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کونو کارپس کراچی میں پولن الرجی کا باعث بن رہے ہیں، یہ دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں جبکہ پرندے بھی ان درختوں کو اپنی رہائش اور افزائش نسل کے لیے استعمال نہیں کرتے۔

    بعض ماہرین کے مطابق کونو کارپس بادلوں اور بارش کے سسٹم پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں جس کے باعث کراچی میں مون سون کے موسم پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔

    کچھ عرصہ قبل اس درخت کی خرید و فروخت پر پابندی بھی عائد کی جاچکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔