Tag: مراد علی شاہ

  • سہون دھماکا: ملزمان کہاں‌ سے آئے؟ شواہد مل گئے،وزیراعلیٰ‌ کو بریفنگ

    سہون دھماکا: ملزمان کہاں‌ سے آئے؟ شواہد مل گئے،وزیراعلیٰ‌ کو بریفنگ

    کراچی: سندھ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ سہون میں ملوث ملزمان سے متعلق اہم شواہد مل گئے، ملزمان کی جلد گرفتاری کا امکان ہے،حکام نے سندھ بھر کی درگاہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ اور جاں بحق افراد کے لواحقین و زخمیوں کی مالی مدد کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں صوبے بھر میں امن و امان سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سانحہ سہون سے متعلق اہم گفتگو ہوئی، وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی اور متعدد فیصلے کیے گئے۔

    اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی،کمشنر قاضی شاہد، ڈی آئی جی حیدر آباد خادم حسین سمیت دیگر سیکیورٹی اداروں کے افسران نے شرکت کی، سانحے کے بعد کی صورتحال اور ملزمان کے خلا ف کارروائی پر غور کیا گیا۔

    اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ درگاہ میں دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی آہیں اور سسکیاں دل و دماغ میں گھوم رہی ہیں،اس کیس کو ہر صورت حل ہونا چاہیئے،جب تک مجرموں کو نہیں پکڑا جائے گا سکون نہیں ملے گا، نتیجہ خیز کارروائیاں کی جائیں۔

    انہوں نے حضرت لعل شہباز قلندرؒ سے عقیدت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ درگاہ ہر مذہب اور فرقے کے لوگوں کو جوڑ کر رکھتی ہے۔

    اجلاس میں پولیس حکام نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ سانحے میں ملوث ملزمان سےمتعلق اہم شواہد مل گئے ہیں جلد اصل ذمہ داروں تک پہنچ جائیں گے، سہون اور سکھر سے اہم گرفتاریاں ہوئی ہیں۔

    وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ سانحہ شکار پور اور سانحہ سہون کے ملزمان سندھ کے جنوب سے صوبے میں داخل ہوئے، سانحہ شکار پور کی طرح ان ملزمان کو بھی جلد قانون کے شکنجے میں لے آئیں گے۔

    اہم درگاہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت نے اہم درگارہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہر درگاہ پر ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا جائےگا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو نے بتایا کہ اجلاس میں سندھ بھر میں موجو درگاہوں کی سیکیورٹی کے معاملے پر گفتگو ہوئی اور فیصلہ کیا گیا کہ اہم درگارہوں پر کیمرے نصب کیے جائیں گے جس کی ہدایت جاری کردی گئی ان کیمروں سے مانیٹرنگ کے لیے ہردرگاہ میں ایک کنٹرول روم بھی قائم ہوگا۔

    درگاہوں کے لیے سرچنگ ملازمین کی بھرتی کا فیصلہ

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ اوقاف میرٹ کی بنیاد پر ہردرگاہ کے لیے سرچنگ ملازمین کو بھرتی کرے گا جس کا حکم جاری کردیا گیا، ان کی تربیت سندھ پولیس کرے گی جو بعد میں درگاہوں پر جا کر ڈیوٹی کریں گے، فیصلہ کیا گیا کہ جن مزارات پر ان پولیس اہلکار کی ڈیوٹی ہوگی اس کا تبادلہ نہیں ہوسکے گا۔

    درگاہ کی بجلی دوبارہ بحال کرائی جائے، وزیراعلیٰ برہم

    شرکا کو درگاہ کی منقطع شدہ بجلی کے متعلق بتایا گیا کہ درگاہ کی بجلی دوبارہ بحال کی جائے گی، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردوں نے فائدہ اٹھایا دھماکے وقت وہاں بجلی نہیں تھی، حیسکو نے 4 کروڑ روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی پر بجلی بند کردی تھی جسے بحال کرایا جائےگا جس پر مراد علی شاہ نے برہم ہوتے ہوئے کہا کہ حیسکو بجلی نہیں کاٹ سکتی، سندھ حکومت سرکاری بجلی کا پورا بل وفاق سے سیٹل کر چکی ہے۔

    اسی سے متعلق: سہون: درگاہ کی بجلی چوری، بل 4 کروڑ تک پہنچ گیا

    شرکا نے اتفاق کیا کہ تمام مساجد، مندروں اور گرجا گروں کی سیکیورٹی کا بھی دوبارہ جائزہ لیا جائےگا اور ان کی سیکیورٹی بھی بڑھائی جائے گی۔

    ہلاکت کے عوض 15 اور شدید زخمی کو 10لاکھ روپے امداد کا اعلان

    وزیراعلیٰ سندھ نے سانحے کے متاثرین کے لیے مالی امداد کا اعلان کردیا، اعلان کے مطابق جاں بحق شخص کے لواحقین کو 15 لاکھ روپے دیے جائیں گے جب کہ شدید زخمی کو 10 لاکھ اور زخمی کو 5 لاکھ روپے امداد دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ متاثرین کو معاوضہ بلا تفریق دیا جائےگا، شہید یا زخمی کسی اور صوبے کا ہے تو تب بھی اسے معاوضہ دیا جائے گا، زندگی واپس تو نہیں دے سکتا لیکن ورثا کی مالی مدد کرسکتا ہوں۔

    ایس ایس پی جامشورو کو تبدیل کردیا گیا

    دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ کے حکم پر ایس ایس پی جامشورو کو برطرف کردیا گیا اور ان کی جگہ تنویر اوڈھو کو ایس ایس پی جامشورو مقرر کردیا۔

    واقعے کا مقدمہ درج، تحقیقات سی ٹی ڈی کے حوالے

    دریں اثنا دھماکے کا مقدمہ متعلقہ تھانے میں درج کرلیا گیا، سانحہ کی تحقیقات سی ٹی ڈی کے حوالے کردی گئیں۔

  • کراچی میں بد امنی : وزیراعلیٰ کا آئی جی سندھ پراظہار برہمی

    کراچی میں بد امنی : وزیراعلیٰ کا آئی جی سندھ پراظہار برہمی

    کراچی : شہر قائد میں بد امنی پر وزیراعلیٰ نے آئی جی سندھ پولیس کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ نجی ٹی وی چینل کے ڈی ایس این جی پر حملہ کے حوالے سے اطلاع نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا، مراد علی شاہ نے کہا کہ آئی جی صاحب آپ میری ٹیم میں کام کے نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں نجی ٹی وی چینل کی گاڑی پر فائرنگ اور اس کے نتیجے میں اسسٹنٹ کیمرہ مین کے جاں بحق ہونے پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ٹیلی فون کیا۔

    انہوں نے اے ڈی خواجہ پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں دہشت گردی ہوئی آپ نے مجھے بتایا کیوں نہیں؟ مجھے اطلاع نیو زچینلز سے ملی۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ دیانتدار پولیس افسر عہدوں پرتعینات ہو رہے ہیں، آئی جی صاحب آپ میری ٹیم میں کام کے نہیں ہیں۔ مراد علی شاہ نے ٹیلی فون پر آئی جی سندھ سے کئی سوال پوچھ لیے۔

    مزید پڑھیں : نجی چینل کی ڈی ایس این جی پر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق 1 زخمی

    انہوں نے کہا کہ پولیس وین پر حملے کے بعد پولیس ٹیمیں دیر سے بھی کیوں نہیں پہنچیں؟ وزیراعلیٰ نے آئی جی سے مزید کہا کہ جواز مت بتائیں جو پوچھا جا رہا ہے اس کا جواب دیں کہ شہر میں وارداتیں اچانک کیوں بڑھ رہی ہیں، پولیس کہاں ہے؟ اس واقعے کے ذمہ داران کون ہیں ؟ ڈی آئی جی ،ایس ایس پی ،اے ایس پی ،ڈی ایس پی یاایس ایچ اوز؟

    واضح رہے کہ نارتھ ناظم آباد کے علاقے کے ڈی اے چورنگی کے قریب نامعلوم افراد نے سماء ٹی وی چینل کی ڈی ایس این جی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوئے۔ اسسٹنٹ کیمرہ مین تیمور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا جبکہ ڈی ایس این جی آپریٹر کی حالت بھی تشویشناک ہے۔

  • ابو الحسن اصفہانی روڈ اسٹریٹ کرمنلز کی محفوظ ترین آماجگاہ

    ابو الحسن اصفہانی روڈ اسٹریٹ کرمنلز کی محفوظ ترین آماجگاہ

    کراچی: شہرقائد کے علاقے گلشن اقبال کے قریب واقع ابو الحسن اصفہانی روڈ اسٹریٹ کرمنلز کی آماجگاہ بن گیا، رات کے اوقات میں شہری نقدی، موبائل فونز ودیگر قیمتی سامان سے محروم ہونے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق ابوالحسن اصفہانی روڈ پر واقع شادی ہالز میں منعقدہ تقاریب میں شرکت کرنے والے افراد واپسی پر لازمی اسٹریٹ کرملنز کا شکار بنتے ہیں اور وہ نقدی سمیت اہم اشیاء سے محروم ہوجاتے ہیں۔

    مبینہ ٹاؤن تھانے کی حدود اور کراچی یونیورسٹی سے متصل مسکن چورنگی تا پیراڈائز بیکری، امیر معاویہ مسجد، یوسی آفس کی گلیوں میں رات گئے شادی ہال سے واپس گھروں کو لوٹنے والے شہریوں کو لوٹ کر اسٹریٹ کرمنلز باآسانی فرار ہوجاتے ہیں۔

    مبینہ ٹاؤن تھانے کے اہلکار رات 12 بجے کے بعد شادی ہالز کے باہر سیکورٹی دینے کے بہانے کھانا اور دولہا کے اہل خانہ سے حصہ لینے میں مصروف رہتے ہیں۔

    mubina-town-post-1

    مزید برآں صبح سویرے ہی پولیس اہلکار اور ٹریفک پولیس اہلکار سوزوکی، رکشہ اور موٹر سائیکل سواروں کو دستاویزات دکھانے کے بعد باوجود تنگ کیا جاتا ہے۔ اسٹریٹ کرائم کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافے کے بعد ایس ایچ او مبینہ ٹاؤن سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو نہ ہوسکا۔

    واضح رہے کہ چند ماہ قبل امیر معاویہ مسجد کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں 2 اسٹریٹ کرمنلز کو ہلاک کیا تھا، یہی نہیں رینجرز اہلکاروں نے بھی امیر معاویہ مسجد کے اطراف کی گلیوں میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا۔

    خوفزدہ علاقہ مکینوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید سے مطالبہ کیا کہ  مسکن چورنگی کے اطراف بالخصوص رات کے اوقات میں رینجرز کو تعینات کیا جائے اور اطراف کی گلیوں میں ہونے والے گشت میں اضافہ کیا جائے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا یونیورسٹی روڈ کی تعمیر میں سست روی پر اظہار برہمی

    وزیر اعلیٰ سندھ کا یونیورسٹی روڈ کی تعمیر میں سست روی پر اظہار برہمی

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یونیورسٹی روڈ کی تعمیر میں سست روی کا سختی سے نوٹس لے لیا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ صوبے کی ترقی میں ساتھ نہ دینے والا میری ٹیم کاحصہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اے ڈی پی پر اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام کمشنرز نے ویڈیو لنک پر وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ صوبائی اے ڈی پی کا پورٹ فولیو 200 بلین روپے ہے جبکہ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی 25 بلین روپے کی ہے۔ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی میں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کا اہم رول ہے۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے یونیورسٹی روڈ کی تعمیر میں سست روی کا سختی سے نوٹس لیا۔ انہوں نے شدید اظہار برہم کرتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی کام سست روی کا شکار کیوں ہے؟

    انہوں نے کمشنر کراچی کو یونیورسٹی روڈ کی جلد سے جلد اور معیار کے مطابق تکمیل کا حکم دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہری تکلیف میں ہیں، ان کا احساس کریں اور تیز کام کریں۔

    اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کی ترقی میں ساتھ نہ دینے والا میری ٹیم کاحصہ نہیں ہوگا۔ ہم سب کو صوبے کی ترقی کے لیے متحرک رہنا ہوگا۔

  • ٹھٹھہ ۔ سجاول کے درمیان نئے دریا خان پل کا افتتاح

    ٹھٹھہ ۔ سجاول کے درمیان نئے دریا خان پل کا افتتاح

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹھٹھہ میں دریا خان پل کا افتتاح کر دیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ پر پل بنانا وفاق کا کام تھا جو ہم نے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سجاول میں نئے دریا خان پل کا افتتاح کردیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بذریعہ ہیلی کاپٹر سجاول پہنچے جہاں انہوں نے 2.9 بلین روپے سے تعمیر کیے جانے والے پل کا افتتاح کیا۔

    ایک کلو میٹر سے زیادہ طویل اس پل کی تعمیر سے ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھر پارکر کے درمیان آمد و رفت کی مشکلات ختم ہوجائے گی۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے شکوہ کیا کہ دریائے سندھ پر پل بنانا وفاق کا کام تھا جو ہم نے کیا۔ انہوں نے سندھ میں تعلیمی صورتحال میں بہتری لانے پر زور دیا۔

  • ایم کیو ایم کی تقسیم سے پیپلزپارٹی کراچی کی طاقت بنےگی، وزیراعلیٰ سندھ

    ایم کیو ایم کی تقسیم سے پیپلزپارٹی کراچی کی طاقت بنےگی، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بانی ایم کیوایم کے خطاب پر پابندی ہے، اجازت کیسے دے سکتےہیں، جو بھی گورنر آئے اپنی آئینی حدود میں رہے تو اعتراض نہیں ہوگا، ایم کیو ایم کی تقسیم سےپیپلزپارٹی کوسیاسی فائدہ ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نئے ڈی جی رینجرز کے ساتھ ورکنگ ریلیشن اچھے ہیں، انور مجید کے دفتر پرچھاپے کی مجھےاطلاع نہیں تھی، معاملہ عدالت میں ہےہم نےعدالت پر چھوڑ دیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیوایم کی پارٹی اگرآئینی حد میں رہے گی توجلسہ کرسکتی ہے، آئین کی حدود میں ہرسیاسی جماعت کوسیاست کی اجازت ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری نظریں آئندہ انتخابات پرہیں، آصف زرداری، بلاول بھٹو الیکشن لڑکرپارلیمنٹ میں آرہے ہیں، جوغلط کام کرےگا بلاول بھٹو اس کی اینٹ سےاینٹ بجاسکتےہیں، ایم کیو ایم کی تقسیم سےپیپلزپارٹی کوسیاسی فائدہ ہوگا کراچی کےلوگوں کوایک متبادل دینا ہے، کراچی میں پیپلزپارٹی ایک طاقت بنےگی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایڈوائس لیتاہوں لیکن ہدایات میں دیتاہوں، سندھ کےدیہی علاقوں کےحالات پنجاب کےدیہی علاقوں سےبہترہیں، موجودہ حکومت نےتھرمیں ترقیاتی کام کیے، تھرمیں ارباب غلام رحیم نےکوئی کام نہیں کرایا، موجودہ وفاقی حکومت پنجاب کی نسبت سندھ کو کم فنڈ دیتی ہے، وفاق میں جب ہم تھے توسب کو برابری کی سطح پرفنڈز دے رہے تھے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امیدہےڈاکٹرعاصم جلد ضمانت پررہا ہوجائیں گے،ڈاکٹرعاصم کوایک کیس میں ضمانت مل گئی ہے۔

    راؤ انوار کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ انکوائری ہوئی اورانہیں پھربحال کیا گیا، کبھی نہیں کہارکن اسمبلی کی گرفتاری کیلئےاسپیکرسےاجازت لینی چاہیے، راؤانوارنےغلطی کی اورانہیں سزابھی ملی، راؤانوارکی معطلی کےبعدافسران کوپتہ چل گیاکہ سزاہوسکتی ہے، اےڈی خواجہ اچھےافسرہیں،ان کیخلاف کبھی کوئی بات نہیں سنی۔

  • آج سے سرکلرریلوے کا کام شروع کردیا جائیگا: سندھ حکومت

    آج سے سرکلرریلوے کا کام شروع کردیا جائیگا: سندھ حکومت

    کراچی :ترجمان سندھ حکومت کے مطابق سرکلرریلوے پر آج سے کام شروع کردیاجائیگا. ایک ہفتے میں رپورٹ وزیراعلی کو پیش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندہ حکومت کے مطابق شہر قائد میں پبلک ٹرانسپوٹ مسائل کے حل کے لئے آج سے سرکلرریلوے کا کام شروع کردیا جائےگا۔

    وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت کے مطا بق ڈپٹی کمشنرزکو ہدایت کی کہ وہ سروے کا جائزہ لیں اور ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کریں.جس میں تجاوازت ہٹانے کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جائیگی۔

    وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سرکلرریلوے پراہلیانِ کراچی کے خدشات ختم کریں گے. انہوں کہا کہ تجاوازت کے خاتمے کے لئے عوام کو اعتماد میں لیں گے۔

    مزید پڑھیں : کراچی سرکلرریلوے کی بحالی کیلیے وزیراعلیٰ سندھ متحرک ہوگئے۔

      گذشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ میں مراد علی شاہ کی زیر صدارت سرکلرریلوے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا تھا۔جس میں وزیر اعلیٰ سندھ کوسرکلرریلوے کی زمین پر قائم تجاوازت سے آگاہ کیا گیا تھا۔ اجلاس میں مراد علی شاہ کو بتایا گیا تھا کہ تین سو ساٹھ ایکڑ کےرقبے پر محیط ٹریک میں سے سڑسٹھ ایکڑ پرتجاوازت قائم ہیں۔ اس کے علاوہ پانچ ہزار چھ سوترپن مکانات سرکلر ٹرین کے ٹریک پر آگئے ہیں۔

    گذشتہ روزاجلاس کے دوران وزیراعلی سندھ کو یہ بھی بریف کیا گیا کہ مختلف عمارتیں جن کی تعداد دوہزار نوسو ستانوے ہیں وہ بھی ٹریک پر قابض ہیں۔

  • کراچی سرکلرریلوے کی بحالی کیلیے وزیراعلیٰ سندھ متحرک ہوگئے

    کراچی سرکلرریلوے کی بحالی کیلیے وزیراعلیٰ سندھ متحرک ہوگئے

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے پینتالیس ملین روپے کی فیزیبلیٹی رپورٹ بنانے کی منظوری دےدی۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات کو وفاقی حکومت سے خودمختار ضمانت لینے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کراچی سرکلرٹرین کاپہیہ گھمانے کیلئے متحرک ہوگئے، مراد علی شاہ نے سندھ سیکریٹریٹ میں اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں انہوں نے کراچی سرکلر ریلوے کے سرکل پر قبضہ مافیا سے متعلق مکمل رپورٹ طلب کی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ تین سو ساٹھ ایکڑ کے ٹریک پر محیط ٹریک میں سے سڑسٹھ ایکڑ پرتجاوازت قائم ہوئی ہیں۔ پانچ ہزار چھ سوترپن مکانات سرکتے سرکتے سرکلر ٹرین کے ٹریک پر آگئے ہیں، اس کے علاوہ دوہزار نوسو ستانوے دیگرعمارتوں کا بھی ٹریک پر قبضہ ہے۔

    وزیر اعلی مراد علی شاہ نے کمشنر کو ڈی سیز کےساتھ جاکر تجاوزات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی اورایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بتایا جائے کہ تجاوزات کے خاتمے میں کتنا وقت درکارہوگا؟

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سی پیک میں کراچی سرکلر ریلوے شامل ہو چکا ہے لہٰذا کراچی سرکلر ریلوے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیئے۔

    یاد رہے کہ دوہزار چھ سو نو ملین ڈالر کی لاگت سے بحال ہونے والے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کیلئے تینتالیس کلومیٹر ٹریک درکار ہے۔

  • متحدہ والے نائن زیرو جا نہیں سکتے، وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں، سعید غنی

    متحدہ والے نائن زیرو جا نہیں سکتے، وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں، سعید غنی

    کراچی: پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ  ایم کیو ایم کے لوگ نائن زیرو جا نہیں سکتے اور اپنا وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں، جوش فہمی کی بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو انصاف کی فراہمی میں غیر ضروری تاخیر ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ ’’ایم کیو ایم کی قیادت خوش فہمی کا شکار ہے جس کا کوئی علاج نہیں، جو لوگ نائن زیرو تک جا نہیں سکتے وہ صوبے میں اپنا وزیر اعلیٰ لانے کا دعویٰ کررہے ہیں‘‘۔

    پڑھیں: ’’ آصف زرداری کی ڈاکٹر عاصم سے تیسری بار ملاقات ‘‘

    قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے  صدر ڈاکٹر عاصم سے اسپتال میں ملاقات کی اور اُن کی خیریت دریافت کی جبکہ گزشتہ روز سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی وطن واپسی کے بعد ڈاکٹر عاصم سے تیسری ملاقات کی اور جلد انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔

    مزید پڑھیں: ’’ وزیراعلیٰ سندھ کی ڈاکٹرعاصم سے ملاقات ‘‘

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے پی پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’سندھ حکومت میئر کراچی کو اختیارات دینے سے خوفزدہ ہے تاہم آئندہ الیکشن میں واضح برتری حاصل کر کے اپنا وزیر اعلیٰ منتخب کروائیں گے اور سندھ کی خدمت بھی کریں گے‘‘۔

  • قائد اعظم کے اصولوں پر چل کرہی ملک کو ترقی دی جاسکتی ہے، مراد علی شاہ

    قائد اعظم کے اصولوں پر چل کرہی ملک کو ترقی دی جاسکتی ہے، مراد علی شاہ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ مسلم ریاست حاصل کے لیے تحریک چلائی اور اپنی انتھک محنت سے پاکستان حاصل کیا، قائد اعظم کے زرین اصولوں پر چل کر ہی ملک کو ترقی دی جاسکتی ہے۔

    بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ’’بانی پاکستان محمد علی جناح نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے ایک علیحدہ آزاد مسلم ریاست حاصل کرنے کیلئے تحریک آزادی کا آغاز کیا اوراپنی انتھک محنت،ولولہ انگیز اور کرشمہ ساز قیادت کی بدولت کامیابی حاصل کی‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان اپنے قیام کے بعد دنیا کے نقشے پر مسلمانوں کیلئے ایک آزاد مملکت طور پر ابھر کر سامنے آیا، پاکستان کے حصول کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں‘‘۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ’’مستحکم پاکستان کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح نے ایسے اصول بتائے جن پر عمل کرتے ہوئے ملک کو ترقی کی عظیم منازل تک پہنچایا جاسکتا ہے، پیپلزپارٹی قائد اعظم، قائد جمہوریت ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے افکاروں پر چل کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی کوشش میں ہے‘‘۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ’’پیپلزپارٹی نے کبھی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا، ہم مضبوط پاکستان کے لیے پارٹی قائدین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات کے مطابق عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر عمل پیرا ہیں‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم سب ملکر قائد اعظم محمد علی جناح کے زرین اصولوں اتحاد، تنظیم، یقین محکم پر کاربند رہ کر پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن ہونے والے سفر کو مزید مؤثر بنائیں۔