Tag: مراد علی شاہ

  • سندھ میں ایک قوم کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے،اظہار الحسن

    سندھ میں ایک قوم کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے،اظہار الحسن

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن کا کہنا ہے کہ ایک قوم کو دیوارسے لگایاجارہا ہے،چراغ ہمارے بجھ رہے ہیں توکسی کوفکرنہیں،لیکن یاد رہے ہوا کسی کی نہیں۔

    سندھ اسمبلی میں نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے بلائے گئےاجلاس میں پیپلز پارٹی کے نئے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نےاعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا اس موقع پر اجلاس سے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے اپنے خطاب میں نئے وزیراعلی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور اپوزیشن کی جانب سے سندھ کے مفاد میں کیے جانے والے ہر اقدام کی پیشگی حمایت کا یقین دلایا۔

    اپنے خطاب میں اپوزیشن لیڈر اور متحدہ قومی مومنٹ کے رکنِ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سندھ شہری علاقوں میں احساس محرومی بڑھتا جا رہا ہے یوں لگ رہا ہے جیسے کراچی سندھ کا حصہ نہیں،یہاں ایک قوم کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے،ارباب اختیار جانے کہ ایم کیوایم مسئلہ نہیں،مسئلے کا حل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : سید مراد علی شاہ 88 ووٹ لیکر وزیراعلیٰ سندھ منتخب

    قائد حزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن نے مزید کہا کہ ہم آج وزیر اعلیٰ کے انتخاب سے لاتعلق رہے ہیں جسے کچھ لوگوں نے مک مکا کہا حالانکہ مک مکا ہوتا تو وسیم اختر اور روف صدیقی اسیر نہیں وزیر یا مشیر ہوتے، ہم اپوزیشن میں ہیں اور اپوزیشن کا حکمراں جماعت سے ورکنگ ریلیشن ہوتا ہے ہمارا بھی پیپلز پارٹی سے ورکنگ ریلیشن قائم ہے اسے مک مکا نہیں جمہوری طرز حکمرانی کہتے ہیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ہم پر جو الزامات لگ رہے ہیں وہ نئے نہیں تین سال قبل بھی یہی الزامات تھے تب ہمارے ہی ووٹوں کی ضرورت پڑی تھی اور رحمن ملک ہمارے ووٹوں سے سینیٹر بنے تھے اگر آج ہمارے چراغ بجھ رہے ہیں تو کوئی خوش گمان نہ رہے کہ چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں۔

    اس موقع انہوں نے سبکدوش ہونے والے وزیر اعلٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کے تجربے کو سندھ کی بھلائی اور ترقی میں اضافے کے لیے استعمال کرنےکا مشورہ دیا،انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو کبھی بھی قائم علی شاہ سے کوئی اختلاف نہیں رہا تا ہم اُن کی طرز حکمرانی سے اختلافات رہا جس کا برملہ اور بر محل اظہار کرتے رہے ہیں۔

  • صاف کراچی،سر سبز تھر اور محفوظ سندھ  ترجیحات ہیں،مراد علی شاہ

    صاف کراچی،سر سبز تھر اور محفوظ سندھ ترجیحات ہیں،مراد علی شاہ

    کراچی : صوبہ سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ سندھ اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے میں بآسانی کامیاب رہے انہوں نے اپنی تقریر میں کرپشن سے پاک پر امن سندھ کے قیام کو اپنی پہلی ترجیع قرار دی۔

    سندھ اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے کر وزیر اعلیٰ کا منصب سنھبالنے والے سید مراد علی شاہ نہایت پُر اعتماد نظر اآئے،انہوں اسمبلی سے اپنے خطاب میں پیلپز پارٹ کی اعلیٰ قیادت ،صوبہ سندھ کی عوام اور اسمبلی ممبران کا شکریہ ادا کیا جن کی بدولت وہ اس منصب تک پہنچے۔

    اپنی تقریر کے دوران اپنے والدین کے ذکر پر آبدیدہ ہو گئے،اُن کا کہنا تھا کہ اس مقام پر پہنچنے میں میرے والدین کی تربیت کا بڑا ہاتھ ہے،آج والد ہوتے ہو نہایت خوش ہوتے اور مجھے بھی فخر کا حساس ہوتا۔

    اسی سے متعلق : سید مراد علی شاہ 88 ووٹ لیکر وزیراعلیٰ سندھ منتخب

    اس موقع پر انہوں نے پیپلز پارٹی کی شہید چیئرمین بے نظیر بھٹو کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج سب زیادہ جس شخصیت کی کمی محسوس کررہا ہوں وہ میری محترمہ بے نظیر بھٹوہیں جو اب ہم میں نہیں ہیں،انہوں نے میری سیاسی تربیت کی میں ان کی قائدانہ صلاحیتوں سے فائدہ اُٹھاتا رہوں گا۔

    اپنی ترجیحات سے اراکین اسمبلی کو آگاہ کرتے ہوئے نئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میرا نصب العین عوامی خدمت ،عوامی خدمت اور بس عوامی خدمت ہو گا یہی میری پہلی ترجیح ہے، ریاست کی اولین ذمہ داری امن و امان کو قائم رکھنا ہے جسے ہر چیز پر مقدم رکھا جائے گا اس کے علاوہ تعلیم کے شعبے میں ہنگامی بنیادوں اقدامات کی اشد ضرورت ہے جب کہ صحت کے شعبے میں ایسے اقدامات کرنا چاہتا ہوں کہ کہ ایک صحت مند ماں صحت مند بچہ جنم دے اور پھر اس کی صحت مند ماحول میں بہترین پرورش بھی کر پائے۔

    سندھ کے نئے وزیر اعلی مزید کہا کہ صاف ستھرا کراچی،سر سبز تھر اور محفوظ سندھ میرا خواب ہے،ہر جگہ کرپشن کرپشن کی آوازیں آتی رہتی ہیں لیکن اب یہ ناسور ختم ہوتی بھی نظر آئے گی۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ وزیر اعلیٰ ہاوس کے دروازے ہر سیاسی جماعت کے لیے کھلے ہیں، سب سے ملوں گا اور سب کے مسائل حل کروں گا،میری کوشش ہوگی کہ کم از کم سے پروٹوکول رکھوں اور ایسے وقت آمد ورفت رکھوں جب ٹریفک کم ہوتا ہو تا کہ عوام الناس کو کوئی تکلیف نہ ہو۔

    سید مراد علی شاہ نے میڈیا کا خصوصی شکر ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ میڈیا مثبت تنقید کرکے مجھے درست اطلاعات اور سمت کا تعین کرنے میں مد کرتی رہے گی، میں علی الصبح اُٹھنے کا عادی ہوں اور پیر سے صبح 9 بجے اپنے آفس میں ہوں گا جسے دیر سے آنے کی عادت ہے وہ ابھی سے خود سمجھ لے۔

  • جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے وہ ووٹ دے سکتے ہیں، آغا سراج درانی

    جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے وہ ووٹ دے سکتے ہیں، آغا سراج درانی

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ جن ارکان اسمبلی کے استعفے منظور نہیں ہوئے ہیں وہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹ دے سکتے ہیں۔

    آغا سراج درانی نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ہونے والے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں جانے سے قبل میڈیا سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی ارکان اسمبلی استعفے دے چکے ہیں لیکن جن کے استعفے منظور نہیں ہوئے وہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈال سکتے ہیں۔

    مراد علی شاہ پرقسمت کی دیوی کیسے مہرباں ہوئی؟ *

    آغا سراج درانی نے کہا کہ مراد علی شاہ خود بھی وزیر رہ چکے ہیں اور تجربہ کار ہیں، جبکہ ان کا خاندانی پس منظر بھی سیاسی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ اپنے والد اور سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ عبداللہ شاہ کے نقش قدم پر چلیں گے اور عوام کی خدمت کریں گے۔

    ایک سوال پر اسپیکر نے کہا کہ تحریک انصاف والوں کو میرا شکر گزار ہونا چاہیئے کہ میں نے ان کے استعفے منظور نہیں کیے، ’مجھے کئی دوستوں نے فون کیا اور پوچھا کہ کیا ہم ووٹ دے سکتے ہیں؟ میں نے کہا کہ جب تک استعفیٰ منظور نہیں ہوتا ووٹ دیا جاسکتا ہے‘۔

    واضح رہے کہ سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب آج ہو رہا ہے جس کے لیے پیپلز پارٹی کے سید مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان مدمقابل ہیں۔

    امن وامان کو کنٹرول کرنا اولین ترجیح ہے، مراد علی شاہ *

    سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کی تعداد 91 ہے جبکہ تحریک انصاف کے 3 ارکان ہیں۔ ایم کیو ایم نے سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کے لیے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انتخاب کے بعد وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں منعقد کی جائے گی جہاں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نو منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لیں گے۔

  • مراد علی شاہ کو اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کیلئے لایا گیا ہے، نبیل گبول

    مراد علی شاہ کو اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کیلئے لایا گیا ہے، نبیل گبول

    کراچی: پیپلزپارٹی کے سابق رہنما نبیل گبول کا کہنا ہے کہ لگتا ہے مراد علی شاہ کو اسٹیبلشمنٹ سے ٹکرائو کیلئے لایا گیا ہے، ایم کیو ایم سانحہ بارہ مئی میں ملوث ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام دی رپورٹرز میں بات کرتے ہوئے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے سابق رہنما نبیل گبول نے قائم علی شاہ کو تبدیل کرنے کی وجہ بتا دی،ان کا کہنا تھا کہ قائم علی شاہ اپیکس کمیٹی اجلاس میں بات نہیں کرتے تھے، مراد علی شاہ کواسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کیلئے لایا گیا ہے۔

    نبیل گبول کا کہناتھا کہ وسیم اختر کی جے آئی ٹی ایک گھنٹے میں بناکر میڈیا پر چلا دی گئی جبکہ عزیربلوچ، ڈاکٹرعاصم کی جے آئی ٹی ابھی تک باہرنہیں آئی۔

    نبیل گبول کا کہنا تھا کہ 8اگست کوالیکشن میں وسیم اختر میئر کراچی بن جائیں گے، لگتا ہے پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم دوبارہ اتحاد کرنےجارہے ہیں۔

    نبیل گبول نے کہا کہ سانحہ12مئی کے واقعے میں ایم کیوایم ملوث تھی،وسیم اختر کو معلوم ہے12مئی کوکون حکم دے رہا تھا، نبیل گبول نے مزید کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں سندھ میں گورنر راج لگادیا جائے۔

  • میرا ووٹ پیپلزپارٹی کے امیدوار کا ہوگا، آغا سراج درانی

    میرا ووٹ پیپلزپارٹی کے امیدوار کا ہوگا، آغا سراج درانی

    کراچی : اسپیکر صوبائی اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ پارٹی قیادت پر مکمل اعتماد ہے میرا ووٹ پیپلزپارٹی کے امیدوار کا ہی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ ’’کل تین بجے سندھ اسمبلی میں قائد ایوان کا انتخابات منعقد کیا جائے گا اور نامزد امیدواران کی فہرست آویزاں کی جائے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’قائد ایوان کے امیدوار کے لیے نامزدگی فارم جمع کروانے کا وقت آج شام تک ہے جس کے بعد اسکروٹنی کی جائے گی اور پھر امیدوار کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے گی۔ سراج درانی نے بتایا کہ ’’وزیر اعلیٰ کے انتخابات میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے جارہے ہیں ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔

    پڑھیں :                     بلاول بھٹو نے مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ بنانے کا اعلان کردیا

    اسپیکر اسمبلی نے بتایا کہ’’ کل قائد ایوان کے انتخابات کے حوالے سے تمام اسمبلی ممبران شرکت کریں گے تاہم رؤف صدیقی کو کل اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے  وزارت جیل خانہ جات اور آئی جی جیل خانہ جات کو خط لکھ دیا گیا ہے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں :       بھولنے کی عادت برقرار،قائم علی شاہ کے استعفیٰ میں تحریری غلطی

    ایک سوال کے جواب میں آغا سراج درانی نے کہا کہ ’’قائد ایوان کا انتخاب لڑنا ہر شخص کا جمہوری حق ہے، جو بھی جماعت چاہیے اپنا امیدوار سامنے لے آئے ممبرانِ اسمبلی جسے بہتر سمجھیں گے اُسے اپنا ووٹ دے دیں گے‘‘۔

    اسے پڑھیں :       گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے قائم علی شاہ کا استعفیٰ منظور کرلیا

    ایم کیو ایم سے پوچھے گیے سوال کے جواب میں آغا سراج درانی نے کہا کہ ’’میرا ایم کیو ایم سے 24 گھنٹے رابطہ رہتا ہے، سندھ کی ترقی کے لیے تمام جماعتوں کو ایک ساتھ مل کر چلنا ہوگا‘‘۔

    یاد رہے وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے پیپلزپارٹی کی جانب مراد علی شاہ کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے جنہیں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ فنکشنل اور حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کی خاموش حمایت حاصل ہے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے خرم شیر زمان نے بھی قائد ایوان کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے ہیں۔

    اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت ایم کیو ایم کی جانب سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا جبکہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال کے حوالے سے سندھ حکومت کے سامنے تحفظات کا اظہار کیا جائے گا۔

     

  • پارٹی قیادت جو ہدایت کرے گی اُس پر عمل کریں گے، مراد علی شاہ

    پارٹی قیادت جو ہدایت کرے گی اُس پر عمل کریں گے، مراد علی شاہ

    کراچی : نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ  وزات اعلیٰ کی سیٹ پر میں مراد علی شاہ نہیں بلکہ پیپلزپارٹی کا کارکن بیٹھ رہا ہے، مستقبل میں پارٹی جو بھی ہدایت دے گی اُس پر عمل کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق جمیل الدین زماں سے ملاقات کے بعد اُن کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’’پارٹی کی اعلیٰ قیادت جس جماعت سے بھی ملاقات کی ہدایت کرے گی وہاں ضرورت جاؤں گا کیونکہ میں جیالا ہوں اور اعلیٰ قیادت کے احکامات کو ماننا میری ذمہ داری ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہا ’’خواہش ہے کہ صوبے کے معاملات میں اپوزیشن جماعتیں اپنا کردار ادا کریں اور میری رہنمائی فرمائیں، پیپلزپارٹی افہام و تفہیم سے معاملات کا حل چاہتی ہے، پارٹی کی پالیسی کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کروں گا‘‘۔

    پڑھیں : بلاول بھٹو نے مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ بنانے کا اعلان کردیا

     نومنتخب وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ’’صوبے میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، اپوزیشن جماعتیں صوبے کی خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور میری رہنمائی کریں، انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ کا انتخاب لڑنا اور اس کی مخالفت کرنا سب کا آئینی حق ہے‘‘

    مراد علی شاہ نے کہا ’’رینجرز اختیارات کا معاملہ جلد حل ہوجائے گا، پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اختیارات کے حوالے سے احکامات دے دیے ہیں مگر کراچی آپریشن تب ہی کامیاب ہوگا جبتمام ادارے اپنی ذمہ داری کو محسوس کریں گے‘‘۔

    مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ ’’جمعے کو اسمبلی اجلاس میں اپنے اگلے مشن کا اعلان کروں گا اور عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ سندھ کے تمام مسائل پر جلد قابو پالیا جائے گا‘‘۔

    بعد ازاں مراد علی شاہ نے پی پی رہنماء فریال تالپور سے ملاقات کی اور سندھ کی سیاسی صورتحال حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

  • بلاول بھٹو نے مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ بنانے کا اعلان کردیا

    بلاول بھٹو نے مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ بنانے کا اعلان کردیا

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مراد علی شاہ کو سندھ کا وزیراعلیٰ نامز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول ہاؤس کراچی میں بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں نثار کھوڑو،گیان چند اسرانی، ممتاز جاکھرانی سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    اجلاس کے موقع پر انہوں نے مراد علی شاہ کو سندھ کا نیا وزیر اعلیٰ مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا، اعلان سے قبل بلاول بھٹوزرداری نے پارٹی رہنماؤں سے تین گھنٹے طویل مشاورت کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کی تبدیلی کا فیصلہ بہت مشکل تھا، مگر پارٹی مفادات کی خاطر اس طرح کے فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ پارٹی کا اثاثہ ہیں اور ہم پارٹی کی خدمت کرنے پر ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    دوسری جانب صوبائی وزراء نے بھی بلاول بھٹو کو اپنے اپنے استعفے پیش کردیئے ہیں، جس پر پارٹی چیئرمین نے وزیراعلیٰ سندھ سمیت وزراء کو ہدایت کی کہ وہ اپنے استعفے منظوری کیلئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو ارسال کریں۔

     

  • وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

    وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

    دبئی: پیپلز پارٹی نے وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور مراد علی شاہ کو نئے وزیر اعلیٰ نامزد کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیر اعلی سندھ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور مواد علی شاہ کو نئے وزیر اعلی سندھ نامزد کردیا گیا ہے۔
    پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی سندھ کی تبدیلی کا فیصلہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے کیا جبکہ سندھ کابینہ میں بھی تبدیلی ہوگی، نئےوزیر اعلیٰ کابینہ تشکیل دیکر قیادت کو اعتماد میں لیں گے۔
    زرائع کے مطابق قائم علی شاہ کل گورنر سندھ کو استعفیٰ جمع کرائے گے۔آئندہ 24 گھنٹوں میں سندھ اسمبلی کا اجلاس متوقع ہے، جس میں نئے وزیر اعلی کیلئے ووٹ لیا جائے گا۔

    مراد علی شاہ آئندہ ہفتے نئے وزیراعلی سندھ کا حلف اٹھائیں گے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کاشمار پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقارعلی بھٹو کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ وہ خیر پور سے ضلعی کونسل کے چیرمین منتخب ہونے کے بعدانیس سو سڑسٹھ میں پیپلزپارٹی میں شامل ہوئے۔
    قائم علی شاہ نے انیس سو سترکے انتخابات میں خیر پور میں غوث علی شاہ کوشکست دے کر کامیابی حاصل کی، انیس سو ستتر میں قائم علی شاہ گرفتار بھی ہوئے لیکن وہ پیپلز پارٹی سے وفادار رہے، انیس سو نوے، انیس سو ترانوے، دو ہزار دو،دو ہزار آٹھ اور دو ہزار تیرہ کے انتحابات میں بھی فاتح رہے۔
    واضح رہے کہ قائم علی شاہ کو تین بار وزیراعلیً سندھ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

  • چھوٹے صوبوں سے سوتیلا سلوک خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، بلاول

    چھوٹے صوبوں سے سوتیلا سلوک خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، بلاول

    کراچی : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز لیگ حکومت کی جانب سے وفاقی پول سے مالیاتی تقسیم میں چھوٹے صوبوں سے سوتیلی ماں جیسا سلوک فیڈریشن کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے سندھ کے وزیر خزانہ مراد علی شاہ کی جانب سے بلاول ہاوٴس میں سندھ بجٹ پر بریفنگ کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر خزانہ نے پیپلزپارٹی چیئرمین کو سندھ بجٹ کی کاپیاں بھی پیش کیں اور انہیں صوبائی بجٹ کے اہم نکات پر بریفنگ بھی دی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ پسماندہ عوام کے لیے جدوجہد کرتی ہے اور پاکستان کو بحیثیت ایک متحد قوم کے آگے بڑھنا اور ترقی کرنا چاہیے، ملک کے کسی بھی حصے کو سیاسی اور مالیاتی معاملات میں نظرانداز کرناصوبوں اور عوام میں بداعتمادی پیدا کرنے کے مترادف ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سندھ کو یہ بھی ہدایت کی کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کی اسکیموں کی وقت پر تکمیل کے لیے رقومات وقت پر جاری کرنے کو یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام وفاق پرست سیاسی قوتوں کو چاہیے کہ وہ نواز حکومت کی جانب سے اپنے خصوصی سیاسی مفادات کے لیے وفاقی اکائیوں کے درمیان نامناسب مالیاتی تقسیم والے عمل کی حوصلہ شکنی کریں۔

     

  • اقتصادی کونسل کا اجلاس غیر آئینی تھا، قائم علی شاہ

    اقتصادی کونسل کا اجلاس غیر آئینی تھا، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ آئینی طور پر اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا ہی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر خزانہ سندھ مراد علی شاہ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے ویڈیو لنک کے ذریعے بجٹ اجلاس میں شرکت اور صرف سر ہلا کر اجلاس میں پیش ہونے والے بجٹ کو منظور کیا۔

    قائم علی شاہ نے مزید کہا کہ میری نظر میں اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا ہی نہیں کیونکہ وفاقی وزراء ہماری بات سنے بغیر اجلاس ختم کر کے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔

    قائم علی شاہ نے شکوہ کرتے ہوئے بتایا کہ جب وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف آف لائن ہوئے تو انہوں نے وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کو مخاطب کر کے کہا کہ ’’ مٹینگ شروع کریں اور کچھ ہماری بات بھی سُن لیں‘‘۔

    جس کے جواب میں احسن اقبال نے وزیر اعلی سندھ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’ آپ ایک ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کریں اسمبلی اجلاس کے بعد آپ سے ملاقات کریں گے‘‘۔ قائم علی شاہ نے دعویٰ کیا ہےکہ کافی دیر بعد جب اُن کے موبائل پر کال ملائی تو اُن کا نمبر بند تھا۔

    اس موقع پر انہوں نے وفاقی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم سے وزیروں کی بے رخی کا شکوہ کیا مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، ان کے رویوں سے یہ لگتا ہے کہ ’’وفاق جمہوریت نہیں چاہتا‘‘۔

    دوسری جانب وزیر خزانہ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں پورے ملک میں دو سو ایک ترقیاتی اسکیموں میں سے صرف 6 یا 7 منصوبے سندھ کو دئیے گئے ہیں۔