Tag: مراد علی شاہ

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ آ گیا

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ آ گیا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کو وِڈ 19 ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آ گیا ہے، انھیں بخار ہو گیا تھا جس پر ان کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاکٹرز کی ہدایت پر خود کو قرنطینہ میں منتقل کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ ہلکا بخار ہے باقی طبعیت بہتر ہے۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ جمعے کے دن انھیں ہلکا بخار محسوس ہوا تھا، نمازِ جمعہ کے بعد انھوں نے کو وِڈ 19 کا ٹیسٹ کروایا جو مثبت آ گیا۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ڈاکٹروں کی ہدایت پر میں نے خود کو آئسولیٹ کیا ہے، ابھی ہلکا بخار ہے باقی طبیعت کافی بہتر ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج سی پی او کا دورہ بھی کرنا تھا، کشمور کے اے ایس آئی، ایس ایس پی کو بھی آج تقریب میں بلایا گیا تھا۔

    پی پی کے سینئر رہنما کرونا کے باعث انتقال کرگئے

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی راشد ربانی کرونا وائرس انفیکشن سے انتقال کرگئے تھے، وہ کئی روز سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے اور انھیں انتقال سے دو دن قبل سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں تاہم کو وِڈ 19 کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔

    ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 19 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 2 ہزار 128 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 59 ہزار 32 ہو گئی ہے۔

  • کراچی میں سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی میں سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا، حملے کے خلاف قرارداد پاس کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا، حملے کے خلاف قرارداد لائیں گے، افسوس ہے اہم قراردادوں پر ہمارا ساتھ نہیں دیا جارہا ساتھ نہ دینے والوں کو غدار نہیں کہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ جزائر پر آرڈیننس کے خلاف پورا سندھ کھڑا ہے، ہم اور زیادہ طاقت سے لڑیں گے اور آرڈیننس واپس دلوائیں گے، پوری طاقت سے جزائر آرڈیننس منسوخ کرائیں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ چاہتے ہیں وفاق آئی لینڈ سے متعلق آرڈیننس واپس لے، وفاق کا جزائرسےمتعلق آرڈیننس غیرقانونی ہے ، 29 ا گست کو صدر نے آرڈیننس کی منظوری دی تھی، ان کو جزائر کے نام تک نہیں پتا اور آرڈیننس لے ائے، سندھ کے جزائر سے متعلق آرڈیننس غیرآئینی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق جزیرے صوبے کی ملکیت ہیں، وفاق کو ان جزائر کے نام بھی معلوم نہیں، یہ جزائر سندھ کی ملکیت ہے سندھ کے لوگوں کی ملکیت ہیں، وفاقی حکومت کو لکھ دیا ہے کہ یہ جزائر آپ کی ملکیت نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ یہ جزائر ہم اسلام آباد تونہیں لے جائیں گے، میں کہتا ہوں ہمت ہے تو لے جاؤ، وفاق نے سندھ کیساتھ زیادتی کا کوئی موقع نہیں چھوڑا، وفاقی حکومت اپنا آرڈیننس فوری واپس لے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا کیپٹن (ر) صفدر کے واقعے پر وزارتی کمیٹی بنانے کا اعلان

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کیپٹن (ر) صفدر کے واقعے پر وزارتی کمیٹی بنانے کا اعلان

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مریم نواز کے شوہر اور پی ڈی ایم رہنما کیپٹن (ر) صفدر کے واقعے پر وزارتی کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مراد علی شاہ نے آج وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا محمد صفدر کے معاملے پر 3 سے 5 وزرا پر مشتمل کمیٹی بنا رہے ہیں، سب کو تفتیش میں بلائیں گے اور اپنا پوائنٹ آف ویو بھی دیں گے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا 18 اکتوبر کو شام 4 سے 6 بجے تک جو ہوا اس کی انکوائری ہوگی، کچھ باتیں بتائیں گے تو انکوائری پر اثر پڑ سکتا ہے، مزار پر نعرے لگانا نامناسب تھا، یہ پی ٹی آئی بھی کر چکی ہے، پولیس اور اداروں سے پوچھ کر حقائق سامنے لائیں گے، ہم وقاص کو بھی بلائیں گے کہ کمیٹی میں آئیں اور اپنا مؤقف دیں۔

    انھوں نے کہا وقاص اشتہاری اور مفرور ملزم ہے، اس تمام جھوٹ میں ایک وفاقی وزیر بھی شامل ہے، پولیس نے قانون کے مطابق 506 بی کا مقدمہ درج کیا ہے، مفرور وقاص نے آج عدالت سے حفاظتی ضمانت کرائی ہے، سب کو معلوم تھا کہ ن لیگ قیادت کو مزار قائد آنا ہے، وقاص بقائی یونی ورسٹی کے پاس تھا اگر مزار قائد آیا بھی تو کیوں آیا، یہ تمام چیزیں کمیٹی میں آئیں گی۔

    کیپٹن (ر) صفدر کو رہا کردیا گیا

    قبل ازیں، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کچھ باتیں کرنا چاہتا ہوں تاکہ کنفیوژن دور ہو، 18 اکتوبر کو نااہل وفاقی حکومت کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا، یہ پاکستان کی تاریخ میں کراچی میں سب سے بڑا جلسہ تھا، پی ٹی آئی کےگھبرائے ہوئے لوگ کراچی جلسے پر بات کر رہے تھے، کراچی نے فیصلہ سنا دیا کہ پی ٹی آئی کی ناکام حکومت زیادہ عرصہ نہیں چلے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نواز قیادت کی مزار قائد پر حاضری کے موقع پر کچھ چیزیں ایسی ہوئیں جو اچھی بات نہیں تھی، یہ ہم سب نے کہا، لیکن مزار کا تقدس سیاسی معاملہ نہیں، ایک ایم پی اے پولیس کو مزار کی بے حرمتی پر درخواست دینے آئے، ایک اور ایم پی اے آتے ہیں درخواست دینے تو پھر انھیں طریقہ سمجھایاگیا کہ آپ یہ نہیں کر سکتے، قانون کے مطابق یہ پولیس کا اختیار نہیں مجسٹریٹ کا ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا مزار قائد کا جو تقدس پامال کیا گیا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، لیکن پولیس پر دباؤ ڈالنا منتخب نمائندے کا کام نہیں ہوتا، پولیس دباؤ میں نہیں آئی اس لیے کوئی غلط کام نہیں ہوا، پیپلز پارٹی کبھی کوئی غلط کام کرنے کو پولیس کو نہیں کہےگی، ایک وفاقی وزیر الٹی میٹم دے رہے تھے کہ دیکھتا ہوں کیسے ایف آئی آر درج نہیں ہوتی، ن کی بوکھلاہٹ عیاں تھی، انھیں کوئی نہ کوئی غیرقانونی کام کرنا تھا۔

    ’’صفدراعوان کیخلاف مقدمہ درج کروانے والے مدعی کو ملزم بنادیا گیا‘‘

    وزیر اعلیٰ نے کہا پھر تھانے میں مقدمے کے لیے وقاص نامی ایک شخص کے ذریعے درخواست دی گئی، تحریک انصاف کے ایم پی اے بھی تھانے میں موجود تھے، درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ مجھے دھمکیاں بھی دی گئیں، چوں کہ پی ٹی آئی ایم پی اے موجود تھے اس لیے اب اس کی انکوائری ہوگی ایسے نہیں چھوڑا جائے گا، اس سازش کو بے نقاب کریں گے، کل صفدر کی ضمانت ہوگئی ظاہر ہوگیا کہ یہ کیس جھوٹا بنایاگیا تھا، جھوٹے مقدمے پر فیصلہ اب عدالت کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مجھے صبح ساڑھے 7 بجے کے قریب گرفتاری کا علم ہوا، پولیس اپنا کام کر رہی تھی تو کچھ باتیں سامنے آئیں جو تشویش ناک ہیں، لیکن بتاؤں گا تو انکوائری پر اثر انداز ہوں گی، ایک میٹنگ کی گئی جس میں پوری پلاننگ بنائی گئی، ان کی پلاننگ تھی کہ جلسے میں کوئی تخریب کاری کی جائے، درخواست گزار کہتا ہے قائد اعظم کے مزار پر موجود تھا، وقاص احمد کی لوکیشن چیک کی گئی تو یہ بقائی یونی ورسٹی کے قریب تھا، وہاں یہ لوگ جمع ہوئے تھے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منوڑہ بیچ روڈ کا افتتاح کر دیا

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منوڑہ بیچ روڈ کا افتتاح کر دیا

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے منوڑہ بیچ سنسان ہوگئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منوڑہ بیچ روڈ کا افتتاح کر دیا، 456 ملین روپےکی لاگت سے روڈ کی تعمیر کی گئی ہے۔

    مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روڈ کی وجہ سے سینڈز پٹ پر آنے والوں کو سہولت فراہم ہوگی، اس سے ملحقہ سڑکیں بھی جلد تعمیر کی جائیں گی، سیاحوں کے لیے 200گاڑیوں کی پارکنگ بھی تعمیرکی جا رہی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ منوڑہ ایک مشہور پکنک پوائنٹ ہے، سہولتیں نہ ہونےکی وجہ سے منوڑہ بیچ سنسان ہوگئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کراچی کی تعمیروترقی کے لیے کام کر رہی ہے،ہم جلد دیگر سڑکوں کی تعمیر بھی ہنگامی بنیادوں پر کر رہے ہیں، جس روڈ کی تعمیر کی گئی ہے وہ ایک مشکل اسکیم تھی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سمندر کو آگے آنے سے روکنے کے لیے دیوار بنائی گئی ہے،یہ مشکل اسکیم تھی اور تمام مسائل ختم کر کے اسے مکمل کیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ضلع کیماڑی کو ایک ماڈل ڈسٹرکٹ بنائیں گے۔

  • کرونا کے حملے کم ہوئے تو بارشوں کاسامنا کر رہےہیں،وزیراعلیٰ سندھ

    کرونا کے حملے کم ہوئے تو بارشوں کاسامنا کر رہےہیں،وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کرونا وائرس کے حملے کم ہوئے تو بارشوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی مختلف ممالک کے قونصل جنرلز سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاری سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کرونا کے حملے کم ہوئے تو بارشوں کا سامنا کر رہے ہیں،کرونا نے ملک بالخصوص سندھ میں بیروزگاری اور غربت میں اضافہ کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مدد کے منصوبہ بنا رہے تھے کہ بارشوں کی تباہیاں آگئیں، ہم نے کرونا کے لیے بھی اہم اقدامات کیے،شہر بند ہوگئے، میرپورخاص، عمرکوٹ،سانگھڑ اور بدین میں خیمہ بستی قائم کی گئیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا،بحالی کے لیے سندھ میں اربوں کی ضرورت ہے، کراچی سمیت 20 اضلاع میں بحالی کےکام کی ضرورت ہے،وفاقی حکومت سے 4 لاکھ خاندانوں کو فی کس ایک لاکھ دینے کی درخواست کی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں بارشوں کے باعث حادثات میں 137 افراد انتقال کرگئے،صرف کراچی میں 64 لوگ جاں بحق ہوئے،سندھ میں 11 لاکھ ایکڑ کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 15 ہزار233 دیہات شدید متاثر ہوئے،77 ہزار 342 گھرگرگئے،بارشوں کے باعث صوبے میں مویشی بھی بڑی تعداد میں مرگئے، ایسے خاندانوں کی بحالی کے لیے مویشی بھی دینے ہوں گے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دے دیا

    وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دے دیا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے قائم کر دہ انکوائری کمیشن کی وجہ سے کے فور منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مراد علی شاہ نے اسد عمر کے 9 ستمبر والے خط کا جواب دے دیا، خط میں انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کے فور منصوبے پر انکوائری کمیشن قائم کیا تھا جس نے کے فور سے متعلق سندھ حکومت سے تفصیلات حاصل کیں، اس کمیشن نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی تجویز دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انکوائری کمیشن کی وجہ سے بھی منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا، دونوں حکومتوں نے طے کیا تھا کہ کے فور منصوبہ وفاقی حکومت مکمل کرے گی، اس لیے فراہمی آب کے میگا منصوبے پر جلد کام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    اسد عمر نے ایک بار پھر کے فور منصوبے پر وزیراعلیٰ کو توجہ دلا دی

    خط میں انھوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت قلت آب دور کرنے کے منصوبے کی فوری تکمیل کی خواہاں ہے، نیسپاک رپورٹ اور ٹیکنیکل کمیٹی کی رپورٹ میں بتائے گئے نقائص کو دور کیا جائے، کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے ہم پرعزم ہیں۔

    یاد رہے کہ 9 ستمبر کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو خط لکھ کر کے فور اور دیگر منصوبے کا معاملہ اٹھایا تھا، ان کا کہنا تھا ان منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے وفاقی حکومت سنجیدہ ہے اور صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ متعلقہ محکموں کو پی سی ون پر نظر ثانی تیز کرانے کی ہدایات جاری کریں۔

  • سندھ میں بارشوں سے تباہی: وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم کو خط

    سندھ میں بارشوں سے تباہی: وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم کو خط

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ میں بارشوں سے نقصانات سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ دیا، وزیر اعلیٰ نے وفاق سے درخواست کی ہے کہ متاثرہ عوام کی مالی مدد کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ کر سندھ میں بارشوں سے نقصانات کی تفصیل پیش کی۔ خط میں انہوں نے اربوں روپے نقصانات کی تفصیل فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں لوگوں کی بڑی تعداد بے گھر ہوئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ انہوں نے وفاق سے درخواست کی ہے کہ متاثرہ عوام کی مالی مدد کی جائے، چاہتے ہیں کہ ہر متاثرہ خاندان کو 1 لاکھ روپے دیے جائیں۔

    اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں بارشوں کے دوران 136 افراد جاں بحق ہوئے، صوبے بھر کے 20 اضلاع میں 23 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ آصف زرداری نے اپنے دور میں ہر متاثرہ خاندان کو 60 ہزار روپے دیے تھے، چاہتے ہیں کہ اس مرتبہ 1 لاکھ روپے دیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارشوں نے اس مرتبہ 100 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، میں متاثرین کی مدد کرنے اور ان کو سنبھالنے کے لیے ہر جگہ گیا ہوں۔ گڈو سے کوٹری بیراج تک وزرا کی کمیٹیز بنا دی ہیں، بلاول بھٹو 3 دن کے دورے پر آج نکل رہے ہیں۔

  • بارش سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے، وزیراعلیٰ سندھ

    بارش سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تھر،میرپورخارص،عمرکوٹ،بدین ،سجاول کے ڈی سیز کو فون کر کے عوام کے ساتھ ہر طرح سے تعاون کی ہدایت کی ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے،متاثرہ عوام کوخوراک ،پینے کا پانی وغیرہ مہیا کیا جائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ آبپاشی کےعملے کو بھی متحرک رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی شاخوں اور ایل بی او ڈی کے پشتوں کا خیال رکھا جائے،کسی بھی مقام پر شگاف ہو تو فوری اس کو بھر دیا جائے۔

    مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ہرگھنٹے ڈپٹی کمشنرز کی طرف سے ریلیف کاموں کی رپورٹ چاہیے۔

    یاد رہے کہ 29 اگست کو طوفانی بارشوں کے بعد پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت سندھ کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا۔

    ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی کے تمام 6 اضلاع کے علاوہ بدین، ٹھٹھہ، سجاول، جامشورو، حیدرآباد، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، دادو، میرپور خاص، عمر کوٹ، تھرپارکر، بینظیرآباد اور سانگھڑ کے اضلاع کو بھی آفت زدہ قرار دیا گیا۔

  • کے الیکٹرک سے مکمل تعاون کررہے ہیں تاکہ پانی نکال سکیں،وزیراعلیٰ سندھ

    کے الیکٹرک سے مکمل تعاون کررہے ہیں تاکہ پانی نکال سکیں،وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک سےمکمل تعاون کررہے ہیں تاکہ پانی نکال سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برساتی پانی کی وجہ سے جلوس کے روٹ میں معمولی تبدیلی کی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس وقت تھوڑا سا پانی یوسف گوٹھ ، کھارادر کے اطراف میں رہ گیا ہے،اس شہر کے ساتھ ایسا ظلم ہوا ہے کہ نالے بند کر دیےگئے۔

    انہوں نے کہا کہ رہائشی علاقوں کو کمرشل،پارکس رہائشی علاقوں میں تبدیل کیےگئے،کوشش کررہے ہیں پرانی پانی کی نکاسی کی لائنیں بحال کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ میں نے کے الیکٹرک کے دفتر کا دورہ بھی کیا،کے الیکٹرک سے مکمل تعاون کر رہے ہیں تاکہ پانی نکال سکیں، ہم نے کے الیکٹرک کو کہا ہے کہ ایس او پیز بنائیں،ایسے ایس او پیز بنائیں کہ انسٹالیشنز سے پانی کی نکاسی یقینی ہو۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے شہر کو آفت زدہ ڈکلیئر کر دیا ہے،ڈی سی جانی و مالی نقصانات کا سروے کر رہے ہیں،کوشش کریں گے وفاق سے مدد لے کر عوام کو مالی ریلیف دیں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کو کے الیکٹرک سی ای او مونس علوی کی بریفنگ

    وزیر اعلیٰ سندھ کو کے الیکٹرک سی ای او مونس علوی کی بریفنگ

    کراچی: کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ علاقوں میں 4 فٹ پانی کھڑا ہے ہم کیسے بجلی بحال کریں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں آج تیسرے دن سے بجلی معطل ہے اور شہری بارش کے پانی کے ساتھ ساتھ بجلی کی عدم موجودگی سے بھی اذیت میں مبتلا ہیں، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے الیکٹرک کے دفتر پہنچے اور مونس علوی سے بریفنگ لی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ کیسی سروس ہے جس میں 35 گھنٹوں سے بجلی غائب ہے، ڈیفنس، کلفٹن سمیت شہر کے بیش تر علاقوں میں تاحال بجلی بحال نہیں ہوئی، لوگ تنگ آ کر امن و امان کی صورت حال پیدا نہ کر دیں، بجلی نہ ہونے سے لوگوں نے مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔

    کے الیکٹرک کے سی او اے نے انھیں بریفنگ میں کہا کہ 1900 میں سے 1615 فیڈرز کام کر رہے ہیں، تاہم شہر کے علاقوں میں پانی جمع ہونے کے باعث بجلی کی بحالی ممکن نہیں ہے، خیابان شہباز اور راحت ڈوبا ہوا ہے، لوگ بجلی چلانے سے خود منع کر رہے ہیں۔ جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا میں واٹر بورڈ سے ڈی ایچ اے کے علاقے صاف کرواتا ہوں۔ انھوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو فون کر کے کہا کہ فوری طور پر ڈی واٹرنگ شروع کی جائے۔

    بعد ازاں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شہر کے دورے پر نکلے، انھوں نے مختلف علاقوں میں بارش کے پانی کی نکاسی کا جائزہ لیا اور احکامات دیے، وزیر اعلیٰ نے للی برج کے نیچے والے حصہ کا معائنہ کیا، اور ڈی سی جنوبی کو اسے سیلانی تک صاف کرنے کی ہدایت کی، خلیق الزماں روڈ پر پانی کی نکاسی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نکاسی کی ہدایت کی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پیر کی صبح پھر بارش کی پیش گوئی ہے، اب کی بارش نے پرانے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، میں کے الیکٹرک دفتر بھی گیا تھا، سب اسٹیشن بھی ڈوب گئے ہیں، ہم کے الیکٹرک کی مدد کر رہے ہیں تاکہ بجلی بحال ہو سکے۔ انھوں نے کہا میں سی بی سی کے دفتر بھی گیا، واٹر بورڈ اور کے ایم سی کو متحرک کیا تاکہ وہ سی بی سی کی مدد کریں۔