Tag: مراد علی شاہ

  • پوری امید ہے وزیر اعظم سندھ حکومت کی مدد کریں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    پوری امید ہے وزیر اعظم سندھ حکومت کی مدد کریں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انھیں پوری امید ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اس مشکل وقت میں سندھ حکومت کی مدد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد آج کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ کراچی میں کام کرانے کے لیے وفاقی حکومت کی مدد لینا ہوگی، پوری امید ہے وزیر اعظم عمران خان سندھ حکومت کی مدد کریں گے۔

    انھوں نے کہا ’امید کرتے ہیں جیسے 2010 کے فلڈ میں مدد کی گئی تھی وفاق پھر ویسی مدد کرے گا، سندھ میں بارشوں سے نقصانات نیشنل ڈیزاسٹر ہے، کراچی میں نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں، پھر وفاق سے مدد کی درخواست کریں گے، وفاقی حکومت جب مددکی بات کرتی ہے تو اس پر ویسے ہی عمل کرے جیسے آصف زرداری کرتے تھے۔‘

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ تمام کمشنرز کو صورت حال کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے، شہری اور دیہی علاقوں میں ہونے والے نقصانات کی رپورٹ تیار کر کے وزیر اعظم کو فراہم کی جائے گی، انھوں نے بھی کہا ہے کہ وفاق بھرپور مدد کرے گا۔

    وزیراعظم کا آئندہ چند روز میں کراچی جا کر خود حالات کا جائزہ لینے کا اعلان

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مشکل وقت میں عوام کے ساتھ ہے، اکثر یہ سنتا ہوں کہ حکومت کہیں نظر نہیں آ رہی، انتظامیہ کے لوگ گراؤنڈ پر تو موجود ہیں، اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں، سندھ حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے امدادی کارروائیوں میں بھرپور حصہ لیا، ریسکیو کے کاموں میں آرمی اور نیوی نے ہماری بھرپور مدد کی ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا چیئرمین این ڈی ایم اے سے کل بات ہوئی انھوں نے ٹینٹس کی فراہمی کا کہا، میں نے انھیں بتایا کہ کراچی میں ٹینٹس کام نہیں آتیں، ہمارے پاس پوری فہرست ہے متاثرین کو مختلف اسکولوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا نالوں پر انکروچمنٹ جیسے مسائل کو حل کرنا ہے، سڑکوں کا بھی مسئلہ ہے، اوپر سے روڈ اچھی نظر آتی ہیں لیکن اندر کھوکھلے ہوتے ہیں، یاد ہے ناظم آباد کی سڑکیں چوڑی ہوتی تھیں آج تنگ ہیں، کراچی کی سڑکیں بہتر کریں گے، کچرے سے متعلق مسائل حل کریں گے، کراچی شہر کو اندر سے کھوکھلا کر دیا گیا ہے، نالوں سے انکروچمنٹ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • کراچی میں کام ہوا ہے اور ماضی کی نسبت بہتری آئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی میں کام ہوا ہے اور ماضی کی نسبت بہتری آئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں کام ہوا ہے اور ماضی کی نسبت بہتری آئی ہے، میڈیا صرف کراچی کو کیوں فوکس کررہا ہے باقی شہر بھی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ تیز بارش میں کوئی شہر ہو اس کی یہی صورت حال ہوگی، اسکول اور شادی ہالز میں متاثرہ افراد کی منتقلی کا بندوبست کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارش کےسابقہ ریکارڈٹوٹ چکےہیں، شہر میں تقریباً500ملی میٹربارش ہوچکی ہے، سندھ میں ابھی بھی مزیدبارشوں کی پیشگوئی ہے، ڈرینجزبلاک کی گئیں جن کااندازہ ہے، سیوریج کےمسائل بھی ہیں جس کاتدارک ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ 2001 میں مشرف دور میں جو ایکٹ لائے تھے وہ بھگت رہے ہیں، کراچی میں جہاں200گزکےمکان ہوتےتھےاب وہاں عمارتیں ہیں، کراچی میں چوڑی سڑکیں تھیں اب وہاں تنگ سڑکیں رہ گئیں،ملبہ کسی پرنہیں ڈال رہاصورتحال سےآگاہ کررہاہوں۔

    انہوں نے بتایا کہ شارع فیصل پرڈرینج سسٹم بنایا،یونیورسٹی روڈ کوٹھیک کیا، ہم نےکراچی میں کام کیاہےورنہ صورتحال مختلف ہوتی،بارش کےبعدشارع فیصل کچھ گھنٹےمیں کلیئرہوجاتاہے، ماضی میں شارع فیصل پر4،4دن پانی موجودرہتاتھا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سوشل میڈیاپرممبئی،پیروکی ویڈیوزکراچی سےمنسلک کرکےدکھائی جاتی ہیں، سوشل میڈیاتوچھوڑیں مین اسٹریم چینلزپربھی دکھائی جاتی ہیں، آج بارش کی وجہ سےباہرنہیں نکل سکا،تھوڑی دیرکیلئےنکلاتھا۔

  • کراچی میں 100 سال میں ایسی بارش نہیں ہوئی: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی میں 100 سال میں ایسی بارش نہیں ہوئی: وزیر اعلیٰ سندھ

    ٹنڈو محمد خان: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں 100 سال میں ایسی بارش نہیں ہوئی، 1931 میں ہونے والی بارش اس سے کم تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ٹنڈو محمد خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کراچی سمیت سندھ بھر کے بارش سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کرنے آیا ہوں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا بارش سے جو اضلاع متاثر ہوئے ہیں انھیں آفت زدہ قرار دیا جائے گا، ابھی بارش ختم نہیں ہوئی ہے اور بارش آئے گی۔

    انھوں نے کہا بلدیاتی ادارے 28 اگست کو اپنی مدت پوری کریں گے، قانون کے مطابق ایڈمنسٹریٹر اپوائنٹ کریں گے۔

    بارش کے بعد اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ تھرپار کر پہنچ گئے، وزیر ثقافت سید سردار شاہ نے انھیں تفصیلات فراہم کیں

    واضح رہے کہ کراچی میں حالیہ ہونے والی بارشوں نے بڑی تباہی مچائی، کئی علاقوں کی حالت سیلاب زدہ علاقوں جیسی ہو گئی تھی، لوگوں کو مختلف علاقوں سے کشتیوں میں نکالا گیا، شہر میں نکاسی آب کا مسئلہ بھی عروج پر رہا۔

    آج کراچی میں وزیر بلدیات و اطلاعات ناصر حسین شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی میں 36 سالہ تاریخ کی تیز ترین بارشیں ریکارڈ کی گئیں، بارشوں کے دوران سندھ حکومت کے تمام محکمے فعال رہے، بلاول بھٹو کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ، وزرا اور اراکین اسمبلی عوام کے درمیان رہے، تاریخی برسات کے ختم ہوتے ہی پانی کی نکاسی کا عمل شروع کر دیا گیا۔

    انھوں نے کہا آج صبح تک بیش تر علاقوں سے پانی کی نکاسی کا عمل مکمل کیا گیا، نکاسی کے عمل کا سلسلہ اب بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں جاری ہے، مشرف دور میں اس دفعہ سے کم بارشیں ہوئی تھیں مگر 4 دن تک کراچی بند تھا، افسوس ناک طور پر اس قومی آفت کے دوران وفاق نے سندھ کو لاوارث چھوڑ دیا، مشرف دور میں ہوئی تجاوزات کے خاتمے تک نکاسی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا ملیر ندی کے متاثرہ علاقوں کا دورہ

    وزیراعلیٰ سندھ کا ملیر ندی کے متاثرہ علاقوں کا دورہ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو کھانا اور پانی پہنچائیں،اکیلا نہ چھوڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملیر ندی کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ڈی سی چیئرمین سلمان عبداللہ مراد نے ملیر ندی سے متعلق بریفنگ دی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ماروی گوٹھ پہنچ کر لوگوں سے تفصیلات لیں۔مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ کھوئی گوٹھ 22، درسانو چھنو سے30 لوگوں کا انخلا ہوگیا،مدینہ ٹاؤن،یار محمد گوٹھ میں لوگ پھنسے ہوئے ہیں‌۔

    مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو فوری لوگوں کو نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو کھانا اور پانی پہنچائیں،اکیلا نہ چھوڑیں‌۔

    صوبہ سندھ میں مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی ہے جبکہ کراچی میں مسلسل بارش کے باعث کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مون سون بارشوں کے پیش نظر صوبے بھر میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی تھی۔

    مراد علی شاہ نے تمام متعلقہ سرکاری اداروں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی تھیں اور تمام ملازمین کو اپنے محکموں میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • سندھ کابینہ نے کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی

    سندھ کابینہ نے کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ کے زیرصدارت اجلاس میں سندھ کابینہ نے کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا، مشیر، چیف سیکریٹری،متعلقہ سیکریٹریز نے شرکت کی۔

    اجلاس میں سندھ ٹرسٹ ایکٹ 2020 منظور کر لیا گیا، سندھ ٹرسٹ ایکٹ کو ایف اے ٹی ایف کے مطابق بنایاگیا ہے۔کابینہ کو بتایا گیا کہ قانون میں منی لانڈرنگ کو روکنے کے اقدامات کیےگئے ہیں۔

    صوبائی کابینہ نے اجلاس میں کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی۔کیماڑی ضلع میں سائٹ، بلدیہ،ہاربر اور ماڑی پور کو شامل کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔

    سندھ کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت غربی میں 7 سب ڈویژنز منگھوپیر،سائٹ ،بلدیہ ،اورنگی،مومن آباد،ہاربر اور ماڑی پور شامل ہیں،آبادی کے حساب سے ضلع غربی پورے سندھ میں بڑا ضلع ہے۔

    اجلاس میں کچھ وزرا نے خیرپور کو بھی 2 ڈسٹرکٹ میں تقسیم کرنے کی تجویز دی۔صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ضلع جنوبی کو ڈسٹرکٹ کراچی کا نام دینے کی تجویز کے ساتھ شہر قائد کے اضلاع کو وہاں کے مشہور علاقوں کے نام دیے جانے کی بھی تجویز دی گئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ 28 اگست کو لوکل گورنمنٹ کی مدت ختم ہو رہی ہے،یہ سندھ حکومت کی جمہوریت پسندی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ باقی کسی صوبے میں لوکل گورنمنٹ اپنی مدت پوری نہیں کرسکی،ہم نے میئر کراچی کو جیل سے کام کرنے دیا اور تعاون کیا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جمہوری پارٹی ہیں،جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کرتے رہیں گے۔کابینہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو لوکل باڈیز کو مدت پوری کرنے پر مبارکباد دی۔

  • حواس قابو میں رکھیے کوئی آپ کی ایگزیکٹو پاور شیئر نہیں کررہا، عامر لیاقت کا مراد علی شاہ کو جواب

    حواس قابو میں رکھیے کوئی آپ کی ایگزیکٹو پاور شیئر نہیں کررہا، عامر لیاقت کا مراد علی شاہ کو جواب

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ صاحب  حواس قابومیں رکھیے کوئی آپ کی ایگزیکٹو پاور شیئر نہیں کررہا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے وزیراعلیٰ سندھ کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مراد علی شاہ ذہنی بیمار لگے ہیں ان کو چاہیے معائنہ کرائیں، صرف یہی سندھ دھرتی کے بیٹے نہیں ،سندھ دھرتی ہماری بھی ماں ہے.

    عامرلیاقت کا کہنا تھا کہ ان سے پوچھا جائے کیا کراچی سندھ کا حصہ نہیں ہے؟ کراچی کی جوحالت کررکھی ہے وہ سب کے سامنے ہے، سندھ تقسیم نہیں ہو سکتا مگر انتظامی طور پر معاملات بدل سکتے ہیں۔

    رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ مراد علی شاہ صاحب! سندھ ماں ہے تو کراچی اس کا بیٹا ! کون ہے جو بیٹے کو ماں سے الگ کرے گا، دُنیا میں کوئی وزیراعظم ایسا نہیں جسے وزیراعظم ہوتے ہوئے وزیراعلی بننے کا شوق ہو، وزیراعلی کوتو ہوسکتا ہے، وزیراعظم کو نہیں، حواس قابومیں رکھیے کوئی آپ کی ایگزیکٹو پاور شیئر نہیں کررہا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کااشارہ ملکی ادارے کی طرف تھا ، سندھ حکومت کراچی میں آج تک کورنگی کراسنگ کو ٹھیک نہیں کرپائی، وزیراعلیٰ سندھ جھوٹ بول رہےہیں ،کراچی صرف جہانگیر پارک کا نام نہیں ہے۔

    عامرلیاقت نے مزید کہا کہ مسائل کےحل کی بات آتی ہے تو مل کر بیٹھنا یہ خود پسند نہیں کرتے، عمران خان جب کراچی آتے ہیں تو یہ خود جانا ، ملنا پسند نہیں کرتے۔

    یاد رہے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں کہا تھا سندھ ہماری ماں ہے، ماں کے ٹکڑے کرنے کی کوئی بات کرے گا تو سامنے کھڑے ہوں گے، سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے۔

  • سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے: مراد علی شاہ

    سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے: مراد علی شاہ

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی میں کہا تھا سندھ ہماری ماں ہے، ماں کے ٹکڑے کرنے کی کوئی بات کرے گا تو سامنے کھڑے ہوں گے۔ سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے جس کے دماغ میں یہ فتور ہے وہ نکال دے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے کیسز کم ہوئے ہیں مگر ختم نہیں ہوئے، پاکستان ان ممالک میں ہے جہاں کرونا وائرس کے کیسز کم ہوئے۔ جو کامیابی کرونا وائرس سے نجات حاصل کرنے میں ہوئی اللہ کی مہربانی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ آئین میں چاروں صوبوں کے اختیارات واضح ہیں، کچھ دوستوں نے آئین کو پامال کرنے کی باتیں کیں۔ ایک سال پہلے اسمبلی میں بھی کہا تھا سندھ ہماری ماں ہے، ماں کے ٹکڑے کرنے کی کوئی بات کرے گا تو سامنے کھڑے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے، جس کے دماغ میں فتور یا بھوسہ ہے وہ نکال دے۔ کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے یہ ہم سب کو پتہ ہے۔ پیپلز پارٹی نے گزشتہ 10 سال میں کراچی میں کام کیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ نالوں کی صفائی کے لیے ہم نے ایک سسٹم بنایا، سندھ حکومت نے 38 نالے اپنے حصے لیے اور کام شروع کردیا، مدد لینے سے کبھی منع نہیں کیا ہم چاہتے ہیں وفاق سندھ پر توجہ دے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کا مؤقف ایک ہے، آئین کے تحت کام کریں گے، ایگزیکٹو کاموں میں سیاسی جماعتوں کی کمیٹیاں نہیں بنتیں۔ کہتے ہیں کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی نے 12 سالوں میں کچھ نہیں کیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 12 سال میں جو کام کیا اس سے کافی فرق پڑا ہے، کراچی میں بارش کے مسائل پر 2010 میں ریسرچ رپورٹ بھی بنی تھی، رپورٹ میں کچھ چیزوں کی نشاندہی کی تھی۔ سنہ 2009 میں 24 گھنٹے کی 125 ملی میٹر بارش میں شارع فیصل 4 دن بند تھا، اس بار میں یقین سے کہہ سکتا ہوں شارع فیصل 4 گھنٹے بھی بند نہیں رہا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے 38 منصوبے مکمل کیے، 27 ارب سے زائد کی انویسٹمنٹ کی ہے، کراچی کے یہ 38 منصوبے میگا پروجیکٹ کے تحت کیے گئے ہیں، ہماری اس شہر اور صوبے پر پوری نظر ہے۔ بارشوں کے دوران پوری کابینہ سندھ میں سڑکوں پر لوگوں کے ساتھ موجود تھی۔

  • دادو میں سیلاب کی تباہی، وزیر اعلیٰ ضلعی انتظامیہ پر برہم ہو گئے

    دادو میں سیلاب کی تباہی، وزیر اعلیٰ ضلعی انتظامیہ پر برہم ہو گئے

    دادو: صوبہ سندھ کے ضلع دادو کے علاقے جوہی میں سیلاب کی تباہی پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ محکمہ آب پاشی اور ضلعی انتظامیہ پر سخت برہم ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دادو کے علاقے جوہی میں کل سے پیدا صورت حال پر وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ آب پاشی اور ضلعی انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے، انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت عوام کے ساتھ ہے۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ جوہی میں سیلابی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے دادو کے دورے پر گئے، انھوں نے سیلاب زدہ علاقے کاچھو کا فضائی دورہ کیا۔

    اس موقع پر انھوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو کام جاری ہے، جوہی کے سیلاب متاثرین کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا، کل سے سہیل انور سیال اور ضلعی انتظامیہ یہاں موجود ہے، بلاول بھٹو نے بار بار رابطہ اور لوگوں کی ہر ممکن مدد کرنے کا کہا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کل سے پاک فوج اور ریسکیو ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں، لیکن پی ٹی آئی رہنماؤں کو تنقید کرنا ہی آتا ہے وہ تنقید کرتے رہیں، ان پر دھیان نہیں دیتا، بارشیں سندھ ہی نہیں پورے پاکستان میں ہوئی ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری نے وزیر آب پاشی سندھ سہیل انور سیال کو فون کر کے فوری طور پر دادو کے علاقے جوہی پہنچنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ سیلابی ریلے میں پھنسے شہریوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جائے۔

    ادھر پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ بھی ضلع دادو کے علاقے جوہی پہنچ چکے ہیں، انھوں نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان سے آنے والا پانی نئین گاج سے منچھر جھیل جاتا ہے، سیلاب کے باعث 200 سے زائد گاؤں زیر آب آ چکے ہیں، وزیر اعلیٰ کا حلقہ ہے لیکن کوئی پُرسان حال نہیں، علاقہ مکین درختوں پر چڑھ کر مدد مانگ رہے تھے۔

  • کل میں شہر کے دورے پر تھا، کسی کو ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھا: وزیر اعلیٰ سندھ

    کل میں شہر کے دورے پر تھا، کسی کو ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھا: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا وبا سے لوگوں کی لاپرواہی کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل جب وہ شہر کے دورے پر نکلے تو انھوں نے کسی کو ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کرونا سے متعلق ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں لوگوں کے رویوں میں تبدیلی لانی ہوگی، کل میں شہر کے دورے پر تھا، کسی کو ماسک پہنا ہوا نہیں دیکھا، پوچھنے پر بتایا گیا کہ نماز پر گئے تھے اس لیے ماسک نہیں پہنا۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت این سی سی اجلاس میں زیادہ تر سروسز کو کھولنے کی تجویز سامنے آئی تھی، ہم نے کہا صوبائی حکومت صورت حال دیکھ کر اپنی تجاویز دے گی، ہمارے فیصلوں کی دیگر صوبوں نے پیروی کی ہے، این سی سی اجلاس میں 15 ستمبر سے اسکولز اور شادی ہالز کھولنے کی عارضی تاریخ دی گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گزشتہ روز بارش کے دوران شہر کے دورے پر

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم اسکولز، ریسٹورنٹس، درگاہیں اور کاروباری سرگرمیاں کھول دیں گے، تاہم ستمبر کے پہلے ہفتے میں دوبارہ صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا، صورت حال اچھی ہوگی تو یہ سب سروسز کھولنے کا فیصلہ کریں گے، ہم جو بھی سروسز کھولیں گے وہ ایس او پیز کے تحت ہوں گی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا میں چاہتا ہوں کہ 14 اگست کو مزار قائد پر اسکولوں کے بچوں کو نہ بلایا جائے، گورنر کو اس سلسلے میں درخواست کروں گا کہ ہم دونوں ہی مزار قائد پر جا کر چادر چڑھائیں، ایس او پیز پر عمل کر کے دکھانا ہوگا تب جا کر عوام عمل کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سروسز دوبارہ کھولیں گے تو اس کے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوں گے، ریسٹورنٹس رات 10 بجے تک کھولنے کی ہی اجازت ہوگی۔

  • کرونا وائرس: سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک مریض جاں بحق

    کرونا وائرس: سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک مریض جاں بحق

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 177 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ اس عرصے میں صرف ایک ہلاکت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں سندھ میں 5 ہزار 272 کرونا وائرس کے ٹیسٹ ہوئے، جن میں سے 177 میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 21 ہزار 486 ہوچکی ہے، اب تک 7 لاکھ 67 ہزار 712 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کا مزید 1 مریض جاں بحق ہوگیا جس کے بعد کرونا سے جاں بحق مریضوں کی مجموعی تعداد 2 ہزار 224 ہو گئی۔

    وزیر اعلیٰ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں 453 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، اب تک 1 لاکھ 11 ہزار 6 مریض صحتیاب ہوگئے ہیں، اس وقت 8 ہزار 256 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 453 مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 369 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جبکہ 64 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی فعال کیسز کی تعداد 2 لاکھ 51 ہزار 146 ہوچکی ہے جبکہ مرض سے جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہزار 976 ہوگئی۔

    ملک میں اب تک کرونا وائرس کے 2 لاکھ 48 ہزار 577 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔