Tag: مراکز صحت

  • ملک میں سیلاب سے متاثرہ مراکز صحت کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی

    ملک میں سیلاب سے متاثرہ مراکز صحت کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی

    اسلام آباد (02 ستمبر 2025): ملک میں سیلاب سے ہیلتھ اسٹرکچر کو نقصانات کی رپورٹ وفاق کو موصول ہو گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلوں سے متاثرہ مراکز صحت کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ملک بھر میں سیلاب سے 104 مراکز صحت کو نقصان پہنچا ہے، خیبر پختونخوا، سندھ، اور گلگت بلتستان کا ہیلتھ اسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے۔

    سیلاب سے 7 مراکز صحت مکمل تباہ ہو گئے، جب کہ 97 کو جزوی نقصان پہنچا ہے، کے پی، سندھ، اور گلگت بلتستان میں 7 مراکز صحت مکمل تباہ ہوئے، کے پی میں 3، سندھ میں 2، جی بی میں 2 مراکز صحت مکمل تباہ ہوئے ہیں۔

    کراچی میں 27 ہزار والدین کا پولیو ویکسین پلانے سے انکار کا انکشاف

    ذرائع کے مطابق سیلاب سے متاثرہ 97 مراکز صحت از سر نو بحال کیے جا چکے ہیں، خیبرپختونخوا میں 60 لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھروں کو نقصان پہنچا، کے پی میں 32 لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھر مکمل تباہ اور 28 کو جزوی نقصان پہنچا۔

    سندھ میں 25، پنجاب میں 12 مراکز صحت کو نقصان پہنچا ہے، گلگت بلتستان میں بارشوں اور سیلاب سے 7 مراکز صحت کو نقصان ہوا ہے، جی بی میں 2 مراکز صحت مکمل تباہ اور 5 کو جزوی نقصان پہنچا، جب کہ سیلاب سے تباہ شدہ 2 مراکز صحت غیر فعال ہیں۔

  • اسلام آباد میں بے ضابطگیوں پر 7 مراکز صحت سیل کر دیے گئے

    اسلام آباد میں بے ضابطگیوں پر 7 مراکز صحت سیل کر دیے گئے

    اسلام آباد: اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے عطائیوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران بے ضابطگیوں پر 7 مراکز صحت سیل کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے 7 مراکز صحت سیل کر دیے، مراکز صحت کو بے ضابطگیوں پر سیل کیا ہے۔

    ترجمان اسلام آباد ہیلتھ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ 2 ہفتوں کے دوران 64 مراکز صحت کا معائنہ کیا گیا، اس دوران میٹرنٹی ہوم، میڈیکل اسٹور، لیبارٹری، اور کلینکس کو سیل کیا گیا۔

    آئی ایچ آر اے کے ترجمان کے مطابق مراکز صحت کو سیل کرنے کی وجوہ میں گندگی، عملے کی کمی، عدم رجسٹریشن شامل تھی، 6 مراکز صحت کو احکامات کی عدم تعمیل پر کام سے روکا گیا، اور 42 مراکز صحت کو معمولی عدم تعمیل پر نوٹس بھجوائے گئے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ ایک مرکز صحت کی رجسٹریشن بحال کر دی گئی ہے، جب کہ مراکز صحت کی زون وار میپنگ کی جا رہی ہے، اور 2 ہفتوں کے دوران 34 مراکز صحت کی میپنگ مکمل ہو چکی ہے۔

  • وزیراعظم کا اسپتالوں، مراکز صحت میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کا حکم

    وزیراعظم کا اسپتالوں، مراکز صحت میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کا حکم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اسپتالوں، مراکز صحت میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت میں صحت کی سہولیات پر شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری صحت کو سرکاری اسپتالوں کی انتظامیہ کو فعال بنانے کی ہدایت کر دی۔

    وزیراعظم پاکستان نے اسپتالوں ،مراکز صحت میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کا بھی حکم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ سہولیات کی فراہمی میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، صحت کی سہولیات اور ادویات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جائے۔

    کم آمدنی والے اور غربا کے لیےصنعتوں کا فروغ ترجیح ہے،وزیراعظم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں بجلی اورگیس کی قیمتوں میں کمی کے لیے حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کم آمدنی والے اور غربا کے لیےصنعتوں کا فروغ ترجیح ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں نے مہنگے اور غیرمنطقی معاہدے اور انتظامات کیے، نتیجے میں مہنگی بجلی اورگردشی قرضے کی صورت سامنے آئی۔

  • پنجاب میں مراکز صحت اور پرائمری اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ

    پنجاب میں مراکز صحت اور پرائمری اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں بنیادی مراکز صحت اور پرائمری اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ، 15 ہزار پرائمری اسکولوں کو دسمبر تک شمسی توانائی پر منتقل کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر توانائی اختر ملک کا کہنا ہے کہ پنجاب میں بنیادی مراکز صحت اور پرائمری اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک اور محکمہ توانائی 86 ملین ڈالر سے منصوبہ مکمل کریں گے۔

    اختر ملک کا کہنا تھا کہ دورہ چین میں چینی کمپنیز کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں، ماحول دوست اور سستی بجلی کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ 15 ہزار پرائمری اسکولوں کو دسمبر تک شمسی توانائی پر منتقل کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ 24 سو بنیادی مراکز صحت کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کر دیا جائے گا، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔

    اس سے قبل گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ تمام جامعات کو شمسی توانائی پر لے جانے کا پروگرام ہے اس کے علاوہ فائلوں کی ٹریکنگ کا نظام بھی متعارف کرائیں گے۔

    چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ تمام جامعات کو مثالی بنائیں گے اور کسی وائس چانسلر کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پرنہیں ہوگی۔ تمام جامعات میں صاف پانی اور پانی کا ضیاع روکنے کا پروگرام بھی بنائیں گے۔

  • خیبرپختونخواہ میں آن لائن ہیلتھ سینٹر ’’ای علاج‘‘ قائم

    خیبرپختونخواہ میں آن لائن ہیلتھ سینٹر ’’ای علاج‘‘ قائم

    پشاور : خیبر پختونخواہ حکومت نے لوگوں کو صحت کی سہولیات مہیا کرنے کے لیے انقلابی قدم اُتھاتے ہوئے آن لائن ہیلتھ سینٹر ’’ای علاج‘‘ قائم کردیئے جہاں مریضوں کے لیے ماہرین معالجین علاج معالجے کے لیے انٹر نیٹ پر دستیاب ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت نے ’’ای علاج‘‘ سینٹر کو ابتدائی طور پر ضلع مانسہرہ میں متعارف کرایا ہے جس کا بنیادی مقصد دور دراز کے علاقوں میں مقیم افراد کو ان کے نزدیکی علاقے پر ہی علاج کی سہولیات مہیا کرنا ہے تاکہ شہروں میں قائم اسپتال میں رش کم ہوسکے۔

    خیبرپختونخواہ کے صوبائی وزیر شہرام خان ترکئی نے پروجیکٹس سے متعلق میڈیا کو بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ای علاج‘‘ سینٹر میں ماہر امراض قلب، کان، ناک اور حلق،اور ماراض زچہ و بچہ صبح 9 سے دوپہر دو بجے تک طبی مشورے دینے فراہم کرنے کے لیے موجود ہوں گے۔

    محکمہ صحت خیبر پختونخواہ کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ یہ سینٹر ایک تیز رفتار انٹرنیٹ سروس کے ذریعے پشاور میں بیٹھے ہوئے اسپیشلسٹ ڈاکٹرز سے رابطے میں ہوگا جو انٹرنیٹ کے ذریعے مریض کی کیفیت جاننے کے بعد سینٹر میں موجود اسٹاف کو علاج سے متعلق ہدایت دیتے رہیں گے۔

    صوبائی وزیر صحت کے پی کے شہرام خان نے بتایا کہ دور دراز علاقوں میں موجود ہر بنیادی صحت کے مراکز میں اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کی دستیابی بہت مشکل امر ہے چنانچہ مریضوں کی کثیر تعداد شہروں کی جانب رخ کرتے ہیں جس کی وجہ سے شہر کے مراکز صحت میں رش بڑھ جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’’ای علاج‘‘ سینٹر میں آنے والے مریضوں کا رابطہ پشاور میں موجود ماہر معالجین سے بہ ذریعہ انٹرنیٹ کرایا جائے گا اور وہ مریضوں سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے گفتو شنید کر کے علاج تجویز کردیا کریں گے جب کہ اس میں معاونت فراہم کرنے کے لیے سینٹر میں ایم بی بی ایس ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف موجود ہوگا۔

    صوبائی وزیر صحت نے بتایا کہ یہ سینٹر ابھی آزمائشی طور ہر قائم کیا گیا ہے اگر یہ تجربہ کامیاب رہا اور ایسے سینٹرز کا دائرہ کار دیگر ضلعوں اور دور دراز علاقوں تک پھیلایا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔