Tag: مراکش کشتی حادثہ

  • مراکش کشتی حادثہ، شہریوں پر بیرون ملک تشدد اور یرغمال بنانیوالے 4 ملزمان گرفتار

    مراکش کشتی حادثہ، شہریوں پر بیرون ملک تشدد اور یرغمال بنانیوالے 4 ملزمان گرفتار

    گوجرانوالہ(29 اگست 2025): ایف آئی اے نے مراکش کشتی حادثہ اور شہریوں کو بیرون ملک تشدد اور یرغمال بنانے میں ملوث 4 ملزمان گرفتار کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے بڑی کاروائی کرتے ہوئے مراکش کشتی حادثہ اور شہریوں کو بیرون ملک تشدد اور یرغمال بنانے میں ملوث 3 انسانی ٹریفکرز سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کرلئے۔

    ایف آئی اے کے مطابق گرفتار  ملزمان میں عمر حیات، محمد سفیان، محمد نعمان اور محمد عثمان شامل ہیں، ملزمان کو حافظ آباد اور گجرات کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا، ملزمان شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے بٹورنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم عمر حیات مراکش کشتی حادثے میں ملوث ہے ملزم نے علی حسن نامی شہری کو فرانس ملازمت کے نام پر 80 لاکھ روپے بٹورے، ملزم نے شہری کو سمندر کے راستے یورپ بھجوانے کی کوشش کی جو حادثے کا شکار ہوگئی کشتی حادثے میں شہری لاپتہ ہو گیا تھا۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم محمد سفیان اور محمد نعمان نے شہری کو کینیڈا ملازمت کا جھانسہ دے کر 87 لاکھ 50 ہزار روپے ہتھیائے، ملزم نے متاثرہ شہری کو کینیڈا کے بجائے انڈونیشیا بھیجوا دیا، انڈونیشیا میں ملزمان کے ساتھیوں نے متاثرہ کو یرغمال بنا کر تاوان وصول کیا ملزمان دیگر ساتھیوں کی ملی بھگت سے انڈونیشیا میں شہری پر تشدد کرتے رہے، شہری بھاری رقم ادا کرنے کے بعد پاکستان واپس آگیا۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم محمد عثمان نے شہری کو کینیڈا ملازمت کا جھانسہ دے کر 11 لاکھ روپے بٹورے ہیں، ملزم بھاری رقوم وصول کرنے کے بعد بھی شہری کو بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہا، ملزم رقوم وصول کر کے روپوش ہو گیا تھا، تمام ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

  • مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی 13 لاشوں کا تعلق پاکستان سے ثابت ہو گیا

    مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی 13 لاشوں کا تعلق پاکستان سے ثابت ہو گیا

    اسلام آباد: مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی 13 لاشوں کا تعلق پاکستان سے ثابت ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی تیرہ لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل کر لیا گیا، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی حکام کو صرف تیرہ لاشیں ہی ملی تھیں، اور تمام لاشوں کا تعلق پاکستان سے ثابت ہو گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 15 جنوری کو کشتی واقعے میں 44 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات تھیں۔

    پاکستانی سفارت خانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاشیں ناقابل شناخت اور بغیر دستاویز تھیں، اس لیے میتوں کی شناخت کے لیے نادرا کی خدمات حاصل کی گئیں، فنگر پرنٹ اور تصاویر نادرا کو بھجوائی گئیں تھیں۔ نادرا کی تصدیق کے بعد فہرستیں مرتب کی گئیں۔

    مراکش کشتی حادثہ: ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانیوں نے اپنے ایجنٹس کے نام اور ثبوت فراہم کردیئے

    واضح رہے افریقی ملک موریطانیہ سے غیر قانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق کشتی کے بدقسمت مسافروں نے غیر قانونی طریقے سے اسپین براستہ سینیگال جانے کی کوشش کی تھی، انھوں نے پاکستانی ایجنٹوں سے 16 لاکھ سے 25 لاکھ روپے فی کس میں معاملات طے کیے تھے۔

    کشتی میں زندہ بچ جانے والے 22 پاکستانی ڈی پورٹ ہو کر واپس آئے تو انھوں نے حکام کو اپنے ایجنٹوں کے نام اور ثبوت فراہم کیے، جس پر ایک ایجنٹ کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔

  • مراکش کشتی حادثہ:  ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانیوں نے اپنے ایجنٹس کے نام اور ثبوت  فراہم کردیئے

    مراکش کشتی حادثہ: ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانیوں نے اپنے ایجنٹس کے نام اور ثبوت فراہم کردیئے

    اسلام آباد : مراکش کشتی حادثے اسپین سے واپس آنے والوں کے بیانات کی روشنی میں تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ، پاکستانیوں نے اپنے ایجنٹس کے نام اور ثبوت فراہم کیے۔

    تفصیلات کے مطابق مراکش کشتی حادثے کے بعد انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصرکے خلاف تحقیقات جاری ہے۔

    ایف آئی اے نے ہر زون کیلئے مختلف ٹیمیں تشکیل دیتے ہوئے ایجنٹس کیخلاف کارروائی کی ہدایات دے دیں، تحقیقاتی ٹیمیں اعلیٰ سطح انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر ترتیب دیں

    اسپین سے واپس آنے والوں کے بیانات کی روشنی میں تحقیقات میں بھی اہم پیش رفت ہوئی، ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانیوں نے اپنے ایجنٹس کے نام اور ثبوت فراہم کیے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نےبیانات متعلقہ سرکلز کو بھجوائے، اب تک22پاکستانی ڈی پورٹ ہو کر واپس آئے ہیں جبکہ بیانات کی روشنی میں ایک ایجنٹ گرفتار ہوا۔

    مزید پڑھیں : مراکش کشتی حادثہ: بچ جانے والے 7 پاکستانیوں کو وطن واپس پہنچا دیا گیا

    یاد رہے مراکش کشتی حادثہ میں بچ جانے والے 7 پاکستانیوں کو اسپین اور اٹلی سے ڈی پورٹ کروا کے وطن واپس پہنچایا گیا تھا۔

    تفتیشی افسر نے واپس آنے والوں پاکستانیوں کے بیانات قلمبند کئے تھے ، جس میں ان کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلرز نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

    ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایجنٹوں کا تعلق وزیر آباد، لاہور، گجرات اور سیالکوٹ سے ہے۔ واپس آنے والوں کا تعلق گجرات، حافظ آباد، سیالکوٹ، منڈی بہاءالدین اور گجرانوالہ سے ہے۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق مسافروں نے غیر قانونی طریقے سے اسپین براستہ سینیگال جانے کی کوشش کی، انہوں نے ایجنٹوں سے 16 لاکھ سے 25 لاکھ روپے فی کس میں معاملات طے کیے۔

  • مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر عدیل احمد گرفتار

    مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر عدیل احمد گرفتار

    ایف آئی اے گجرات نے مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر عدیل احمد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کمپوزٹ سرکل گجرات اور ڈی جی خان نے مظفر گڑھ میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر کو گرفتار کرلیا، ملزم کی شناخت عدیل احمد کے نام سے ہوئی ہے، گرفتار ملزم مراکش کشتی حادثے میں ملوث پایا گیا ہے۔

    ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ملزم ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل گجرات کو مطلوب تھا، ملزم کو چھاپہ مار کارروائی میں مظفر گڑھ سے گرفتار کیا گیا، ملزم نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر متاثرہ ریحان اسلم کو اسپین بھجوانے کے لئے 40 لاکھ روپے کا معاہدہ کیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ متاثرہ کے گھر والوں نے رقم گرفتار ملزم کے بینک اکاونٹ میں ٹرانسفر کیں ملزمان کی جانب سے متاثرہ کو پہلے پاکستان سے دبئی اور بعد ازاں دبئی سے ایتھوپیا، سینیگال بھجوایا گیا، ملزم نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر متاثرہ کو کشتی کے ذریعے موریطانیہ سے اسپین اسمگلنگ کی کوشش کی گئی لیکن کشتی حادثے میں متاثرہ کی موت واقع ہوئی۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق متاثرہ کا تعلق جوڑہ کھاریاں سے ہے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا گینگ کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    ایف آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ شتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون جاری رہے گا بین الاقوامی سطح پر انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کو جڑ سے ختم کیا جائے۔

    https://urdu.arynews.tv/boats-carrying-illegal-immigrants-arrive-greece/

  • مراکش کشتی حادثہ : لاشوں کی شناخت کے لیے نادرا کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

    مراکش کشتی حادثہ : لاشوں کی شناخت کے لیے نادرا کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : مراکش کشتی حادثے میں لاشوں کی شناخت کے لیے نادرا کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، شناخت کےبعدلاشوں کوپاکستان منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مراکش کشتی حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی حتمی تعدادکی تصدیق تاحال نہ ہو سکی ، حکومت نے لاشوں کی شناخت کے لیے نادرا کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ شناخت کےبعدلاشوں کوپاکستان منتقل کیاجائےگا، مراکش حکام نے پاکستانیوں کی لاشوں کے بارے میں آگاہ کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تصدیق نہ ہونےکےباعث لاشوں کی تعدادنہیں بتائی جارہی اور کچھ لاشوں کی دستاویز نہ ہونے پر شناخت نہیں ہو پا رہی۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ آن لائن پورٹل کے ذریعے فنگر پرنٹ اور تصاویر نادرا کو بھجوائی جارہی ہیں اور لاشوں کی منتقلی کے بعد تشدد کے معاملے پر متعلقہ ممالک سےرابطہ کیا جائے گا، تشدد میں موریطانیہ کےعلاوہ دیگر ممالک کے شہریوں کےملوث ہونے کا بھی خدشہ ہیں۔

    مزید پڑھیں : ’مراکش کشتی حادثہ نہیں قتل عام تھا‘ زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کا دل دہلا دینے والا ابتدائی بیان

    یاد رہے پاکستان کی تحقیقاتی کمیٹی نے مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کے ابتدائی بیان ریکارڈ کئے تھے۔

    پاکستانیوں نے ابتدائی بیانات میں کہا تھا کہ مراکش کشتی حادثہ نہیں قتل عام تھا، ملزمان نے کشتی کھلے سمندر میں کھڑی کی اور تاوان مانگا، تاوان دینے والے 21 پاکستانیوں کو چھوڑ دیا گیا جبکہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ سرد موسم اور تشدد سے ہلاک ہوگئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی، اس ریکٹ میں سنیگال، موریطانیہ اور مراکش کے اسمگلر شامل ہیں، واضح رہے کہ پاکستان کی 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم اس وقت مراکش میں موجود ہے۔

    واضح رہے افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔

  • ’مراکش کشتی حادثہ نہیں قتل عام تھا‘ زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کا دل دہلا دینے والا ابتدائی بیان

    ’مراکش کشتی حادثہ نہیں قتل عام تھا‘ زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کا دل دہلا دینے والا ابتدائی بیان

    پاکستان کی تحقیقاتی کمیٹی نے مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کے ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیے ہیں۔

    تفصیلات مراکش کشتی حادثے پر 4 رکنی پاکستانی کمیٹی کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے زندہ بچ جانیوالے پاکستانیوں کے ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیے ہیں۔

    پاکستانیوں کے ابتدائی بیانات کے مطابق مراکش کشتی حادثہ نہیں قتل عام تھا، ملزمان نے کشتی کھلے سمندر میں کھڑی کی اور تاوان مانگا، تاوان دینے والے 21 پاکستانیوں کو چھوڑ دیا گیا جبکہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ سرد موسم اور تشدد سے ہلاک ہوگئے۔

    بچ جانیوالے پاکستانیوں نے تحقیقاتی کمیٹی کو بتایا کہ کشتی میں موجود افراد کو کھانے پینے کی قلت کا بھی سامنا تھا۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی، اس ریکٹ میں سنیگال، موریطانیہ اور مراکش کے اسمگلر شامل ہیں، واضح رہے کہ پاکستان کی 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم اس وقت مراکش میں موجود ہے۔

    مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے 21 پاکستانیوں کے نام سامنے آگئے

    ڈنکی:یورپ جانے کے لیے موت کی شاہراہ سے گزرنا پڑتا ہے

    یاد رہے کہ جمعرات کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔

    خبرایجنسی کے مطابق 86 تارکین وطن کی کشتی 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی۔ مراکشی حکام کا کہنا ہےکہ کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے، کشتی حادثے میں 21 افرادکو بچالیا گیا ہے۔

    کشتی حادثے میں جاں بحق 44 پاکستانیوں میں سے 12 نوجوان گجرات کے رہائشی تھے۔اس کے علاوہ سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے افراد بھی کشتی میں موجود تھے۔

  • مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے 21 پاکستانیوں کے نام سامنے آگئے

    مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے 21 پاکستانیوں کے نام سامنے آگئے

    پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ مراکش کشتی حادثے میں 21 پاکستانی شہری زندہ بچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ نے مراکش کشتی حادثے میں 21 پاکستانیوں کے بچ جانے کی تصدیق کردی ہے جس کے نام بھی سامنے آگئے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا رباط میں پاکستانی سفارتخانے کو فوری شہریوں کی مددکے لیے متحرک کردیا گیا ہے، سفارتخانے  نے خوراک، پانی، ادویات، ملبوسات کا فوری بندوبست کیا۔

    موریطانیہ کشتی حادثے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت، 3 مقدمات درج

    مراکش بندرگاہ کے مقامی حکام پاکستانی شہریوں کو پناہ اور طبی امداد فراہم کر رہے ہیں، پاکستانی سفارتخانے کی قونصلر ٹیم بھی موجود ہے، ٹیم ریلیف آپریشن کی نگرانی کر رہی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان متعلقہ حکام سے ملکر شہریوں کو امداد اور ان کی واپسی کا طریقہ کار طےکررہی ہے، پاکستان بیرون ملک اپنے شہریوں کے تحفظ کیلئے پرعزم  ہے۔

    حادثے میں بچ جانے والوں کی فہرست

    حادثے میں بچ جانے والے پاکستانی شہریوں کے نام بھی سامنے آگئے، جس میں مدثر حسین، وسیم خالد، محمد خالق، عبدالغفار، گل شاہ میر، تنویر احمد، سید محمد عباس کاظمی، غلام مصطفیٰ، سید بدر محی الدین، عمران اقبال، شعیب ظفر شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ علی حسن، سید مہتاب الحسن، عزیر بشارت، محمد آصف، مجاہد علی، عامر علی، محمد عمر فاروق، بلاول اقبال، ارسلان اور عرفان احمد حادثے میں محفوظ رہے۔

    یاد رہے کہ جمعرات کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔

    خبرایجنسی کے مطابق 86 تارکین وطن کی کشتی 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی، کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے تاہم کشتی حادثے میں 36 افرادکو بچالیا گیا ہے۔

  • مراکش کشتی حادثہ :‌ شہزاد نے اسمگلر کو 45 لاکھ دے کر موت خریدی

    مراکش کشتی حادثہ :‌ شہزاد نے اسمگلر کو 45 لاکھ دے کر موت خریدی

    وزیرآباد : مراکش کشتی حادثہ میں وزیرآبادکا شہزاد بھی جان سے ہاتھ دھوبیٹھا ، جس نے اسمگلر کو 45 لاکھ دیکرموت خریدی۔

    تفصیلات کے مطابق مراکش کشتی حادثے میں جاں بحق افراد میں وزیر آباد کا شہزاد نامی نوجوان بھی شامل ہے۔

    غم سے نڈھال اہلخانہ نے بتایا ہے شہزاد کو تشدد کرکے قتل کیا اور سمندر میں پھینک دیا گیا جبکہ مقامی ایجنٹ حادثے کی خبر کے بعد روپوش ہوگئے۔

    اہلخانہ کا کہنا تھا کہ شہزادولایت بٹ تین ماہ قبل اسپین جانے کے لیے گھرسےنکلا تھا اور ایجنٹوں سے ہوائی سفر کے معاملات طے کیے۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا مراکش کشتی حادثے کی اعلیٰ سطح تحقیقات کرانے کا فیصلہ

    وزیرآباد کے انسانی اسمگلر عامر اور حافظ عثمان نے 45 لاکھ روپے میں معاملہ طے کیا جبکہ تیسرے ساتھی ایجنٹ رانا لیاقت جس کا تعلق گوجرانوالہ سے ہے کے ہمراہ پاکستان سے ماریطانیہ بھیجا تھا۔

    نوجوان ڈھائی ماہ ماریطانیہ سے اسپین جانےکےلیےانتظار کرتا رہا، اہلخانہ سے دس روز پہلے رابطہ ہوا تھا۔

    اہلخانہ کا کہنا تھا کہ شہزاد نے بتایا تھا کہ ایجنٹوں نے بھوکا پیاسا رکھا، تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

    خیال رہے حادثے میں جاں بحق پندرہ پاکستانیوں کی شناخت ہوگئی ہے، کشتی موریطانیہ سےاسپین جارہی تھی کہ مراکش کےقریب سمندرمیں ڈوب گئی تھی۔