رباط: مراکش میں کرونا وائرس کیسز میں اضافہ جاری ہے، 24 گھنٹوں میں 14 سو سے زائد نئے کیسز کے بعد ملک میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 58 ہزار سے زائد ہوگئی۔
مراکشی وزارت صحت کے مطابق مراکش میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 14 سو 4 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مراکش میں مجموعی کیسز کی تعداد 58 ہزار 489 ہوچکی ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے گزشتہ روز 41 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار 52 ہوچکی ہے۔
اب تک کرونا وائرس کے 43 ہزار 49 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں زیر علاج مریضوں میں سے 191 کی حالت نازک ہے جنہیں مختلف قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا گیا ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات کی جاتی ہے، اس ضمن میں ہینڈ بلز اور معلوماتی کتابچوں کی تقسیم کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے اہم معلومات لوگوں کو مہیا کی جا رہی ہیں۔
حکام نے ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سماجی فاصلے کے اصول پر سختی سے عمل کریں، علاوہ ازیں ماسک اور ہاتھوں کو دھونے کا خصوصی اہتمام کریں تاکہ اس مرض کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
رباط: مراکش میں کرونا وائرس کے خلاف عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شادی کرنے والے دولہا، دلہن اور بارات کے شرکا کو گرفتار کر لیا گیا، ملک بھر میں شادیوں کی تقاریب منعقد کرنے پر بھی پابندی عائد ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق مراکشی پولیس نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مقرر پابندیوں کی خلاف ورزی پر دولہا، دلہن اور باراتیوں کو گرفتار کر لیا، شادی ملک کے شمالی شہر تطوان میں منعقد کی گئی تھی۔
میڈیا کے مطابق دولہا دلہن نے شادی کے موقع پر باقاعدہ بارات کا انتظام کیا، شہر کے مرکزی علاقے میں ایک مشہور سیاحتی مقام تک بارات لے گئے تاکہ وہاں یادگاری تصاویر بنوا سکیں۔
تاہم جلد ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی، مراکشی پولیس نے دولہا، دلہن کے ساتھ بارات میں شامل تمام مہمانوں کو بھی گرفتار کرلیا۔ پوری بارات کو علاقے کے تھانے لے جایا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ دولہا دلہن نے شادی خاموشی سے کی تھی تاہم تصویر بنانے کے شوق نے سارا معاملہ خراب کردیا۔
مقامی حکام نے دولہا اور دلہن سمیت تمام باراتیوں سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔
خیال رہے کہ مراکشی شہر تطوان سمیت 8 بڑے شہروں میں جولائی کے آخر میں لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا جہاں کرونا وائرس کے مریض کثیر تعداد میں سامنے آئے تھے۔
حکام نے کرونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں شادیوں کی تقاریب منعقد کرنے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔
رباط: افریقی ملک مراکش میں نوجوان لڑکی نے باپ سے فرمائش پوری نہ ہونے پر خودکشی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ مراکش کے علاقے عرائش میں پیش آیا جہاں بیٹی نے باپ سے فرمائش کی کہ مجھے اسمارٹ فون خرید کردیں۔ موبائل نہ ملنے پر بیٹی نے اپنی جان لے لی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے۔ ایسی صورت حال میں بچے والدین کو تنگ کرتے ہیں نہ کہ اتنا بڑا قدم اٹھائیں کہ ان کی جان چلی جائے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی موت چوہے مارنے والے زہر کھانے سے ہوئی ہے۔ لڑکی کی عمر 16 سال تھی۔
ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے بعد مراکش میں بھی خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ جبکہ بھارت میں خواتین جنسی زیادتی کے بعد خود اپنے جان دے دیتے ہیں۔ حکام اب تک کوئی مؤثر اقدامات نہیں کرسکے۔
کراچی: پاک بحریہ کے دو بحری جہاز خیر سگالی کا پیغام لے کر مراکش کی بندرگاہ کاسا بلانکا پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ نے کہا ہے کہ پاکستان نیوی کے دو جہازوں نے مراکش کی بندرگاہ کاسا بلانکا کا دورہ کیا، ان جہازوں میں پی این ایس معاون اور اصلت شامل ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کاسا بلانکا پہنچنے پر مراکش کی میزبان بحریہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، مشن کمانڈر اور نیوی آفیسرز نے کاسا بلانکا کے کمانڈر سینٹر میری ٹائم سیکٹر اور ملٹری ریجن آف کاسا بلانکا سے ملاقاتیں کی۔
پاک بحریہ کے مطابق مشن کمانڈر نے مراکشی عوام اور بحریہ کے لیے پاکستان کی طرف سے خیر سگالی کا پیغام پہنچایا، ملاقاتوں میں باہمی دل چسپی اور دو طرفہ بحری تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، جب کہ مراکش کے حکام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔
ملاقاتوں میں مراکش حکام نے سمندری تحفظ کے لیے پاک بحریہ کے کردار کو بھی سراہا، ترجمان پاک بحریہ کے مطابق پی این ایس معاون پر عشایئے کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں مراکش بحریہ کے حکام، سفارتی اور مقامی شخصیات نے شرکت کی، ترجمان نے بتایا کہ مشن کمانڈر نے مراکشی حکام کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے بھی آگاہ کیا۔
دریں اثنا، دونوں ممالک کے جہازوں نے مشترکہ مشقوں میں بھی حصہ لیا۔
رباط: مراکش کے بادشاہ محمد ہشتم نے اسقاط حمل کیس میں گرفتار خاتون صحافی ’ہرج ریسومی‘ کی سزا معاف کرتے ہوئے رہا کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مراکش میں خاتون صحافی کو اپنے منگیتر سے جنسی تعلق رکھنے اور اسقاط حمل کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی جسے بادشاہ نے معاف کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزرات انصاف کا کہنا ہے کہ ہرج کو گذشتہ ماہ ایک سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس فیصلے کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں نے مراکش حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا تھا۔
خاتون صحافی نے عدالتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ مجھ سے انتقام لیا جارہا ہے، ہرج ریسومی رباط حکومت کے غلط پالیسیوں پر آواز بلند کرتی رہی ہیں۔
بادشاہ نے انسانی ہمدری کے تحت سزا معاف کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ قانونی اور مذہبی طور پر خاندانی رشتہ استوار کرکے اپنی نئی زندگی کا آغاز کریں۔
دوسری جانب خاتون صحافی کے منگیتر کا کہنا تھا کہ وہ دونوں رشتہ ازدواج میں بندھ چکے تھے لیکن قانونی طور پر کوئی دستاوزات نہیں بنوائی تھیں۔
مراکش میں اسقاط حمل غیرقانونی ہے، ایک اعداد وشمار کے مطابق پابندی کے باوجود گذشتہ سال روزانہ کی بنیاد پر 600 سے 800 اسقاط حمل کرایا گیا، جن میں سے 41 کیس ریکارڈ ہوئے۔
خیال ہے کہ ہرج ریسومی مراکش میں ’الیوم‘ نامی اخبار میں بحیثیت صحافی اپنے پیشہ ورانہ خدمات سرانجام دیتی ہیں۔
رباط/ریاض : مراکش اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا، مراکش نے ریاض میں تعینات میں سفیر واپس بلالیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے یمن جنگ سمیت عالمی سطح اٹھائے گئے اقدامات پر اعتراف کرنے والی مراکشی حکومت اور سعودیہ کے درمیان سفارتی تعلقات میں تناؤ پیدا ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مراکشی حکومت نے سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں لڑی جانے والے متنازعہ جنگ میں بھی شمولیت ترک کردی۔
مراکشی حکومت کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے سفارتی تعلقات میں کشیدگی کے باعث مراکش نے سعودی عرب کی قیادت میں ہونےوالی فوجی مداخلتوں اور وزراء اجلاسوں میں شرکت بھی ترک کردی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ مراکش اور سعودی عرب کے مابين جاری کشيدگی کے تناظر ميں رياض حکومت کے ساتھ تعاون پر نظر ثانی کی جارہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مراکشی حکومت نے سعودی عرب کی قیادت میں لڑی جانے والی متنازعہ یمن جنگ میں اپنی افواج کی شرکت سے متعلق تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔
خیال رہے کہ جزیرہ نما عرب خطے پر واقع ملک یمن میں سنہ 2015 سے ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگ جاری ہے جس میں اب تک ہزاروں افراد جاں بحق جبکہ 30 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
رباط : مراکش میں دو یورپی خواتین سیاح کے قتل میں ملوث سوئس ہسپانوی شہری گرفتار کرلیا گیا، جس کا تعلق دہشت گرد تنظیم داعش سے بتایا جارہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈنمارک کی شہری 24 سالہ لوئسیا جیس پرسن اور ناروے کی شہری 28 مارن یولینڈ تین روز قبل مراکش کے مشہور سیاحتی مقام اور شمالی افریقہ کی بلند ترین چوٹی توبقال پر مردہ حالت میں ملی تھیں جنہیں تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے بہیمانہ قتل میں ملوث شخص کا نام ظاہر نہیں کیا ہے، مذکورہ شخص مراکش شہر سے گرفتار کیا گیا ہے جو لوگوں کو دہشت گرد تنظیم میں بھرتی کرنے کا کام کرتا تھا۔
مراکشی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ہسپانوی اور سوئیٹزرلینڈ کی شہریت کا رکھنے والا شخص شدت پسندانہ نظرئیے کا حامل تھا۔
مراکشی پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد میں سے چار ملزم برائے راست قتل میں ملوث تھے جن کا تعلق شدت پسند تنظیم داعش سے ہے۔
خیال رہے کہ حملہ آوروں نے قتل سے ایک ہفتہ قبل ویڈیو ریکارڈ کی تھی جس میں انہوں نے داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی سے وفا داری کا وعدہ کیا تھا تاہم چاروں ملزمان نے کبھی متنازعہ علاقوں (شام، عراق، لیبیا) میں برائے راست داعشی سربراہ سے ملاقات نہیں کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مراکشی حکام سیاحوں کے تحفظ کےلیے مزید بہتر اقدامات کررہے ہیں لیکن اس سے قبل انہیں دہشت گرد تنظٰیم کی جڑیں کاٹنا ہوگی۔
برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ مراکش سے تعلق رکھنے 1600 افراد نے سنہ 2015 میں عراق و شام میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والی شدت پسند تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کی تھی جو اب واپس اپنے گھر (مراکش) آچکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں بیلجیئم اور فرانس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں بھی مراکشی شہری ملوث تھے۔
رباط: مراکش کے سیاحتی مقام پر ڈنمارک اور ناروے سے تعلق رکھنے والی دو سیاحوں کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا گیا، قتل کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مراکش کے سیاحتی پہاڑی سلسلے اٹلس کی بلند چوٹی پر قائم ایک کیمپ سے ناروے اور ڈنمارک کی دو سیاح طالبات کی لاشیں ملی ہیں، طالبات کو تیز دھارے آلے سے قتل کیا گیا ان کی گردن پر نشانات واضح ہیں۔
لاشوں کی شناخت ناروے کی 28 سالہ طالبہ مارین کے نام سے ہوئی ہے تاہم ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی طالبہ کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ناروے کی یونیورسٹی میں زیر تعلیم دونوں طالبات دوست تھیں اور کرسمس کی تعطیلات کے دوران سیاحتی مقام آئی تھیں۔
مراکش پولیس نے سیاح طالبات کے ممالک کو قتل سے متعلق آگاہ کردیا ہے جبکہ ایک ملزم کو گرفتار کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے، ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
ناروے کی مقتول طالبہ کی والدہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیٹی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دونوں طالبات تمام تر حفاظتی انتظامات کے ساتھ مراکش کے سیاحتی مقام پر گئی تھیں۔
رباط : مراکش کے پہاڑی سلسلے پر دو یورپی خاتون سیاح مردہ حالت میں پائی گئی ہیں جنہیں چھری سے ذبح کرکے قتل کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شمالی افریقہ کے بلند ترین چوٹی توببقال کے قریب مراکش کے پہاڑی سلسلے پر واقع سیاحتی علاقے املیل سے دو یورپی خواتین کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
مراکشی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دونوں خواتین سیاح کو نامعلوم افراد نے تیز دھار آلے سے گردن کاٹ کر قتل کیا، تاحال قتل کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نامعلوم وجوہات ک بناء پر قتل ہونے والی ایک خاتون کا تعلق ڈنمارک اور دوسری مقتولہ کا تعلق ناروے سے ہے۔
مراکشی حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے یورپی خواتین کے قتل کے شبے میں ملزم کو مراکش شہر سے گرفتار کرلیا ہے۔
مراکشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سیکیورٹی اداروں کی حراست میں اور اس واقعے کی تفتیش جاری ہے جبکہ پولیس قتل میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کےلیے چھاپے مار رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مقتول خاتون نے مراکش کے سیاحتی مقام املیل سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر خیمہ لگایا تھا اور دونوں خواتین کی لاش خیمے کے اندر سے برآمد ہوئی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ممالک کے حکام نے قتل کی تصدیق کردی ہے۔
ایک خاتون کی شناخت 28 سالہ میرن یولینڈ کے نام ہوئی ہے جس کا تعلق ناروے سے ہے جبکہ ڈچ حکام نے دوسری خاتون کے نام کی تصدیق نہیں کی ہے۔
میرن یولینڈ
میرن یولینڈ کی والدہ کا کہنا ہے کہ دونوں لڑکیاں ناروے کی یونیورسٹی آف ساؤتھ ایسٹرن میں ایک ساتھ تعلیم حاصل کررہی تھیں اور 9 دسمبر کو کرسمس کی چھٹیاں گزرنے سیاحت پر گئی تھیں۔
عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے قتل اور مقدمے سے متعلق مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔
خیال رہے کہ شمالی افریقہ میں واقع ملک مراکش کی معیشت میں زراعت کے دوسرا بڑا کرادر سیاحت ہے۔