Tag: مراکش

  • درختوں پر چڑھنے والی بکریاں جنگلات میں اضافے کا سبب

    درختوں پر چڑھنے والی بکریاں جنگلات میں اضافے کا سبب

     کیا آپ نے ایسی بکریاں دیکھی ہیں جو درختوں پر چڑھ کر باآسانی اس کے اوپر پہنچ جاتی ہیں؟

    ایسی بکریاں عموماً شمالی افریقی ملک مراکش میں پائی جاتی ہیں اور انہیں درختوں پر چڑھتے دیکھنا خاصا دلچسپ تجربہ ہوسکتا ہے۔

    ایک عمومی خیال تھا کہ یہ بکریاں درختوں کو برباد کرنے کا سبب بنتی ہیں کیونکہ یہ درختوں کے اوپر چڑھ کر ان کے پھل کھا لیتی ہیں جبکہ ان کے چڑھنے اترنے کے باعث ٹہنیوں اور شاخوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

    تاہم ماہرین نے جب غور سے ان کی حرکات و سکنات کا مشاہدہ کیا تو انہیں علم ہوا کہ یہ بکریاں دراصل جنگلات اور درختوں میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب یہ بکریاں درختوں پر چڑھ کر مختلف پھل اور پھول کھاتی ہیں تو اس دوران ان کے بیج وہیں تھوک دیتی ہیں۔ یہ بیج زمین میں جا کر نئے پودے اگانے کا سبب بنتے ہیں۔

    گویا ان بکریوں کی حیثیت بیجوں کو پھیلانے والوں کی سی ہے جو جنگلات، درختوں اور پودوں میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں۔

    یہ کام بکریوں کے علاوہ پرندے اور مکھیاں بھی انجام دیتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: انسان کی بقا کے لیے مکھیاں ضروری

    پرندے اور مکھیاں جب پودوں پر بیٹھتی ہیں تو پودوں کے پولی نیٹس ان کے پیروں سے چپک کر جا بجا پھیل جاتے ہیں اس کے بعد جس جگہ یہ گرتے ہیں وہاں نئے پودے اگ آتے ہیں اور یوں پودوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • فیفا ورلڈکپ 2018: گروپ بی میں کھیلے گئے دونوں مقابلے برابر

    فیفا ورلڈکپ 2018: گروپ بی میں کھیلے گئے دونوں مقابلے برابر

    ماسکو: فیفا ورلڈ کپ 2018 کے گروپ بی کے مقابلوں میں پرتگال اور ایران کے ساتھ ساتھ اسپین اور مراکش کا میچ بھی برابر ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق فٹبال کے عالمی مقابلوں میں آج چار میچز کھیلے گئے، تیسرا میچ ایران اور پرتگال کے درمیان ایک ایک گول سے برابر ہوا جبکہ چوتھا میچ بھی اسپین اور مراکش کے درمیان دو دو گول سے برابر ہوگا۔

    اس فتح کے بعد اسپین اور پرتگال کی ٹیمیں ورلڈ کپ کے اگلے مرحلے میں پہنچ گئیں جبکہ ایران اور مراکش کی ٹیمیں ورلڈکپ سے باہر ہوگئیں۔

    فیفا ورلڈ کپ کے میگا ایونٹ میں سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں، میگا ایونٹ کے پری کوارٹر فائنل میں پرتگال کا مقابلہ یوراگوئے سے ہوگا جبکہ اسپین اور روس کی ٹیمیں بھی پری کوارٹر فائنل میں ٹکرائیں گی۔

    قبل ازیں آج کھیلے گئے پہلے میچ میں سعودی عرب کو پانچ صفر سے ٹھکانے لگانے والی میزبان ٹیم روس کا پہلی بار بڑی ٹیم سے سامنا ہوا، تو اس کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔


    فیفا ورلڈ کپ 2018: یوروگوائے نے روس، سعودی عرب نے مصر کو شکست دے دی


    میچ میں‌ یوروگوائے کی ٹیم روس پر غالب رہی، سپراسٹار سواریز کی ٹیم نے روسی پوسٹ پر متعدد حملے کیے اور تین گول داغنے میں‌ کامیاب رہی اور یوں باآسانی یوروگوائے نے فتح اپنے نام کرلی۔

    علاوہ ازیں آج ہونے والے دوسرے مقابلے میں مصر اور سعودی عرب مدمقابل آئیں. یہ میچ دونوں‌ ٹیموں کے لیے اہم تھا، کیوں کہ دونوں‌ ہی نے تاحال فتح‌ کا ذائقہ نہیں‌ چکھا تھا۔

    دونوں ٹیموں نے بھرپور کھیل کا مظاہرہ کیا، البتہ میچ کے آخر میں فتح نے سعودی عرب کی قدم چومے، جو دو ایک سے یہ میچ جیتنے میں‌ کامیاب رہی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مراکش میں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی کا فیصلہ

    مراکش میں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی کا فیصلہ

    مراکو : مراکش کی حکومت نے سکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ برقعہ کی فروخت اس کو بنانے اور درآمد پر بھی پابندی بھی زیر غورہے۔

    تفصیلات کے مطابق مراکشی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث مسلم خواتین کے برقعہ پہننے پر ممانعت ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے ابتدائی طور پر ملک بھر کے تمام برقعہ فروخت کرنے والے دکانداروں کو بذریعہ خط آگاہ کیا ہے کہ وہ آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں اپنا اسٹاک ختم کردیں۔

    اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے برقعہ کی فروخت اس کو بنانے اور درآمد پر بھی پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے، برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اگرچہ اس حوالے سے سرکاری اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سکیورٹی کے پیش نظر کیا گیا ہے، یہ بھی واضح نہیں ہے کہ مراکش کی حکومت برقعے پر مکمل طور پر پابندی عائد کرنے لگی ہے یا نہیں؟

    مراکش کی وزارت داخلہ کے اعلیٰ عہدیدار نے مقامی نیوز سائٹ سے بات کرتے ہوئے پابندی کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ لٹیروں نے کئی بار برقعے پہن کر کارروائیاں کی ہیں، مراکش میں برقع اتنا عام نہیں ہے کیونکہ عورتیں حجاب کو ترجیح دیتی ہیں۔

    دوسری جانب شمالی مراکش نیشنل آبزرویٹری فار ہیومن ڈیویلپمنٹ کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ فیصلہ خواتین کی آزادی اظہار کی خلاف ورزی ہے۔

  • دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی پارک پاکستان میں

    دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی پارک پاکستان میں

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے کلائمٹ چینج زاہد حامد کا کہنا ہے کہ پاکستان بہت جلد دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی کا پارک قائم کرنے والا ہے جس سے 1000 میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکے گی۔

    اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کردہ قومی توانائی بچت ایکٹ 2016 بھی نافذ کردیا گیا ہے تاکہ ملک میں توانائی کے کفایت شعار استعمال اور اس کی بچت کو یقینی بنایا جاسکے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی دنیا کی پہلی پارلیمنٹ ہے جو مکمل طور پر شمسی توانائی سے فعال ہونے والی پارلیمنٹ بن چکی ہے۔

    وفاقی وزیر زاہد حامد نے بتایا کہ پاکستان دنیا بھر میں مضر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ رکھتا ہے، تاہم ان گیسوں سے وقوع پذیر ہونے والے کلائمٹ چینج اور اس کے خطرات سے متاثر ہونے والے سرفہرست 10 ممالک میں شامل ہے۔ ’دنیا آگاہ ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے میں ہمارا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے‘۔

    زاہد حامد نے مراکش میں ہونے والی موسمیاتی تغیرات (کلائمٹ چینج) کی عالمی کانفرنس میں پاکستانی وفد کی سربراہی بھی کی تھی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے دنیا کے ساتھ کھڑا ہے اور اس سلسلے میں ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ ان کے مطابق قومی توانائی بچت ایکٹ 2016 بھی اسی کی ایک کڑی ہے۔

    مزید پڑھیں: حکومت کا گلیشیئرز کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے اہم اقدام

    انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل پاکستان نے انسداد ماحولیاتی نقصانات کے لیے طے کیے جانے والے معاہدے پیرس کلائمٹ ڈیل کی بھی توثیق کردی ہے۔ انہی ماحول دوست اقدامات کے تحت پرائم منسٹر گرین پاکستان پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت پورے ملک میں شجر کاری کی جائے گی۔

    زاہد حامد نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے اقوام متحدہ کے طے کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے ایک مربوط حکمت عملی بھی تیار کی ہے اور پاکستان وہ پہلا ملک ہے جس کی قومی اسمبلی نے ان اہداف کو قومی پالیسی کا حصہ بنانے کے بل کو متفقہ طور پر منظور کیا ہے۔

  • کلائمٹ چینج کے باعث موسموں کی شدت میں اضافے کا خطرہ

    کلائمٹ چینج کے باعث موسموں کی شدت میں اضافے کا خطرہ

    مراکش: ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق عالمی کانفرنس کوپ 22 مراکش میں جاری ہے۔ کانفرنس میں ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ موسمیاتی تغیرات میں مزید شدت آئے گی اور یہ دنیا کے تمام حصوں کو متاثر کرے گی۔

    کانفرنس میں پیش کی جانے والی متعدد رپورٹس میں سے ایک کے مطابق سنہ 2011 سے سنہ 2015 کے 5 سال دنیا کی تاریخ کے گرم ترین سال تھے۔ ماہرین نے واضح طور پر بتایا کہ موسموں کی شدت میں اضافے کے ذمہ دار خود انسان ہیں اور اس شدت میں مزید اضافہ ہوگا جو معیشت سمیت تمام شعبوں پر خطرناک اثرات مرتب کریں گے۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے مطابقت کیسے ممکن ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موسموں میں یہ تبدیلی یا کلائمٹ چینج دنیا بھر میں ہیٹ ویو، قحط، شدید بارشوں اور خطرناک سیلابوں کی شرح میں اضافہ کردے گی۔

    ماہرین نے بتایا کہ سنہ 1996 سے 2015 تک دنیا کے مختلف حصوں میں 11 ہزار شدید ہیٹ ویوز آئیں جن کے باعث 5 لاکھ کے قریب افراد ہلاک جبکہ معیشتوں کو مجموعی طور پر 3 کھرب ڈالرز کا نقصان پہنچا۔

    ان خطرناک ہیٹ ویوز میں پاکستان اور بھارت میں 2015 میں آنے والی ہیٹ ویو کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بڑھتے درجہ حرارت کی وجہ سے دنیا کے تمام سمندروں کی سطح میں اضافہ ہوگا اور اس سے دنیا کے 90 فیصد ساحلی علاقوں کو شدید خطرات لاحق ہوجائیں گے۔ ماہرین کے مطابق سنہ 2040 تک ساحلی علاقوں کے ساتھ موجود سمندر کی سطح میں 7 انچ سے زائد اضافہ ہوجائے گا۔

    مزید پڑھیں: گلوبل وارمنگ سے عالمی معیشتوں کو 2 کھرب پاؤنڈز نقصان کا خدشہ

    ماہرین نے واضح کیا کہ ان خطرات پر کسی حد تک قابو پانے کے لیے گزشتہ برس پیرس میں ہونے والے ماحولیاتی معاہدے پر ہنگامی بنیادوں پر عملدر آمد ضروری ہے۔

    اس معاہدے پر 195 ممالک نے دستخط کر کے اس بات کا عزم کیا تھا کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے جن کے باعث زہریلی گیسوں کا اخراج دنیا بھر کے موسموں میں تبدیلی لارہا ہے اور درجہ حرارت میں اضافہ کر رہا ہے۔

    رواں برس ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق اس کانفرنس کا مرکزی ایجنڈا اس معاہدے پر عملدر آمد کے لیے اقدامات وضع کرنا ہے۔

    :ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسیاں باعث تشویش

    کانفرنس کے دوران ہی امریکا میں صدارتی انتخابات کا مرحلہ مکمل ہوگیا اور ڈونلد ٹرمپ امریکا کے نئے صدر منتخب ہوگئے جس نے کانفرنس کے شرکا کو شدید تشویش میں مبتلا کردیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران ہی پیرس معاہدے سے دستبردار ہونے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کے ماحول دشمن اقدامات

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ایک ملک یہ معاہدہ ختم تو نہیں کر سکتا، لیکن اگر امریکا اس معاہدے سے دستبردار ہوجاتا ہے اور صدر اوباما کے داخلی سطح پر کیے گئے اقدامات کو روک دیا جاتا ہے تو دنیا بھر میں کلائمٹ چینج کے سدباب کے لیے کی جانے والی کوششوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

    trump-2-2

    صرف یہی نہیں ٹرمپ کے انتخابی منشور میں ماحول دشمن اقدامات بھرے پڑے ہیں جس سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ امریکا، جو پہلے ہی کاربن کا اخراج کرنے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے، مزید زہریلی گیسوں کا اخراج کرے گا جس کے بعد دنیا بھر میں ماحول کی بہتری کے لیے جاری اقدامات خطرے کا شکار ہوگئے ہیں۔

    ٹرمپ کے ان اقدامات میں امریکا میں کوئلے کی صنعت کی بحالی اور صدر اوباما کے شروع کیے گئے تمام ماحول دوست منصوبوں کو ختم کرنا سرفہرست ہے۔

    پاکستان کہاں کھڑا ہے؟

    دوسری جانب پاکستان اس منصوبے پر عملدر آمد کے حوالے سے نہایت سنجیدہ ہے اور چند روز قبل ہی پاکستان کی جانب سے پیرس معاہدے کی توثیق کی جاچکی ہے۔

    پاکستان اس معاہدے کی توثیق کر کے اب اس بات کا پابند ہوچکا ہے کہ وہ داخلی سطح پر کلائمٹ چینج سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گا، اور خارجی سطح پر ایسی تمام کوششوں کی حمایت کرے گا جو دنیا کو ماحولیاتی نقصانات سے بچانے کے لیے کی جارہی ہیں۔

  • مراکش میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی سالانہ کانفرنس کا تصویری احوال

    مراکش میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی سالانہ کانفرنس کا تصویری احوال

    مراکش میں ماحولیات کی عالمی سالانہ کانفرنس کوپ 22 کا آغاز ہوچکا ہے۔ دنیا کو ماحولیاتی نقصانات سے بچانے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کے لیے منعقد کی جانے والی یہ کانفرنس ہر سال منعقد کی جاتی ہے۔

    گزشتہ برس پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں تاریخی معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد رواں برس کانفرنس کا مرکزی ایجنڈا اس معاہدے پر عملدرآمد کے لیے اقدامات اٹھانا ہے۔

    سنہ 2015 میں پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں 195 ممالک نے اس تاریخی معاہدے پر دستخط کیے کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے۔ دنیا بھر میں ہونے والی صنعتی ترقی مضر گیسوں کے اخراج کا باعث بن رہی ہے جو ایک طرف تو دنیا کی فضا کو آلودہ کر رہی ہیں، دوسری جانب یہ دنیا بھر کے موسم کو بھی گرم (گلوبل وارمنگ) کر رہی ہیں۔

    اس معاہدے کی توثیق کرنے والے ممالک اب اس بات کے پابند ہیں کہ وہ ماحول دوست پالیسیوں کو فروغ دیں گے، قدرتی ذرائع جیسے سورج اور ہوا سے توانائی پیدا کریں گے اور ماحول اور جنگلی حیات کو بچانے کے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔

    یہی نہیں وہ ان ممالک کی مالی امداد بھی کریں گے جو کلائمٹ چینج کے نقصانات سے متاثر ہو رہے ہیں۔ یہ ممالک عموماً ترقی پذیر ممالک ہیں اور کاربن گیسوں کے اخراج میں تو ان کا حصہ نہیں، لیکن یہ اس کے مضر اثرات (سیلاب، شدید گرمی، قحط) کا بری طرح شکار ہو رہے ہیں۔

    11

    کانفرنس کا باقاعدہ آغاز فرانس کی وزیر ماحولیات اور گزشتہ کانفرنس کی سربراہ سیگولین رائل نے کیا۔

    10

    انہوں نے رواں برس کی کانفرنس کی نظامت مراکش کے وزیر خارجہ اور کوپ 22 کے صدر صلاح الدین میزور کے حوالے کی۔

    9

    کانفرنس میں فٹبال کھلاڑیوں کا ایک گروہ بھی شرکت کرے گا جس کی سربراہی معروف ارجنٹینی فٹبالر ڈیاگو میراڈونا کریں گے۔

    6

    13

    علامتی طور پر زمین کے تحفظ کا عزم۔

    کانفرنس کے موقع پر شہر کے کئی مقامات کو سبز روشنیوں سے نہلا دیا گیا۔

    17

    18

    19

    کانفرنس کے شرکا کو مختلف انداز میں خوش آمدید کہا گیا۔

    16

    1
    تصویر: ندیم احمد

    کانفرنس کے اندرونی مناظر۔

    2
    تصویر: ندیم احمد
    3
    تصویر: ندیم احمد
    5
    تصویر: ندیم احمد

    کانفرنس میں قائم پاکستانی پویلین۔

    4
    تصویر: ندیم احمد

    آبی ذخائر کو لاحق خطرات سے متعلق ہونے والا سیشن۔

    8

    شرکا کی تفریح طبع کے لیے مراکش کے ثقافتی رنگ۔

    14

    15

    مراکش میں ہونے والی یہ کانفرنس 18 نومبر تک جاری رہے گی۔

  • مراکش میں مساجد کو ماحول دوست بنانے کا آغاز

    مراکش میں مساجد کو ماحول دوست بنانے کا آغاز

    رباط: مراکش کی تمام بڑی مساجد کو ماحول دوست بنانے کے منصوبے کا آغاز کردیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ 2 ماہ بعد منعقد ہونے والی کلائمٹ چینج کی کانفرنس کوپ 22 کی تیاریوں کی ایک کڑی ہے۔

    مراکش کی وزارت اوقاف و مذہبی امور کے مطابق 6 شہروں کی 64 مساجد کو ماحول دوست بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس منصوبے سے ملک بھر کی 15 ہزار مساجد کی استعمال شدہ تونائی میں 40 فیصد کمی لائی جائے گی۔

    morocco-3

    واضح رہے کہ مراکش 2 ماہ بعد کلائمٹ چینج (موسمیاتی تغیر) کی عالمی سالانہ کانفرنس کی میزبانی کرنے جارہا ہے۔ کوپ یا کانفرنس آف پارٹیز ہر سال دنیا بھر کے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے اقدامات پر غور و فکر کے لیے منعقد کی جاتی ہے۔

    گذشتہ برس پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے گئے جس میں پاکستان سمیت 195 ممالک نے اس بات کا عزم کیا کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کی صنعتی ترقی عالمی درجہ حرارت میں 2 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد اضافہ نہ کرے۔

    شارجہ کی ماحول دوست مسجد *

    مراکش میں مساجد کو ماحول دوست بنانے کے منصوبے کا آغاز اسی معاہدے کے تحت کیے جانے والے اقدامات کا حصہ ہے۔ منصوبے کے تحت مساجد میں توانائی کی بچت کرنے والی لائٹس اور شمسی توانائی کے سسٹم نصب کیے جائیں گے جن کے ذریعہ وضو خانوں میں گرم پانی اور مساجد کو ٹھنڈا رکھنے والے اے سی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

    منصوبے میں شراکت دار جرمن ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن جی آئی زیڈ کے مطابق یہ منصوبہ عام لوگوں میں بھی توانائی کی بچت کے حوالے سے آگاہی بیدار کرے گا۔ یہی نہیں اس منصوبے میں شامل تمام اشیا مقامی مارکیٹوں میں تیار کی جائیں گی جس سے مقامی افراد کو روزگار بھی ملے گا۔

    morocco-4

    اس سے قبل مراکش کے سلطان کنگ محمد ششم ملک میں ایک ماحولیاتی پالیسی کا بھی نفاذ کر چکے ہیں جس کے تحت 34 ملین آبادی والے اس ملک میں کئی ماحولیاتی منصوبوں پر کام ہورہا ہے۔

    مراکش 2001 میں ہونے والی کوپ 7 کی بھی میزبانی کر چکا ہے۔

  • مراکش میں پاکستانی آموں کا فیسٹیول

    مراکش میں پاکستانی آموں کا فیسٹیول

    رباط: مراکش میں پاکستانی سفارت خانے اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) کی جانب سے 2 روزہ مینگو فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں مقامی شہریوں نے شرکت کی اور پاکستانی آموں کو بے حد پسند کیا۔

    یہ فیسٹیول پاکستانی سفارت خانے اور ٹڈاپ کی جانب سے مراکش کے 4 شہروں کاسابلانکا، رباط، مراکش اور آغا دیر میں منعقد کیا گیا۔ فیسٹیول کے اسٹالز مختلف شاپنگ مالز میں لگائے گئے جہاں مقامی و غیر ملکی شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    ٹڈاپ کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق فیسٹیول کو مثبت ردعمل ملا اور لوگوں نے پاکستانی آموں کو بے حد پذیرائی بخشی۔

    اس موقع پر مراکش میں تعینات پاکستان سفیر نے بھی فیسٹیول میں شرکت کی۔ وہ لوگوں سے ملے اور ان کے سوالات کے جواب دیے۔ انہوں نے وہاں کی تاجر برادری سے بھی خطاب کیا اور پاکستان سے آم درآمد کرنے پر زور دیا۔

    فیسٹیول میں شریک تاجروں نے بھی پاکستانی آموں کی درآمد میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ پاکستانی آموں کو دنیا بھر میں بے حد پسند کیا جاتا ہے۔ پاکستان آموں کی درآمد میں دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے اور یہ 56 ممالک میں برآمد کیے جاتے ہیں۔

  • مراکش میں دنیا کے قدیم ترین کتب خانے کی بحالی

    مراکش میں دنیا کے قدیم ترین کتب خانے کی بحالی

    رباط: مراکش کے شہر فیض میں واقع دنیا کے قدیم ترین کتب خانہ ’القروین‘ کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

    یہ لائبریری 1 ہزار 1 سو 57 سال پرانی ہے اور یہ دنیا کی قدیم ترین اور اب تک فعال جامعہ القروین کا حصہ ہے۔

    l8

    جامعہ القروین 859 عیسوی میں قائم کی گئی تھی۔ اس لائبریری میں ایک عرصے سے مرمت کا چھوٹا موٹا کام کیا جارہا تھا لیکن 2012 میں مراکشی نژاد کینیڈین ماہر تعمیرات عزیزہ شاونی نے اس کی تعمیر نو کا فیصلہ کیا۔

    اس سے قبل یہ لائبریری صرف تعلیمی اداروں اور طلبا کے لیے مختص تھی۔

    l5

    جامعہ القروین 859 میں ایک تاجر کی بیٹی فاطمہ الفریہ نے قائم کی تھی۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب الجبرا کی ابتدائی شکل ایجاد ہوئی۔ لائبریری میں فاطمہ کا اس تعلیمی ادارے سے حاصل کیا جانے والا ڈپلومہ ایک لکڑی کے تختہ پر نصب ہے۔

    عزیزہ شاونی نے اس پروجیکٹ پر 4 سال کام کیا جس کے بعد لائبریری میں موجود فوارے اور خطاطی اپنی اصل شکل میں بحال ہوگئے۔ لائبریری کی تعمیر میں پتھروں سے خوبصورت اور منفرد نقش و نگار اور محراب بنائے گئے ہیں۔

    l7

    لائبریری میں 4000 کے قریب غیر شائع شدہ مسودات موجود ہیں۔ یہاں نویں صدی کے قرآن، جن پر کوفی دور کی خطاطی کی گئی ہے جبکہ حضور اکرم کے حالات زندگی کا قدیم ترین مسودہ بھی موجود ہے۔

    l6

    لائبریری کے سرپرست عبدالفتح بوگشوف ہیں۔ وہ یہاں موجود تمام کتابوں اور مسودوں کی حفاظت اور دیکھ بھال کے ذمہ دار ہیں۔

    l4

    یہاں 14ویں صدی کے شمالی افریقی مؤرخ ابن خلدون کی مشہور تصنیف ’مقدمہ‘، جبکہ اسلام کے قانون نظام کی تشریح کرتا ایک قدیم ترین نسخہ کا اصل مسودہ بھی موجود ہے۔ یہ مسودہ خطاطی کی طرز پر لکھا گیا ہے۔

    l3

    l2

    یہاں کی ایک اور قیمتی کتاب نویں صدی کا ایک قرآن ہے جو اب تک اپنی اصل جلد میں ہے۔

    l1

    اس لائبریری کو کھولے ہوئے چند ہی دن گزرے ہیں مگر اب تک دنیا بھر سے بے شمار سیاح اور تاریخ کے طالبعلم اس کا دورہ کر چکے ہیں۔

  • مراکش: چودہواں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول جاری

    مراکش: چودہواں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول جاری

    مراکش: چودہواں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول اپنی پوری رعنائیوں کے ساتھ جاری ہے

    مراکش فلم فیسٹیول میں دنیا بھر سے آئی ہوئی فلموں نے شائقین کی توجہ اپنی جانب مبذول کر رکھی ہے، فیسٹیول میں عرب ، افریقہ ، فرانس اور برطانیہ سے بھی مشہور فنکاروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ، فیسٹیول میں دنیائے عرب کے مشہور کامیڈین عیدل امام اور برطانوی اداکار جیرے می آئرن کو ان کی خدما ت پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    فیسٹیول کے ڈائریکٹر برونو بارڈ کا کہنا ہے کہ یہ فیسٹول نہ صرف عرب اور افریقی فلم انڈسٹری کے لئے مفید ہے بلکہ اس سا ل سائیبریا اور کروشیا جیسے علاقوں سے بھی فلمیں اس فیسٹیول میں شریک ہو رہی ہیں ، فیسٹیول میں فرانس کی مشہور فنکارہ ازابیل ہیوپرٹ جیوری کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔