Tag: مرتضیٰ وہاب

  • ضرورت پڑی تو ذخیرہ اندوزوں کا تمام سامان غریبوں میں تقسیم کردیں گے: مرتضیٰ وہاب

    ضرورت پڑی تو ذخیرہ اندوزوں کا تمام سامان غریبوں میں تقسیم کردیں گے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سینی ٹائزرز اور اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی انتہائی غلط ہے، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے، سختی کرنی پڑی تو ذخیرہ اندوزوں کا تمام سامان غریبوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کرونا وائرس کے خلاف بر وقت اقدام شروع کیے، صوبہ سندھ میں کرونا کے متاثرہ افراد کی تعداد 146 ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ مسئلہ کسی ایک شہر کا نہیں ہے یہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے، جو بھی فیصلہ ہو وہ ایسا ہو کہ پورے ملک میں نافذ کیا جا سکے۔ شہریوں کو اپنے طور پر بھی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، شہریوں سے گزارش ہے کہ ذمے داری کا مظاہرہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ پرسکون رہ کر ہی ہم اس وائرس سے مؤثر انداز میں نمٹ سکتے ہیں، کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل ہمیں روز کمانے والوں کو نظر میں رکھنا ہے۔ تمام طبقوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی ہم کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ سینی ٹائزرز اور اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی انتہائی غلط ہے، ہم نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ سختی کرنی پڑی تو ذخیرہ اندوزوں کا تمام سامان غریبوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعلیٰ نے واضح کردیا کہ پرچون کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز بند نہیں ہوں گے، صوبہ سندھ کے حوالےسے تفصیلات شہریوں سے شیئر کرتے رہیں گے، ہم سب کو وائرس کے خلاف متحد ہو کر کام کرنا ہے، متحد رہ کر ہی کرونا سے نمٹ سکتے ہیں۔

  • وفاقی حکومت ایئرپورٹ پر مانیٹرنگ سسٹم کو مزید بہتر بنائے، مرتضیٰ وہاب

    وفاقی حکومت ایئرپورٹ پر مانیٹرنگ سسٹم کو مزید بہتر بنائے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی :سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کروناوائرس میں مبتلا13 مریض زیرعلاج ہیں ، ایئرپورٹ پر مانیٹرنگ کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت ہے ، وفاقی حکومت سے گزارش کروں گا سسٹم کو مزید بہتر بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 2300لوگ ایران سے 15جنوری کےبعدسندھ میں آئے، ان تمام لوگوں سے رابطہ ہوچکا ہے اور صحت عملہ ان کامعائنہ کرچکا ہے، اب تک 188 میں سے ،14لوگوں کاکوروناٹیسٹ مثبت آیا ، جن کا علاج آئسولیشن وارڈ میں ہورہا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کروناوائرس میں مبتلا13 مریض زیرعلاج ہیں، 13افرادکی ذاتی تفصیلات سوشل میڈیا پر شیئر نہ کی جائیں ، کروناوائرس میں مبتلا 14 لوگ بیرون ملک سے پاکستان آئے تھے، وائرس سے اب تک کوئی بھی مقامی شخص متاثر نہیں ہوا، صورتحال اللہ کے احسان سے کنٹرول میں ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ کروناوائرس کے 13مریض کاتعلق کراچی اور ایک حیدرآباد سےہے، ایئرپورٹ پر مانیٹرنگ کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت ہے، سی پورٹ ہو یا ایئرپورٹ ہو ان پر کنٹرول وفاقی حکومت کا ہے ، مانیٹرنگ درست ہوتی تو 14مریضوں کوایئرپورٹ پرہی روک لیاجاتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت پہلے دن سے کروناوائرس پر متحرک انداز سے کام کررہی ہے، وزیراعلیٰ ہاؤس میں روزانہ شام کو کروناوائرس پر ٹاسک فورس کا اجلاس ہوتاہے، اجلاس میں ایئرپورٹ اور ایف آئی اے حکام بھی شریک ہوتے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاق کو باور کرایا ہے کہ ایئرپورٹ کا سسٹم مربوط انداز میں کام نہیں کررہا، ایئرپورٹ عملے کو مسافروں سے صحیح طریقےسے پوچھ گچھ کرنے کی ضرورت ہے، سعودی عرب سے ایک رائیٹر کراچی آئیں اور ٹوئٹ کیا کوئی پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔

    سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے ایئرپورٹ پر مزید اقدامات کی ضرورت ہے، سندھ حکومت صوبے میں مربوط انداز میں اقدامات کررہی ہے، ہمارا دائرہ کارایئرپورٹ کے باہر ہے ، وفاقی حکومت سے گزارش کروں گا سسٹم کو مزید بہتر بنائے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کروناوائرس کی نگرانی وزیراعظم عمران خان کو خود کرنی چاہیے، وفاقی حکومت ٹوئٹر اور میڈیا پر نظرآتی ہے مگر عملی اقدامات نہیں ، ایئرپورٹ ہماری ذمہ داری نہیں مگر ہم سب کو کرداراداکرنا ہوگا، وفاقی حکومت سے گزارش ہیں کہ مزید سنجیدگی سے معاملے کودیکھے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پورٹس آف انٹریز کو مانیٹر کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے ، کوئٹہ میں بھی ایک کیس رپورٹ ہوناتفتان بارڈر کی مانیٹرنگ پر سوالیہ نشان ہے، بارڈرز کومانیٹر اورسرویلنس کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے ، بلیم گیم نہیں کررہا صرف قوم کے سامنے حقائق رکھناچاہتاہوں۔

    ترجمان نے کہا کہ اسکولوں اور پی ایس ایل میچز کو ایک زاویے سے نہیں دیکھ سکتے ، اسکولوں اور کالجوں میں تدریسی عمل معطل کرنے سے نقصان ہورہاہے، سندھ حکومت آئندہ چندروز میں اسکول،کالجز،جامعات سےمتعلق فیصلہ کرے گی۔

  • وزیراعظم کو بتایا سندھ حکومت کلیم امام کی پرفارمنس سے مطمئن نہیں، مرتضیٰ وہاب

    وزیراعظم کو بتایا سندھ حکومت کلیم امام کی پرفارمنس سے مطمئن نہیں، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو بتایا سندھ حکومت کلیم امام کی پرفارمنس سے مطمئن نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو بتایا سندھ حکومت کلیم امام کی پرفارمنس سے مطمئن نہیں ہے۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس سے پہلے وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت سے رابطہ بھی کیا، وفاقی حکومت نے وزیراعلیٰ کو کہا مناسب ہوگا 3 نام تجویزکریں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ کابینہ نے 3 نام کی منظوری دی جو وفاق کو بھجوائے گئے، جب 3 نام فائنل ہوگئے تو وفاق نے کہا ایسا کریں 5 نام بھیجیں، وزیراعلیٰ سندھ نے پھر5 نام آئی جی کے لیے بھیج دیے۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ کل کلیم امام نے تقریب سے خطاب میں حیرت انگیز باتیں کیں، کلیم امام نے کہا میں کہیں جانے والا نہیں، کل وفاقی کابینہ بریفنگ میں کہا گیا آئی جی سندھ تعیناتی کا معاملہ مؤخر کیا گیا۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ کابینہ فیصلہ کرتی ہے کہ کلیم امام کو نہیں رہنا چاہیے تو یہ ہمارا حق ہے، وجوہات بیان کی ہیں کلیم امام سے سندھ حکومت کیوں مطمئن نہیں ہے، سب دوست جانتے ہیں سندھ میں کرائم میں کس طرح اضافہ ہوا ہے۔

    سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جاسکتا، سعید غنی

    اس سے قبل وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جا سکتا، وزیراعظم نے دو ناموں پر اتفاق کیا تھا انہی میں سے آئی جی ہونا چاہیے۔

  • پیپلزپارٹی مولانافضل الرحمان کےدھرنے میں شریک نہیں ہوگی ، مرتضیٰ وہاب

    پیپلزپارٹی مولانافضل الرحمان کےدھرنے میں شریک نہیں ہوگی ، مرتضیٰ وہاب

    کراچی :سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان کے دھرنے کی اخلاقی حمایت کریں گے لیکن پیپلزپارٹی دھرنے میں شریک نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی رہنما اور مشیر وزیراعلی سندھ مرتضی وہاب نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا مولانافضل الرحمان کے دھرنے کی اخلاقی حمایت کریں گے لیکن عملی طور پر پیپلزپارٹی دھرنے میں شریک نہیں ہوں گے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو بھی اظہارکرچکے ہیں ، جمہوریت کوخطرات لاحق ہیں ، بلاول بھٹو عوام کو مسائل سے نکالنا چاہتے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وفاقی وزرا اپنے کام کے علاوہ سب کام کرتےہیں ، شیخ رشید ریلوے کو بہتر بنانے کے بجائے سیاست میں مصروف ہیں، شیخ رشید کو چاہیے کہ وہ وزیراعظم کو مشورے دیں پیپلزپارٹی کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔

    یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے جمہوریت کو نقصان ہو، ہم ظلم برداشت کرنے کو تیار ہیں مگر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں : پیپلز پارٹی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے جمہوریت کو نقصان ہو: بلاول بھٹو

    بلاول کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمٰن کی کس حد تک مدد کر سکتے ہیں پارٹی اجلاس بلایا ہے

    واضح رہے مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا آزادی مارچ کی تاریخ سے متعلق کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، ملک بھر سے اس مارچ میں قافلے شریک ہوں گے۔

  • پلاسٹک بیگز پر پابندی کے لیے سندھ حکومت پر امید ہے: مرتضیٰ وہاب

    پلاسٹک بیگز پر پابندی کے لیے سندھ حکومت پر امید ہے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ پلاسٹک بیگز پر پابندی کے لیے سندھ حکومت پر امید ہے، امید ہے دکاندار پابندی پر عملدر آمد کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ 9 اگست سے پلاسٹک بیگز پر پابندی کے لیے بات چیت جاری تھی، کل سے پلاسٹک بیگز پر باضابطہ طور پر پابندی لگائی تھی۔ پلاسٹک بیگز پر پابندی کے لیے سندھ حکومت پر امید ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پلاسٹک بیگز بند کرنے پر دکانداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، امید ہے دکاندار پابندی پر عملدر آمد کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس کلیکشن میں ناکام ہوگئی ہے، جب اوگرا قیمتیں بڑھانے کا کہتی ہے تو بڑھا دیتے ہیں، جب اوگرا قیمتیں کم کرنے کی سفارش کر رہی ہے تو کیوں نہیں کی، مطالبہ ہے اوگرا کی سفارشات پر عمل درآمد کیا جائے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے بجٹ کا 85 سے 90 فیصد حصہ وفاق سے آتا ہے، وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کی مد میں رقم سندھ کو نہیں دے رہا۔ 86 بلین کا ریکارڈ شارٹ فال ہے جو وفاق سندھ حکومت کو نہیں دے رہی۔ این ایف سی کی مد میں جو پیسے طے کیے گئے ہیں وہ ادا کیے جائیں۔

    اس سے قبل ایک موقع پر مشیر سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ لوگوں کے تعاون سے کچرے کو صاف کر سکتے ہیں۔ ایک بار صفائی ہوجائے پھر روزمرہ کی صفائی کا خیال رکھا جائے گا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کراچی سے 162 ارب کا وعدہ کیا تھا، وعدہ وفا کیا ہوتا تو کراچی کے مسائل نہ ہوتے۔ کراچی کے 3 اسپتال وفاقی حکومت کو منتقل کیے گئے۔

  • صفائی مہم کے بعد روزانہ 14 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا ہے: مرتضیٰ وہاب

    صفائی مہم کے بعد روزانہ 14 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا ہے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے صفائی مہم سے پہلے کراچی سے روز 11 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا تھا، مہم کے بعد روز 14 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ لوگوں کے تعاون سے کچرے کو صاف کر سکتے ہیں۔ ایک بار صفائی ہوجائے پھر روزمرہ کی صفائی کا خیال رکھا جائے گا، پیپلز پارٹی میدان میں اتر چکی ہے سارےکام کیے جائیں گے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کراچی سے 162 ارب کا وعدہ کیا تھا، وعدہ وفا کیا ہوتا تو کراچی کے مسائل نہ ہوتے۔ کراچی کے 3 اسپتال وفاقی حکومت کو منتقل کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ مہم سے پہلے کراچی سے روز 11 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا تھا، مہم کے بعد روز 14 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جا رہا ہے۔ اپوزیشن کے پاس کوئی قانونی مینڈینٹ نہیں ہے۔ اپوزیشن ناکامی کا اعتراف کرے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ لیاری میں ناقص صفائی ستھرائی پر بلاول بھٹو نے نوٹس لیا ہے۔ بلاول بھٹو نے لیاری میں صفائی پر رپورٹ طلب کی ہے۔ بلاول بھٹو کی ہدایت پر لیاری آیا ہوں۔ لیاری میں صفائی پر لاڑکانہ جا کر بلاول بھٹو کو رپورٹ دوں گا۔

    انہوں نےمزید کہا کہ لیاری میں صفائی ستھرائی سے متعلق بہت کچھ کرنا باقی ہے، لیاری بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی کا گڑھ تھا، ہے اور رہے گا۔

  • احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، مرتضیٰ وہاب

    احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی : سندھ حکومت کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، نیب پہلے ثابت کرے کہ جائیداد خورشید شاہ کی ہے یا نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے پی پی رہنما سید خورشید شاہ کی گرفتاری سے متعلق کہا کہ اپوزیشن کے لوگوں کو انکوائری کے دوران ہی گرفتار کرلیا جاتا ہے جبکہ حکومتی ارکان کو انکوائری کے دوران کیوں گرفتار نہیں کیا جاتا؟ یہ کیا طریقہ ہے کہ پہلے الزام لگا کر گرفتار کرلو اور5،6سال کیلئے جیل میں رکھو۔

    مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے دہرا معیارنہیں ہونا چاہیے، انکوائری کے دوران ہی گرفتار کرلیا جاتا ہے اور جرم ثابت نہیں ہوتا۔

    آصف زرداری کے کیسز کی مثالیں عوام کے سامنے ہیں، پیپلزپارٹی کا مطالبہ ہے جرم پہلے ثابت کریں پھر گرفتار کرلیں، احتساب ہونا چاہیے لیکن جرم ثابت کرنا ضروری ہے، نیب پہلے ثابت کرے جائیداد خورشید شاہ کی ہے یا نہیں۔

    مزید پڑھیں : نیب نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو سکھراور راولپنڈی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پی پی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کو گرفتار کرلیا ہے۔

    نیب نے گزشتہ ماہ اگست میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں اور آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا تھا۔

  • حالات ایسے نہیں کہ آرٹیکل149(4) لگایا جائے، سعید غنی، وفاق کراچی پیکج دے، مرتضیٰ وہاب

    حالات ایسے نہیں کہ آرٹیکل149(4) لگایا جائے، سعید غنی، وفاق کراچی پیکج دے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی : صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات ایسے بھی نہیں کہ یہاں آرٹیکل ون فورٹی نائن فور لاگو کیا جائے، وفاقی حکومت کے خط کا آئین کے مطابق جواب دیں گے، مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وفاق کراچی پیکج دینے کا وعدہ پورا کرے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ان کے ہمراہ صوبائی وزیر شہلا رضا، وقار مہدی اور راشد ربانی بھی موجود تھے۔

    سعید غنی نے کہا کہ حکمران آئین کے اختیارات کو غلط استعمال کر کے صوبائی حکومت کے اختیارات ختم نہیں کر سکتے۔ انہیں کچھ نہیں ملے گا، وفاقی حکومت کا خط آیا تو آئین کے مطابق جواب دیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے پہلے کراچی ٹرانسفارم کمیٹی بنائی گئی اور200ارب روپے کے منصوبے وزیر اعظم کے علم میں لائے گئے،بلدیاتی نظام میں ترمیم وفاقی حکومت کا کام نہیں ہے اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم سخت مزاحمت کریں گے۔

    علاوہ ازیں قانون اور ماحولیات کے صوبائی مشیر مرتضیٰ وہاب کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ آرٹیکل149(4) کا مطلب گورنرراج نہیں، وفاقی حکومت اعتراف کرچکی ہے کہ وہ ناکام ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی کے بڑھتے مسائل پر وفاق کا آئینی کردار ادا کرنے کا فیصلہ، آرٹیکل 149 نافذ کرنے کا اعلان

    آرٹیکل149(4) کےتحت وفاق صوبے کو صرف ہدایات دے سکتا ہے، ہمارا وفاق سے مطالبہ ہے کہ جو کراچی پیکج کا وعدہ کیا تھا وہ ہی دے دیں، کراچی کو صرف سیاست کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

  • اسپتالوں میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کو جانچا جائے گا: مرتضیٰ وہاب

    اسپتالوں میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کو جانچا جائے گا: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ تمام اسپتالوں کے نظام کی جانچ پڑتال کریں گے، ہر اسپتال میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کو جانچا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی ختم کرنے کے لیے قوانین موجود ہیں، قوانین پر عملدر آمد اور جذبے کی ضرورت ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ فیصلہ ہوا ہے تمام اسپتالوں کے نظام کی جانچ پڑتال کریں گے، ہر اسپتال میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کو جانچا جائے گا۔ صنعتی فضلے کو مروجہ طریقہ کار کے تحت ٹھکانے لگانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں سے بھی درخواست ہے ماحولیاتی قوانین پر عمل کریں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجیں پائی گئی تھیں جس سے ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    بعد ازاں اسپتال کے فضلے کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے ساحل کی صفائی کروائی گئی، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کا کہنا تھا کہ فضلہ کسی لیب یا اسپتال کا لگتا ہے۔ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ طبی فضلہ سمندر سے بہہ کر ساحل پر آیا ہے۔

    بعد ازاں مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ اسپتالوں سے پوچھا جائے گا کہ وہ طبی فضلہ کہاں پھینکتے ہیں، وفاقی حکومت کو بھی چاہیئے کے اس مسئلے پر اپنا کردار ادا کرے۔

  • مرتضیٰ وہاب کا لینڈ فل سائٹ جام چاکرو کا دورہ

    مرتضیٰ وہاب کا لینڈ فل سائٹ جام چاکرو کا دورہ

    کراچی: مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے لینڈ فل سائٹ جام چاکرو کے دورے کے دوران کہا کہ شہر میں ابھی 16 لاکھ ٹن کے قریب کچرا موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے لینڈ فل سائٹ جام چاکرو کا دورہ کیا۔ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے ایم ڈی بھی مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ تھے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے تحت 4 اضلاع ہیں، کل 252 ٹرک آئے، 220 ٹرک سندھ حکومت کے یہاں آئے۔ شہر میں جہاں کچرا نظر آرہا ہے وہ کے ایم سی اور دیگر ڈی ایم سیز کا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ شہر میں پورٹ قاسم اور کے پی ٹی کا کچرا بھی جمع ہوتا ہے۔ کراچی سے کچرا بلاشبہ اٹھایا جارہا ہے۔ انصافی دوست کچرے پر سیاست سے گریز کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے مل کر کام کرنا ہے، شہر میں ابھی 16 لاکھ ٹن کے قریب کچرا موجود ہے۔ سندھ حکومت کی جو ذمہ داری ہے وہ پوری کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ مون سون کے موسم میں بے تحاشہ بارشوں کے بعد شہر آفت زدہ ہوچکا ہے، شہر میں بارش کے دوسرے سلسلے کے بعد سے کچرا اٹھانے کا کام بند رہا۔ ڈی ایم سیز اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ آلائشیں اور کچرا اٹھانے میں ناکام رہیں۔

    بارشوں اور عید قرباں کی وجہ سے بلدیہ وسطی، کورنگی، شرقی، جنوبی اور غربی حصے میں صورتحال ابتر ہوگئی۔ سیوریج کے پانی میں خون کی آمیزش شامل ہوگئیں اور باقیات سڑنے سے گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں اضافہ ہوگیا۔