Tag: مرحومہ اہلیہ ہما کی بیماری

  • مرحومہ اہلیہ کی بیماری کے دوران بھارتیوں نے کس طرح وسیم اکرم کی مدد کی؟

    مرحومہ اہلیہ کی بیماری کے دوران بھارتیوں نے کس طرح وسیم اکرم کی مدد کی؟

    سابق کپتان پاکستان کرکٹ ٹیم وسیم اکرم نے مرحوم اہلیہ ہما کی بیماری کے دوران بھارتیوں کے مدد کرنے کی کہانی سنا دی۔

    سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے فخر عالم کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنی مرحومہ اہلیہ کے حوالے سے گفتگو کی۔ انھوں نے بتایا کہ ہما کو لے کر سنگاپور جانا تھا، ایئر ایمبولنس کوفیولنگ کیلئے چنئی لینڈ کرنا پڑا جہاں مجھے روتا دیکھ سب جمع ہوگئے۔

    وسیم اکرم نے انکشاف کیا کہ چنئی کی انتظامیہ نے اس وقت بغیر ویزوں کے ہما سمیت ہم سب کو اسپتال بھجوا دیا جہاں وہ 3 سے 4 دن آئی سی یو میں رہی اور پھر انتقال کرگئی۔

    سابق کپتان وسیم اکرم اپنی پہلی اہلیہ ہما کی بیماری اور ان کے انتقال پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ انھوں نے بتایا کہ ہما کی بیماری کے وقت میرے پاس زیادہ پیسے نہیں تھے، میرے پاس 48 لاکھ کیش تھا، ایک گھر تھا اور 1992میں ملا ایک پلاٹ تھا۔

    انھوں نے بتایا کہ ہما کو علاج کے سلسلے میں سنگاپور لے جانا پڑا، باہر لے جانے کیلئے ایئر ایمبولنس کے لیے 70 ہزار ڈالرز کی ضرورت تھی۔

    وسیم اکرم نے بتایا کہ اہلیہ کا پاکستان میں علاج صحیح نہیں ہورہا تھا، علاج کے نام پر ایک سے دوسرے اسپتال بھیجا جارہا تھا اور ہما شدید تکلیف میں تھی۔

    سابق پاکستانی کپتان بیٹوں کو اہلیہ کے انتقال کی خبر دینے سے متعلق بتاتے ہوئے رو پڑے۔ وسیم نے کہا کہ دونوں بیٹوں کو والدہ کے انتقال کی خبر دینا میرے لیے کافی مشکل تھا مجھے ہما کے لفظ یاد تھے وہ کہتی تھی وسیم زندگی چلتی رہتی ہے!

    انھوں نے کہا کہ ہما کے انتقال کے بعد میں نے اپنے بچوں کیلئے اور کچھ دوستوں کی مدد سے ایک بار پھر آگے کا سفر شروع کیا۔

    واضح رہے کہ پاکستانی پیسر وسیم اکرم اور ہما مفتی 1995 میں لاہور میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے، 1996 میں پہلا بیٹا تیمور جبکہ 2000 میں دوسرا بیٹا اکبر پیدا ہوا۔ بعد ازاں 2009 میں ہما اچانک بیمار ہونے کے بعد انتقال کرگئی تھیں۔