Tag: مرحوم والدہ

  • ڈیڑھ سال تک ماں سے بہن سنبل کی آواز میں بات کرتی رہی: بشریٰ انصاری

    ڈیڑھ سال تک ماں سے بہن سنبل کی آواز میں بات کرتی رہی: بشریٰ انصاری

    پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ بشریٰ انصاری اپنی مرحوم والدہ ست متعلق گفتگو کرتے ہوئے جذباتی ہوگئیں۔

    پاکستان کی لیجنڈ اداکارہ بشریٰ انصاری نے اداکار ساجد حسن کے پروگرام میں شرکت کی جہاں وہ اپنی والدہ کے ذکر پر رو پڑیں، اداکارہ نے کہا کہ ’امی کو مرتے دم تک سنبل کے انتقال کا نہیں بتایا‘۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال تک میں سنبل کی آواز میں امی سے فون پر بات کرتی رہی کیونکہ ہم دونوں کی آوازیں ایک جیسی تھیں، امی پوچھتی تھیں کہ بیٹا تجھے بچے یاد نہیں آرہے تو کہاں چلی گئی ہے، میں امی سے کہتی تھی کہ کورونا کی وجہ سے پھنس گئی ہوں، ایئرپورٹ بند ہے۔

    بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ ہم ساری بہنیں اپنی والدہ سے بہت قریب تھیں اور شاپنگ وغیرہ پر انھیں وہیل چیئر پر بٹھا کر ساتھ لے جاتی تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیکن انتقال سے کچھ ماہ پہلے وہ فالج کا شکار ہوگئی تھیں جس کے بعد ان میں زندہ رہنے کی خواہش ختم ہوگئی تھی، وہ ایک زندہ دل اور خودمختار عورت تھیں جنھیں لاچاری کی زندگی قبول نہیں تھی۔

    بشریٰ انصاری کا مزید کہنا تھا کہ والدہ کے انتقال کے وقت میں ملک سے باہر کام کررہی تھیں اور تدفین میں شرکت نہیں کرسکی تھیں امی کے انتقال کا سن کر پاگل ہورہی تھی پھر بہنوں نے سمجھایا چکھ نہیں ہوسکتا لیکن میں واپس آ کر ماں کی قبر پر گئیں۔

  • صبا فیصل مرحوم والدہ کو یاد کرکے جذباتی ہوگئیں

    صبا فیصل مرحوم والدہ کو یاد کرکے جذباتی ہوگئیں

    پاکستان کی سینیئر اداکارہ صبا فیصل اپنی مرحوم والدہ کو  یاد کرکے  جذباتی ہوگئیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے شو میں گفتگو کے دوران سینیئر اداکارہ صبا فیصل نے کہا کہ ماں کا رشتہ بہت خوبصورت ہے، میں اس میں بحث کرہی نہیں سکی اور میں آج بھی  اپنی ماں سے منسلک ہر رشتے کی بہت عزت کرتی ہوں کیوں کہ میرا ماننا ہے کہ یہ میری ماں کے پیارے لوگ ہیں اسی وجہ سے میرا اپنی خالہ، ماموں کے ساتھ بے حد احترام کا رشتہ ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ میری ماں وہ واحد انسان تھیں جن کے سامنے میں نے اپنی خواہشیں، اپنے لاڈ،  اپنی کمزوریاں دکھائیں لیکن ان کے جانے کے بعد میں نے ہمیشہ خود کو فرنٹ پر رکھا۔

    صبا فیصل نے والدہ سے متعلق ایک افسوسناک واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ والدہ کو  چونکہ برین ٹیومر تھا تو وہ 9 ماہ بیڈ ریسٹ پر رہیں، اس دوران ان کی جسمانی حرکات بھی متاثر ہوئی تھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک روز جب میں  انگلی ٹاول میں رکھ کر  ان کے دانت صاف کررہی تھی تو انہوں نے اچانک سے منہ بند کرلیا اور پھر وہ منہ نہ کھول سکیں، اگرچہ وہ میری تکلیف دیکھتے ہوئے رو رہی تھیں لیکن انہیں دماغ منہ کھولنے کی اجازت نہیں دے رہا تھا، 15 منٹ تک میری انگلی ان کے منہ میں پھنسی اس کے بعد انہوں نے منہ کھولا تو میں انگلی نکال سکی۔