Tag: مردم شماری 2017

  • مردم شماری: دس بڑے شہروں‌ کے نتائج جاری

    مردم شماری: دس بڑے شہروں‌ کے نتائج جاری

    اسلام آباد: مردم شماری 2017 میں 10 بڑے شہروں کی آبادی کے نتائج جاری کردیے گئے جس کے مطابق کراچی کی آبادی ایک کروڑ 49 لاکھ اور لاہور کی آبادی ایک کروڑ 11 لاکھ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ شماریات پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں کی گئی چھٹی مردم شماری 2017ء کے نتائج کا مرحلہ وار اعلان کیا جارہا ہے، تین روز قبل ملکی آبادی بتائی گئی جو کہ 20 کروڑ 77 لاکھ 74 ہزار 520 ہے جب کہ چاروں صوبوں کی علیحدہ علیحدہ آبادی بتائی گئی اور اب 10 بڑے شہروں (ڈسٹرکٹ )کی آبادی کے نتائج جاری کردیے گئے ہیں۔

    شماریات بیورو آف پاکستان کے مطابق کراچی کی آبادی 1 کروڑ 49 لاکھ، لاہور 1 کروڑ 11 لاکھ، فیصل آباد 32 لاکھ، راولپنڈی اور گوجرانوالہ 20 ،20 لاکھ، پشاور 19 لاکھ، ملتان 18، حیدرآباد 17 جب کہ اسلام آباد اور کوئٹہ کی آبادی کی 10، 10 لاکھ ہوگئی ہے۔

    ان اعدادو شمار کے مطابق 1998ء کے بعد سے اب تک کراچی کی آبادی میں 59 فیصد اور لاہور کی آبادی میں 116 فیصد اضافہ ہوا۔

    قبل ازیں صوبائی آبادی بھی ظاہر کی گئی تھی جس کا چارٹ درج بالا ہے۔

  • ملکی آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ ہوگئی، مردم شماری کے نتائج جاری

    ملکی آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ ہوگئی، مردم شماری کے نتائج جاری

    اسلام آباد:حکومت نے چھٹی مردم شماری کے عبوری نتائج کا اعلان کردیا جس کے مطابق ملکی آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ ہوگئی جو کہ 1998ء میں 13 کروڑ تھی۔

    یہ رپورٹ آج مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس میں پیش کی گئی۔

    اسٹیٹسٹکس (شماریات) بیورو آف پاکستان کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق نئی مردم شماری کےتحت اس وقت پاکستان کی کل آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ 74 ہزار 520 نفوس پر مشتمل ہے، آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے کا اعزاز پنجاب کو ہی حاصل ہے اور اس کی آبادی 11 کروڑ 12 ہزار 442 افراد پر مشتمل ہے۔

    census

    ملک کو سب سے زیادہ ریونیو دینے والے صوبے سندھ کی آبادی 4کروڑ 78 لاکھ 86 ہزار 51 افراد پر مشتمل ہے،آبادی کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر صوبہ خیبر پختون خوا ہے جس کی آبادی 3 کروڑ 5 لاکھ 23 ہزار 371 ہوچکی ہے۔

    Pakistan population

    اسی طرح رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے کا اعزاز رکھنے والا صوبہ بلوچستان آبادی کے اعتبار سے چوتھے نمبر پر ہے، اس کی آبادی ایک کروڑ 23 لاکھ 44 ہزار 408 افراد پر مشتمل ہے۔

    نئی مردم شماری کے مطابق قبائلی علاقہ جات پر مشتمل علاقے فاٹا کی کل آبادی 50 لاکھ ایک ہزار 676 ہوگئی، بیورو آف شماریات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی کل آبادی 20 لاکھ 6ہزار 572افرادہوچکی ہے۔

    population

    خیال رہے کہ سال 1998ء کی مردم شماری کے تناسب سے 2017 تک ملکی آبادی میں 57 فیصد اضافہ ہوا اور سالانہ اعتبار سے دیکھا جائے تو ہر سال 2.7 فیصد اضافہ ہوا، 1998 میں یہ آبادی 13 کروڑ تھی جو اب 20 کروڑ 77 لاکھ ہوچکی ہے۔

    ملک میں پہلی مردم شماری 1951 میں،دوسری 1961، تیسری 1972، چوتھی 1981،  پانچویں 1998 اور چھٹی مردم شماری اب 2017 میں ہوئی ہے۔

  • شہری علاقوں کے ساتھ دھاندلی کی جا رہی ہے، فاروق ستار کاخط

    شہری علاقوں کے ساتھ دھاندلی کی جا رہی ہے، فاروق ستار کاخط

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ دیہات میں ہر جھونپڑی، جھگی اور کشتی تک پر الگ الگ نمبر درج کیا جا رہا ہے جب کہ شہری علاقوں میں فلیٹس اور تجارتی مراکز والی عمارتوں پر ہر فلور کے بجائے پوری عمارت کو ایک ہی نمبر دیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے چیف کمشنر شماریات آصف باجوہ کو خط لکھا ہے جس میں کراچی میں جاری مردم شماری میں کوتاہیوں اور کمزوریوں سے آگاہ کرتے ہوئے صاف اور شفاف مردم شماری کی ضرورت پر ذور دیا گیا ہے۔

    سربراہ ایم کیو ایم نے اپنے خط میں نشاندہی کی کہ شہری علاقوں میں مردم شماری کے بلاک، چارج اور سرکل میں دانستہ کمی کی جا رہی ہے جب کہ فارم نمبر1 کے کالم نمبر 2 میں ہے کہ ہر اسٹریکچر پر الگ نمبر ڈالا جائےگا لیکن فلیٹس وتجارتی مراکز والی عمارتوں سے متعلق ایک نمبر ڈالا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اسٹریکچرکی بنیاد پر بلاک بنائےگئے تو بلاک کی تعداد بہت کم رہ جائے گی اور ایساکرنےسےمردم شماری کی شفافیت کاعمل مشکوک ہورہاہے۔

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا خط میں تحریر کیا ہے کہ مردم شماری کرنےوالاعملہ اپنےکام میں پینسل کااستعمال کررہا ہے جس پر تشویش ہو رہی ہے لہذا اس عمل کو صاف اور شفاف بنانے کے لیے بال پین کا استعمال کیا جائے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہر عمارت میں جتنے فلور اور پورشن ہوں ان پر علیحدہ نمبر دیا جائے اور مردم شماری کے عملے کو پینسل کے بجائے بال پین استعمال کرنے کی ہدایت کی جائے تا کہ مردم شماری کسی بھی شک و شبہ سے بالا تر ہو۔

    دوسری جانب ادارہ شماریات نے مردم شماری کے لیے پرانے اعداد و شمار پیش کردیئے اور 2008 اور 2009 کے نقشے فراہم کردیئے جس کے تحت 2008 کے بعد ہونے والی چائنا کٹنگ کی وجہ سے ندی نالے اب آبادیوں میں تبدیل ہوگئے ہیں اور پارک، میدان، اسکول اور فٹ پاتھ بھی چائنا کٹنگ کی بدولت آبادیوں میں تبدیل ہوچکے ہیں۔

    اسی طرح چند برسوں میں چھوٹی عمارتیں کثیر المنزلہ عمارتوں میں بدل گئے ہیں اور محکمہ شماریات کے ریکارڈ میں ایسے فلیٹس کم منازل کے طور پر شامل ہیں جب کہ غیر قانونی رہائشی اور تجارتی اسکیمیں بھی نقشوں میں موجود نہیں اگر ان مقامات کا اندراج نہ کیا گیا تو لاکھوں کی آبادی کا فرق آئے گا۔

  • مردم شماری 2017، انفرادیت، طریقہ کار اور اہداف

    مردم شماری 2017، انفرادیت، طریقہ کار اور اہداف

    اسلام آباد : ملک میں انیس سالوں بعد مردم شماری کے لیے کچھ غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں اس مردم شماری سے ملک میں مقیم شہریوں کی درست تعداد ہی معلوم نہیں ہو سکے گی بلکہ مختلف زبانیں، قومیتیں، عمر اور جنس کا ریکارڈ بھی مرتب ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں انیس سال بعد مردم شماری 15 مارچ کو ہونے جاری ہے جس کے لیے جہاں پاک فوج سے شفاف اور محفوظ مردم شماری کے عمل کے سلسلے میں مدد مانگی گئی ہے وہیں کچھ غیرمعمولی اقدامات بھی کیے گئے ہیں جو اس سے قبل ہونے والی مردم شماری کا حصہ نہیں تھے۔

    تیسری جنس کا اندراج

    اس مرتبہ ہونے والی مردم شماری میں ملک کی تاریخ میں پہلی بار تیسری جنس سے تعلق رکھنے افراد کا بھی ڈیٹا جمع کیا جائے گا تاہم یہ ڈیٹا مردم شماری کے فارم میں شامل نہیں بلکہ اس کے لیے علیحدہ سے فارم بھرنا ہوگا۔

    transgenders

    نو زبانوں کا اندراج ہوگا

    یوں تو ملک میں 70 کے قریب علاقائی اور مادری زبانیں بولی جاتی ہیں لیکن مردم شماری کے فارم میں ان میں سے سب سے زیادہ بولی جانے والی نو زبانوں کو فارم کا حصہ بنایا گیا ہے جس سے معلوم چل سکے گا ملک میں بولی جانے والی زبانوں کی تعداد کیا ہے اور کتنے لوگ اس زبان میں بات کرتے ہیں۔

    language

    مذہبی اقلیتوں کا اندراج

    مردم شماری میں جہاں جنس، عمر، زبان اور قومیتیوں کا اندراج ہوگا وہیں پاکستان میں مقیم مذہبی اقلیتیوں کا بھی اندراج کیا جائے گا جس سے ملک میں موجود مذہبی اقلیتوں جیسے ہندو، عیسائی اور دیگرمذہب کے ماننے والے افراد کی درست تعداد کا علم ہو سکے گا۔

    christian

    قومیتیں

    مردم شماری میں قومیت کے حوالےسے دو خانے شامل ہیں جس میں اندراج کرانے سے ملک میں موجود غیر ملکی افراد کی درست تعداد کا تعین کیا جاتا ہے اس حوالے سے کچھ زیلی فارم بھی بھروائے جائیں گے۔

    afghani

    یاد رہے کہ آئین کی رو سے ملک میں ہر دس بعد خانہ شماری اور مردم شماری کرائی جانی چاہیے تاہم پاکستان میں سیاسی مصلحتوں کے باعث یہ عمل ہمیشہ تعطل کا شکار ہی رہا ہے 15 مارچ سے شروع ہونے والی یہ مردم شماری بھی 19 سال بعد ہونے جا رہی ہے۔

    ماہرین کے مطابق دیر آید درست آید کے مصداق مردم شماری کو خوش آمدید کہنا چاہیے اور ماضی کے بجائے مستقبل کی جانب دیکھتے ہوئے صاف، شفاف اور محفوظ مردم شماری کے لیے تونائیں صرف کرنا چاہیے کیوں کہ قوموں میں اجتماعی زندگی میں درست مردم شماری تعمیر و ترقی کا ضامن ثابت ہوتی ہے۔