Tag: مردم شماری

  • عدالت کامردم شماری فارم میں معذور افراد کا کالم شامل کرنے کا حکم

    عدالت کامردم شماری فارم میں معذور افراد کا کالم شامل کرنے کا حکم

    کراچی: مردم شماری میں معذورافراد کا کالم موجود نہ ہونے پر سندھ ہائیکورٹ برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے حکم دیا کہ مرد م شماری فارم میں معذور افراد کا کالم فوری شامل کیا جائے.

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ایک محتاط اندازے کے تحت صوبہ سندھ میں 50 لاکھ اور ملک بھر میں 2 کروڑ سے زائد معذور افراد ہیں، مردم شماری میں ان کو شمارنہ کرنا سراسر ناانصافی ہے

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں مردم شماری فارم میں معذورافراد کی شمولیت سے متعلق درخواست پرسماعت ہوئی، درخواست کے مندراجات کے مطابق 1998 کی مردم شماری میں معذورافراد کا کالم موجود تھا، سندھ میں 50 لاکھ اور ملک بھر میں 2 کروڑ سے زائد معذور افراد ہیں، معذور افراد کا کالم شامل کیے بغیر مردم شماری کا عمل روکا جائے.

    عدالت نے دوران سماعت حکم دیتے ہوئے کہا کہ مرد م شماری فارم میں معذور افراد کا کالم فوری شامل کیا جائے، معاملے کو کوتاہی نہیں بلکہ حقوق سلب کرنے کی کوشش سمجھا جائے گا.

    ایڈیشنل اے جی نے کہا کہ آج ہی وفاق اور اداروں کو کالم شامل کرنے کے لئے خط لکھ دیتا ہوں، اگرچہ بہت تاخیر ہوچکی ہے مردم شماری کا شیڈول بھی جاری ہو چکا ہے، جسٹس منیب اختر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو خود خیال رکھنا چاہیے تھا.

  • مردم شماری: غلط معلومات دینے پر قید و جرمانہ ہوگا، مریم اورنگزیب، آصف غفور

    مردم شماری: غلط معلومات دینے پر قید و جرمانہ ہوگا، مریم اورنگزیب، آصف غفور

    اسلام آباد : ملک میں ہونے والی مردم شماری کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیرمملکت اطلاعات و نشریات نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے میڈیا کو مردم شماری سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

     وفاقی وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ مردم شماری میں غلط معلومات فراہم کرنے والوں کو قید و جرمانے کی سزا دی جائے گی۔ مردم شماری کیلئے پاک فوج کی تیاری مکمل ہے۔


    Whoever will give wrong information during… by arynews

    مردم شماری کے حوالے سے دیگر تفصیلات بتاتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری کرانےپراتفاق رائےہوا، ملک میں  1998 کے بعد اب 15 مارچ 2017 سے مردم شماری ہونے جارہی ہے، مردم شماری کا عمل 15 مار چ سے 25 مئی تک جاری رہے گا، شہری مردم شماری کی معلومات 080057574 پر حاصل کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ غلط ڈیٹا دینے والےپر 50 ہزارروپے جرمانہ اور6 ماہ کی سزاہوگی، مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کاوژن ہے کہ صحیح اعداد و شمار کے ساتھ فیصلے کئے جائیں، ماضی میں مردم شماری میں تاخیر کی مختلف وجوہات درپیش رہیں، مردم شماری کےانعقادمیں پاک فوج کاکردارکلیدی اہمیت کاحامل ہے، مردم شماری کیلئے18ارب روپےسےزائدکےاخراجات کاتخمینہ ہے۔

      ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ فوج کی مدد سے مردم شماری کی جائے، 1998 کی مردم شماری میں 50 ہزارجوانوں نے حصہ لیا تھا، ملک میں اس بار2 فیز میں مردم شماری ہوگی۔

    مزید پڑھیں : ملک بھرمیں مردم شماری کا اغاز بدھ سے ہوگا، تیاریاں مکمل

    انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں 2 لاکھ سے زائد فوجی جوان حصہ لیں گے، مردم شماری کیلئے پاک فوج کی تیاری مکمل ہے، شفاف مردم شماری کیلئے بھرپور سیکیورٹی دی جائےگی۔

    غلط ڈیٹا دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ہربلاک میں ایک سویلین کے ساتھ ایک فوجی اہلکارموجود ہوگا، مردم شماری کے دوران امن وامان کو بھی برقرار رکھا جائیگا، فوجی اہلکارسویلین کےساتھ ہرگھر میں جائے گا۔ میجرجنرل آصف غفور نے بتایا کہ ماسٹرزٹرینرزسے عملےکی تربیت کرائی گئی ہے۔

  • ملک بھرمیں مردم شماری کا اغاز بدھ سے ہوگا، تیاریاں مکمل

    ملک بھرمیں مردم شماری کا اغاز بدھ سے ہوگا، تیاریاں مکمل

    اسلام آباد : ملک بھر میں مردم شماری کا آغاز پندرہ مارچ سے ہورہا ہے۔ مردم شماری دو مرحلوں میں ہوگی۔ جسے دو ماہ میںمکمل کیا جائے گا۔ پاک فوج اور مقامی پولیس عملے کو سیکیورٹی فراہم کریگی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں انیس سال بعد مردم شماری پندرہ مارچ سے شروع ہوگی، مردم شماری دو مرحلوں میں ہوگی اور دوماہ میں یہ عمل مکمل کیا جا ئے گا مردم شماری کے پہلے فیز کا آغاز پندرہ مارچ سے ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق مردم شماری پرتقریباً اٹھارہ ارب روپے کے اخراجات آئیں گے۔ مردم شماری کیلئےایک لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد بلاکس بنائے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مردم شماری کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سفارشات پر عمل کیا جائیگا اور سکیورٹی پاک فوج اور مقامی پولیس فراہم کریگی۔ مانیٹرنگ کیلئے یو این ایف پی اے کو دعوت دی گئی ہے،اگر کسی علاقہ میں حالات خراب ہوں تو وہاں مردم شماری دوسرے فیز میں کرانے کا آپشن موجودہے۔

    ساٹھ دن میں کل آبادی، مرد، خواتین اور خواجہ سراؤں کے اعداد و شمار پر مشتمل ابتدائی رپورٹ مکمل کی جائیگی۔

  • خیبرپختونخواہ میں مردم شماری کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ

    خیبرپختونخواہ میں مردم شماری کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ

    پشاور: پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے لیے پولیس کو تاحال فنڈ نہیں ملے ہیں، جس کے باعث انتظامات کو حتمی شکل دینے میں مشکلات آڑے آرہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فنڈزکی عدم ادائیگی کی وجہ سے خیبرپختونخواہ میں مردم شماری متاثر کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے،  مکمل منصوبے کی سیکیورٹی سمیت دیگراخراجات کے لئے پولیس نے صوبائی حکومت 525.427 ملین روپے مانگ لئے ہیں.

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس نے ڈی پی اوزکی رپورٹ پرتفصیلات سے آگاہ کیا ہے.

    مردم شماری کے فیزون میں 16 ہزار اہلکار ڈیوٹیاں دیں گے جبکہ فیز ٹو میں 15 ہزار اہلکار اپنے فرائض سرانجام دیں گے، فیزون کے تحت 11 اضلاع میں مردم شماری شروع کی جائے گی.

    انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے لیے پولیس کو تاحال فنڈ نہیں ملے ہیں، جس کے باعث انتظامات کو حتمی شکل دینے میں مشکلات آڑے آرہی ہیں۔

    مزید پڑھیں:قبل ازمردم شماری دھاندلی روکنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے‘ فاروق ستار

    واضح رہے کہ چند روز قبل سربراہ ایم کیوایم ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا تھا کہ غلط مردم شماری کی وجہ سے سندھ کے شہری عوام میں احساس محرومی پایا جاتا ہے، ہم نے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے.

  • چھٹی مردم شماری کے انتظامات مکمل، 15 مارچ سے آغاز

    چھٹی مردم شماری کے انتظامات مکمل، 15 مارچ سے آغاز

    اسلام آباد: سیکریٹری شماریات نے کہا ہے کہ ملک میں 15 مارچ سے شروع ہو جانے والی مردم و خانہ شماری کے انتظامات مکمل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری شماریات نے چیف شماریات آصف باجوہ کو مردم شماری کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چھٹی مردم اور خانہ شماری کے لیے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ مردم و خانہ شماری 15 مارچ سے شروع ہو جائے گی۔

    سیکریٹری شماریات نے چیف شماریات کا کہنا تھا کہ عملے کی تربیت مکمل ہوچکی ہے جبکہ حتمی مرحلہ بھی چند روز میں مکمل ہوجائے گا۔ پاک فوج کے ساتھ رابطے اور کوآرڈینیشن مسلسل جاری ہے۔ تمام متعلقہ حکام اور عملے کو ذمہ داریاں سونپی جا چکی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مردم شماری کے نتائج پر قومی اسمبلی کی نشستیں تقسیم ہوں گی، آصف باجوہ

    اس موقع پر چیف شماریات آصف باجوہ نے کہا کہ جہاں آپریشن چل رہا ہے اس بارے میں حکومت سے معاملات طے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے سیکیورٹی کے حوالے سے کیے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں آخری بار مردم اور خانہ شماری سنہ 1998 میں کی گئی تھی تاہم طویل وقفے کے بعد سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے حکومت وقت کو مردم شماری کرنے کا حکم دیا تھا۔

    پاک فوج کے 2 لاکھ جوان مردم اور خانہ شماری کے دوران پورے ملک میں ٹیموں کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔ مردم شماری کا آغاز 15 مارچ سے کیا جائے گا جو مرحلہ وار ہوگا۔

  • مردم شماری میں شناختی کارڈ کی شرط لازمی نہیں، چیف شماریات

    مردم شماری میں شناختی کارڈ کی شرط لازمی نہیں، چیف شماریات

    راولپنڈی+ اسلام آباد + کراچی: مردم شماری کے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے فوجی اور سول قیادت کے درمیان اہم اجلاس منعقد ہوا، چیف شماریات نے کہا ہے کہ مردم شماری کے لیے شناختی کارڈ لازمی نہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مردم شماری سے متعلق کور ہیڈ کوارٹرز میں فوجی اور سول حکام کے درمیان ایک اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار نے کی۔

    اطلاعات کے مطابق مردم شماری سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا گیا، شرکا نے متعلقہ محکموں کے ممکنہ اقدامات سے متعلق بریفنگ دی۔ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز ستار نے اقدامات کی بہتری کے لیے ہدایات دیں اور ہم آہنگی اورخوش اسلوبی پر زور دیا۔

    مردم شماری میں شناختی کارڈ کی شرط لازمی نہیں، چیف شماریات

    اسلام آباد: چیف شماریات آصف باجوہ نے کہا ہے کہ مردم شماری میں شناختی کارڈ کی شرط لازم نہیں ہے،جولائی تک مردم شماری کی سمری کے نتائج حکومت کو فراہم کردوں گا۔

    یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کمیٹی کے شرکا کے پوچھے گئے سوالات کے جوابات میں کہی۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مردم شماری پر بات کی گئی، اجلاس میں اراکین کے ساتھ ساتھ چیف شماریات و مردم شماری کمشنر آصف باجوہ بھی موجود تھے۔

    رکن قائمہ کمیٹی جمال الدین نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو مردم شماری میں الگ حیثیت میں شمار کیا جائے،سارے آئی ڈی پیز واپس اپنے علاقوں میں نہیں گئے۔

    قائمہ کمیٹی کے رکن اسد عمر نے کہا کہ مسئلے کا حل مشترکہ مفادات کونسل کی سطح پر حل نکالا جائے جس پر کمیٹی نے ہدایت دی کہ فاٹا عمائدین کو فاٹا سے متعلق فیصلوں میں شامل کیا جائے۔

    چیف شماریات آصف باجوہ نے قائمہ کمیٹی کو کہا کہ مردم شماری میں شناختی کارڈ کی شرط لازم نہیں ہے، نادرا کے مطابق ہر گھر میں کم از کم ایک شناختی کارڈ ضرور ہے، قانونی اور غیر قانونی ہر کسی کو شمار کیا جائے گا۔

    اعتراض کرتے ہوئے رکن کمیٹی اسد عمر نے کہا کہ شناختی کارڈ کی شرط ہی نہیں تو مردم شماری کے نتائج کون تسلیم کرے گا۔

    کمیٹی نے چیف شماریات سے سوال کیا کہ کیا مردم شماری مقررہ وقت پر ہی ہورہی ہے؟ جس پر جواب دیتے ہوئے آصف باجوہ نے کہا کہ جولائی کے آخر تک مردم شماری کی سمری کے نتائج حکومت کو فراہم کردوں گا۔

    شناختی کارڈ لازمی ہیں، نادرا اپنے دفاتر 5 بجے کے بعد بھی کھولے، چیف سیکریٹری سندھ

    دوسری جانب چیف سیکریٹری سندھ نے نادرا حکام کو خط لکھا ہے کہ مردم شماری میں شناختی کارڈ لازمی ہے، اکثر شہریوں نے شناختی کارڈ نہیں بنوائے،شہریوں کو شناختی کارڈ بنوانے اور اجرا کے لیے دفاتر5 بجے تک کھلے رکھے جائیں۔

    انہوں نے ساتھ ہی مردم و خانہ شماری کے دفاتر بھی پانچ بجے کے بعد تک کھلے رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    سندھ بھر کے نادرا دفاتر کو سیکیورٹی کیلئے کمشنرز کو خط ارسال

    دریں اثںا انہوں نے نادرا دفاتر کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ ارسال کردیا ہے ان میں کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر، میرپورخاص، بے نظیر آباد کے کمشنر اور ڈی سیز شامل ہیں، خط میں کہا گیا ہے کہ عوام کو نادرا دفاتر پہنچانے کے لیے آگاہی بھی فراہم کی جائے۔

  • مردم شماری کہاں سے شروع ہو، فیصلہ فوج کرے گی، آصف باجوہ

    مردم شماری کہاں سے شروع ہو، فیصلہ فوج کرے گی، آصف باجوہ

    اسلام آباد: چیف کمشنر مردم شماری آصف باجوہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کا آغاز کس ضلع سے ہوگا؟ یہ فیصلہ فوج کرے گی، خواجہ سرا اور مہاجرین کو بھی مردم شماری میں شامل کیا جائےگا۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل کا اجلاس معنقد ہوا جس میں مردم شماری کے معاملات پر بات کی گئی۔

    چیف شماریات اور چیف کمشنر مردم شماری آصف باجوہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کا آغاز کن اضلاع سے کرنا ہے اس بات کا فیصلہ فوج کرے گی، مرد، خواتین اور خواجہ سراؤں کے لیے الگ الگ کوڈ مقرر ہیں، مردوں کے لیے کوڈ 1، خواتین کے لیے کوڈ 2 مقرر کیا گیا ہے، مردم شماری میں خواجہ سراؤں کو شامل کیا جائے گا ان کے لیے کوڈ 3 مخصوص کیا گیا ہے۔

    ان کہنا تھا کہ مہاجرین کو بھی مردم شماری میں شامل کیا جائے گا،کیمپس میں رہائش پذیر مہاجرین کا ریکارڈ کیمپس سے لیا جائے گا۔

    رکن کمیٹی شیخ صلاح الدین نے کہا کہ کوشش ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے،سمندر پار پاکستانیوں کو مردم شماری میں شامل کیا جائے، اس حوالے سے کوئی بھی ترمیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    رکن کمیٹی عائشہ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں 70 لاکھ پاکستانی رہائش پذیر ہیں، تقریباً ایک کروڑ پاکستانیوں کو مردم شماری سے نکال رہے ہیں،ایسا کیا گیا تو دنیا میں بہت غلط پیغام جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں اور معذور افراد سے متعلق مردم شماری فارم میں جگہ نہیں جس پر چیف شماریات آصف باجوہ نے کہا کہ فارم 2007 میں پرنٹ ہوئے تب ایسے مسائل نہیں تھے، نئے فارمز بنانے کے لیے کافی وقت لگ جائے گا،ساڑھے5 کروڑ فارمز کو ضائع نہیں کرسکتے۔

    چیف شماریات آصف باجوہ مزید کہا کہ ہم معذور افراد کو نظر انداز نہیں کر رہے، کوشش ہے کہ جلد از جلد مردم شماری مکمل کریں۔

  • مردم شماری میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، فاروق ستار

    مردم شماری میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) سربراہ ڈاکٹر محمدفاروق ستار نے کہا ہے کہ مردم شماری کوئی دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔

    وہ ہفتے کے شام ایم کیوایم (پاکستان) کے عارضی مرکزواقع پیرالہٰی بخش کالونی میں حق پرست سینیٹرز،اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور بلدیاتی نمائندگان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

    ڈاکٹرمحمد فاروق ستار نے کہا کہ سندھ بھر کے عوام بالخصوص کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھراور نوابشاہ سمیت شہری علاقوں کے عوام مردم شماری میں بھرپورحصہ لیں اورمردم شماری کوحقیقت پسندانہ بنائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ یونین کونسل کا ہر چیئرمین اپنے اپنے علاقہ میں مردم شماری کا فوکل پرسن ہوگاجوعوام کی مردم شماری میں حصہ لینے اور ان کی مدد کے لیے کلیدی کردار اداکرے گا۔

    انہوں نے کہاکہ مئیرکراچی کے اختیارات کے لئے قانونی مشاورت مکمل کر لی ہے اور جس طرح نیو یارک نے اختیارات کے لئے عدالت سے رجوع کیا تھا کیوں کہ انہیں عوامی خدمات میں دشواریوں کا سامنا تھا اب ہم بھی وہی راستہ اختیار کر رہے ہیں۔

    انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 5 مارچ سے 15 مارچ کو ہونے والی مردم شماری میں بھرپور حصہ لیں تاکہ ان کے ساتھ ماضی میں ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ ہوسکے اور مردم شماری کراچی کے ساتھ ساتھ سندھ کے دیگرشہری علاقوں کے لئے زندگی اورموت کامسئلہ ہے اس لیے مردم شماری میں بھرپور طریقے میں حصہ لیکراپناحقیقی حصہ لیناہے۔

    سربراہ ایم کیوایم (پاکستان) ڈاکٹرمحمدفاروق ستار نے مزید کہا کہ فنڈزمیں گڑبڑکی جاتی رہی ہے،لاڑکانہ کے لئے 90ارب جاری ہوئے وہ کہاں گئے؟ ہم توسب کے حق کی بات کرتے ہیں،ہماراوزیراعلیٰ ہوگاتوہم 90 نہیں190ارب روپے لاڑکانہ کے لئے جاری کریں گے اوروہ وہاں لگیں گے بھی خواہ وہ خیرپور ہو، دادو ہو یا کوئی اور علاقہ، ہم بلا امتیاز رنگ و نسل خدمت کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بہت ٹال مٹول سے کام لے لیا گیا ہے اب کراچی کواس کاجائزحصہ دینا ہوگا اور حق کو لیے بغیر ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے اور شہری علاقوں کو ان کا حق ادا کریں گے۔

    انہوں نے تمام اراکین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلی اور بلدیاتی نمائندوں کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کڑی نگاہ رکھیں کہ مردم شماری میں کوئی گڑبڑنہ ہواور عوام میں شعور بیدارکریں کہ وہ مردم شماری میں بھرپورحصہ لیں۔

  • افغانیوں کی موجودگی سے شفاف مردم شماری ممکن نہیں، لشکری رئیسانی

    افغانیوں کی موجودگی سے شفاف مردم شماری ممکن نہیں، لشکری رئیسانی

    کوئٹہ : بلوچستان کےسیاسی رہنماؤں اورقبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ صوبے میں افغان مہاجرین کی موجودگی میں منصفانہ مردم شماری ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نوابزادہ لشکری رئیسانی کی زیرصدارت قومی یکجہتی جرگہ منعقد ہوا، اس موقع پر سیاسی جماعتوں کے رہنماء اوربڑی تعداد میں قبائلی عمائدین موجود تھے۔

    بلوچستان کے سیاسی رہنماؤں اورقبائلی عمائدین نے مردم شماری سے متعلق اپنا فیصلہ سنادیا، جرگے میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں افغان مہاجرین کے ہوتے ہوئے منصفانہ مردم شماری کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواب زادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ صوبے میں موجود غیرملکیوں کیلئے میکینزم بنایا جائے۔

    سردار اخترمینگل نے کہا کہ بلوچستان کی عوام موجودہ حالات میں مردم شماری کو شفاف نہیں سمجھتے، شرکاء نے کہا کہ کسی غیرملکی کو مردم شماری کا حصہ نہیں بننےدیں گے، ووٹ کی لالچ میں غیرملکیوں کو پاکستانی شہریت دی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسقبل کا فیصلہ لاہور کے بجائے کوئٹہ میں ہونا چاہئیے، وزیراعظم غیرملکیوں کو مہمان بنانا چاہتے ہیں توانہیں رائیونڈ لےجائیں۔

  • ملک بھر میں مردم شماری کا شیڈول جاری

    ملک بھر میں مردم شماری کا شیڈول جاری

    کراچی: ملک بھر میں 19 سال بعد 15 مارچ سے شروع ہونے والی مردم شماری کا شیڈول جاری کردیا گیا، ابتدائی مرحلے میں 147 میں سے 62 اضلاع میں مردم شماری ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق 15 مارچ سے شروع ہونے والی مردم شماری کا باضابطہ شیڈول جاری کردیا گیا ہے، ملک بھر کے 147 میں سے 62 اضلاع میں پہلے اور 85 میں دوسرے مرحلے میں مردم شماری کی جائے گی۔

    کراچی، حیدرآباد سمیت سندھ کے 8 اضلاع میں پہلے مرحلے میں مردم شماری کی جائے گی جبکہ سندھ کے دیگر 21 اضلاع کی باری دوسرے مرحلے میں آئے گی۔

    صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور ، جھنگ، فیصل آباد بہالپور سمیت 15 اضلاع کو پہلے مرحلے میں مکمل کیا جائے گا جبکہ پنجاب کے باقی 19 اضلاع میں مردم شماری دوسرے مرحلے میں کی جائے گی۔

    خیبر پختونخوا کے پشاورسمیت 13 اضلاع میں پہلے مرحلے میں مردم شماری ہوگی تاہم  11 اضلاع میں دوسرے مرحلے میں مردم شماری کی جائے گی۔

    صوبہ بلوچستان کے کوئٹہ سمیت 15 اضلاع میں پہلے مرحلے میں مردم شماری ہوگی جبکہ دوسرے مرحلے میں 17 اضلاع میں کام مکمل کیا جائے گا۔

    آزاد جموں کشمیر کے 10 میں سے 5 اضلاع کو پہلے جبکہ بقیہ 5 کو دوسرے مرحلے میں مکمل کیا جائے گا،  گلگت بلتستان میں پہلےاوردوسرے مرحلے میں 5، 5 اضلاع میں مردم شماری ہوگی، علاوہ ازیں فاٹاکی ایک ایجنسی میں پہلےاور 6 ایجنسیوں میں دوسرےمرحلے میں مردم شماری ہوگی۔

    یاد رہے سپریم کورٹ کے احکامات پر حکومت نے رواں سال مارچ میں مردم شماری کروانے کا اعلان کیا تھا جبکہ آرمی چیف نے مردم شماری کے سیکیورٹی پلان کی منظوری دیتے ہوئے 2 لاکھ جوانوں کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔