Tag: مردم شماری

  • مردم شماری میں 2 لاکھ فوجی خدمات انجام دیں گے، آرمی چیف کی منظوری

    مردم شماری میں 2 لاکھ فوجی خدمات انجام دیں گے، آرمی چیف کی منظوری

    راولپنڈی: آرمی چیف آف اسٹاف نے مردم اور خانہ شماری کے سیکیورٹی پلان کی منظوری دے دی، 2 لاکھ جوان مردم شماری کے دوران سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

    پاک فوج کے تعلقاتِ عامہ کے ڈائریکٹر جنرل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر باجوہ نے مردم اور خانہ شماری کے درمیان امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے پلان کی منظوری دے دی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے دولاکھ جوان مردم اور خانہ شماری کے دوران پورے ملک میں ٹیموں کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔ خیال رہے مردم شماری کا آغاز 15 مارچ سے کیا جائے گا، جو مرحلہ وار ہوگا۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں آخری بار مردم اور خانہ شماری 1998 میں کی گئی تھی تاہم طویل وقفے کے بعد سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے حکومت وقت کو مردم شماری کرنے کی ہدایت جاری کیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کی آبادی اس وقت 20 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • متحدہ کا نمبر ون میئر آج انہی کی قلعی کھول رہا ہے، کھوڑو

    متحدہ کا نمبر ون میئر آج انہی کی قلعی کھول رہا ہے، کھوڑو

    حیدرآباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ سندھ میں مردم شماری دو مراحل میں ہوگی، پہلے مرحلے میں گھر شماری اور دوسرے میں مردم شماری ہوگی، گھر شماری کے لیے صرف تین روز مختص کرنے پر اعتراض ہے۔

    حیدر آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ مردم شماری دو مراحل میں ہوگی جس میں ایک مرحلہ گھر شماری کا بھی ہے تاہم گھر شماری کے لیے صرف تین روز مختص کیے گئے ہیں جس پر ہمیں تحفظات ہیں جب کہ مردم شماری میں سروے کے لیے 10 روز رکھے گئے ہیں۔

    مردم شماری پر انہوں نے کہا کہ وفاق مردم شماری کرانے میں سنجیدہ نہیں، سپریم کورٹ کے شوکاز نوٹس کے بعد وفاق مردم شماری کرارہی ہے۔

    فاروق ستار کی جانب سے نئے صوبوں کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مطالبہ بلاجواز ہے، فاروق ستار کی جماعت ٹوٹ گئی ہے ان کے قائد ان سے جدا ہوچکے ہیں،فاروق ستارکی جماعت کل جسے نمبر ون میئر کہتی تھی آج وہی اس جماعت کی قلعی کھول رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فاروق ستار کے پاس بات کرنے کے لیے کیا رہ گیا؟ مردم شماری کے ساتھ انتظامی یونٹ بنانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

  • مردم شماری، ضلعی افسران کی فوج سے تعاون میں ہچکچاہٹ

    مردم شماری، ضلعی افسران کی فوج سے تعاون میں ہچکچاہٹ

    اسلام آباد : مردم شماری کے لیے پنجاب اور سندھ کی ضلعی حکومتوں کے افسران، پاک فوج سے تعاون کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہو گئے ہیں، محکمہ مردم شماری نے سندھ اور پنجاب حکومتوں کو صورت حال سے آگاہ کرنے کے لیے مراسلہ بھجوا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ مردم شماری کی جانب سے پنجاب اور سندھ حکومتوں کو بھیجوائے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فوجی افسران نے مردم شماری کے حوالے سے جب پنجاب اور سندھ کی ضلعی حکومتوں کے افسران سے رابطہ کیا تو انھوں نے کسی بھی قسم کا تعاون کرنے سے انکار کر دیا جب کہ وفاقی حکومت نے ملک بھر میں مردم شماری کو دو مرحلوں میں مکمل کرنے کے لیے فوج سے 1 لاکھ 20 ہزار جوان تعینات کرنے کی سفارش کی تھی۔

    اس حوالے سے ضلعی افسران کا کہنا ہے کہ انھیں حکومت کی جانب سے تاحال کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں لہذا حکومتی ہدایات ملنے تک وہ اس معاملے پر فوجی افسران سے کسی قسم کا تعاون نہیں کر سکتے۔

    محکمہ مردم شماری نے پنجاب اور سندھ حکومتوں کو صورت حال سے آگاہ کیا اور استدعا کی کہ ضلعی حکومتوں کو مردم شماری کی انجام دہی کے لیے فوجی افسران سے تعاون کریں تاکہ مردم شماری کا عمل شروع ہونے میں رکاوٹ ختم ہو سکے۔

    واضح رہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی)کے فیصلے کے مطابق مردم شماری کے لیے فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، فوج اس وقت ضرب عضب اور سرحدوں کی صورتحال کے باعث بہت مصروف ہے مگر اس کے باوجود مردم شماری کے لیے فوج نے مکمل تعاون کا اظہار کیا۔

    یاد رہے فوج سے مدد لینے کا مقصد مردم شماری کے عمل کو محفوظ اور شفاف بنانا ہے اور ایک لاکھ بیس ہزار فوجی جوان مردم شماری کے لیے اپنی خدمات پیش کریں گے۔

  • ملک میں مردم شماری2مرحلوں میں کی جائےگی‘آصف باجوہ

    ملک میں مردم شماری2مرحلوں میں کی جائےگی‘آصف باجوہ

    اسلام آباد: چیف شماریات آصف باجوہ کاکہناہے کہ ملک میں مردم شماری دومرحلوں میں کی جائے گی،مردم شماری کے لیے45000 سیکورٹی اہلکاروں کی خدمات لیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں چیف شماریات آصف باجوہ نےمیڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ آرمی، رینجرز، ایف سی اور پولیس مردم شماری کے لیے تعاون کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی پر تقریباََ 7 ارب روپے خرچ آئےگا۔مردم شماری کے لیےحساس علاقوں کی نشاندہی کے لیے صوبائی حکومتوں کو کہہ دیا ہے۔

    آصف باجوہ کا کہناتھا کہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے حساس علاقوں کی نشاندہی پرفوج سے تعاون کی درخواست کی جائے گی،جبکہ مردم شماری کا پہلا مرحلہ چاروں صوبوں سے بیک وقت شروع ہو گا۔

    انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخواہ میں مردان اور پشاور سے مردم شماری شروع ہو گی،جبکہ پنجاب میں لاہور فیصل آباد ، ڈیرہ غازی خان اورسرگودھا سے شروع ہو گی۔

    چیف ادارہ شماریات کا کہناتھاکہ دارلحکومت اسلام آباد مکمل طور پر پہلے مرحلے میں شامل ہو گا۔

    بلوچستان میں کوئٹہ زوب، سبی مکران سے مردم شماری کا آغاز کریں گے،جبکہ سندھ میں کراچی اورحیدر آباد سے آغاز ہوگا۔

    آصف باجوہ نے بتایا کہ آزاد کشمیر، فاٹا اور بچ جانے والے علاقوں میں مردم شماری دوسرے مرحلے میں ہو گی۔انہوں نے بتایا کہ مردم شماری کے لیےٹریننگ کا آغاز شروع کرنے والے ہیں۔

    مزید پڑھیں:سپریم کورٹ کا15مارچ سےمردم شماری کاآغازکرنےکاحکم

    واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ آف پاکستان نےحکومت کو 15مارچ 2017 تک مردم شماری کرانےکا حکم دے دیاتھا۔

  • ستائیس دسمبر کے بعد جو دھمال ہوگا، سب دیکھیں گے، منظور وسان

    ستائیس دسمبر کے بعد جو دھمال ہوگا، سب دیکھیں گے، منظور وسان

    خیر پور: صوبائی وزیر سندھ برائے صنعت و تجارت منظوروسان نے کہا ہے کہ میں نے پانچ ماہ پہلے ہی پیشن گوئی کردی تھی کہ آصف علی زرداری 27 دسمبر کو ملک میں موجود ہوں گے،اور27 کے بعد جو دھمال لگے گی اسے سب دیکھیں گے۔

    صوبائی وزیر منظور وسان ڈپٹی کمشنر آفس خیرپور کے دربار ھال میں ضلع بھر کے ھیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کے افسران سے بریفنگ لینے کے بعد پریس کانفرنس کر رہے تھے،انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کو کسی قوت نے ملک آنے سے نہیں روکا تھا، پاکستان میں اگر کوئی قوت ہے تو وہ صرف عوام ہے، اب عوام نے کہہ دیا ہے تو آصف زرداری آرہے ہیں۔

    منظور وسان نے کہا کہ آصف علی زرداری 27 دسمبر کو ملک میں ہوں گے، اور بی بی شہید کی برسی کے موقع پر دھواں دھار تقریر بھی کریں گے، پیپلز پارٹی کے چار مطالبات نہ مانے گئے تو’’ 27 دسمبر کے بعد جو دھمال لگے گی اسے سب دیکھیں گے‘‘

    پریس کانفرنس میں اپنی مخالف سیاسی جماعتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (فنکشنل) کوئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ صرف مرید اور مرشد کی پارٹی ہے جسے عوامی پذیرائی حاصل نہیں جب کہ ایم کیو ایم کا کوئی مستقبل نظر نہیں آرہا ہے۔

    صوبائی وزیر منظور حسین وسان نے مزید کہا کہ ہم جمہوریت کو ڈی ریل ہونے نہیں دیں گے،جمہوریت کے لیے جتنی قربانیاں پیپلز پارٹی نے دی ہیں اتنی کسی پارٹی نے نہیں دیں لیکن بلاول بھٹو زرداری کو بچہ کہنے والوں کو 27 دسمبر کے بعد کے بعد پتہ لگ جائے گا۔

    سندھ میں مردم شماری کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر منظوروسان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مردم شماری کی راہ میں رکاوٹ نہیں بلکہ بہ حثییت سندھ کی نمائندہ جماعت، ہمیں اس سے فائدہ ہی ہوگا کیوں کہ مردم شماری کے بعد سندھ کی آبادی 5 کروڑ ہوجائے گی۔

  • پاکستان میں مردم شماری کا آغازمارچ2017سےہوگا

    پاکستان میں مردم شماری کا آغازمارچ2017سےہوگا

    اسلام آباد:مشترکہ مفادات کونسل نے 15 مارچ 2017 سے پاکستان میں مردم شماری کے آغاز کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کی سربراہی کی جس میں تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ موجود تھے۔

    اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ مردم اورخانہ شماری اکٹھی کی جائے گی۔اجلاس کے بارے میں وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری دو مرحلوں میں مکمل کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں آخری مردم شماری سنہ 1998میں ہوئی تھی۔اس طرح اب یہ عمل 20 سال بعد دوبارہ ہوگا۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے مردم شماری نہ کرانے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل کو طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا جس میں پوچھا گیا تھا کہ کن وجوہات اور حالات کی وجہ سے حکومت نے مردم شماری موخر کی۔

    مزید پڑھیں:سپریم کورٹ کا15مارچ سےمردم شماری کاآغازکرنےکاحکم

    بعد ازاں یکم دسمبر کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے2 ماہ میں مردم شماری مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے حکومت سے کہا تھا کہ وہ تحریری طورپر یقین دہانی کرائے کہ مردم شماری 15 مارچ سے شروع ہوکر 15 مئی کو ختم ہوگی۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق کمیٹی نےگذشتہ دنوں پاکستان میں مردم شماری میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیاتھا

  • سپریم کورٹ کا15مارچ سےمردم شماری کاآغازکرنےکاحکم

    سپریم کورٹ کا15مارچ سےمردم شماری کاآغازکرنےکاحکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نےحکومت کو 15مارچ 2017 تک مردم شماری کرانےکا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں فل بنچ نے مردم شماری میں تاخیر کے معاملے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے سماعت کے دوارن حکم دیا کہ حکومت 15مارچ 2017تک مردم شماری شروع کرائے اور اسے دو مہینے کے اندر اندر 15مئی تک مکمل کرے۔

    سماعت کے دوران جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ مردم شماری کے بغیر الیکشن کا انعقاد ملک کے ساتھ مذاق ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف مردم شماری کرانے کی تاریخ دیں یا خود آکر بتائیں۔

    جسٹس انور ظہیر جمالی نے سماعت کے دوران کہا کہ آج حکومت کہہ رہی ہے فوج کے بغیرمردم شماری نہیں ہوسکتی پھرکل الیکشن کمیشن کہے گاکہ فوج کے بغیرالیکشن نہیں ہوسکتے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ عوام کی تعداد کسی کو معلوم ہی نہیں ہےملکی پالیسیاں ہوا میں بن رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 7دسمبر کو وزیراعظم کا دستخط شدہ بیان عدالت میں جمع کروائیں۔

    واضح رہے کہ عدالت میں حکومت نے مردم شماری کرانے کے لیے مئی 2017سے جون تک کے لیے تین ماہ کا وقت مانگا تھا۔

  • مردم شماری نہیں کرانی تو شماریات کا ادارہ بند کریں،سپریم کورٹ

    مردم شماری نہیں کرانی تو شماریات کا ادارہ بند کریں،سپریم کورٹ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کا کہناہے کہ پورا ملک ایک قیاس پر چل رہا ہے اگرمردم شماری نہیں کروانی توشماریات کاادارہ ہی بندکردیں۔

    تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں قائم فل بینچ نے مردم شماری میں تاخیراز خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا فوج کی عدم دستیابی کی وجہ سے مردم شماری نہیں کرائی جاسکی تاہم اگر فوج دستاب ہوئی تو مارچ یا اپریل 2017ءتک مردم شماری کا آغاز کر دیا جائے گا۔

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیے کہ حکومتی تحریر محض دکھاوا ہیں،حکومت واضح اور ایک تاریخ بتائے ۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ سارے کام فوج نے کرنے ہیں تو اداروں کی کیا ضرورت ہے؟۔

    سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے مارچ اور اپریل 2017ءکی دی گئی مشروط حکومتی تاریخ مسترد کر دی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس امیر ہانی نے ریمارکس دیے کہ ترمیم کریں اور مردم شماری کی شق ہی ختم کردیں۔بینچ نے ریمارکس دیے کہ مردم شماری کانہ ہونا گزشتہ حکومتوں کے ساتھ موجودہ حکومت کی بھی ناکامی ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فل بینچ نے مردم شماری کیس کی سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی ۔

  • الیکشن کمیشن غیرفعال اورمردم شماری نہ ہونے پرچیف جسٹس برہم

    الیکشن کمیشن غیرفعال اورمردم شماری نہ ہونے پرچیف جسٹس برہم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے کا نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے ممبران کی فوری تقرری کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو کام کرنے کے ہیں وہ نہیں ہورہے۔ فرینڈلی فائرز کئے جارہے ہیں، مردم شماری بھی نہیں ہو رہی، تقرری کے لئے الیکشن کمشین کےارکان نہیں مل رہے!

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کےغیر فعال ہونے کا نوٹس لے لیا ہے۔ میئر، ڈپٹی میئرز اور چیئرمین کے انتخابات مؤخر ہونے سے متعلق ایم کیوایم کی درخواست کی سماعت کے موقع پر عدالت عظمیٰ برہم ہوگئی۔

    چیف جسٹس نے حکومت کو مقررہ آئینی مدت کے دوران نئے ارکان کی تقرری کی ہدایت کردی، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن نامکمل ہو اور کام بھی رکا رہے ایسا ہرگز نہیں چلےگا۔ چھ ماہ تک یہ تماشا نہیں دیکھ سکتے۔

    چیف جسٹس کا اپنے ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ ملی بھگت کے تحت کام چلایا جا رہا ہے، مردم شماری تک نہیں ہورہی۔ فرینڈلی فائرز کیے جا رہے ہیں۔

    سال دو ہزار آٹھ میں مردم شماری ہونا تھی لیکن وہ بھی نہیں ہوئی اور مرد م شماری کا بھی ازخود نوٹس لیا ہے، جمعرات کو الیکشن کمیشن کی تکمیل اورمردم شماری کیسز کی سماعت ساتھ  ہوگی۔

     

  • دوسرے صوبوں سے آئے لوگوں کو مردم شماری میں الگ رکھا جائے، اے پی سی

    دوسرے صوبوں سے آئے لوگوں کو مردم شماری میں الگ رکھا جائے، اے پی سی

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مردم شماری پر منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں آج پچیس سے زائد سیاسی ، مذہبی اور قوم پرست پارٹیوں کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ میں آباد ، غیر ملکیوں اور دوسرے صوبوں سے آنے والے افراد کو مردم شماری میں الگ الگ رکھا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرصدارت ہونے والی کانفرنس میں ایم کیوایم،مسلم لیگ فنکشنل ، مسلم لیگ ن،قومی عوامی تحریک ،جماعت اسلامی ،سندھ یونائیٹڈ پارٹی،سندھ ترقی پسند پارٹی،جمعیت علمائے پاکستان،جمعیت علمائے اسلام سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔

    اس موقع پروزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ سندھ کی آبادی کا توازن نہ بگڑے، سندھ کے مفادات پر کوئی سودے بازی نہیں کریں گے۔

    وفاق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مردم شماری کرائے،سندھ کی سیاسی جماعتوں کا مردم شماری پر جو موقف ہوگا وہی متفقہ موقف ہوگا۔

    مردم شماری کے مسئلے پر مشترکہ مفادات کی کونسل پر بات کریں گی،سندھ کی تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو سندھ حکومت کی دعوت پر کانفرنس میں شریک ہوئیں۔ مردم شماری کے مسئلے پرسندھ کی عوام کے موقف کے ساتھ ہیں۔