Tag: مردوں

  • ’شادی نہ کرنے پر مردوں کو۔۔۔‘ علی رحمان خان نے کیا کہا؟

    ’شادی نہ کرنے پر مردوں کو۔۔۔‘ علی رحمان خان نے کیا کہا؟

    پاکستان کے معروف اداکار علی رحمان خان نے دیر سے شادی کرنے پر مردوں کو درپیش معاشرتی دباؤ ست معتلق رائے کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان کے معروف اداکار علی رحمان خان ایک مشہور اور باصلاحیت پاکستانی اداکار ہیں، وہ اپنی دلکش شخصیت اور ان کی شاندار اداکاری کی صلاحیتوں کی وجہ سے پسند کیے جاتے ہیں۔

    اداکار نے حال ہی میں اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والی اپنی ہٹ ڈرامہ سیریل ’نور جہاں‘ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے، علی رحمان نے حال ہی میں ایک ویب شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے شادی نہ کرنے پر معاشرتی دباؤ سے متعلق بات کی۔

    یاسر حسین مجھ سے بہتر اداکار ہیں، علی رحمان خان (arynews.tv)

    علی رحمان نے کہا کہ میرے خیال میں شادی نہ کرنے پر مردوں کو بھی معاشرتی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن میرے والدین نے مجھے پر کبھی ایسا کوئی دباؤ نہیں ڈالا، ہاں میری شادی میں کافی دیر ہو چُکی ہے لیکن جب بھی شادی کروں گا تو اپنی مرضی سے کروں گا۔

    اداکار علی رحمان خان کا کہنا تھا کہ ہمارا معاشرہ خصوصاً آنٹیاں شادی کے حوالے سے بہت دباؤ ڈالتی ہیں، وہ ہمیشہ شادی کے بارے میں سوال پوچھتی ہیں لیکن میرا خیال ہے کہ شادی کرنے میں دیر ہوجائے تو خواتین کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ شادی ایک عظیم رشتہ ہے تو سب کو شادی کرنی چاہیے لیکن اس وقت کرنی چاہیے جب انسان  کو خود یہ یقین ہو کہ وہ شادی کرنے کے لیے تیار ہے اور ذمہ دار ہوگیا ہے۔

    اسلام آباد میں پیدا ہونے والے علی رحمان خان نے اداکاری کا آغاز 2012 کے مزاحیہ ڈرامے گول چکر سے کیا، اس کے بعد رومانوی ڈرامہ سیریل رشتے کچھ ادھورے سے میں اداکاری کی، جس سے انھیں شہرت ملی، انہوں نے فلموں میں بھی اداکاری کی ہے جن میں جانان (2016)، پرچی (2018) اور ہیر مان جا (2019) شامل ہیں۔۔

  • ہماری فیمنزم صرف مردوں سے نفرت تک محدود ہے: رابعہ کلثوم

    ہماری فیمنزم صرف مردوں سے نفرت تک محدود ہے: رابعہ کلثوم

    لاہور: پاکستانی اداکارہ اور انفلوئنسر رابعہ کلثوم نے کہا ہے کہ ہماری فیمنزم اور عورت مارچ صرف مردوں سے نفرت تک محدود ہے۔

    پاکستانی اداکارہ اور انفلوئنسر رابعہ کلثوم نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے فیمنزم اور عورت مارچ سے متعلق گفتگو بھی کی۔

    رابعہ کلثوم نے کہا کہ فیمنزم ایک اہم موضوع ہے لیکن جس طرح کے نعرے یہاں عورت مارچ میں لگائے جاتے ہیں اس سے خواتین کے خلاف تشدد مزید بڑھ سکتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Aik News (@aiknewspakistan)

    انہوں نے کہا کہ’ پلے کارڈ پر لکھا ہوا کہ اپنا موزہ خود ڈھونڈو، اس طرح کی باتیں غلط طریقے سے آگے کی طرف جارہی ہیں، اگر ایک گاؤں کی خاتون یہ پلے کارڈ اٹھا لے تو اس کا شوہر اس پر  مزید تشدد کرے گا‘۔

    رابعہ کلثوم نے کہا کہ ہمیں اس طرح کے پلے کارڈز سے باہر آنا چاہیے، فیمنزم ایک بہت بڑا مقصد ہے لیکن کچھ لوگوں نے اس کا مقصد ہی شروع سے ہی تبدیل کردیا ہے۔

    پاکستانی فیمنزم پر تنقید کرتے ہوئے رابعہ کلثوم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فیمنزم کے تصور کو مردوں سے زیادہ عورتوں نے غلط سمجھا اور لوگوں کے سامنے پہنچایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فیمنزم کو وسیع تناظر میں دیکھنا چاہئے یہ اسے خواتین کی تعلیم اور ان کی پیشہ ورانہ بہتری کیلئے استعمال ہونا چاہئے۔

  • دل کش خواتین مردوں کو سگریٹ چھوڑنے نہیں دیتیں

    دل کش خواتین مردوں کو سگریٹ چھوڑنے نہیں دیتیں

    نیویارک: ایک تازہ تحقیق میں یہ ثابت ہو گیا ہے دل کش خواتین مردوں کو سگریٹ چھوڑنے نہیں دیتیں، اب آ پ اس بات کو سگریٹ نہ چھوڑ پانے کا بہانہ نہ بنا لیجئے گا مگر تحقیق یہی کہتی ہے کہ خوبصورت خواتین کی موجودگی میں سگریٹ چھوڑنا مشکل ہے۔

    تحقیق کے مطابق جو مرد تمباکو نوشی چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں، ان کی ساری محنت اس وقت مٹی میں مل جاتی ہیں جب ان کے سامنے پْرکشش خواتین اپنے جلوے بکھیرتی ہیں۔

    تائیوان کی کاؤسیونگ میڈیکل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے 76 سگریٹ نوشوں کو دو گروپوں میں تقسیم کرکے ان میں سے ایک گروپ کو خوبصورت خواتین کی تصاویر دکھائیں جبکہ دوسرے گروپ کو عام شکل و صورت والی خواتین کی تصاویر دکھائیں۔

    اس کے بعد معلوم ہوا کہ پْرکشش چہرے سے مردوں کی توجہ سگریٹ نوشی چھوڑنے کی بجائے محبت اور دیگر تعلق کی جانب زیادہ مرکوز ہو گئی اور اس لت میں کمی کی بجائے مزید دوگنا اضافہ ہو گیا۔ اس کے مقابلے میں دوسرے گروپ کو عام چہروں والی خواتین کی تصاویر سے یہ فائدہ ہوا کہ انہیں اپنی عادت ترک کرنے میں کافی حد تک کمی ملی۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دلکش خاتون نظر آنے پر مرد کا دماغ افزائش نسل کی کیفیت میں چلا جاتا ہے اور اس کیفیت میں وقتی مفاد کو مستقبل کے مفاد پر فوقیت دی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مرد صحت کے نقصان کو بھول کر نکوٹین کے فائدے پر نظر رکھتے ہوئے سگریٹ پر سگریٹ سلگائے جاتے ہیں۔