Tag: مردہ

  • ٹرمپ نے بھارتی معیشت کو مردہ قرار دے دیا

    ٹرمپ نے بھارتی معیشت کو مردہ قرار دے دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارت روس کے ساتھ کیا کررہا ہے، دونوں اپنی مردہ معیشتوں کو ایک ساتھ نیچے لے جا سکتے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ ہم نے بھارت کے ساتھ بہت کم کاروبار کیا ہے، ان کے ٹیرف بہت زیادہ ہیں، بلکہ دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، اسی طرح، روس اور امریکہ مل کر تقریباً کوئی کاروبار نہیں کرتے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آئیے اسے اسی طرح رکھیں، اور روس کے ناکام سابق صدر میدویدیف کو بتائیں، جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اب بھی صدر ہیں، ان کے الفاظ پر نظر رکھیں۔ ٹرمپ نے روس بھارت تعلقات پر سخت تنقید کی اور کہا وہ بہت خطرناک علاقے میں داخل ہو رہا ہے۔

    قبل ازیں ٹرمپ نے بھارت کو آئینہ دیکھاتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل” پر لکھا تھا کہ بھارت ہمارا دوست ہے لیکن برسوں سے امریکا نے اس کے ساتھ بہت کم تجارت کی ہے کیونکہ ان کے ٹیرف دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، اور ان کی غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں نہایت سخت اور ناقابلِ قبول ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اُن کا مزید کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ امریکا کا بھارت کے ساتھ تجارتی خسارہ بہت زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت نے ہمیشہ اپنی زیادہ تر فوجی ضروریات روس سے پوری کی ہیں اور وہ چین کے ساتھ مل کر روس سے توانائی کا سب سے بڑا خریدار ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ بھارت ایسا اس وقت کر رہا ہے جب پوری دنیا چاہتی ہے کہ روس یوکرین میں قتل و غارت بند کرے۔ یہ سب چیزیں اچھی نہیں ہیں۔

    ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو نہ صرف 25 فیصد ٹیرف دینا ہوگا بلکہ روس سے تجارت کی بنیاد پر اضافی جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے جس کا اطلاق یکم اگست سے کیا جائے گا۔

    کینیڈا کے فلسطین کو تسلیم کرنے سے متعلق اعلان پر امریکا اور اسرائیل کا ردعمل

    ان اقدامات کا مقصد امریکا کے تجارتی خسارے کو کم کرنا ہے، خاص طور پر ان ممالک کے ساتھ جن سے امریکا درآمد کرتا ہے۔

    ٹرمپ نے بھارت میں ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے کا اعلان ابھی سوشل میڈیا پر کیا ہے تاہم وائٹ ہاؤس نے اس ممکنہ ”جرمانے” کی تفصیلات یا ردِعمل پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔

  • دو بچوں کے ساتھ پکنک پر جانے والی ماں کی پراسرار حالت میں موت، بچہ لاپتہ

    دو بچوں کے ساتھ پکنک پر جانے والی ماں کی پراسرار حالت میں موت، بچہ لاپتہ

    امریکا میں ایک والدہ اپنے 2 بچوں کے ساتھ ساحل پر پکنک منانے گئیں جہاں پراسرار حالات میں ان کی موت ہوگئی، بڑا بیٹا غائب ہوگیا جبکہ چھوٹے بچے کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست کیلی فورنیا کی مونٹیرری کاؤنٹی میں پیش آیا جہاں ایک مقامی خاتون اپنے 7 اور 3 سال کے بچے کے ساتھ ساحل پر وقت گزارنے گئیں۔

    ایک راہگیر نے 3 سال کے بچے کو ساحل پر اکیلا پایا تو پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے وہاں پہنچ کر بچے کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

    بچے نے بتایا کہ اس کا بڑا بھائی اور والدہ سوئمنگ کے لیے سمندر کی طرف گئے اور غائب ہوگئے۔

    بچے کی معلومات پر پولیس نے تلاش شروع کی تو ماں کچھ دور ساحل پر بے حس و حرکت حالت میں مل گئی، اسے طبی امداد دی گئی اور فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    پولیس نے دوسرے بچے کی تلاش کا کام شروع کردیا ہے اور اس کے لیے فضائی آپریشن کیا جارہا ہے، قریبی علاقوں اور ساحلی پٹیوں پر بچے کو تلاش کرنے کی کوشش جارہی ہے۔

  • 2 دن سے ماں ناراض ہے: بچہ مردہ ماں کو سویا ہوا سمجھتا رہا

    2 دن سے ماں ناراض ہے: بچہ مردہ ماں کو سویا ہوا سمجھتا رہا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک میں ایک خاتون کی موت پر اس کا 11 سالہ بچہ دو روز تک اسے سویا ہوا سمجھتا رہا، ماں سوتے میں چل بسی تھی جسے بچہ اس کی ناراضگی سمجھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلورو کے علاقے آر ٹی نگر میں 45 سالہ انما اپنے 11 سال کے بچے کے ساتھ رہتی تھی، خاتون کا شوہر ایک سال پہلے انتقال کر چکا تھا، جس کے بعد انما گھروں میں کام کر کے زندگی کی گاڑی چلا رہی تھی۔

    چند روز سے انما کی طبیعت خراب تھی، 28 فروری کی صبح بچہ اٹھا تو اس نے دیکھا کہ اس کی ماں سو رہی ہے، وہ اسکول چلا گیا۔ درحقیقت اس کی ماں رات کو سوتے میں ہی کسی وقت چل بسی تھی۔

    بچہ اپنی ماں کی موت کو نیند سمجھ کر اسکول سے گھر آیا تو دیکھا ماں بسدتور ویسے ہی سورہی ہے، اس نے اپنے دوست کے گھر کھانا کھایا اور شام کو کھیل کود کر گھر لوٹا۔ پھر وہ بستر پر چلا گیا اور اگلے دو دنوں تک یہ معمول جاری رکھا۔

    2 روز تک انما کو نہ دیکھ کر پڑوسیوں کو تشویش ہوئی، انہوں نے بچے سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ اس کی ماں اس سے ناراض ہے، اس لیے اس نے اس سے دو دن بات ہی نہیں کی۔

    پڑوسیوں کی تشویش بڑھی تو وہ اس کے گھر میں گئے جہاں انہوں نے انما کو مردہ حالت میں پایا، انما کی لاش اسپتال پہنچائی گئی تو معلوم ہوا کہ اس کی موت خون میں شوگر کی مقدار کی کمی اور ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے ہوئی۔

  • گھر پر اکیلی موجود شیر خوار بچی ہلاک

    گھر پر اکیلی موجود شیر خوار بچی ہلاک

    امریکا میں ایک کم عمر بچی اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی جسے اس کا باپ کام پر جاتے ہوئے اکیلا گھر پر چھوڑ گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست فلوریڈا میں پیش آیا، 22 سالہ ولنر مالی مشکلات کا شکار تھا اور گھر کا کرایہ ادا کرنے کے حوالے سے سخت پریشان تھا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق 4 بجے اسے اپنے دفتر سے کال موصول ہوئی اور اسے آنے کے لیے کہا گیا، ولنر کو فوری طور پر بچی کو سنبھالنے کے لیے کوئی بے بی سٹر نہیں مل سکا لیکن اس نے اپنی مالی حالت کے پیش نظر بچی کو گھر پر اکیلا چھوڑ کر کام پر جانے کا فیصلہ کیا۔

    پولیس کے مطابق واپس آ کر اس نے پالنے میں دیکھا تو بچی بے حس و حرکت اور سرد تھی، جس کے بعد اس نے پولیس کو فون کیا۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ ولنر جب بچی کو اکیلا چھوڑ کر جارہا تھا تو وہ جانتا تھا کہ اتنی کم عمر بچی کو گھر میں اکیلا چھوڑنا غلط ہے تاہم وہ جانے پر مجبور تھا کیونکہ اس کے مالی حالات نہایت ابتر تھے۔

    پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ہے اور اس غفلت برتنے کا الزام عائد کیا ہے، اگر الزامات ثابت ہوگئے تو اسے 15 سال قید اور 10 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • آپ کا بیٹا انتقال کرچکا ہے، بھارت میں ایک اور زندہ شخص مردہ قرار

    آپ کا بیٹا انتقال کرچکا ہے، بھارت میں ایک اور زندہ شخص مردہ قرار

    نئی دہلی: بھارتی شہرلکھنو میں مردہ قرار دیے جانے والے مسلمان نوجوان آخری رسومات کے دوران اٹھ کر بیٹھ گیا جنہیں دیکھ کر گھر والے حیرت زدہ ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر لکھنو سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ نوجوان شہری محمد فرقان طبیعت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا اسپتال پہنچنے تک نوجوان بے ہوش ہوچکا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ نے نوجوان کا 7 لاکھ روپے کا بل بنانے کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا، فرقان کے اہلخانہ نے ڈاکٹر کی جانب سے موت کی تصدیق ہونے کے بعد رشتے داروں کو آگاہ کرنا شروع کیا تاکہ نوجوان کی آخری رسومات ادا کی جاسکیں اور آخری رسومات کے لیے مذہبی پیشوا کی خدمات طلب کیں۔

    مردہ قرار دیے جانے والے شہری کی آخری رسومات روایتی طریقے سے جاری تھیں کہ غم سے نڈھال بڑے بھائی نے فرقان کے ہاتھ، پاؤں میں جنبش دیکھی اور اہلخانہ کوآگاہ کیا جس کی تصدیق اہل خانہ نے بھی کی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اہل خانہ نے واقعے کے بعد فرقان کو آواز دی تو نوجوان نے آنکھیں کھولی جس کے بعد اسے دوبارہ اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کے زندہ ہونے کی تصدیق کردی۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں مردہ شخص پوسٹ مارٹم کے دوران جی اٹھا

    یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں بھی بھارتی ریاست راجستھان میں مردہ قرار دیے جانے والے 95 سالہ بزرگ آخری رسومات میں اٹھ کر بیٹھ گئے تھے جنہیں دیکھ کر گھر والے خوف سے بھاگ کھڑے ہوئے۔

    مردے کے زندہ ہونے کے بعد اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے اُن کے ساتھ تصاویر بنوائیں مذکورہ واقعہ 11 نومبر بروز اتوار پیش آیا۔

  • امریکی ساحل وہیل کے لیے قتل گاہ بن گئے

    امریکی ساحل وہیل کے لیے قتل گاہ بن گئے

    واشنگٹن: امریکی ساحلوں پر وہیل کی اموات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور 6 ماہ میں مختلف ساحلوں پر 70 مردہ وہیلز پائی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے مغربی ساحلوں (ویسٹ کوسٹ) پر اب تک 70 گرے وہیل مردہ پائی گئی ہیں جس سے ایک جانب تو سمندری حیات کے ماہرین پریشان ہیں تو دوسری جانب ان مردہ وہیلوں کو تلف کرنا بھی ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔

    امریکی اداروں نے سمندر کے کنارے جائیدادوں کے مالک سے کہا ہے کہ وہ وہیل کے لیے کچھ جگہ چھوڑیں تاکہ وہ قدرتی طور پر گل سڑ کر تلف ہوسکیں۔

    ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ 20 سال میں وہیل کی ہلاکتوں کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔ ماہرین ابھی اس پر غور کر رہے ہیں لیکن خیال ہے کہ یہ عظیم الجثہ جاندار بھوک سے مرے ہیں کیونکہ آب و ہوا میں تبدیلی سے سمندروں میں اتنے بڑے جانداروں کے لیے غذائی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    اگرچہ وہیل کی لاشوں پر مردار خور پرندے اور دیگر جانور آرہے ہیں تاہم اس کے باوجود وہیل کو تلف ہونے میں وقت لگے گا اور ان کا تعفن ناقابل برداشت ہوتا جارہا ہے۔ سب سے زیادہ وہیل ریاست واشنگٹن کے ساحلوں پر ملی ہیں جن کی تعداد 30 ہے۔

    دوسرے نمبر پر کیلی فورنیا ہے جہاں 37 مردہ وہیل پائی گئیں، جبکہ 3 وہیل اوریگون میں پائی گئی ہیں۔

    سائنسدانوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید اگلے چند ماہ میں مزید وہیلوں کی ہلاکت کے واقعات ہوسکتے ہیں، یہ بھی ممکن ہے کہ ان کی بڑی تعداد مرنے کے بعد دور افتادہ چھوٹے جزیروں پر جمع ہو رہی ہو اور یوں اصل نقصان کا اندازہ لگانا محال ہے۔

    ایک خیال یہ ہے کہ گرے وہیل روزانہ بڑی مقدار میں کرل اور ایمفی پوڈز نامی سمندری جاندار کھاتی ہیں لیکن سمندروں کا درجہ حرارت بڑھنے سے ان جانوروں کی تعداد ختم ہو رہی ہے اور نتیجہ وہیل کی بھوک کے باعث اموات کی صورت میں ظاہر ہورہا ہے۔

  • دوران پرواز سعودی بچی کی طبیعت خراب، ڈاکٹرز نے مردہ قرار دے دیا

    دوران پرواز سعودی بچی کی طبیعت خراب، ڈاکٹرز نے مردہ قرار دے دیا

    کوالامپور/ریاض : نیپال سے آسٹریلیا کا سفیر اختیار کرنے والی سعودی جوڑے کی کمسن بچی دوران پرواز اچانک انتقال کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنے والا جوڑا اپنی دو ماہ کی بچی کے ہمراہ ایئر ایشیاء کے طیارے ڈی 7236 کے ذریعے نیپالی دارالحکومت کوالالمپور سے آسٹریلیا جارہے تھے کہ اچانک بچی کی طبیعت بگڑ گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آسڑیلیا کے شہر پرتھ پہنچے کے بعد ایئرپورٹ پر ہی ڈاکٹر نے بچی کے طبی معائنے کے بعد فرح کو مردہ قرار دے دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ دوران پرواز بھی عملے نے بچی کو بچانے کی بہت کوشش کی تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی، پولیس نے والدین سمیت اسٹاف کے بیانات بھی قلمبند کرلیے جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے دوران پرواز بچی کی ہلاکت کی تحقیقات کےلیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق والدین نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ طیارے میں سوار ہونے پہلے بچی کی طبیعت بلکل ٹھیک تھی۔ دوسری جانب مذکورہ ہوائی کمپنی نے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے تحقیقات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایسا ہی واقعہ تین سال قبل بھارتی جورے کے ساتھ پیش آیا تھا کہ دوران بحرین جاتے ہوئے دوران پرواز ایک سالہ بچی اچانک طبیعت خراب ہونے کے باعث ہلاک ہوگئی تھی۔

    واضح رہے کہ عالمی ہوائی اڈوں کی ایسوسی ایشن کے قوانین کے مطابق جہاز میں کسی کی ہلاکت کی صورت میں اسے خالی سیٹ یا چند مسافروں کے ساتھ والی سیٹ پر منتقل کر دیا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی دوران پرواز متعدد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

  • مردہ قرار دیا جانے والا بوڑھا شخص غسل کے وقت زندہ ہوگیا

    مردہ قرار دیا جانے والا بوڑھا شخص غسل کے وقت زندہ ہوگیا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست راجستھان میں مردہ قرار دیے جانے والے 95 سالہ بزرگ آخری رسومات میں اٹھ کر بیٹھ گئے جنہیں دیکھ کر گھر والے بھاگ کھڑے ہوئے۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاست راجستھان کے گاؤں دھانی سے تعلق رکھنے والے 95 سالہ بزرگ شہری بڈھ رام کے سینے میں شدید درد کی شکایت ہوئی جس کے باعث وہ بے ہوش ہوگئے تھے۔

    اہل خانہ نے طبیعت خراب ہونے پر قریبی نجی ڈاکٹر سے رابطہ کیا جنہوں نے بلڈپریشر اور شوگر چیک کرنے کے بعد انہیں مردہ قرار دیا۔

    ڈاکٹر کی جانب سے موت کی تصدیق ہونے کے بعد اہل خانہ نے رشتے داروں کو آگاہ کرنا شروع کیا اور آخری رسومات کے لیے مذہبی پیشوا کی خدمات طلب کیں۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں مردہ شخص پوسٹ مارٹم کے دوران جی اٹھا

    مردہ قرار دیے جانے والے شہری کی آخری رسومات روایتی طریقے سے جاری تھیں کہ جب اُن کے منہ پر ٹھنڈا پانی ڈالا گیا تو وہ اچانک اٹھ کر بیٹھ گئے۔

    جائے واقعہ پر موجود رشتے دار اور مذہبی پیشوا بزرگ شہری کے اچانک بیٹھنے اور باتیں کرنے پر ہکا بکا رہ گئے اور کچھ تو خوف کی وجہ سے گھر سے  شور مچاتے ہوئے باہر بھی فرار ہوئے۔

    بڈھ رام کے بڑے صاحبزادے بالورام کے مطابق ’جب والد کی آخری رسومات کی ادائیگی جاری تھی تو اسی دوران حجام و دیگر رشتے دار اُن کے بال صاف کرنا شروع ہوگئے تھے‘۔

    بالورام کا کہناتھا کہ ’ہم نے جیسے ہی والد کے جسم پر ٹھنڈا پانی ڈالنا شروع کیا تو اُن کے جسم پر کپکی شروع ہوئی پھر انہیں سب نے مل کر بستر پر ڈالا اور اگلے ہی لمحے وہ ہم سے باتیں کرنے لگے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: ایدھی سینٹر میں مردہ قراردی گئی خاتون دوران غسل زندہ ہوگئی

    صاحبزادے کا مزید کہنا تھا کہ ’والد سے جب پوچھا تو گیا انہوں نے بتایا کہ سینے میں شدید درد کے بعد وہ شاید سو گئے تھے اس لیے انہیں کچھ بھی یاد نہیں‘۔ بالورام نے واقعے کو معجزہ قرار دیا۔

    مردے کے زندہ ہونے کے بعد اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے اُن کے ساتھ تصاویر بنوائیں مذکورہ واقعہ 11 نومبر بروز اتوار پیش آیا۔

  • امریکا میں مردہ ہرن کی ڈرائیونگ

    امریکا میں مردہ ہرن کی ڈرائیونگ

    نیویارک: امریکی ریاست مشی گن کے ایک رہائشی نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جس میں ایک بے حس و حرکت ہرن گاڑی میں بیٹھا ڈرائیونگ کرتا دکھائی دے رہا ہے۔

    مشی گن کے ایک رہائشی جرمی روزبرگ نے اپنے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس کو دیکھ کر یوں لگ رہا ہے کہ ہرن گاڑی چلا رہا ہے۔

    لیکن تھوڑی دیر بعد علم ہوتا ہے کہ گاڑی کو دراصل ایک پک اپ ٹرک کھینچ کر لے کر جارہا ہے۔ تب لوگ اور بھی حیران رہ گئے کہ گاڑی میں بیٹھا ہرن بالکل ساکت ہے اور اس میں کوئی حرکت دکھائی نہیں دیتی۔

    بعد ازاں پتہ چلا کہ یہ حرکت ایک شکاری کی تھی جس نے مذاق کے طور پر اپنے شکار کیے ہوئے ہرن کو گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھا دیا۔

    یہ شکاری پہاڑوں میں اپنے دوستوں کے ساتھ شکار کر کے واپس آرہا تھا۔ واپسی میں اس نے اپنے شکار کیے ہوئے مردہ ہرن کو ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھا دیا جسے دیکھ کر یوں لگنے لگا کہ ایک مردہ ہرن گاڑی چلا رہا ہے۔

    شکاری کا خیال تھا کہ یہ ایک مذاق ہے، اور لوگ اسے دیکھ کر بہت خوش ہوں گے لیکن لوگوں نے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    لوگوں کا کہنا تھا کہ ایک تو شکاری نے ایک معصوم ہرن کو مار ڈالا، اور پھر اس کا اس طرح مذاق بنا دیا۔

  • تدفین کے اخراجات میں اضافہ، امریکی اپنے عزیزوں کی لاشیں عطیہ کرنے لگے

    تدفین کے اخراجات میں اضافہ، امریکی اپنے عزیزوں کی لاشیں عطیہ کرنے لگے

    واشنگٹن: امریکا میں تدفین کے اخراجات بڑھنے کے بعد لواحقین کی جانب سے عزیزوں کی لاشیں میڈیکل یونیورسٹیوں کو عطیہ کرنے کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تدفین کے اخراجات میں 29 فیصد اضافے کے بعد لواحقین کی جانب سے اپنے عزیزوں کی لاشیں میڈیکل یونیورسٹیوں میں تدریس و تحقیق کے لیے دینے کے رجحان میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    امریکی ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ’’کسی بھی شخص کی تدفین میں 7 سے 8 ہزار ڈالر کے اخراجات کرنے پڑتے ہیں، جو پاکستانی روپے کے حساب سے تقریباً 7 سے 8 لاکھ بنتے ہیں، جو لواحقین اخراجات کو برداشت نہیں کرسکتے وہ اپنے عزیزوں کی لاشیں میڈیکل یونیورسٹیوں میں عطیہ کردیتے ہیں‘‘۔

    جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ ’’چند سال قبل لوگ مردوں کو عطیہ کرنے کے بارے میں سوچتے بھی نہیں تھے اور اب ہزاروں افراد موت سے قبل ہزاروں افراد لاشیں عطیہ کروانے کی رجسٹریشن کراچکے ہیں‘‘۔

    علاوہ ازیں یونیورسٹی آف منی سوٹا کو 2002 میں 170 لاشیں موصول ہوئی تھیں تاہم امسال اس کی تعداد 550 تک جا پہنچی ہے جبکہ یونیورسٹی آف بفلیو کو 600 لاشیں موصول ہوئیں جو گزشتہ 10 سال میں دگنی تعداد کو ظاہر کرتی ہیں۔

    ڈیوک یونیورسٹی سمیت امریکا کی کئی میڈیکل یونیورسٹیز کو اس سال 6 ہزار لاشیں عطیہ کی گئی ہیں جن کی تعداد گزشتہ سالوں کے مقابلے میں کئی زیادہ ہے۔

    دوسری جانب امریکا میں مذہبی رہنماؤں کی جانب سے عوامی شعور میں اضافے اور انسانی جسم کو سمجھنے کے لیے لاشیں عطیہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد لاشیں عطیہ کرنے کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    عوام کی جانب سے لاشیں عطیہ کر کے تاثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ’اس عمل سے میڈیکل کے طالب علموں کو آپریشن کر کے مطالعہ کرنے میں بہت آسانی ہوتی ہے جو زندہ رہنے والے عوام کے مرض کو سمجھنے کے لیے اچھی بات ہے‘‘۔