Tag: مردہ خانہ

  • نومولود بچے کی لاش 13 ماہ سے اسپتال کے مردہ خانے میں

    نومولود بچے کی لاش 13 ماہ سے اسپتال کے مردہ خانے میں

    کویت سٹی: کویت میں ایک خاندان نے ایک نجی اسپتال کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کردیا، اسپتال کے مردہ خانے میں 13 ماہ سے نومولود بچے کی لاش موجود تھی جو دفن نہیں کی گئی۔

    مقامی ویب سائٹ کے مطابق خاندان نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کا بچہ گزشتہ 13 ماہ سے اسپتال کے مردہ خانے میں ہے جس کی ابھی تک تدفین نہیں ہوئی۔

    بچے کے والد کا کہنا ہے کہ ہمیں اتفاقیہ طور پر معلوم ہوا کہ ہمارا بچہ ابھی تک مردہ خانے میں ہے، انتظامیہ سے رجوع کیا گیا تو انہوں نے یہ عذر پیش کیا کہ بچے کی تدفین کرنا بھول گئے۔

    والد کا کہنا تھا کہ 13 ماہ پہلے میری اہلیہ کے ہاں مردہ بچے کی پیدائش ہوئی، اس وقت کرونا وبا کی وجہ سے کرفیو نافذ تھا تو اسپتال انتظامیہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم مردہ بچہ آپ کو نہیں دے سکتے، تاہم ہم متعلقہ ادارے کے تعاون سے خود ہی تدفین کردیں گے۔

    والد کے مطابق اب 13 ماہ گزرنے کے بعد علم ہوا کہ بچے کی ابھی تک تدفین نہیں ہوئی اور اس کی لاش اسپتال کے مردہ خانے میں ہے۔

    جب اسپتال انتظامیہ سے رجوع کیا گیا تو انہوں نے ٹال مٹول کے بعد جواب دیا کہ ہم معذرت چاہتے ہیں کہ بچے کی تدفین کرنا بھول گئے۔

  • مردہ خانے میں لائی گئی ’لاش‘ زندہ ہوگئی، ویڈیو دیکھیں

    مردہ خانے میں لائی گئی ’لاش‘ زندہ ہوگئی، ویڈیو دیکھیں

    افریقی ملک کینیا میں مردہ قرار دیا گیا ایک شخص 3 گھنٹے بعد اس وقت زندہ ہوگیا جب اسے مردہ خانے لے جایا جارہا تھا۔

    کینیا کا 32 سالہ شہری پیٹر ایک روز قبل اپنے گھر میں اچانک بے ہوش ہو کر گر گیا تھا جس کے بعد اس کے اہلخانہ اسے فوراً اسپتال لے کر پہنچے۔

    مذکورہ شخص کے بھائی کے مطابق اسپتال پہنچنے پر اسے نہایت معمولی انداز سے چیک کیا گیا اور ایک نرس نے کہا کہ وہ اسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ چکا تھا۔

    بعد ازاں جب اسے مردہ خانے میں رکھنے کی تیاری کی جارہی تھی تو وہ اچانک ہوش میں آگیا اور درد سے چلانے لگا۔

    https://youtu.be/yicer5HmPWA

    مردہ خانے کا اسٹاف یہ سمجھ کر کہ ایک مردہ زندہ ہوگیا ہے، خوف سے بھاگ کھڑا ہوا، تاہم جلد ہی انہیں احساس ہوا کہ مذکورہ شخص زندہ ہے جس کے بعد اسے فوری طور پر طبی امداد دی گئی، تب تک اسے بے ہوش ہوئے 3 گھنٹے گزر چکے تھے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص معدے میں تکلیف کا شکار تھا۔

    32 سالہ پیٹر کا کہنا ہے کہ وہ نئی زندگی ملنے پر بے حد خوش ہے، دوسری جانب اہلخانہ نے اسپتال انتظامیہ پر غفلت کا الزام عائد کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • مردہ قرار دی گئی خاتون اچانک لوٹ آئی

    مردہ قرار دی گئی خاتون اچانک لوٹ آئی

    ماسکو: روس کے ایک مردہ خانے میں رات گزارنے والی مردہ خاتون زندہ ہو کر لوٹ آئیں، اسپتال کی ملازمہ بوڑھی خاتون کو فرش پر زندہ پڑے دیکھ کر خوف زدہ ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے شہر کورسک کے علاقے گورششنکی کے ایک اسپتال میں مردہ خاتون زندہ ہو گئیں، ڈاکٹروں نے 81 سالہ خاتون کو مردہ قرار دے دیا تھا لیکن وہ مردہ خانے میں ایک رات گزار کر لوٹ آئی۔

    رپورٹس کے مطابق اکیاسی سالہ زینائڈا کونونوف کو ڈاکٹروں نے آنتوں میں رکاوٹ کے آپریشن کے بعد مردہ قرار دے دیا تھا، جس پر انھیں رات ایک بجے مردہ خانے منتقل کیا گیا، تاہم 8 بجے صبح اسپتال کی ایک خاتون ورکر نے انھیں فرش پر زندہ پڑے دیکھا تو سخت خوف زدہ ہو گئی۔

    معلوم ہوا کہ خاتون ہوش میں آنے کے بعد مردہ خانے کی میز پر سے اٹھنے اور باہر نکلنے کی کوشش میں فرش پر گر گئی تھیں، بعد ازاں مردہ خانے کے ملازمین نے خاتون کو کمبل میں لپیٹ کر انتہائی نگہداشت یونٹ منتقل کر دیا۔

    مردہ خانے کے ملازم کا کہنا تھا کہ پہلے اس نے شور سنا، جب وہ اندر آیا تو اسپتال کی ملازمہ گھبرا کر کہہ رہی تھی کہ دادی ماں زندہ ہو گئی ہیں، میں سمجھا کہ شاید اس کا دماغ ٹھیک نہیں ہے، لیکن پھر فرش پر خاتون کو مدد کے لیے پکارتے دیکھ کر حیران رہ گیا۔

    اسپتال کی جانب سے خاتون کی بھانجی کو بلایا گیا تو ایک سینئر ڈاکٹر نے ان کو بتایا کہ ایک غیر معمولی صورت حال ہو گئی ہے، زینائڈا کونونوف زندہ ہیں، یہ سن کر وہ بے حد خوش ہو گئیں۔

    ڈاکٹروں نے انھیں بتایا کہ مس کونونوف کو 15 منٹ تک بے حس و حرکت رہنے کے بعد مردہ قرار دیا گیا تھا۔ بھانجی کولیکووا کا کہنا تھا کہ ان کی آنٹی نے شروع میں نہ انھیں پہنچانا تھا نہ ہی انھیں آپریشن کا یاد تھا، ہاں اپنے گھٹنے کے پرانے درد کے بارے میں بات کی۔

    بعد ازاں ایک ڈاکٹر نے اقرار کیا کہ واقعے میں ان کی غفلت کا بھی ہاتھ تھا، مس کونونوف کو مرنے کے ایک گھنٹہ 20 منٹ کے بعد ہی مردہ خانے بھیج دیا گیا تھا حالاں کہ ضابطے کے مطابق 2 گھنٹے کے بعد بھیجنا چاہیے تھا۔

    خاتون کو مزید علاج کے لیے بڑے اسپتال بھیج دیا گیا، جب کہ گورششنکی ڈسٹرکٹ اسپتال کے چیف ڈاکٹر کو معطل کر دیا گیا، خاتون کے اہل خانہ نے اسپتال پر مقدمہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

  • منڈی بہاؤالدین: زندہ شخص کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین: زندہ شخص کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین: وسطی پنجاب کے شہر منڈی بہاؤ الدین میں ایک زندہ شخص کو ڈاکٹر کی غفلت کی وجہ سے مردہ خانے منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منڈی بہاؤ الدین میں مردہ شخص زندہ نکلا، چکوال کے علی رضا کو ایمرجنسی میں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم ڈاکٹر نے زندہ مریض کو مردہ قرار دے کر مردہ خانے منتقل کر دیا۔

    تاہم میڈیا کی بروقت نشان دہی پر پولیس نے ایکشن لیا اور اسپتال کے عملے نے مردہ خانے سے مریض کو ایمرجنسی میں شفٹ کر دیا۔

    واقعے کے بعد ڈپٹی کمشنر مہتاب وسیم نے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، جو اس بات کی تحقیق کرے گی کہ زندہ شخص کو کیسے مردہ قرار دیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد، پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی معذور ہوگئی

    واضح رہے کہ ملک بھر کے مختلف شہروں میں ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث مریضوں کے مرنے اور معذور ہونے کی خبریں تواتر کے ساتھ میڈیا کی زینت بن رہی ہیں۔

    اپریل میں کراچی میں ڈاکٹر کی مبینہ غلفت کے باعث غلط انجیکشن لگنے سے ایک اور بچی زندگی کی بازی ہار گئی تھی، جس پر پولیس نے اتائی ڈاکٹر عدنان کو حراست میں لے لیا تھا۔

    ادھر جولائی میں اسلام آباد کے پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے چھ سال کی بچی معذور ہوگئی تھی، دوران علاج ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی کا ہاتھ خراب ہوا، بچی کو بازو میں فریکچر پر اسپتال لایا گیا تھا۔