Tag: مردہ زندہ

  • طیارہ حادثے میں مردہ قرار دیا گیا شخص 45 سال بعد زندہ لوٹ آیا

    طیارہ حادثے میں مردہ قرار دیا گیا شخص 45 سال بعد زندہ لوٹ آیا

    کیرالا: بھارت میں 45 سال قبل مردہ قرار دیا گیا ایک شخص زندہ لوٹ آنے پر لوگ حیران رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 1976 میں حادثے کا شکار ہونے والے ایک طیارے میں مردہ قرار دیا جانے والے بھارتی شہری کے زندہ ہونے کی خبر سن کر ان کے اہل خانہ اور اہل محلہ حیران رہ گئے۔

    ساجد تھونگل کا تعلق بھارتی ریاست کیرالا کے ایک گاؤں سستھام کوٹا سے ہے، وہ اس وقت 70 برس کے ہیں، پینتالیس سال قبل انڈین ایئر لائن کا ایک جہاز ممبئی سے مدراس جاتے ہوئے انجن فیل ہونے کے سبب حادثے کا شکار ہوا تھا، اور اس میں سوار تمام 95 افراد ہلاک ہو گئے تھے، خیلج فارس میں روزگار کی تلاش کے لیے جانے والا ساجد تھونگل بھی اس جہاز میں سوار تھا۔

    رپورٹ کے مطابق جہاز حادثے کے بعد تمام مسافروں کو مردہ قرار دے دیا گیا تھا اور ساجد کے گھر والوں نے اسے بھی مردہ سمجھ کر تمام رسومات ادا کی تھیں، تاہم ساجد معجزاتی طور پر حادثے میں زندہ بچ گیا تھا، لیکن اس نے اپنے گھر والوں کو اپنے متعلق نہ بتانے کا فیصلہ کیا اور ابوظبی چلا گیا۔

    والدین، تین بھائیوں اورچار بہنوں کو یقین ہو گیا تھا کہ ساجد اب اس دنیا میں نہیں رہا، دوسری جانب اس نے ابوظبی میں بھارتی ثقافت کے فروغ کے لیے ہندوستانی فلموں کی تشہیر کا کام شروع کر دیا، ایک بار 1982 میں وہ ممبئی بھی آیا تاکہ اپنا کاروبار کر سکے، تاہم وہ کامیاب نہ ہو سکا، جس سے ساجد کے دل میں خوف پیدا ہو گیا کہ اگر وہ گھر گیا تو اہل خانہ اسے ایک ناکام شخص سمجھیں گے۔

    بقول ساجد وہ چاہتا تھا کہ ایک کامیاب کاروباری آدمی بن کر گھر واپس جائے اور اہل خانہ کو اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دے، اس لیے اس نے کامیاب بزنس مین بننے تک گھر والوں سے نہ ملنے کا فیصلہ کیا۔

    2019 میں ساجد کی ملاقات کے ایم فلپ سے ہوئی جو بچھڑے ہوئے پیاروں کو آپس میں ملانے کا کام کرتے تھے، ساجد نے بتایا کہ اگر یہ لوگ مجھے تلاش نہ کرتے تو شائد میں اپنے خاندان سے ملے بغیر ہی حقیقی موت مر جاتا۔ فلپ کا کہنا تھا کہ جب وہ پہلی بار ساجد سے ملا تو وہ ذہنی دباؤ کا شکار تھا اور اسے راضی کرنے میں بڑی مشکل ہوئی۔

    کے ایم فلپ نے ساجد کو منانے کے بعد اپنے ایک کارکن کو اس کے گھر حالات معلوم کرنے کے لیے بھیجا، ساجد کے والد 2012 میں انتقال کر گئے تھے، لیکن ان کی والدہ، بیوی اور بھائی زندہ تھے، اہل خانہ کو جب ساجد کے متعلق بتایا گیا تو وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ وہ زندہ اور دبئی میں رہائش پذیر ہے۔

  • مردہ قرار دی گئی خاتون اچانک لوٹ آئی

    مردہ قرار دی گئی خاتون اچانک لوٹ آئی

    ماسکو: روس کے ایک مردہ خانے میں رات گزارنے والی مردہ خاتون زندہ ہو کر لوٹ آئیں، اسپتال کی ملازمہ بوڑھی خاتون کو فرش پر زندہ پڑے دیکھ کر خوف زدہ ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے شہر کورسک کے علاقے گورششنکی کے ایک اسپتال میں مردہ خاتون زندہ ہو گئیں، ڈاکٹروں نے 81 سالہ خاتون کو مردہ قرار دے دیا تھا لیکن وہ مردہ خانے میں ایک رات گزار کر لوٹ آئی۔

    رپورٹس کے مطابق اکیاسی سالہ زینائڈا کونونوف کو ڈاکٹروں نے آنتوں میں رکاوٹ کے آپریشن کے بعد مردہ قرار دے دیا تھا، جس پر انھیں رات ایک بجے مردہ خانے منتقل کیا گیا، تاہم 8 بجے صبح اسپتال کی ایک خاتون ورکر نے انھیں فرش پر زندہ پڑے دیکھا تو سخت خوف زدہ ہو گئی۔

    معلوم ہوا کہ خاتون ہوش میں آنے کے بعد مردہ خانے کی میز پر سے اٹھنے اور باہر نکلنے کی کوشش میں فرش پر گر گئی تھیں، بعد ازاں مردہ خانے کے ملازمین نے خاتون کو کمبل میں لپیٹ کر انتہائی نگہداشت یونٹ منتقل کر دیا۔

    مردہ خانے کے ملازم کا کہنا تھا کہ پہلے اس نے شور سنا، جب وہ اندر آیا تو اسپتال کی ملازمہ گھبرا کر کہہ رہی تھی کہ دادی ماں زندہ ہو گئی ہیں، میں سمجھا کہ شاید اس کا دماغ ٹھیک نہیں ہے، لیکن پھر فرش پر خاتون کو مدد کے لیے پکارتے دیکھ کر حیران رہ گیا۔

    اسپتال کی جانب سے خاتون کی بھانجی کو بلایا گیا تو ایک سینئر ڈاکٹر نے ان کو بتایا کہ ایک غیر معمولی صورت حال ہو گئی ہے، زینائڈا کونونوف زندہ ہیں، یہ سن کر وہ بے حد خوش ہو گئیں۔

    ڈاکٹروں نے انھیں بتایا کہ مس کونونوف کو 15 منٹ تک بے حس و حرکت رہنے کے بعد مردہ قرار دیا گیا تھا۔ بھانجی کولیکووا کا کہنا تھا کہ ان کی آنٹی نے شروع میں نہ انھیں پہنچانا تھا نہ ہی انھیں آپریشن کا یاد تھا، ہاں اپنے گھٹنے کے پرانے درد کے بارے میں بات کی۔

    بعد ازاں ایک ڈاکٹر نے اقرار کیا کہ واقعے میں ان کی غفلت کا بھی ہاتھ تھا، مس کونونوف کو مرنے کے ایک گھنٹہ 20 منٹ کے بعد ہی مردہ خانے بھیج دیا گیا تھا حالاں کہ ضابطے کے مطابق 2 گھنٹے کے بعد بھیجنا چاہیے تھا۔

    خاتون کو مزید علاج کے لیے بڑے اسپتال بھیج دیا گیا، جب کہ گورششنکی ڈسٹرکٹ اسپتال کے چیف ڈاکٹر کو معطل کر دیا گیا، خاتون کے اہل خانہ نے اسپتال پر مقدمہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔