Tag: مردہ زندہ ہو گیا

  • ٹرین سے کچلا جانے والا شخص زندہ کیسے لوٹا؟

    ٹرین سے کچلا جانے والا شخص زندہ کیسے لوٹا؟

    تلنگانہ: بھارت میں ایک ایسا شخص زندہ گھر لوٹ آیا جس کی لاش ریلوے کی پٹری سے ملی تھی، اور گھر میں ماتم کیا جا رہا تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست تلنگانہ کے ضلع وقار آباد میں ایک شخص کی آخری رسومات کی تیاریاں جاری تھیں کہ وہ اچانک گھر زندہ سلامت لوٹ آیا۔

    گورنمنٹ ریلوے پولیس کے مطابق 22 جون کی رات وقار آباد ریلوے اسٹیشن پر ریل کی پٹریوں پر ایک نامعلوم شخص کی لاش ملی تھی، جس کا سر کچلا ہوا تھا، لاش کے پاس سے ایک موبائل فون بھی ملا، جس سے اس کے گھر والوں سے رابطہ ہوا اور پتا چلا کہ وہ 40 سالہ ییلپا کا ہے۔

    بعد ازاں 23 جون کو ییلپا کی بیوی اور اس کے خاندان کے افراد نے سرکاری اسپتال پہنچ کر کہا لاش ییلپا کی ہے، اور پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ان کے حوالے کی گئی جسے وہ گاؤں نوندگی لے گئے، تاہم آخری رسومات کی تیاری کے دوران کچھ دیہاتیوں نے دوپہر میں انھیں اطلاع دی کہ انھوں نے ییلپا کو ضلع کے تندور قصبے میں زندہ دیکھا ہے۔

    جب ییلپا گھر پہنچا تو ماتم والا گھر خوشیوں سے بھر گیا، ریلوے پولیس والوں نے وہاں پڑی لاش واپس لے جا کر مردہ خانے میں رکھوا دی، ییلپا نے بتایا کہ وہ کام کی تلاش میں تھا کہ 20 جون کو تندور کے ایک بس اسٹاپ پر سو گیا، اور کسی نے اس کا فون چرا لیا۔ گھر والوں نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ ییلپا کام پر جانے کے بعد ایک ہفتہ یا اس سے زیادہ کے بعد گھر لوٹتا تھا۔

  • مردہ قرار دی گئی خاتون اچانک لوٹ آئی

    مردہ قرار دی گئی خاتون اچانک لوٹ آئی

    ماسکو: روس کے ایک مردہ خانے میں رات گزارنے والی مردہ خاتون زندہ ہو کر لوٹ آئیں، اسپتال کی ملازمہ بوڑھی خاتون کو فرش پر زندہ پڑے دیکھ کر خوف زدہ ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کے شہر کورسک کے علاقے گورششنکی کے ایک اسپتال میں مردہ خاتون زندہ ہو گئیں، ڈاکٹروں نے 81 سالہ خاتون کو مردہ قرار دے دیا تھا لیکن وہ مردہ خانے میں ایک رات گزار کر لوٹ آئی۔

    رپورٹس کے مطابق اکیاسی سالہ زینائڈا کونونوف کو ڈاکٹروں نے آنتوں میں رکاوٹ کے آپریشن کے بعد مردہ قرار دے دیا تھا، جس پر انھیں رات ایک بجے مردہ خانے منتقل کیا گیا، تاہم 8 بجے صبح اسپتال کی ایک خاتون ورکر نے انھیں فرش پر زندہ پڑے دیکھا تو سخت خوف زدہ ہو گئی۔

    معلوم ہوا کہ خاتون ہوش میں آنے کے بعد مردہ خانے کی میز پر سے اٹھنے اور باہر نکلنے کی کوشش میں فرش پر گر گئی تھیں، بعد ازاں مردہ خانے کے ملازمین نے خاتون کو کمبل میں لپیٹ کر انتہائی نگہداشت یونٹ منتقل کر دیا۔

    مردہ خانے کے ملازم کا کہنا تھا کہ پہلے اس نے شور سنا، جب وہ اندر آیا تو اسپتال کی ملازمہ گھبرا کر کہہ رہی تھی کہ دادی ماں زندہ ہو گئی ہیں، میں سمجھا کہ شاید اس کا دماغ ٹھیک نہیں ہے، لیکن پھر فرش پر خاتون کو مدد کے لیے پکارتے دیکھ کر حیران رہ گیا۔

    اسپتال کی جانب سے خاتون کی بھانجی کو بلایا گیا تو ایک سینئر ڈاکٹر نے ان کو بتایا کہ ایک غیر معمولی صورت حال ہو گئی ہے، زینائڈا کونونوف زندہ ہیں، یہ سن کر وہ بے حد خوش ہو گئیں۔

    ڈاکٹروں نے انھیں بتایا کہ مس کونونوف کو 15 منٹ تک بے حس و حرکت رہنے کے بعد مردہ قرار دیا گیا تھا۔ بھانجی کولیکووا کا کہنا تھا کہ ان کی آنٹی نے شروع میں نہ انھیں پہنچانا تھا نہ ہی انھیں آپریشن کا یاد تھا، ہاں اپنے گھٹنے کے پرانے درد کے بارے میں بات کی۔

    بعد ازاں ایک ڈاکٹر نے اقرار کیا کہ واقعے میں ان کی غفلت کا بھی ہاتھ تھا، مس کونونوف کو مرنے کے ایک گھنٹہ 20 منٹ کے بعد ہی مردہ خانے بھیج دیا گیا تھا حالاں کہ ضابطے کے مطابق 2 گھنٹے کے بعد بھیجنا چاہیے تھا۔

    خاتون کو مزید علاج کے لیے بڑے اسپتال بھیج دیا گیا، جب کہ گورششنکی ڈسٹرکٹ اسپتال کے چیف ڈاکٹر کو معطل کر دیا گیا، خاتون کے اہل خانہ نے اسپتال پر مقدمہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔