Tag: مرغزار چڑیا گھر

  • کاوان ہاتھی کو بے ہوش کر کے کمبوڈیا روانہ کیے جانے کی تیاریاں مکمل (ویڈیو دیکھیں)

    کاوان ہاتھی کو بے ہوش کر کے کمبوڈیا روانہ کیے جانے کی تیاریاں مکمل (ویڈیو دیکھیں)

    اسلام آباد: مرغزار چڑیا گھر کا کاوان ہاتھی رات 3 بجے کمبوڈیا میں اپنے نئے گھر کے لیے چارٹرڈ پرواز کے ذریعے روانہ کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج اسلام آباد کے مرغزار زو میں 2 غیر ملکی ڈاکٹرز اور 8 رکنی غیر ملکی ٹیکنیکل ٹیم نے کاوان ہاتھی کا مکمل طبی معائنہ کیا۔

    اسلام آباد مرغرار چڑیا گھر کے ہاتھی کاوان کو کمبوڈیا بھیجنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، آج چڑیا گھر میں ڈاکٹرز اور ٹیکنیکل ٹیم نے کاوان ہاتھی کے مختلف ٹیسٹ کیے، خصوصی طیارہ بھی کمبوڈیا سے نیو دہلی ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچ چکا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ کمبوڈیا منتقل کرنے سے قبل کاوان کو بے ہوش کر کے اسپیشل کنٹینر کے ذریعے کارگو طیارے میں منتقل کیا جائے گا، کاوان ہاتھی کی منتقلی کے لیے روسی خصوصی کارگو طیارہ چارٹر کیا گیا ہے، جسے ڈونرز نے ہائر کیا۔

    اسلام آباد، چڑیا گھر کے ہاتھی کاوان کو بیرونِ ملک منتقل کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے خصوصی کارگو طیارے کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر لینڈنگ کی اجازت دی تھی، ایوی ایشن ڈویژن نے بھی ڈی جی سی اے اے، ایئر پورٹ مینجر کو ہاتھی کی منتقلی کے حوالے سے تمام سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    ہاتھی کے معائنے کے لیے مرغزار چڑیا گھر آنے والی غیر ملکی ٹیم

    ہاتھی کاوان کی منتقلی کے لیے وزارت ماحولیاتی تبدیلی نے سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا ہے، منتقلی کے لیے 2 غیر ملکی ڈاکٹروں اور 8 غیر ملکی ٹیکنیکل ٹیم بھی ہمراہ روانہ ہوگی۔

    آج وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیات ملک امین اسلم بھی دنیا کے تنہا ترین ہاتھی کو الوداع کہنے چڑیا گھر پہنچے۔ یہ ہاتھی 1985 میں سری لنکا سے تحفے کے طور پر پاکستان لایا گیا تھا، اس وقت اس کی عمر صرف ایک سال تھی، مرغزار چڑیا گھر میں اسے نامناسب حالت میں ایک چھوٹے سے احاطے میں زنجیروں سے باندھ کر رکھا گیا۔

    کاوان ہاتھی کے ساتھ متعلقہ حکام کی جانب سے ظالمانہ سلوک کے باعث رواں برس مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کی منتقلی کا فیصلہ سنایا تھا۔

  • شیر اور شیرنی کی موت پر زرتاج گل سمیت 19 افراد کو شوکاز نوٹس جاری

    شیر اور شیرنی کی موت پر زرتاج گل سمیت 19 افراد کو شوکاز نوٹس جاری

    اسلام آباد: ہائی کورٹ کی جانب سے شیر اور شیرنی کی موت کے معاملے پر وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے ماحولیات زرتاج گل سمیت 19 افراد کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مرغزار چڑیا گھر کے شیر اور شیرنی کی موت کے معاملے پر وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کو بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا۔

    شیروں کی جوڑی کی موت کے سلسلے میں عدالت نے سیکریٹری وزارت ماحولیات ناہید درانی، چیئرمین سی ڈی اے امیر علی احمد، چیف میٹرو پولیٹن اشفاق ہاشمی، آئی جی فاریسٹ محمد سلیمان، سیکریٹری جنگلات اینڈ وائلڈ لائف پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ محمد آصف، سیکریٹری جنگلات خیبر پختون خوا شاہد اللہ کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    چڑیا گھر سے جانوروں کی منتقلی کے دوران شیر اور شیرنی کی موت واقع ہوئی تھی، اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگ زیب کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

    سابق وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری، مئیر اسلام آباد شیخ عنصر عزیز، سینیٹر مشاہد حسین سید، بائیو ڈائیورسٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر زاہد بیگ مرزا سمیت مجموعی طور پر 19 افراد کے خلاف شو کاز نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق یہ شوکاز نوٹسز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی ہدایت پر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے جاری کیے ہیں، عدالتی حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہمالیہ کے ریچھوں کی پناہ گاہوں میں منتقلی کی درخواست کو منظور نہیں کیا گیا ہے کیوں کہ ہمالیہ کے برفانی ریچھ معدوم ہو رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ 21 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے مرغزار چڑیا گھر میں رکھے گئے تمام جانوروں کو 60 روز کے اندر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا تحریری حکم جاری کیا تھا جس پر عمل درآمد کے دوران شیروں کی جوڑی ہلاک ہو گئی۔

  • اسلام آباد کے چڑیا گھر سے نایاب نسل کے جانور اور پرندے غائب ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد کے چڑیا گھر سے نایاب نسل کے جانور اور پرندے غائب ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے چڑیا گھر سے نایاب نسل کے 513 جانور اور پرندے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، منتقلی کے لیے تیار کی گئی دستاویز میں جانوروں کی تعداد کم بتائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مرغزار چڑیا گھر سے جانوروں اور پرندوں کی لاہور منتقلی کے لیے جاری کی جانے والی وائلڈ لائف مینجمنٹ کی اہم دستاویزات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں۔

    دستاویزات میں نایاب نسل کے 513 جانور اور پرندے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی 2019 کے ریکارڈ کے مطابق چڑیا گھر میں جانوروں اور پرندوں کی تعداد 917 تھی تاہم اب اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ نے 404 جانور اور پرندے منتقل کیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق منتقلی کے دوران ہرن، چنکارا، بارہ سنگھا، نیل گائے اور نایاب نسل کے پرندے کم نکلے، خدشہ ہے کہ غفلت کی وجہ سے جانور اور پرندے یا تو مر چکے ہیں یا چوری کیے جاچکے ہیں۔

    مذکورہ رپورٹ کے بعد مرغزار چڑیا گھر انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل اسی چڑیا گھر میں انتظامیہ کی غفلت کے باعث شیر کے پنجرے میں آگ لگ گئی تھی جس کے نتیجے میں شیر اور شیرنی ہلاک ہوگئے تھے۔

    اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں 3 افراد کو مبینہ طور پر شیر کے پنجرے میں آگ لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا، واقعے کا مقدمہ بھی کوہسار تھانے میں درج کرلیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ مرغزار چڑیا گھر کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے رواں برس مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وہاں موجود تمام جانوروں کو 60 روز کے اندر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    ان جانوروں میں 36 سالہ کاون نامی ہاتھی بھی شامل تھا جو سنہ 1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے بطور تحفہ دیا گیا تھا، طویل عرصے کی تنہائی اور بیماری کے بعد کاون کو کمبوڈیا بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔