Tag: مرغن غذاؤں سے پرہیز

  • علیزے نے 36 کلو وزن اتنی جلدی کیسے کم کیا؟

    علیزے نے 36 کلو وزن اتنی جلدی کیسے کم کیا؟

    کہتے ہیں کہ موٹاپا انسان کی شخصیت اور خصوصاً خواتین کی خوبصورتی کو زیادہ متاثر کرتا ہے اور یہ بات بہت حد تک درست بھی ہے کیونکہ انسان جتنا بھی حسین ہو پر اسمارٹ نہ ہو تو موٹاپا چاند میں گرہن کے مترادف ہوتا ہے۔

    موٹاپے کے شکار اکثر لوگ احساس کمتری کا شکار بھی ہوجاتے ہیں اور اس سے چھٹکارے کیلئے ہرممکن اقدامات بھی کرتے ہیں جس کیلئے مستقل مزاجی اور مرغن غذاؤں سے پرہیز سب سے اہم جز ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈیزائنر، میک اپ آرٹسٹ اور اداکارہ امبر خان نے بتایا کہ ان کی بیٹی علیزے نے حیرت انگیز طور پر اپنا 36 کلو وزن کم کیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ اتنی موٹی تھی کہ گردن پر دو بل پڑتے تھے اور میرے کپڑے بھی اس کو نہیں آتے تھے ان ہی باتوں کو دیکھ کر میں بھی پریشان سی ہوجایا کرتے تھی۔

    ALIZAY

    امبر خان نے کہا کہ علیزے نے اپنا وزن کم کرنے کیلئے واقعی بہت محنت کی ہے اس نے یہ کام 6 سے 8 مہینے کے اندر کیا اور اس دوران وہ ہلکے سے ناشتے کے بعد پورے دن کچھ نہیں کھاتی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ صرف رات کو ایک بار ہی جی بھر کر کھاتی تھی اور بعد میں جم بھی جوائن کیا اور وہاں سے واپس آکر وہ سبزیوں کا مخصوص جوس پیتی تھی۔

  • روزہ دار مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں، طبی ماہرین

    روزہ دار مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں، طبی ماہرین

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ روزے دار موسم کو مدِ نظر رکھتے ہوئے رمضان میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں۔

    ماہِ صیام یوں تو برکتوں کا مہینہ ہے لیکن اس ماہ میں اگر کھانے پینے میں احتیاط نہ برتی جائے تو نہ صرف بیماریاں جنم لیتی ہیں بلکہ روزے رکھنا بھی محال ہو جاتا۔

    شہری علاقوں میں پکوڑے، سموسے، کچوریاں، جلیبیاں اور دیگر ایسی تلی ہوئی چیزوں کے علاوہ مرغن غذائیں افطار کے وقت ہر دسترخوان پر نظر آتی ہیں تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایسی اشیا کا استعمال صحت کے لیے مضر ہوسکتا ہے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے سحر و افطار میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، ڈاکٹرز نے روزہ داروں کو پھل اور سبزیوں کے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا ہے۔

    جن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے، وہ پکوڑے، سموسے، کچوریاں اور تلی ہوئی اشیاء ، مرغن غذائیں جیسے بریانی، کڑاہی گوشت وغیرہ، کمرشل مشروبا ت استعمال نہ کریں یہ زیادہ پیاس لگاتے ہیں، بیکری کی بنی تمام چیزوں سے احتیاط کریں، بازاری کھانے بالکل نہ کھائیں ، زیادہ مصالحے استعمال نہ کریں،  گھی اور آئل کا استعمال کم سے کم کریں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں ریشے دار غذائیں مثلاً چھلکے والی دالیں ، سبزیاں ، چنے استعمال کریں ، جو دیرپا توانائی فراہم کرتیں ہیں ، افطار میں سادہ پانی پیئں ، میٹھی اشیاء بالخصوص سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں اور جتنا ہوسکے تلی ہوئی اشیاء سے گریز کریں، رمضان میں ہلکی ورزش سستی اور کاہلی کو دوربھگاتی ہے۔