Tag: مرکز

  • سعودی عرب میں کھجوروں کا 200 سال پرانا باغ سیاحوں کی توجہ کا مرکز

    سعودی عرب میں کھجوروں کا 200 سال پرانا باغ سیاحوں کی توجہ کا مرکز

    ریاض : ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر منصور المشطی کا کہنا ہے کہ باغ میں بڑی تعداد میں شہری دیگر سرگرمیوں میں حصہ لینے یا ان سے لطف اندوز ہونے آتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر بریدہ میں واقع کھجوروں کا ایک تاریخی باغ مقامی میلے کے شرکاءکی توجہ کا خاص مرکز بن گیا،تاریخی ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ کھجوروں کا یہ باغ 200 سال پرانا ہے۔ اس میں کھجور کے سیکڑوں فلک بوس پھل دار درخت موجود ہیں۔

    عرب ٹی وی کے مطابق جنوبی الصباخ کالونی میں واقع یہ باغ 70ہزار مربع میٹر پرپھیلا ہوا ہے، اس باغ کو مقامی لوگوں کی پبلک بیٹھک بھی قرار دیا گیا تھا مگر وقت کے ساتھ ساتھ علاقے کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔

    بریدہ کھجور میلے میں بڑی تعداد میں لوگ کھجوریں خریدنے آتے ہیں،یہ میلہ سعودی عرب میں کھجوروں کے شہر کہلاتا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق میلے میں کجھوروں کی خریدو فروخت کے ساتھ ساتھ کئی دیگر ثقافتی سرگرمیاں بھی ہوتی ہیں، ان سرگرمیوں کو حکومت، فلاحی اداروں اور سماجی بہبود کی تنظیموں کا تعاون حاصل ہوتا ہے۔

    میلے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر منصور المشطی نے کہا کہ بریدہ میلے میں کھجوروں کے خریداروں کے علاوہ بڑی تعداد میں شہری دیگر سرگرمیوں میں حصہ لینے یا ان سے لطف اندوز ہونے آتے ہیں۔

  • بحرین میں دنیا کے سب سے بڑے غوطہ زنی کے مرکز کا قیام

    بحرین میں دنیا کے سب سے بڑے غوطہ زنی کے مرکز کا قیام

    منامہ : غوطہ زنی کا مرکز ایک لاکھ مربع میٹر کے رقبے میں ہوگا، افتتاح 2020ء میں کیا جائے گا، مرکز قائم کرنے کیلئے تاریخ میں پہلی بار بوئنگ 747 کو 70میٹر تک سمندر میں اتارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین کے محکمہ سیاحت نے اعلان کیا ہے کہ دنیا بھر میں غوطہ زنی کے سب سے بڑے تفریحی مرکز کے قیام کا آغاز کردیا گیا، بوئنگ 747 کو 70میٹر تک سمندر میں اتار دیا گیا۔

    محکمہ سیاحت کے سربراہ اور وزیر صنعت و تجارت زاید الزیانی نے دیار المحرق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی بدولت پورے علاقے میں بحرین منفرد سیاحتی مرکز کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ غوطہ زنی کا مرکز قائم کرنے کیلئے تاریخ میں پہلی بار بوئنگ 747 کو 70 میٹر تک سمندر میں اتارا گیا ہے، اس کی بدولت سیاحوں اور غوطہ خوروں کو منفرد قسم کا ماحول میسر آئے گا۔

    زاید الزیانی کا کہنا تھا کہ غوطہ زنی کا مرکز ایک لاکھ مربع میٹر کے رقبے میں ہوگا۔ اخبارکے مطابق الزیانی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ غوطہ زنی کا یہ عالمی مرکز ہمارے لئے فخر کا باعث ہے، یہ ماحول دوست ہے۔

    محکمہ سیاحت کے سربراہ و وزیر صنعت و تجارت کا کہنا تھا کہ یہ سرکاری اور نجی شعبوں میں شراکت کا مثالی نمونہ ہے۔ سیاحوں سے کوئی فیس نہ وزارت لے گی اور نہ ہی محکمہ سیاحت کسی طرح کی کوئی فیس عائد کرے گا۔

    View this post on Instagram

    ‎ ‎مراحل عديدة وساعات عمل طويلة استمرت شهور من العمل من قبل فريق تقني متخصص لضمان اعلى مقاييس السلامة للبيئة البحرية.. ‎نأخذكم في هذا الفيديو في جولة لرحلة الطائرة من موقعها الرئيسي وصولاً الى محطتها الجديدة . . Over the past few months, a specialised technical team implemented the required procedures and preparations in order for the aircraft to be ready for submersion. Let us take you through the journey of the Boeing 747! ✈️🇧🇭 . . #DiveBahrain #Dive #Bahrain #Scubadiving #SCE #BahrainOursYours #ecotourism #underwater #underwaterworld

    A post shared by Dive Bahrain (@divebahrain) on

    ان کا کہنا تھا کہ افتتاح اگست 2020 میں کیا جائے گا، بحرین میں مقیم غیر ملکی اور داخلی و خارجی سیاح غوطہ خوری کے مراکز سے بکنگ کراسکیں گے۔

    الزیانی نے انکشاف کیا کہ یہاں النوخذة ہاﺅس کا ماڈل بھی 900 مربع میٹر میں بنایا جائے گا، اس میں بھی سیاح دلچسپی لیں گے،

    ماحولیاتی امور کی سپریم کونسل کے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر محمد بن مبارک نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ بحرین کے اندر اور باہر سے غوطہ خور کثیر تعداد میں یہاں پہنچیں گے۔غوطہ زنی کے مرکزکی جگہ کا انتخاب سائٹیفک بنیادوں پر کیا گیا ہے۔

  • سینیٹر مک کین کی آخری رسومات میں جارج بش "ٹافی والے”  بن گئے!

    سینیٹر مک کین کی آخری رسومات میں جارج بش "ٹافی والے” بن گئے!

    واشنگٹن : سینیٹر جان مک کین کی آخری رسومات کے افسردہ ماحول میں سابق صدر جارج بش اور  مشعل اوباما ایک دوسرے کو ٹافیاں دینے کی وجہ سے انٹرنیٹ صارفین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے سابق سینیٹر جان مک کین کی آخری رسومات امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں ادا کی گئیں، جس میں امریکا کے دو سابق صدور جارج ڈبلیو بش اور باراک اوباما نے اپنی اپنی اہلیہ کے ہمراہ شرکت کی تھی۔

    جان مک کین کے آخری رسومات کے افسردہ ماحول میں اس وقت ایک عجیب منظر دیکھنے میں آیا، جب جارج ڈبلیو بش نے اپنی اہلیہ لورا بش کی جانب سے دی جانے والی ٹافیاں مشعل اوباما کو  تھمائیں۔

    اس منظر کو کیمروں کی آنکھ نے محفوظ کرلیا، جس کے بعد مذکورہ شخصیات سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

    سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے جارج بش اور مشعل اوبامہ کی ویڈیو پر دلچسپ تبصرے کیے جارہے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے ’بارسٹول نیوز نیٹ ورک‘ نے ٹویٹ کیا کہ سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش ’کینڈی مین‘ ہیں۔

    ٹویٹر استعمال کرنے والے ایک صارف نے لکھا کہ ’وہ دوست جس نے سب کے لیے ویڈیو میں مٹھاس بھر دی، جس کے باعث جارج بش اور مشعل اوباما کی اچھی دوستی کی مزید تصدیق ہوگئی‘۔

    ایک ٹویٹر صارف نے تبصرہ کیا کہ ’لورا بش، صدر بش اور مشعل اوباما کا ایک دوسرے کو ٹافیاں دینا سنہ 2018 کی سب سے بڑی سرخی ہے، کتنا خوبصورت لمحہ تھا ان لوگوں کے لیے جن کے آئیڈیل مختلف ہیں مگر وہ پھر بھی دوست ہیں‘ آخر میں تحریر کیا کہ ’لورا بش آپ کا شکریہ کہ آپ تیاری کے ساتھ آئیں‘۔

    ایک اور سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ ’مجھے بش اور مشعل اوباما کی دوستی بہت اچھی لگتی ہے، چاہے وہ ایک دوسرے کو ٹافیاں دینا ہوں، دیکھ کر بہت خوشی ہوئی‘۔

    خیال رہے کہ سینیٹر جان مک کین دماغ میں رسولی کے باعث ایک ہفتہ قبل 81 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔

  • سبین محمود کے ’ٹی ٹو ایف‘ کے لیے ایک اور اعزاز

    سبین محمود کے ’ٹی ٹو ایف‘ کے لیے ایک اور اعزاز

    کراچی: کراچی میں واقع مشہور سماجی سرگرمیوں کے مرکز ’دی سیکنڈ فلور ۔ ٹی ٹو ایف‘ کو رواں برس پرنس کلاز ایوارڈز کے لیے منتخب کرلیا گیا ہے۔ ٹی ٹو ایف سبین محمود کا قائم کردہ ہے جنہیں گذشتہ برس قتل کردیا گیا تھا۔

    پرنس کلاز ایوارڈ ہر سال فن و ثقافت کے شعبہ میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والوں کو دیا جاتا ہے۔ رواں برس یہ ایوارڈ دی سیکنڈ فلور ۔ ٹی ٹو ایف کو دیا جارہا ہے جو اپنی سماجی اور فن و ادب کی سرگرمیوں کے لیے مشہور ہے۔

    sabeen-3

    یہ ایوارڈ نیدر لینڈز کے شہزادے کی طرف سے رواں برس 15 دسمبر کو پیش کیا جائے گا۔ ٹی ٹو ایف کی ڈائریکٹر ماروی مظہر کے مطابق یہ ٹی ٹو ایف کی پوری ٹیم کے لیے ایک پرمسرت اور پرجوش لمحہ ہے۔ ’لیکن کاش کہ سبین محمود اپنی محنت کو بار آور ہوتا دیکھنے کے لیے خود موجود ہوتیں‘۔

    مزید پڑھیں: پروین رحمٰن اور سبین محمود کے نام سے شاہراہیں منسوب

    مزید پڑھیں: سبین محمود کے قتل کو ایک سال بیت گیا

    سبین محمود کے قتل کے بعد ڈائریکٹرز کی ایک ٹیم اس ادارے کے انتظامی امور کو دیکھ رہی ہے اور ماروی مظہر ان میں سے ایک ہیں۔

    سبین کی والدہ مہناز محمود نے بھی اس موقع پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

    sabeen-2

    دی سیکنڈ فلور 2007 میں قائم کیا گیا تھا اور یہاں فن و ادب کے چاہنے والے، فنکار، طلبہ اور مختلف شعبہ جات کے لوگ آیا کرتے ہیں۔ یہاں کئی علمی و ادبی بحثیں بھی منعقد کی جاتی ہیں۔

    سنہ 2015 میں دا سیکنڈ فلور کی ڈائریکٹر سبین محمود کو قتل کردیا گیا۔ ان کے چاہنے والے تاحال ان کے خون ناحق کا انصاف کیے جانے کے منتطر ہیں۔