Tag: مرکزی بینک

  • لبنان: مرکزی بینک نے حزب اللہ کے مالی ادارے پر پابندی لگا دی

    لبنان: مرکزی بینک نے حزب اللہ کے مالی ادارے پر پابندی لگا دی

    بیروت: لبنان میں مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے مالی ادارے القرض الحسن پر لبنان کے مرکزی بینک نے پابندی لگا دی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے تمام بینکوں کو القرض الحسن سے معاملات سے روک دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن پہلے ہی لبنان کو منی لانڈرنگ کے خطرے والے ممالک میں شامل کرچکا ہے جبکہ فیٹف نے بھی بیروت کو ’گرے لسٹ‘ میں شامل کرلیا ہے۔

    حزب اللہ کا مالی ادارہ القرض الحسن 1983 میں قائم ہوا جو خود کو فلاحی تنظیم قرار دیتا ہے۔ مذکورہ ادارے پر امریکی پابندیاں 2007 سے عائد کردی گئی تھی۔

    اسرائیل کا حزب اللہ کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ

    واضح رہے کہ اسرائیل نے گزشتہ روز لبنان میں حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو اور کیمپس پر حملہ کیا تھا، جس کے باعث 12 افراد شہید ہوگئے تھے جس میں 5 حزب اللہ کے ارکان بھی شامل تھے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے حزب اللہ کو ایران کا ساتھ دینے کے نتائج سے خبردار کر دیا

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ سال القرض الحسن کی کئی شاخوں کو بمباری کرکے تباہ کردیا تھا۔

  • روسی حملے کو ایک سال مکمل: یوکرین نے خصوصی نوٹ جاری کردیا

    روسی حملے کو ایک سال مکمل: یوکرین نے خصوصی نوٹ جاری کردیا

     روسی حملے کے ایک سال مکمل ہونے کے بعد یوکرین نے خصوصی نوٹ جاری کردیا۔

    رپورٹس کے مطابق 24 فروری 2022 کو روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرتے ہوئے جنگ کا اعلان کیا گیا تھا، ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر یوکرین کے مرکزی بینک نے خصوصی یادگاری نوٹ جاری کردیا ہے۔

     مرکزی بینک کی جانب سے یوکرینی کرنسی ہریونیا کا 20 کے خصوصی نوٹ کے ایک طرف تین فوجیوں کو قومی پرچم بلند کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ نوٹ کی دوسری طرف رسی سے بندھے ہوئے دو ہاتھوں کی تصویر ہے جو مبینہ طور پر جنگی جرائم کی نشاندہی کرتی ہے۔

    یوکرین جنگ کو ایک سال مکمل: امریکا کا مزید ہتھیاروں کی فراہمی کا اعلان

     گورنر نیشنل بینک آف یوکرین  کاکہنا تھا کہ جنگ کو ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر ہم نے ایک یادگاری نوٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا جو کاغذ کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے پر سال بھر کے جذبات، مواد اور نمایاں ہونیوالی چیزوں کی عکاسی کرے گا۔

    واضح رہے کہ برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ سال سے اب تک روس یوکرین جنگ میں 42 ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ 56 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ 15 ہزار افراد لاپتہ ہیں۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 13 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی

    ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 13 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی

    اسلام آباد: ملک میں حالیہ ایک ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 13 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی جس کے بعد مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 7 ارب 82 کروڑ 57 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق حالیہ ہفتے میں ملک کے پاس مجموعی طور پر13 ارب 64 کروڑ 50لاکھ ڈالر کے ذرمبادلہ کے ذخائر ہیں۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس مجموعی طور پر7 ارب 82کروڑ 57 لاکھ ڈالر جبکہ دیگر بینکوں کے پاس مجموعی طور پر5 ارب81 کروڑ 93لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ موجود تھا۔

    اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ اس ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تیرہ کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔

  • متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے بڑا اعلان کر دیا

    متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے بڑا اعلان کر دیا

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے دنیا کے 10 بڑے بہترین بینکوں میں شامل ہونے کی حکمت عملی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای نے کرپٹو کرنسی کے بڑھتے رجحان کے درمیان اپنی ڈیجیٹل کرنسی Govcoin جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ یہ اس کی دنیا کے دس بڑے بینکوں میں شامل ہونے کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔

    یو اے ای کی یہ حکمت عملی 2023 سے 2026 کے لیے ہے، مرکزی بینک کی جانب سے آج جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس کی حکمت عملی میں 7 مقاصد شامل ہیں، ان میں ڈیجیٹل کرنسی کا اجرا اور ملک کے مالیاتی خدماتی شعبے کو ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن بخشنا ہے، جو کہ جدید ترین مصنوعی ذہانت اور بگ ڈیٹا سلوشنز کو بروئے کار لاکر انجام دیا جائے گا۔

    اس حکمت عملی میں معائنہ کاری، مانیٹرنگ، انشورنس سسٹمز میں ٹیکنالوجی کا استعمال بھی شامل ہے، متحدہ عرب امارات کے ڈیجیٹل آئی ڈی انفرا اسٹرکچر (UAE Pass) کو مالیاتی شمولیت کو تقویت دینے اور مالیاتی خدمات تک آسان رسائی کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔

    مالیاتی و انشورنس خدمات میں ایڈوانسڈ اور محفوظ ترین کلاؤڈ انفرا اسٹرکچر کو تیار کرنے کے ساتھ اس حکمت عملی میں ملک کی گرین اکانومی کے لیے کاوشوں کو تقویت دینا اور اس شعبے میں ملک کی مسابقت بڑھانے کے لیے زیادہ تخلیقی انداز میں مالیاتی انفرا اسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے۔

    متحدہ عرب امارات کو دنیا میں بہترین ملک بنانے کی خاطر ملک کی آئندہ 50 سالہ حکمت عملی مقاصد کے تحت مرکزی بینک نے ’شراکت دار جائزے کے لیے مستقبل کی توقعات اور ضروریات‘ کے موضوع سے سروے بھی شروع کیا تھا، جو کہ 15 جولائی 2021 کو مکمل ہونے جا رہا ہے۔

    اس سروے میں بینک کے شراکت داروں کو بھرپور شرکت کے لیے کہا گیا ہے۔

  • امارات کے مرکزی بینک نے ادائیگی نظام کے 2 نئے قواعد کا اجرا کردیا

    امارات کے مرکزی بینک نے ادائیگی نظام کے 2 نئے قواعد کا اجرا کردیا

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے ملک میں جاری ادائیگیوں کے نظام اور ملک سے باہر درہم میں کلیئرنگ اور سیٹلمنٹ کی ادائیگیوں کے نظام کے لیے 2 نئے قواعد کا اجرا کردیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق لارج ویلیو پیمنٹ سسٹمز، ایل وی پی ایس کی ریگولیشن اور ریٹیل پیمنٹ سسٹمز، آر پی ایس کے قواعد جاری کیے گئے ہیں جس کا مقصد مؤثر ترین مالیاتی ڈھانچے کو فروغ دینا ہے جو مالیاتی استحکام اور تحفظ صارفین کے لیے ضروری ہے۔

    ایل وی پی ایس ریگولیشن سے مالیاتی ڈھانچے کے نظام کے معیار کا تعین ہوتا ہے جو ملک میں تھوک ادائیگیوں کی سرگرمیوں کے لیے معاون ہوگا۔

    آر پی ایس ریگولیشن میں پرچون ادائیگیوں پر توجہ مرکوز رکھی گئی ہے جو پرچون سرگرمیوں سے متعلق فنڈز ٹرانسفر، کلیئرنگ اور سیٹلمنٹ سروسز کی ہیں۔ اس ریگولیشن میں بغیر کسی کرنسی یا تبادلہ امتیاز کے تمام ریٹیل ادائیگیوں کو کور کیا گیا ہے۔

    ملک میں کام کرنے والے ایل وی پی ایس او آر پیس ایس کے سسٹم آپریٹرز اور سیٹلمنٹ اداروں کو کہا گیا ہے کہ وہ فروری 2022 کے اواخر تک والے عبوری عرصہ میں ان دونوں قواعد کے تقاضوں کو پورا کرلیں۔

    مرکزی بینک کے گورنر عبدالحمید ایم سعید الاحمدی کا کہنا ہے کہ ادائیگیوں کا نظام، مالیاتی نظام کا اہم عنصر ہوتا ہے جو کسی بھی ملک کے مالیاتی ڈھانچے کا اہم ترین حصہ ہوتا ہے۔

    ان دونوں قواعد کا اجرا مؤثر ترین اور قابل آسان رسائی والے مالیاتی نظام کے قیام میں ایک اہم سنگ میل ہے، یہ صورتحال ملک کے مالیاتی اداروں، کارپوریشنز اور لوگوں کی خدمت کے ساتھ ملک کی مسابقتی معیشت کے لیے بھی معاون ہوگی۔

  • امریکا نے ایران کے مرکزی بینک پر پابندی عائد کردی

    امریکا نے ایران کے مرکزی بینک پر پابندی عائد کردی

    واشنگٹن: امریکا نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں کی ذمہ داری براہ راست ایران پر عائد کرتے ہوئے ایران کے مرکزی بینک، نیشنل ڈیویلپمنٹ فنڈ اور مالیاتی کمپنی اعتماد تجارت پارس پر پابندی لگانے کا اعلان کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایران نے عالمی معیشت کو متاثر کرنے کی ناکام کوشش کے بعد سعودی عرب پر حملہ کیا، جارحیت کا یہ قدم ان کی خطرناک منصوبہ بندی اور اس پر عمل ہے۔

    سعودی عرب کے تیل کی تنصیبات پر حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ الزام سے توجہ ہٹانے کی کوشش کے باوجود ثبوت صرف اور صرف ایران کی نشان دہی کرتے ہیں۔

    اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ نے دنیا کی سب سے بڑی ریاستی دہشت گردی پر عائد تاریخی پابندیوں میں مزید اضافہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور ہم ان ہدایات پر عمل کررہے ہیں۔

    اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق امریکا نے ایران کے مرکزی بینک، نیشنل ڈیولپمنٹ فنڈ اور ایرنی کمپنی اعتماد تجارت پارس پر پابندی عائد کردی گئی ہے جو ملٹری کی خریداری کے لیے مالی امداد میں ملوث پائی گئی ہے۔

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ دوسرے ممالک پر حملہ کرنے اور عالمی معیشت کو متاثر کرنے کی قیمت ہوتی ہے اور ایران کی حکومت کو سفارتی تنہائی اور معاشی دباؤ کے تحت سزا دی جائے گی۔

  • ترک صدر کا مرکزی بینک کے گورنر کو برطرف کرنے کا بعد اصلاحات کا فیصلہ

    ترک صدر کا مرکزی بینک کے گورنر کو برطرف کرنے کا بعد اصلاحات کا فیصلہ

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوگان نے مزکری بینک کے گورنر مرات سیتینکایا کو برطرف کرنے کے بعد بینک کے نظام میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوگان نے فیصلہ کیا کہ مرکزی بینک کو نئے خطوط پر استوار کیا جائے گا جس کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر مرکزی بینک کے نظام میں اصلاحات نہیں کی گئیں تو مستقبل میں مزید مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    اردوگان نے حال ہی میں مرکزی بینک کے صدر کو برطرف کیا ہے، مرات سیتینکایا کو 2016 میں چار برس کے لیے مرکزی بینک کا گورنر مقرر کیا گیا تھا اور ان کی مدت 2020 تھی۔

    ترک صدر کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق مرکزی بینک کے گورنر مرات سی تینکایا کی جگہ ان کے نائب مرات یوسال نے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی میں رواں برس کے اوائل میں معاشی بحران شدت اختیار کرگیا تھا اور لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی آئی تھی اور شرح میں بھی اضافہ ہوا تھا جبکہ معاشی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے صدر اردوگان کا موقف تھا کہ شرح سود میں کمی لائی جائے۔

    ترکی معاشی بحران کا شکار، مرکزی بینک کا گورنز برطرف

    رائٹرز کو ترک حکومتی عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ‘صدر طیب اردوگان شرح سود کے حوالے سے ناخوش تھے اور اس پر اپنے اختلافات کا اظہار کیا تھا جبکہ بینک نے جون میں شرح سود کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد بینک کے گورنر سے ان کے اختلافات پیدا ہوئے تھے۔

  • ترکی معاشی بحران کا شکار، مرکزی بینک کا گورنز برطرف

    ترکی معاشی بحران کا شکار، مرکزی بینک کا گورنز برطرف

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردوان نے رواں برس اوائل میں پیش آنے والے بدترین معاشی بحران کے بعد اس سے نمٹنے کے لیے شرح سود پر شدید اختلافات پر مرکزی بینک کے گورنر مرات سی تینکایا کو برطرف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی بینک کے گورنر مرات سی تینکایا کی جگہ ان کے نائب مرات یوسال عہدے کا چارج سنبھال لیں گے۔مرات سی تینکایا کو 2016 میں چار برس کے لیے مرکزی بینک کا گورنر مقرر کیا گیاتھا اور ان کی مدت 2020 تھی۔

    صدر دفتر کی جانب سے جاری بیان میں مرکزی بینک کے گورنر کی برطرفی کے حوالے سے وجوہات نہیں بتائی گئی ہیں تاہم سرکام ذرائع نے بتایا کہ صدر اردوان کو بینک کی جانب سے ملکی کرنسی لیرا کی قدر کو بڑھانے کے لیے گزشتہ برس ستمبر میں مقرر ہونے والی 24 فیصد شرح سود میں کمی نہ لانے کے فیصلے پر اعتراض تھا۔

    خیال رہے کہ ترکی میں رواں برس کے اوائل میں معاشی بحران شدت اختیار کرگیا تھا اور لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی آئی تھی اور شرح میں بھی اضافہ ہوا تھا جبکہ معاشی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے صدر اردوان کا موقف تھا کہ شرح سود میں کمی لائی جائے۔

    رائٹرز کو ترک حکومتی عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ‘صدر طیب اردوان شرح سود کے حوالے سے ناخوش تھے اور اس پر اپنے اختلافات کا اظہار کیا تھا جبکہ بینک نے جون میں شرح سود کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد بینک کے گورنر سے ان کے اختلافات پیدا ہوئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اردوان ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں جس کے لیے انہوں نے مرات سی تینکایا کو ہٹانے کا فیصلہ کیا۔

    دوسری جانب ماہرین کا خیال ہے کہ مرکزی بینک 25 جولائی کو ہونے والے اجلاس میں زری پالیسی میں آسانیاں پیدا کرنے کا فیصلہ کرسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ صدر طیب اردوان نے مرکزی بینک کے گورنر کو ہٹانے فیصلہ ایک ایسے موقع پر کیا ہے کہ جب روس سے دفاعی نظام کی خریداری کا معاہدہ متوقع ہے جس پر امریکا نے دباؤ بڑھانے کے لیے پابندیاں لگانے کا بھی عندیہ دیا تھا۔

  • مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی، اسٹیٹ بینک

    مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی، اسٹیٹ بینک

    کراچی : مرکزی بینک نے خبردار کیا ہے کہ مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی اور شرح ساڑھے سات فیصد سے تجاوز کر جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ملکی معیشت پر رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں مہنگائی میں اضافہ، شرح نمو میں کمی ،مالیاتی خسارہ اور جاری کھاتوں میں اضافہ کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور خام تیل مہنگا ہونے کے باعث مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوگا، مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی اور اضافے کی شرح ساڑھے سات فیصد سے تجاوز کر سکتی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر قرضوں کے بوجھ میں گیارہ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ قرضے جی ڈی پی کا باہتر اعشاریہ پانچ فیصد ہو گئے ہیں جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    مرکزی بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ معاشی شرح نموکا مقررہ ہدف کا حصول ممکن نہیں ہے اور درآمدات کا حجم ساٹھ ارب ڈالر جبکہ برآمدات اٹھائیس ارب ڈالر تک بڑھ سکتی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال جاری کھاتوں کا تواز مزید بگڑ سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں :  رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہی مہنگائی میں اضافہ

    دوسری جانب  مہنگائی میں مسلسل اضافے کا رجحان جاری ہے،رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہی مہنگائی کی شرح میں 5.6 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ صرف ستمبر میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 5.12 بڑھی۔

    ادارہ برائے شماریات کے مطابق کھانے پینے کی اشیا مہنگی اور تعلیمی اخراجات میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا، جولائی سے ستمبر کے دوران پیٹرول اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ،جس کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

    اعداد و شمار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 15.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا،  گوشت کی قیمت ساڑھے 10 فیصد بڑھ گئی۔ خشک میوے، چاول اور چائے کی قیمتوں میں بھی 6 سے 10 فیصد کا اضافہ ہوا۔

  • زر مبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 81 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    زر مبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 81 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    کراچی:ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 18لاکھ ڈالرکا اضافہ ہوگیا جس کے بعد زر مبادلہ کے ذخائر کا حجم 22ارب 62 کروڑ تک پہنچ گیا۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردی بیان کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 81 لاکھ ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا۔

    مرکزی بینک آف پاکستان کے مطابق 12 اگست کو اختتام پذیر ہونے والے ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 22 ارب 62 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز کی سطح پر ریکارڈ کیے گئے۔

    زر مبادلہ کے ان ذخائر میں 17 ارب 71 کروڑ 96 لاکھ ڈالرز اسٹیٹ بینک کے پاس جب کہ 4 ارب 90 کروڑ 36 لاکھ ڈالرز کمرشل بینکوں کے پاس ریکارڈ کیے گئے۔

    دریں اثنا 5اگست کو معاشی ہفتے کے اختتام پر زر مبادلہ کے ذخائر کی مالیت 22,595.1 ملین امریکی ڈالر تھی جس میں تاحال اب اضافہ ہوا ہے

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے دیئے گئے قرضوں کے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح 23 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر گئے تھے۔