Tag: مرکزی کردار گلو بٹ

  • نواز شریف کا ساتھ دینا غلطی تھی، گلو بٹ کا اعتراف

    نواز شریف کا ساتھ دینا غلطی تھی، گلو بٹ کا اعتراف

    اسلام آباد: سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیاں توڑنے والے گلو بٹ نے کہا ہے کہ نواز شریف کا ساتھ دینا غلطی تھی، سیاست میں سارے چور ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ نے کہا کہ کسی جماعت کا نہیں پاکستان کا کارکن ہوں، نواز شریف کا ساتھ دینا غلطی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ کسی پارٹی کا حصہ نہیں رہا میں سماجی کارکن ہوں، سیاست میں سارے چور ہیں کوئی بھی مخلص نہیں، ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کو میں نے قتل نہیں کیا۔

    دیکھیں ویڈیو:

    پیپلزپارٹی رہنما شوکت بسرا نے گلو بٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گلو بٹ میاں صاحبان کا سہولت کار ہے، گلو بٹ کو ساری عمر جیل میں ہونا چاہیے تھا۔

    یہ پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ملزم گلوبٹ جیل سے رہا

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ نے گلوبٓٹ کے خلاف کیس کمزور رکھا، گلوبٹ کے خلاف مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات نہیں لگیں، گلوبٹ مائنڈ سیٹ ہے ہر ادارے میں ہے۔

    دیکھیں ویڈیو:

    این اے 120 میں شکست کے سوال پر شوکت بسرا نے کہا کہ 2018ء میں وفاق اور پنجاب میں حکومت بنا کر دکھائیں گے۔

    واضح رہے کہ گلو بٹ کو سزاؤں میں کمی اور معافی کے بعد 29 ماہ کی قید کاٹنے کے بعد کوٹ لکھپٹ جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

  • سانحۂ ماڈل ٹاؤن کا اہم کردار گلو بٹ رہا

    سانحۂ ماڈل ٹاؤن کا اہم کردار گلو بٹ رہا

    لاہور: سانحۂ ماڈل ٹاؤن میں عوامی املاک کو نقصان پہنچانےکامشہورترین ملزم گلوبٹ آج صبح عدالت نے رہا کردیا گیا، اس کی رہائی کےموقع پرعوام کی جانب سے انتہائی غم وغصہ کا اظہار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلوبٹ جو کہ 17 جون کو سانحۂ ماڈل ٹاؤن کاسب سے واضح کردارتھا لاہورہائیکورٹ کے حکم پر رہا کردیا گیا ، گلوبٹ کی رہائی کیمپ جیل لاہور سے عمل میں آئی۔

    گلو بٹ کی رہائی کے موقع پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد جیل کے دروازے کے باہر جمع تھی اورمشتعل مظاہرین نے شدید غم وغصہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے۔

    اے آر وائی نیوزکے نمائندے بابرخان کےمطابق گلوبٹ کو جیل کےوی آئی پی دروازے سے باہر نکالا گیا جہاں اس کا کزن راشد بٹ اسے نئے ماڈل کی سفید کار میں بٹھا کر لے گیا، جیل انتظامیہ کے مطابق قید کے دوران گلوبٹ سے کسی بھی شخص نے ملاقات نہیں کی اور یہ پہلا موقع ہے کہ اس کے خاندان سے کوئی شخص جیل آیا ہو۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے اس موقع پرموجودہ حکومتی نظام پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ’’گلو کریسی‘‘ قراردے دیا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاون کے مرکزی کردار گلو بٹ کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری

    سانحہ ماڈل ٹاون کے مرکزی کردار گلو بٹ کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاون کے مرکزی کردار گلو بٹ کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، گلو بٹ کے وکیل نے دلائل دیئے کہ منہاج القرآن کے باہر گاڑیوں کی توڑ پھوڑ پر اس کے خلاف درج مقدمے میں تمام دفعات قابل ضمانت تھیں تاہم پولیس نے بدنیتی سے اس میں دہشت گردی اور اقدام قتل کی دفعات شامل کیں جس کا پولیس کے پاس نہ تو ثبوت موجود ہے اور نہ ہی گواہ ہے۔

    گلو بٹ کے مطابق اس نے گاڑیوں کی توڑ پھوڑ منہاج القرآن کے کارکنوں کے تشدد کی وجہ سے طیش میں آکر کی، جس پر دہشت گردی کی دفعات لاگو نہیں ہوسکتیں، انسداد دہشت گردی عدالت نے حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے درخواست ضمانت مسترد کر دی جبکہ گلو بٹ کی ذہنی حالت درست نہیں اس لیے ہائی کورٹ ضمانت منظور کرے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرتے ہوئے پولیس سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن ہٹ کردار گُلو بٹ کیس کی سماعت 9اگست تک ملتوی

    سانحہ ماڈل ٹاؤن ہٹ کردار گُلو بٹ کیس کی سماعت 9اگست تک ملتوی

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاون کے مرکزی کردار گلو بٹ کے خلاف مقدمے کی سماعت نو اگست تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس کو جلد چالان مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

    گُلو بٹ کوآج چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات تھے، اس موقع پر ایس ایچ او سبزہ زارعامر سلیم سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا، اہلکاروں میں ایس آئی حافظ اظہر سمیت تین کانسٹیبل شامل ہیں، گرفتار اہلکار سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر تھے۔

    پولیس کی جانب سے استدعا کی گئی کہ مزید تفتیش کیلئے مہلت دی جائے، جس پرعدالت نے پولیس کو تفتیش جلدازجلد مکمل کرکے چالان عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی جبکہ گرفتار پانچ پولیس اہلکاروں کے جسمانی ریمانڈ میں بھی چھ روز کی توسیع کردی گئی، عدالت نے ایس ایچ او عامر سلیم ، ایس آئی حافظ اظہر سمیت ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی انھیں آٹھ اگست کو دوبارہ پیش  جائے اور کیس کی سماعت نو اگست تک ملتوی کردی۔