Tag: مری

  • ایک اور شہر میں تعلیمی ادارے 2 دن  کے لیے بند

    ایک اور شہر میں تعلیمی ادارے 2 دن کے لیے بند

    مری : موسم کی صورتحال کے پیش نظر مری میں بھی تعلیمی اداروں کو دو روز کے لیے بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مری میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشے کے پیش نظر مری میں آئندہ دو روز کے لیے تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کر دیا گیا۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے مطابق شہریوں کے تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مری میں صبح سے اب تک تقریباً 74 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے، جبکہ لینڈ سلائیڈنگ اور طوفانی بارشوں کے خدشات موجود ہیں۔

    پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ راولپنڈی، مری، جہلم، چکوال اور اٹک میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے ، ممکنہ طوفانی بارشوں سے نمٹنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے شہریوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔

    مزید پڑھیں : سیاحوں کو دو دن کیلیے خصوصی ہدایات جاری

    یاد رہے پی ڈی ایم اے پنجاب نے مری اور گلیات میں 17 سے 19 اگست تک سیاحوں کی نقل و حمل محدود کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    مراسلے کے مطابق طوفانی بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، سیاح ممکنہ کلاؤڈ برسٹنگ کے پیش نظر محفوظ مقامات پر رہیں۔

    اس کے علاوہ مری میں بھی سیاحوں کی آمد پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ مری کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

  • مری میں مسلم لیگ ن کے تین بڑوں کی ملاقات ، اہم امور پر مشاورت

    مری میں مسلم لیگ ن کے تین بڑوں کی ملاقات ، اہم امور پر مشاورت

    مری : مسلم لیگ ن کے تین بڑوں نواز شریف ،شہبازشریف اور مریم نواز کے درمیان اہم امور پر مشاورت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مری میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز کے درمیان اہم ملاقات ہوئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال، پارٹی امور اور مجوزہ قانون سازی پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وزیر دفاع خواجہ آصف اور ایم پی اے نعیم اعجاز کے معاملے پر بھی گفتگو ہوئی اور ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لیے حالیہ اقدامات کے نتائج پر بات چیت کی گئی۔

    تینوں رہنماؤں نے اپوزیشن جماعتوں کی احتجاجی حکمت عملی سے نمٹنے پر بھی تبادلہ خیال کیا جبکہ مجوزہ قانون سازی اور ادارہ جاتی ہم آہنگی پر بھی گفتگو کی گئی۔

    خیال رہے جشن آزادی کے موقع پر امن وامان برقرار رکھنے کے لیے تفریحی مقام مری میں 12 سے 14 اگست تک دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تاہم 14 اگست کو اس پابندی سے فیملیز کو استثنیٰ حاصل ہوگا اور انہیں مال روڈ پر داخلے کی اجازت ہوگی۔

  • مری میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ، کس کو استثنیٰ حاصل ہوگا؟

    مری میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ، کس کو استثنیٰ حاصل ہوگا؟

    جشن آزادی کے موقع پر امن وامان برقرار رکھنے کے لیے تفریحی مقام مری میں 12 سے 14 اگست تک دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کا جشن آزادی ہر سال کی طرح 14 اگست کو پورے ملک میں جوش وخروش سے منایا جائے گا۔ جشن آزادی کے موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد تفریحی مقامات کا بھی رخ کرتی ہے۔

    ملک کے مشہور تفریحی مقام مری میں اس بار امن وامان برقرار رکھنے کے لیے 12 سے 14 اگست تک دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم کچھ کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    ضلع انتظامیہ کے مطابق مری میں دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ تاہم 14 اگست کو اس پابندی سے فیملیز کو استثنیٰ حاصل ہوگا اور انہیں مال روڈ پر داخلے کی اجازت ہوگی۔

  • مری میں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر ڈپٹی کمشنر زخمی، اسپتال منتقل

    مری میں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر ڈپٹی کمشنر زخمی، اسپتال منتقل

    (17 جولائی 2025) اسلام آباد سے مری کی طرف جانے والے جی ٹی روڈ پر سالگراں کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جس کے زد میں آکر ڈپٹی کمشنر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مری اسلام آباد جی ٹی روڈ پر سالگراں کے مقام پر شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑک کا ایک حصہ متاثر ہو گیا، جس کے نتیجے میں ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں، ریسکیو ٹیمیں، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی۔

     ریسکیو حکام کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ سے ملبہ سڑک پر آ گیا ہے جسے صاف کرنے کا کام جاری ہے تاہم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث پتھر لگنے سے ڈپٹی کمشنر کا پاؤں فریکچر ہوگیا۔

    راولپنڈی میں 18 گھنٹوں سے جاری بارش کا سلسلہ تھم گیا

    ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقے کے دورے پر تھے، ڈی پی او آصف امین کی گاڑی چٹان کی زد میں آنے سے بال بال بچی تاہم ڈی سی آغا ظہیر عباس اس میں زخمی ہوگئے جنہیں ٹی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    لینڈ سلائیڈنگ اور چٹان کی وجہ سے جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردی گئی، انتظامیہ نے شہریوں اور سیاحوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ جی ٹی روڈ کی بجائے مری ایکسپریس وے کو بطور متبادل راستہ استعمال کریں تاکہ کسی بھی پریشانی یا خطرے سے بچا جا سکے۔

  • مری کے مقامی افراد کے لیے بڑی خوشخبری

    مری کے مقامی افراد کے لیے بڑی خوشخبری

    مری پاکستان کے بہترین تفریحی اور سیاحتی مقامات میں شمار ہوتا ہے اس کے مقامی رہائشی افراد کے لیے وفاقی وزیر نے بڑا اعلان کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اسلام آباد مری ایکسپریس ہائی وے کا دورہ کیا اور سینئر افسران کے ہمراہ تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا۔

    وفاقی وزیر مواصلات نے مری ایکسپریس وے ٹول پلازہ کو خوبصورت بنانے اور ’’ای ٹیگ‘‘ سے منسلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مری ہائی وے کے دونوں اطراف کوئی غیر قانونی تعمیر نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس کے دونوں اطراف گرین بیلٹس بنا کر اس کی خوبصورتی میں اضافہ کیا جائے۔

    اس موقع پر عبدالعلیم خان نے مری کے مقامی رہائشیوں کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ مری کے مقامی رہائشی ٹول پلازہ ٹوکن سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مری سیاحتی مقام کیلیے یہ ایکسپریس وے پاکستان کی اہم ترین شاہراہ ہے۔ این ایچ اے مری آنے والے سیاحوں کو ایکسپریس وے پر بہترین سہولتیں دے اور ایکسپریس وے کے اطراف خوبصورت دیواریں تعمیر کی جائیں۔

    پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

  • مری : دو مسلح گروپوں میں تصادم کے واقعے میں اہم پیشرفت

    مری : دو مسلح گروپوں میں تصادم کے واقعے میں اہم پیشرفت

    مری میں دو تاجر گروپوں کے درمیان مسلح تصادم میں 3 افراد زخمی ہوگئے، پولیس نے 10 ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مری میں دو مسلح گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد پولیس نے دس افراد کو گرفتارکرکے ان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس حکام کے مطابق جی پی او چوک کے قریب دو تاجر گروپوں میں جھگڑا ہوا تھا، اس موقع پر دونوں کی جانب سے کئی گھنٹے فائرنگ اور پتھراؤ کیا گیا۔

    فائرنگ اور پتھراؤ سے سیاحوں کی گاڑیوں کے شیشےٹوٹ گئے، اس حوالے سے ترجمان پولیس نے بتایا کہ مری میں حالات اب مکمل طور پر کنٹرول میں ہیں اور مال روڈ کے حالات اب معمول پر آگئے ہیں، سیاحوں نے پھرسیروتفریح شروع کردی ہے۔

    ترجمان مری پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں گروپوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    قبل ازیں کئی گھنٹے تک فائرنگ اور پتھراؤ کے باعث ملک بھر سے آنے والے سیاحوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔

    ان حالات میں پولیس اہلکار مداخلت کے بجائے اپنے موبائل فونز سے ویڈیو بناتے نظر آئے، ذرائع کے مطابق جھگڑا موجودہ اور سابق انجمن تاجران کے دو گروپوں میں ہوا۔

  • مری اور بالائی علاقوں میں شدید برفباری، سیاحوں کیلیے کیا ایڈوائزری جاری کی گئی؟

    مری اور بالائی علاقوں میں شدید برفباری، سیاحوں کیلیے کیا ایڈوائزری جاری کی گئی؟

    مری سمیت بالائی علاقوں میں شدید برفباری کے بعد انتظامیہ الرٹ ہو گئی ہے اور سیاحوں کے لیے ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔

    خشک سالی کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور پہاڑی علاقوں میں برفباری نے موسم خوشگوار اور جاتی سردی کو واپس لوٹا دیا ہے۔

    پاکستان کے پرفضا تفریحی مقامات مری سمیت بالائی علاقوں میں شدید برفباری نے جہاں ان علاقوں کا حسن دوبالا کر کے سیاحوں کو متوجہ کر لیا ہے وہیں مقامی انتظامیہ نے آنے والے سیاحوں کے لیے ایڈوائزری بھی جاری کر دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ملکہ کوہسار، نتھیا گلی، ایوبیہ، گلیات کے بالائی مقامات پر 6 سے 8 انچ تک برف پڑ چکی ہے۔ لواری ٹنل اور سیاحتی مقام کمراٹ میں بھی ایک فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ استور میں بھی وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے جب کہ دیر، مالم جبہ، میاندم اور کالام میں بھی برف باری سے سردی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    طویل انتظار کے بعد رواں سال پہلی بار جم کر برفباری نے موسم انتہائی دلفریب کر دیا ہے۔ ایسے حسین موسم اور برف پوش پہاڑوں کے نظاروں لطف لینے کے لیے ملک بھر سے بڑی تعداد میں سیاح مری، گلیات اور بالائی علاقوں کا رخ کر رہے ہیں۔

    پی ڈی ایم اے ترجمان نے کہا ہے کہ مری میں آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران مزید برفباری اور بارش کا امکان ہے جب کہ ملکہ کوہسار مری میں ڈی سی نے صورتحال دیکھتے ہوئے سیاحوں کیلیے ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔

    برفباری کے بعد مقامی انتظامیہ ہائی الرٹ ہے۔ چیف ٹریفک آفیسر مری برفباری کے دوران خود سنو بائیک پر پٹرولنگ کر کے صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں جب کہ سیاحوں کے لیے ٹریفک ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔

    سیاحوں کو کہا گیا ہے کہ وہ موسم سے لطف اندوز ضرور ہوں تاہم ٹریفک جام والی صورتحال سے بچنے کی کوشش کریں۔

    واضح رہے کہ 2022 میں مری میں ریکارڈ برفباری کے بعد سیاح پرفضا وادی میں پھنس گئے تھے اور 21 سیاحوں کی اس واقعہ میں موت واقع ہوئی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/divisional-emergency-officer-confirms-21-people-died-in-heavy-snowfall-in-murree/

  • ملک کے کن علاقوں میں برفباری ہو رہی ہے؟ جانیے

    ملک کے کن علاقوں میں برفباری ہو رہی ہے؟ جانیے

    سردیوں کے حوالے سے پاکستان کا اہم سیاحتی مقام مری ملکہ کوہسار بھی ماحولیاتی تبدیلی کی زد پر ہے، جہاں ماضی کی طرح برفباری اس قدر نہ ہونے اور خشک سالی کی وجہ سے ملک بھر سے آئے سیاح کسی حد تک مایوس نظر آ رہے ہیں، تاہم صوبائی ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مری میں بارش اور برف باری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

    ایک اور اہم ترین سیاحتی مقام گلیات میں برفباری نے رنگ جما دیا ہے، نتھیا گلی، ٹھنڈیانی، چھانگلہ گلی، اور ایوبیہ برف سے ڈھک گئے ہیں، ہاں لیکن یاد رہے کہ برف باری سے مری روڈ سمیت رابطہ سڑکوں پر پھسلن ہو گئی ہے، اس لیے سیاحوں کو انتظامیہ کی جانب سے محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    شمالی بلوچستان یخ بستہ ہواؤں کی لپیٹ میں ہے، کوئٹہ، زیارت، چمن اور ژوب میں سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، قلات میں درجہ حرارت منفی ا8 تک گر گیا ہے، جب کہ کوئٹہ کی ٹھنڈی ہواؤں نے پھر کراچی کا رخ کر لیا ہے۔

    پراونشل ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی کے مطابق مری اور گرد و نواح میں آئندہ 24 گھنٹے مزید بارش و برف باری کے امکانات ہیں، گزشتہ رات سے اب تک مری میں 2.5 انچ برف باری ریکارڈ کی گئی ہے، مری میں سڑکوں پر پھسلن سے بچاؤ کے لیے نمک کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے نے مری انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے، اور کہا ہے کہ کسی قسم کی غفلت کا مظاہرہ نہ کیا جائے، شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جائے، ان کا کہنا تھا کہ مری میں سیاحوں کی رہنمائی کے لیے 13 فیسیلی ٹیشن سینٹر قائم ہیں۔

    کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں میں موسم کیسا رہے گا؟

    ادھر کراچی میں ہوائیں چلنے سے موسم پھر ٹھنڈا ہو گیا ہے، اور کم سے کم درجہ حرارت 11.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق سردی کی حالیہ لہر کل تک جاری رہے گی، لاہور سمیت پنجاب کے میدانی علاقوں میں دھند نے پھر ڈیرے ڈال لیے ہیں اور موٹر وے مختلف مقامات سے بند کر دی گئی۔

  • مری میں سیاحوں سے بدسلوکی: ایک گہری نظر

    مری میں سیاحوں سے بدسلوکی: ایک گہری نظر

    مری، مارگلہ کی پہاڑیوں میں بسا ہوا ایک خوبصورت پہاڑی اسٹیشن، طویل عرصے سے گرم میدانی علاقوں سے نجات چاہنے والے سیاحوں کی پسندیدہ منزل رہا ہے۔ اس کے دلکش مناظر، ٹھنڈا موسم اور پرسکون ماحول دور دراز سے زائرین کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں ایک پریشان کن رجحان سامنے آیا ہے: سیاحوں کے ساتھ بدسلوکی اور ہراساں کرنے کے واقعات نے مری کی بے داغ شبیہ کو داغدار کیا ہے۔

    اس بدقسمتی کی وجوہات کثیر الجہت ہیں۔ کچھ مقامی لوگوں میں شعور اور حساسیت کی کمی، ناکافی بنیادی ڈھانچے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کمی نے ایسا ماحول پیدا کیا ہے جو اس طرح کے رویے کے لیے سازگار ہے۔ چوٹی کے سیزنوں میں بھیڑ مسئلے کو مزید بڑھاتی ہے، جس سے کشیدگی اور جھگڑے بڑھ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مؤثر نظارتی نظام کی عدم موجودگی اور جوابدہی کی کمی نے بے ضمیر افراد کو سیاحوں کا استحصال کرنے کی ہمت دی ہے۔

    ان واقعات کے نتائج دور رس ہیں۔ یہ نہ صرف سیاحوں کی تعداد میں کمی لاتے ہیں بلکہ پاکستان کی مجموعی سیاحت کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ معاشی اثرات بھی نمایاں ہیں کیونکہ سیاحت کی صنعت مقامی معیشت میں کافی حصہ ڈالتی ہے۔ مزید برآں، متاثرین پر نفسیاتی اثرات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے تجربات سے پیدا ہونے والا صدمہ اور تکلیف دہ اثرات طویل مدتی ہو سکتے ہیں۔

    اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک کثیر الجہتی نقطہ نظر ضروری ہے۔ سب سے پہلے، مقامی آبادی میں سیاحت کی اہمیت اور اس سے ملنے والے اقتصادی فوائد کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ تعلیمی مہمات زائرین کے ساتھ مہمان نوازی اور احترام والے رویے کی اہمیت کو اجاگر کر سکتی ہیں۔ دوسرا، حکومت کو بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، جس میں کافی صفائی کے انتظامات، پارکنگ کی جگہیں اور عوامی نقل و حمل شامل ہیں۔ یہ نہ صرف سیاحوں کے مجموعی تجربے کو بہتر بنائے گا بلکہ بھیڑ اور جام کو بھی کم کرے گا۔

    تیسرا، ہراساں کرنے یا بدسلوکی میں ملوث افراد کو روکنے اور سزا دینے کے لیے ایک مضبوط قانون نافذ کرنے والی موجودگی ضروری ہے۔ اس طرح کے رویے کو روکنے کے لیے سخت قوانین اور سزائیں عائد کی جانی چاہئیں۔ اس کے علاوہ، سیاحوں کی سلامتی اور تحفظ سے متعلق مسائل سے خاص طور پر نمٹنے کے لیے ایک مخصوص سیاحتی پولیس فورس قائم کی جا سکتی ہے۔

    آخر میں، سوشل میڈیا کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہاں تک کہ یہ مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے ایک طاقتور آلہ ہو سکتا ہے، اسے ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرنا بھی ضروری ہے۔ مناسب تصدیق کے بغیر بدسلوکی کے واقعات کا اشتراک کرنا مسئلے کو بڑھا سکتا ہے اور مری کے امیج کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ مثبت تجربات کو فروغ دینا اور ذمہ دارانہ سیاحت کے طریقوں کو فروغ دینا ضروری ہے۔

    ان اقدامات کو اپنانے سے مری اپنی خوش آمدید اور مہمان نواز منزل کی حیثیت کو دوبارہ حاصل کر سکتی ہے۔ سیاحوں کی سلامتی، آرام اور بہبود کو ترجیح دینا ضروری ہے، یہ یقینی بنانا کہ ان کے تجربات مثبت اور یادگار ہوں۔ احترام اور سمجھداری کی ثقافت کو فروغ دے کر، ہم ایک پائیدار سیاحت کی صنعت تشکیل دے سکتے ہیں جو مقامی کمیونٹی اور اس کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے والے زائرین دونوں کو فائدہ پہنچائے۔

  • مسلم لیگ ن کا مری میں مشاورتی اجلاس ملتوی کیوں ہوا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    مسلم لیگ ن کا مری میں مشاورتی اجلاس ملتوی کیوں ہوا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے مری میں مشاورتی اجلاس ملتوی ہونے کی وجہ سامنے آگئی ، چند لیگی رہنما پارٹی اور حکومت کے سیاسی طرزعمل پر تحفظات رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے مری میں مشاورتی اجلاس مؤخر ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع ن لیگ نے بتایا کہ ن لیگ کی میٹنگ مؤخرہونےکی وجہ پارٹی میں اختلاف رائےتھا کیونکہ چندلیگی رہنماپارٹی اور حکومت کے سیاسی طرزعمل پر تحفظات رکھتےہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں اورپی ٹی آئی پر پابندی پرپارٹی میں اختلافات تھے، ایک سینئر لیگی نے کہا کہ ہم کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کیخلاف ہیں لیکن پارٹی کے ساتھ ہیں۔

    لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے وزیراعظم اورمریم سےمشاورت کرلی ہوگی اس لیے ہمیں نہیں بلایا، ہم جیسے لوگ میٹنگ میں کچھ اور کہہ دیں گے تو معاملات بگڑ سکتے ہیں۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورتحال پر صدر مسلم لیگ ن نواز شریف کی وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سے طویل مشاورت ہوئی، مشاورتی عمل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی موجود تھے، ملاقات مین مخصوص نشستوں پر عدالتی فیصلے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔

    اس دوران بعض رہنماوں سے ملاقات کی اور بعض سے ٹیلی فونک رابطے کئے گئے، جس میں نواز شریف نے مختلف آپشنز پر مشاورت کی۔

    ن لیگ کی سینیر قیادت نے عدالتی فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہارکیا جبکہ بعض رہنماوں نے کھل کر فیصلے پر تنقید کی اور پارلیمنٹ کے فورم سے بھرپور جواب دینے کا مطالبہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف کی ہدایات سے متعلق پارٹی رہنماوں کو جلد آگاہ کردیا جائے گا، مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس جلد لاہور میں بلائے جائیں گے اور وزیراعظم شہبازشریف پیپلز پارٹی اور دیگر اتحادیوں کو آئندہ کی حکمت عملی سے آگاہ کریں گے۔