Tag: مرید عباس قتل کیس

  • اینکر پرسن مرید عباس قتل کیس کی  اہم ترین سی سی ٹی وی فوٹیج ضائع ہوگئی؟

    اینکر پرسن مرید عباس قتل کیس کی اہم ترین سی سی ٹی وی فوٹیج ضائع ہوگئی؟

    کراچی :اینکر پرسن مرید عباس قتل کیس کی اہم ترین سی سی ٹی وی فوٹیج ضائع ہوگئی، فرانزک لیبارٹری بھیجی گئی یو ایس بی واپس عدالت کو موصول ہوگئی، رپورٹ کے مطابق یوایس بی کرپٹ ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں اینکر پرسن مرید عباس قتل کیس کی سماعت ہوئی، فرانزک لیبارٹری بھیجی گئی یو ایس بی واپس عدالت کو موصول ہوگئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ یوایس بی کرپٹ ہوچکی ہے، کسی سرکاری ادارے کے پاس ویڈیو چلنے کے قابل بنانے کی صلاحیت ہی نہیں۔

    یو ایس بی ڈیٹا واپس حاصل کرنے اور قابل استعمال بنانے کیلئے مدعی مقدمہ نے درخواست دائر کردی، جس پر عدالت نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جنوبی کی آئی ٹی ٹیم یو ایس بی سےفوٹیج حاصل کرکےچلانےکےقابل بنائے، سی سی ٹی وی فوٹیج قابل استعمال بنانے سے متعلق فریقین نے اعتراض نہیں کیا۔

    عدالت کا مزید کہنا تھا کہ مدعی مقدمہ چاہیں تو اپنے ساتھ آئی ٹی ایکسپرٹ لاسکتے ہیں جو مدد کرے، کارروائی اوپن کورٹ میں تمام فریقین کے سامنے ہوگی اور ملزم کے وکیل بھی اگر آئی ٹی ایکسپرٹ ساتھ لانا چاہیں تو لا سکتے ہیں ۔

    کیس کے گواہ کے بیان کے وقت جب واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج چلی نہیں تھی ، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج یو ایس بی سی واپس حاصل کرکے چلانے کی درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست مدعی مقدمہ کے وکیل جبران ناصر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

    مرید عباس کو قتل کرنے کے بعد ملزم پستول تھامے عاطف زمان اور بھائی عادل زمان گواہ عمر ریحان کا پیچھا کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے تھے۔

  • مرید عباس قتل کیس : دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے پر وکیل صفائی کے دلائل طلب

    مرید عباس قتل کیس : دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے پر وکیل صفائی کے دلائل طلب

    کراچی : اینکرمرید عباس قتل کیس میں عدالت نے مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے پر وکیل صفائی سے موقف طلب کرلیا۔ فاضل جج نے کہا کہ کیس اے ٹی سی منتقل کرنے کا فیصلہ وکیل صفائی کو سن کر کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹی وی اینکر مرید عباس سمیت دو افراد کے قتل کے کیس کی سماعت کراچی سٹی کورٹ میں ہوئی۔ فاضل جج نے مقدمےمیں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے پر وکیل صفائی کے دلائل طلب کرلیے۔

    اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ وکیل صفائی کا مؤقف سننے کے بعد کیس انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ہائی پروفائل کیس ہے چاہتے ہیں غلطی کی گنجائش نہ رہے اور انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔

    دوران سماعت عدالت نے تفتیشی افسر سے پوچھا کہ کیس میں دہشت گردی کی دفعات کن وجوہات پر شامل کی گئیں، تو آئی او نے جواب دیا کہ ملزم نے شہر کے پوش علاقے میں دو افراد قتل کئے، جس سے معاشرے میں خوف وہراس پھیلا۔

    ملزم عاطف زمان پستول لہراتا رہا۔ تفتیشی افسر نے مقدمے کا مکمل ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا اور بتایا کہ تمام اکائنٹس جن میں پیسہ جمع ہوتا تھا وہ ملزم عاطف زمان کے ہی تھے۔

    پولیس نے فنانشل کرائم کی چھان بین نہیں کی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو سننے کے بعد وکلاء صفائی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • کراچی، ملزم عاطف زمان کے ڈرائیور کی جناح اسپتال میں طبیعت بگڑ گئی

    کراچی، ملزم عاطف زمان کے ڈرائیور کی جناح اسپتال میں طبیعت بگڑ گئی

    کراچی: اینکر مرید عباس قتل کیس میں ملزم عاطف زمان کے ڈرائیور کی جناح اسپتال میں طبیعت بگڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اینکر مرید عباس اور خضر حیات کیس میں اہم گواہ اورملزم عاطف زمان کے ڈرائیور ندیم کی جناح اسپتال میں طبیعت بگڑ گئی۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی نے ندیم کی بیماری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ڈرائیور ندیم کی حالت تشویش ناک ہے، ندیم کو آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    ڈرائیور ندیم اینکر مرید عباس قتل کیس کا اہم گواہ ہے، ندیم نے کیڑے مار دوا پی کر خودکشی کی کوشش کی تھی، اس نے گھریلو جھگڑے پر خودکشی کی کوشش کی تھی۔

    واضح رہے کہ اینکر مرید عباس سمیت 2 افراد کے قتل کیس کے ملزم کو گزشتہ روزعدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں عاطف زمان نے اقبالی بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: اینکر قتل کیس: عینی شاہد ندیم کی خود کشی کی کوشش

    ملزم عاطف زمان نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ وکیل سے بات کرلی ہے اپنا کیس لڑوں گا، عدالت نے ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا، اعدالت نے آئی او کو حکم دیا کہ آٓئندہ سماعت پر مقدمے کا چالان پیش کیا جائے۔

    یاد رہے کہ اینکر پرسن مریدعباس سمیت دو افراد کے قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی تھی ، پولیس نے ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے شامل کردی۔

    ایس ایس پی نے کہا تھا کہ مرید عباس قتل کی وجہ سےمیڈیا میں کام کرنے والوں میں خوف و ہراس پھیلا، جبکہ خضر حیات کا سرعام قتل کیاگیا۔

    یاد رہے گزشتہ روز مرید عباس قتل کیس میں تفتیشی افسرنےمقدمےمیں اےٹی سی کی دفعہ لگانےکاعندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیس کاچالان انسداددہشتگردی ایکٹ کےتحت پیش کروں گا ، افسران سےمشاورت کےبعداےٹی سی کی دفعہ شامل کی جائے گی۔

  • اینکر مرید عباس قتل کیس میں اہم موڑ، ملزم کا اقبالی بیان ریکارڈ کرانے سے انکار

    اینکر مرید عباس قتل کیس میں اہم موڑ، ملزم کا اقبالی بیان ریکارڈ کرانے سے انکار

    کراچی: اینکر مرید عباس سمیت 2 افراد کے قتل کیس کے ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عاطف زمان نے اقبالی بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینکر مرید عباس سمیت 2 افراد کے قتل کیس میں اہم موڑ اس وقت آیا جب ملزم عاطف زمان نے عدالت میں اقبالی بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنا کیس لڑوں گا بیان ریکارڈ نہیں کرانا چاہتا ہوں۔

    ملزم عاطف زمان نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ وکیل سے بات کرلی ہے اپنا کیس لڑوں گا، عدالت نے ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا، اعدالت نے آئی او کو حکم دیا کہ آٓئندہ سماعت پر مقدمے کا چالان پیش کیا جائے۔

    دوسری جانب ملزم عاطف زمان کا ویڈیو بیان منظر عام پر آگیا ہے، جس میں ملزم عاطف زمان نے کہا کہ مرید عباس کے بھائی کو میانوالی میں ٹائر کی دکان کھلوا کردی تھی، ٹائر کی مارکیٹ میں کئی لوگ مجھے جانتے تھے، میں ان سے مال لے کر آگے فروخت کردیتا تھا، جو 10 لاکھ کی سرمایہ کرتا تھا اسے 2 لاکھ منافع دیتا تھا۔

    مزید پڑھیں: اینکر مرید عباس قتل کیس، عدالت نے ملزم عاطف زمان کو کل طلب کرلیا

    ملزم عاطف زمان کے مطابق 2014 سے ٹائر کا کاروبار کررہا تھا، 10 لاکھ کی سرمایہ کاری کرادیتا تھا کچھ لوگوں کو 20 اور کچھ کو 25 فیصد منافع دیتا تھا، پیسے سے پیسہ بنا رہا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز تفتیشی افسر کی درخواست پر عدالت نے ملزم عاطف زمان کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزم دل پر بوجھ ہے وہ دوبارہ خودکشی کی کوشش کرسکتا ہے اس لیے اس کا بیان ریکارڈ کرلیا جائے۔

    خیال رہے کہ ملزم عاطف زمان نے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں نجی ٹی وی اینکر مرید عباس اور اس کے دوست خضر کو لین دین کے تنازع پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔