Tag: مریض

  • دل کا دورہ پڑنے کے بعد مریض کو اسپتال کے بجائے دفتر جانے کی فکر

    دل کا دورہ پڑنے کے بعد مریض کو اسپتال کے بجائے دفتر جانے کی فکر

    کسی کو دل کا دورہ پڑے تو جان کے لالے پڑ جاتے ہیں اور اسپتال جانے کی فکر کرتا ہے لیکن ایک مریض کو وقت پر دفتر پہنچنے کی فکر نے گھیر لیا۔

    انسانی بیماریوں میں دل کی بیماری باعث تشویش ہوتی ہے اور مریض کو پڑنے والا دل کا دورہ انتہائی خطرناک اور جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر کسی کو دل کا دورہ پڑے یا ایسی علامات کا شکار ہو تو وہ پہلے اسپتال جانے کی فکر کرتا ہے۔

    تاہم ہم آپ کو ایسے فرض شناس شخص کے بارے بتا رہے ہیں جس کو دل کا دورہ پڑا تو اسپتال کے بجائے اسے بروقت دفتر پہنچنے کی فکر ستانے لگی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ منفرد اور دلچسپ واقعہ چین کے صوبہ ہونان میں 40 سالہ شخص کو دفتر جاتے ہوئے ریلوے اسٹیشن پر اس وقت پیش آیا جب وہ ٹرین میں سوار ہونے کے لیے قطار میں کھڑا تھا۔

    مذکورہ شہری کو اچانک دل کا دورہ پڑا اور وہ فوری طور پر زمین پر گر کر بے ہوش ہو گیا۔ یہ صورتحال دیکھ کر مقامی صحت مرکز کے ڈاکٹر اور ریلوے اسٹیشن کا عملہ فوری وہاں پہنچا اور مریض کو ابتدائی طبی امداد دی۔

    تاہم 20 منٹ بعد جب مذکورہ شخص کو ہوش آیا تو ڈاکٹرز اور وہاں موجود افراد یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اس کو اسپتال جانے کے بجائے بروقت دفتر پہنچنے کی فکر تھی۔

    ہوش میں آتے ہی متاثرہ شخص نے جو پہلے الفاظ ادا کیے وہ یہ تھے کہ ’’مجھے کام پر جلدی جانا ہے اور اس کے لیاے مجھے تیز رفتار ٹرین کی ضرورت ہے۔‘‘

    https://urdu.arynews.tv/viral-video-bride-and-groom-goes-to-police-station-for-marriage/

  • ڈاکٹر علاج کرتے ہوئے خود مریض بن گیا، طبی دنیا کا انوکھا واقعہ

    ڈاکٹر علاج کرتے ہوئے خود مریض بن گیا، طبی دنیا کا انوکھا واقعہ

    میڈیکل کی دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد واقعہ پیش آیا جہاں ڈاکٹر علاج کے دوران خود ہی اس مرض کا مریض بن گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک سرجن کینسر کے مریض کا آپریشن کرتے ہوئے ایک غلطی کی وجہ سے خود ہی اس جان لیوا مرض کا شکار ہو گیا۔

    رپورٹ کے مطابق آپریشن کے پانچ ماہ بعد مذکورہ سرجن میں اس کی علامات پانچ ماہ بعد دیکھی گئیں اور جب ٹیسٹ کرائے گئے تو کینسر کی تشخیص ہوئی۔

    یہ واقعہ کچھ یوں ہے کہ 53 سالہ ایک ڈاکٹر نے جرمنی سے تعلق رکھنے والے کینسر کے 32 سالہ مریض کا آپریشن کیا جو نایاب کینسر کے مرض میں مبتلا تھا اور اس کے پیٹ میں کینسر کا ٹیومر موجود تھا۔

    اسی ٹیومر کو نکالنے کے لیے کیے گئے ایک آپریشن کے دوران مذکورہ ڈاکٹر کے ہاتھ میں اس وقت کٹ لگا جب وہ مریض میں ڈرین لگانے کی کوشش کر رہا تھا اور اس حادثے میں غلطی سے مریض کے ٹیومر کے خلیات اس ڈاکٹر کے جسم میں منتقل ہو گئے۔

    ڈاکٹر نے مذکورہ واقعہ کے پانچ ماہ بعد جب اپنے ہاتھ کی درمیانی انگلی میں گانٹھ بنتے دیکھی تو اس کو تشویش ہوئی اور جب اس نے ماہرین سے اس کا معائنہ کرایا تو انکشاف ہوا کہ اس کی گانٹھ کینسر کی مذکورہ نایاب قسم کے ٹیومر کی ہے۔ اسی بنیاد پر ڈاکٹروں نے نتیجہ اخذ کیا کہ انہیں کینسر اس وقت ہوا جب ٹیومر کے سیلز دوران آپریشن ان کے کٹے ہوئے زخم میں داخل ہوئے۔

    اپنی نوعیت کا یہ انوکھا واقعہ 1996 میں پیش آیا تھا اور اس کو نیو انگلینڈ جنرل آف میڈیسن میں شائع کیا گیا تھا۔ تاہم ایک بار پھر یہ موضوع بحث بن گیا ہے کیونکہ یہ کینسر کی وہ نایاب قسم (گرینٹ فائبرو ہسٹیوسائٹوما) ہے جس کے ہر سال دنیا بھر میں صرف 1400 کیسز ہی سامنے آتے ہیں۔

  • مریض دماغ کی سرجری کے دوران کون سی فلم دیکھتا رہا ؟

    مریض دماغ کی سرجری کے دوران کون سی فلم دیکھتا رہا ؟

    ممبئی: بھارت میں آندھرا پردیش کے ایک سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹروں نے دماغ کی ایک پیچیدہ سرجری کی اس دوران مریض حیرت انگیز طور پر فلم دیکھنے میں مصروف رہا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق Awake Craniotomy ایک ایسا عمل ہے، جس میں مریض آپریشن کے دوران ہوش میں رہتا ہے۔

    55 سالہ اے اننت لکشمی کی سرکاری جنرل اسپتال (جی جی ایچ) میں برین ٹیومر کی سرجری ہوئی۔ ان کو جسم میں بے چینی اور مسلسل سر درد جیسی علامات تھیں اور بعد میں ان کے دماغ میں ٹیومر کی تشخیص ہوئی۔

    نجی اسپتالوں میں علاج کے زیادہ اخراجات کی وجہ سے انہوں نے آپریشن کے لیے سرکاری اسپتال کا انتخاب کیا۔ سرکاری اسپتال میں سرجری کے دوران انہیں پرسکون اور توجہ مرکوز رکھنے کے لیے، ڈاکٹروں نے انہیں ان کے پسندیدہ اداکار سنجے دت کی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس کے مناظر دکھائے۔

    ڈاکٹروں نے ڈھائی گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے ذریعے رسولی کو کامیابی سے نکال دیا۔ ڈاکٹروں نے امید ظاہر کی ہے کہ مریض کو پانچ دن میں ڈسچارج کر دیا جائے گا۔

    بی جے پی کی خاتون رکن اسمبلی ٹرین کی پٹری پر گر گئیں، ویڈیو وائرل

    واضح رہے کہ Awake Craniotomy جسے جاگتے دماغ کی سرجری بھی کہا جاتا ہے، ابتدائی طور پر مرگی کے جراحی علاج کے لیے استعمال کیا جاتا تھا اور اب اسے ٹیومر کے آپریشن کے لئے عام طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

  • شوگر کے مریضوں کے لیے قدرتی میٹھا

    شوگر کے مریضوں کے لیے قدرتی میٹھا

    ذیابیطس یا شوگر کا مرض زندگی کو نہایت پھیکا کردیتا ہے، لیکن قدرت نے ایک ایسی شے بھی رکھی ہے جو نقصان دہ چینی کا بہترین متبادل ثابت ہوسکتی ہے۔

    اسٹیویا میں یا جسے کینڈی لیف بھی کہا جاتا ہے، قدرت نے مٹھاس رکھی ہے اور اسے چینی کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ صفر کیلوری والا میٹھا ہے۔

    مناسب مقدار میں اسٹیویا کا استعمال بالکل محفوظ ہے۔

    مختلف تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اسٹیویا بلڈ پریشر کو کم کر سکتا ہے۔

    اسٹیویا ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو بھی کم کرتا ہے اور اس سے دل کی بیماریوں سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    البتہ اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں لہٰذا طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریض، یا وہ افراد جو احتیاطاً شوگر سے بچنا چاہتے ہیں وہ اسٹیویا کے استعمال سے قبل ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔

  • پنجاب میں کینسر کے مریضوں کے لیے مفت دواؤں کی فراہمی کا مسئلہ حل

    پنجاب میں کینسر کے مریضوں کے لیے مفت دواؤں کی فراہمی کا مسئلہ حل

    لاہور: صوبہ پنجاب میں کینسر کے مریضوں کے لیے مفت دواؤں کی فراہمی کا مسئلہ حل کردیا گیا، کینسر کے مریضوں کو دواؤں کی فراہمی کے لیے رقم ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق میو اسپتال اور بینک آف پنجاب میں رقم منتقلی سے متعلق معاہدہ طے پا گیا، وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی موجودگی میں معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

    معاہدے کے تحت کینسر کے مریضوں کو دواؤں کی فراہمی کے لیے رقم ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے گی، بینک آف پنجاب کینسر کے رجسٹرڈ مریضوں کو امید زندگی پروگرام کے تحت رقم منتقل کرے گا۔

    وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ مریضوں کو مفت دواؤں کی فراہمی سے اللہ بھی راضی ہوگا اور مخلوق بھی، مریضوں کو مفت دواؤں کی تسلسل سے فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

  • 4 ماہ تک مسلسل ہچکیاں، مریض خطرناک بیماری کا شکار نکلا

    4 ماہ تک مسلسل ہچکیاں، مریض خطرناک بیماری کا شکار نکلا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص کو 4 ماہ تک مسلسل ہچکیاں آتی رہیں اور چیک اپ کے بعد اس میں دماغی ٹیومر کی تشخیص ہوئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 30 سالہ مریض کی مسلسل ہچکیوں کی ذمہ دار اس کے دماغ میں موجود رسولی نکلی، مریض گزشتہ 4 ماہ سے ہچکیوں کا شکار تھا، جس نے اس کا کھانا پینا، سونا جاگنا سب برباد کردیا تھا۔

    آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹر ناگا سبرا منایم ویمپالی کا کہنا ہے کہ ہمالیائی خطے سے تعلق رکھنے والے اس مریض کو ہچکیوں کے ساتھ ساتھ 2 ہفتوں سے شدید سر درد کی شکایت بھی لاحق ہوگئی تھی، جس پر اس کے دماغ کا سی ٹی اسکین کیا گیا تھا۔

    اسکیننگ رپورٹ کے نتائج سے انکشاف ہوا کہ مذکورہ فرد انٹرنسک پونٹن گلیوما نامی ایک بیماری میں مبتلا ہے جو کہ دماغی رسول کی خطرناک اور تقریباً ناقابل علاج قسم ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دماغی رسولی ہچکیوں پر ردعمل دینے والے عضلات اور اعصاب کو کنٹرول کرنے والے دماغی خلیات پر اثر انداز ہورہی تھی جس کی وجہ سے مریض کو گزشتہ چار ماہ سے مسلسل ہچکیاں آرہی تھی۔

    ڈاکٹر ویمپالی نے بتایا کہ اس دماغی رسولی کو بذریعہ جراحی ہٹانا ناممکن ہے کیوں کہ یہ حصہ تمام عصبی خلیات سے مربوط ہوتا ہے، ہم نے مریض کا شعاعوں سے علاج کرنے کا فیصلہ کیا اور 8 دن کی ٹریٹمنٹ کے بعد مریض کی ہچکیوں میں کمی آنی شروع ہوگئی۔

  • مریض کی آنتوں سے پورا گلاس برآمد، ڈاکٹرز حیران

    مریض کی آنتوں سے پورا گلاس برآمد، ڈاکٹرز حیران

    بھارت میں ایک شخص شیشے کا پورا گلاس نکل گیا جس کے بعد اسے پیٹ میں شدید درد شروع ہوگیا، ڈاکٹرز کو سرجری کے ذریعے گلاس نکالنا پڑا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بہار میں ایک شخص شدید قبض اور پیٹ میں درد کی شکایت لے کر ڈاکٹر کے پاس آیا، ایکسرے میں ڈاکٹرز کو آنت میں کوئی بڑی چیز دکھائی دی۔

    بعد ازاں وہ چیز شیشے کا ایک چھوٹا گلاس نکلی۔

    ڈاکٹرز کے مطابق مریض کا کہنا تھا کہ وہ چائے پیتے ہوئے اس گلاس کو نگل گیا تھا تاہم یہ ایک نہ سمجھ آنے والی بات ہے، کیونکہ خوراک کی نالی چوڑائی میں اتنی بڑی نہیں ہوتی کہ ایک گلاس وہاں سے گزر کر آنتوں تک پہنچ سکے۔

    بہرحال ڈاکٹرز نے اس کی سرجری کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے پہلے اینڈو اسکوپی کے ذریعے گلاس کو بغیر آپریشن کے جسم سے نکالنے کی کوشش کی، لیکن اس میں ناکامی کے بعد انہوں نے سرجیکل پروسس کے ذریعے پیٹ اور آنتیں چیر کر گلاس باہر نکالا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ٹانکوں اور سوجن کی وجہ سے مریض فی الحال نارمل طریقے سے رفع حاجت نہیں کرسکتا، چنانچہ فضلے کے اخراج کے لیے ایک عارضی فسٹیولر تشکیل دیا گیا ہے۔

    جیسے ہی مریض صحت یاب ہوجائے گا یہ فسٹیولر بند کردیا جائے اور مریض کی آنتیں اور مقعد نارمل طریقے سے اپنے افعال سرانجام دیں گی۔

  • اومیکرون مریض کو زیادہ بیمار نہیں بناتا: نئی تحقیق

    اومیکرون مریض کو زیادہ بیمار نہیں بناتا: نئی تحقیق

    کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ اپنے مریض کو زیادہ بیمار نہیں بناتا اور نہ ہی یہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جنوبی افریقی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کرونا کی اومیکرون قسم کے اب تک کے ڈیٹا اور نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ نئی قسم مریض کو زیادہ بیمار نہیں بناتی۔

    جنوبی افریقی سائنسدانوں نے گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران رپورٹ ہونے والے اومیکرون کیسز کے ڈیٹا کی بنیاد پر کہا ہے کہ اس بات کے بھی شواہد نہیں ملے کہ نئی قسم تیزی سے پھیل رہی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اومیکرون کی تصدیق کے بعد اب تک جنوبی افریقہ میں ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 22 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اس سے قبل ڈیلٹا ویرئنٹ کے پھیلنے کے وقت سب سے زیادہ 26 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

    ماہرین کے مطابق اب تک اومیکرون ویرئنٹ جنوبی افریقہ کے 9 صوبوں تک پھیل چکا ہے مگر دیکھنے میں آیا ہے کہ اس قسم میں مبتلا ہونے والا شخص زیادہ بیمار نہیں ہو رہا۔

    سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اومیکرون سے متاثرہ شخص کم عرصے تک اسپتال میں داخل رہتا ہے اور اس میں سنگین علامات بھی نہیں دکھائی دیتیں، تاہم ساتھ ہی ماہرین نے کہا کہ ابھی اومیکرون کو کم شدت والی قسم قرار دینا قبل از وقت ہے، اس کے لیے مزید ڈیٹا اور نتائج کی ضرورت ہے۔

    اومیکرون کی نئی قسم کو نومبر کے آخر میں 25 یا 26 نومبر کو جنوبی افریقہ میں پایا گیا تھا اور اس وقت وہاں کے ماہرین نے اسے سب سے زیادہ خطرناک قسم قرار دیا تھا۔

    اومیکرن گزشتہ دو ہفتوں میں 5 درجن کے قریب ممالک تک پھیل چکا ہے، تاہم اب تک کی اطلاعات اور رپورٹس کے مطابق اس میں مبتلا ہونے والے افراد میں موت کی شرح کم بلکہ نہ ہونے کے برابر دیکھی گئی ہے۔

    پاکستان کے صوبہ سندھ میں بھی 9 دسمبر کو اومیکرون کے پہلے کیس کی تصدیق کی گئی تھی جبکہ بھارت سمیت دیگر جنوبی ایشیائی ممالک میں بھی نئی قسم کے کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: 24 گھنٹوں کے دوران 20 مریض جاں بحق

    کرونا وائرس: 24 گھنٹوں کے دوران 20 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی یومیہ تعداد 471 تک جا پہنچی، 24 گھنٹے میں مزید 20 مریض جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 20 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 538 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 471 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 12 لاکھ 76 ہزار 711 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 25 ہزار 363 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 43 ہزار 348 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 11 لاکھ 1 ہزار 314 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1.08 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 12 سو 33 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 7 کروڑ 39 لاکھ 79 ہزار 36 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 4 کروڑ 38 لاکھ 49 ہزار 554 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

  • کرونا وائرس: 24 گھنٹوں کے دوران 11 مریض جاں بحق

    کرونا وائرس: 24 گھنٹوں کے دوران 11 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی یومیہ تعداد 500 تک جا پہنچی، 24 گھنٹے میں مزید 11 مریض جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 11 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 518 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 567 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 12 لاکھ 76 ہزار 240 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 24 ہزار 870 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 46 ہزار 918 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 2 کروڑ 10 لاکھ 57 ہزار 966 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 1.2 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 12 سو 36 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

    ویکسی نیشن کی صورتحال

    ملک میں اب تک 7 کروڑ 39 لاکھ 79 ہزار 36 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 4 کروڑ 38 لاکھ 49 ہزار 554 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔