Tag: مریض ہلاک

  • خطرناک وبا پھیل گئی، 48 گھنٹے میں مریض کی ہلاکت

    خطرناک وبا پھیل گئی، 48 گھنٹے میں مریض کی ہلاکت

    ٹوکیو : جاپان میں گوشت کھانے والے بیکٹیریا کی وبا پھیل گئی، متاثرہ مریض صرف 48 گھنٹوں کے دوران ہی موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں انتہائی خطرناک بیماری اسٹریپٹوکوکل ٹاکسک شاک سنڈروم (ایس ٹی ایس ایس) بہت تیزی سے پھیل رہی ہے، یہ بیماری گوشت خور بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مریضوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ہلاکتوں میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

     bacteria

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفیکٹو ڈیزیز (این آئی این ڈی) کے مطابق، جاپان میں اسٹریپٹوکوکل ٹاکسک شاک سنڈروم (STSS) کے کیسز 977 تک پہنچ گئے ہیں، جو کہ پچھلے سال کے ریکارڈ 941 کیسز سے زیادہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بیماری پھیلنے سے زیادہ یہ زیادہ قابل تشویش ہے کہ متاثرہ مریض کی موت انفیکشن پھیلنے کے 48گھنٹوں کے اندر ہوسکتی ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسٹریپٹوکوکل بیکٹیریا کے انفیکشن کے لیے پیر کے زخم خاص طور سے انتہائی خطرناک ہوتے ہیں اور چھالے جیسی چھوٹی چوٹ اس بیکٹیریا کے لیے داخلی دروازے بن سکتے ہیں۔ بزرگ مریضوں میں انفیکشن سے موت تک کا فاصلہ کم از کم 48 گھنٹے کا ہو سکتا ہے۔

    اس مرض کی علامات میں یہ بیکٹیریا مریض کے اعضا میں درد اور سوجن، بخار، لو بلڈ پریشر جیسے سنگین اور تیزی سے بڑھنے والی علامات پیدا کرسکتے ہیں۔

    یہ علامات سانس سے متعلق مسائل، اعضا کا فیل ہونا اور یہاں تک کہ موت تک بڑھ سکتی ہیں۔ 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو خاص طور سے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

  • جانور کا گردہ لگوانے والا دنیا کا پہلا مریض ہلاک

    جانور کا گردہ لگوانے والا دنیا کا پہلا مریض ہلاک

    واشنگٹن : امریکا میں جانور کے گردے کا ٹرانسپلانٹ کرانے والا شخص 2 ماہ بعد چل بسا، رچرڈ سولے من نامی مریض کے بارے میں ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ دو سال تک زندہ رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مریض کو رواں برس مارچ میں امریکہ کے میساچوسٹس جنرل اسپتال میں سور کے گردے کی جین میں تبدیلی کر کے لگایا گیا تھا۔

    اسپتال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپتال کا عملہ رچرڈ سولے من کی اچانک موت پر افسردہ ہے اور ہمارے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں کہ ان کی موت حالیہ ٹرانسپلانٹ کا ہی نتیجہ ہے۔

    Pig Kidney

    ڈاکٹروں کے مطابق گردے کے ٹرانسپلانٹ کی وجہ سے مریض کی موت نہیں ہوئی بلکہ انتقال کی وجہ کچھ اور ہے، رچرڈ سولے من دنیا کے پہلے زندہ شخص تھے جن کے جسم میں دو ماہ قبل سور کے گردے کی پیوند کاری کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ دنیا میں پہلی بار میساچوسٹس جنرل اسپتال کے سرجنز نے مارچ 2024 میں کامیابی سے 62 سالہ مریض رچرڈ سولے من کو سور کے گردے میں جینیاتی تبدیلی کر کے ٹرانسپلانٹ کیا تھا۔

    مریض کو لگایا جانے والا گردہ میساچوسٹس کی ایک بائیو ٹیک کمپنی ‘ای جینیسس’ نے اسپتال کو دیا تھا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سور کے گردے سے خطرناک جین کو نکال کر چند انسانی جین ڈال کر ٹرانسپلانٹ کیا گیا تھا۔

    اس سے پہلے سور کے گردوں کی پیوند کاری دماغی طور پر مردہ مریضوں میں تجربے کے طور پر کی گئی تھی۔رچرڈ سلے مین کے گردے کا ٹرانسپلانٹ 2018 میں بھی ہوا تھا مگر 2023 میں وہ فیل ہونے لگا تو ڈائیلاسز کا عمل پھر شروع ہوگیا۔