Tag: مریض

  • کرونا مریضوں کی کم تعداد پر مطمئن ہونا بڑی غلطی ہوگی، ظفر مرزا

    کرونا مریضوں کی کم تعداد پر مطمئن ہونا بڑی غلطی ہوگی، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ یہ سوچنا کہ مریضوں کی تعداد کم ہے اور مطمئن ہونا بڑی غلطی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ فرنٹ لائن ورکرز کے لیے حفاظتی سامان کی فراہمی جاری ہے،اسپتالوں میں جو چیزیں تفویض کی جاتی ہیں ضروری ہے ہدایات فالو کریں۔

    انہوں نے کہا کہ مشاہدے میں آیا ہے حفاظتی سامان کا استعمال بے دریغ کیا جا رہا ہے،حفاظتی سامان غیر ضروری اور غیرمناسب استعمال ہوگا تو قلت ہوگی،پی پی ایز کی ضرورت انہیں ہے جو کرونا مریضوں کے لیے تعینات ہیں۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ فرنٹ لائن ورکرز کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملی حفاظتی ہدایات پر عمل کرے، ہدایات میں ہے کس ہیلتھ پروفیشنلز کو کون ساحفاظتی سامان استعمال کرنا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حفاظتی سامان پہنچانے کا ایسا نظام بنا رہے ہیں کہ اس کی کمی نہ ہو،پاکستان کے 152 اسپتالوں میں ایک ہفتے کے لیے حفاظتی سامان روانہ کر دیا، یہ وہ 152اسپتال ہیں جہاں امکان ہے کہ کرونا مریضوں کو پہلے لایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حفاظتی کٹس براہ راست روانہ کی گئی ہیں تاکہ اس کی کمی نہ ہو،حفاظتی کٹس کا بھی ایک سینٹرل ڈیٹا بیس بنائیں گے، ڈیٹا بیس سے پتہ چلےگا دوبارہ ہم نے پی پی ایز کب پہنچانی ہیں۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ہیلتھ پروفیشنلز کی حفاظت اور حفاظتی کٹس پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے،400 اسپتال کی فہرست ہے جنہیں براہ راست حفاظتی کٹس پہنچائی جائیں گی،ذاتی تحفظ کے سامان کا عقل مندی سے استعمال کیا جائے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ خوش قسمتی اور اللہ کی رحمت ہے پاکستان میں کرونا مریض کم ہیں، کسی حد تک یہ بات درست ہے ہمارے تخمینےغلط ثابت ہو رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن،سماجی فاصلوں کی وجہ سے مریضوں کی تعداد کم ہے،یہ سوچنا کہ مریضوں کی تعداد کم ہے اور مطمئن ہونا بڑی غلطی ہوگی، ہمیں ابھی مزید احتیاط اور مزید ذمہ داری کی ضرورت ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ حکومت نے کہا تھا کوئی وینٹی لیٹرز بنانا چاہتا ہے تو انہیں سہولت دی جائےگی،وینٹی لیٹرز کی یقیناً پاکستان میں کمی ہے،چاہتےتھے لوگ وینٹی لیٹرز میں سرمایہ کاری کریں تاکہ کمی پوری ہوسکے،لوگ ڈریپ کے ذریعے وینٹی لیٹرز بنانے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اب تک 44 ہزار 896 کرونا ٹیسٹ ہوچکے ہیں، گزشتہ 24گھنٹے میں 2 ہزار 737 کرونا ٹیسٹ کیے گئے،
    2 ہزار737 ٹیسٹ میں سے 248 کیسز مثبت آئے ہیں۔

  • کرونا وائرس سے صحتیابی کی سب سے زیادہ شرح ریاض میں

    کرونا وائرس سے صحتیابی کی سب سے زیادہ شرح ریاض میں

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، اب تک کرونا وائرس سے صحتیابی کی سب سے زیادہ شرح ریاض میں ہے۔

    سعودی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سعودی شہروں میں سب سے زیادہ کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کا تعلق ریاض شہر سے ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ریاض میں مزید 54 افراد شفایاب ہوئے ہیں۔ ریاض شہر کرونا وائرس سے نجات پانے والوں کی تعداد کے حوالے سے سعودی عرب کے شہروں میں سرفہرست ہے۔

    ریاض ریجن میں کرونا سے متاثرین کی مجموعی تعداد 757 ہوگئی ہے جبکہ وہاں ایکٹیو کیس 577 ہیں جو تمام زیر علاج ہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق ریاض میں کرونا سے 3 اموات ہوئی ہیں۔ مکہ مکرمہ اور جدہ میں کرونا وائرس سے کسی مریض کے صحتیاب ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یہ دونوں شہر کرونا سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد کے حوالے سے ریاض کے بعد آتے ہیں، ان میں شفا یاب ہونے والوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہوچکی ہے جبکہ جدہ میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 123 اور مکہ میں 114 ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کرونا وائرس کے 2 ہزار 605 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے 38 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1571 ہوگئی

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1571 ہوگئی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 15 سو71 ہوگئی ہے، کرونا سے 14 افراد جاں بحق جبکہ 28 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1571 ہوگئی۔

    کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق سندھ میں 502، پنجاب میں 571، خیبرپختونخوا میں 192، بلوچستان میں141،گلگت بلتستان میں 116،اسلام آباد میں 43، آزاد کشمیر میں 2 مریض ہیں۔

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث اموات 14 ہو چکی ہیں جبکہ 11 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، کرونا وائرس کے صحت یاب مریضوں کی تعداد 28 ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹے میں کروناوائرس کے 45 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام سماجی فاصلے کی ہدایات پر عمل کریں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تخمینوں سے بہت کم کیسز ہیں، عوام نے اگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا تو کیسز کی تعداد اچانک بڑھ سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 26 فروری کو پہلے کیس سے اب تک ملک میں نا صرف 1571 کیس رپورٹ ہوئے ہیں بلکہ 14 افراد اس وائرس کا شکار ہو کر انتقال کر گئے ۔

  • میواسپتال میں مبینہ غفلت سے کرونامریض کی موت، پنجاب حکوت کا نوٹس

    میواسپتال میں مبینہ غفلت سے کرونامریض کی موت، پنجاب حکوت کا نوٹس

    لاہور: پنجاب حکومت نے میواسپتال انتظامیہ کی مبینہ غفلت سے کرونامریض کی موت کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے میواسپتال میں مبینہ طور پر غفلت کے باعث شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے کرونامریض کی موت واقع ہوئی، وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد تحقیقات کرنے خود میو اسپتال پہنچ گئیں۔

    یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے لیے 2سینئر پروفیسرز کی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، ڈاکٹرز کی غفلت ثابت ہونے پر کارروائی کی جائے گی۔ خیال رہے کہ مذکورہ موت معمہ بن گئی ہے، میواسپتال انتظامیہ کی جانب سے مریض کے ساتھ ناروا سلوک کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا کہ لاہور کے میواسپتال میں شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے کرونامریض نے طبیعت خراب ہونے پر ڈاکٹر سے وینٹی لیٹر مانگا، وینٹی لیٹر دینے کے بجائے مریض کو رسیوں سے باندھ دیا گیا۔

    لاہور کے میو اسپتال میں کرونا مریض کی موت معمہ بن گئی

    ’’مریض کو 2وارڈز بوائے نے مل کر رسیوں سے باندھا، مریض صبح کے وقت واش روم گیا اور بیس منٹ تک باہر نہیں آیا، بعد ازاں واش روم کا دروازہ توڑنے پر مریض کی لاش ملی‘‘۔

    پاکستان میں ایک اور کورونا وائرس کا مریض چل بسا، تعداد 10 ہوگئی

    خیال رہے کہ آج لاہور کے میو اسپتال میں شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے 70 سالہ شہری کی کروناوائرس سے موت واقع ہوئی۔ محکمہ صحت پنجاب نے ہلاکت کی تصدیق بھی کی۔

  • کرونا وائرس کا وہ آزمائشی علاج، جو اب تک لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے

    کرونا وائرس کا وہ آزمائشی علاج، جو اب تک لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے

    امریکی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف وٹامن سی کا استعمال اب تک سب سے مؤثر ثابت ہورہا ہے، ان کے مطابق وٹامن سی کی اضافی مقدار کرونا وائرس کے مریضوں کو مرض سے نمٹنے میں مدد دے رہی ہے۔

    امریکی شہر نیویارک کے ایک مقامی اسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹر اینڈریو ویبر کا کہنا ہے کہ وہ آئی سی یو میں داخل کرونا وائرس کے مریضوں کو 15 سو ملی گرام وٹامن سی، ڈرپ کی شکل میں دے رہے ہیں۔

    اس کے بعد ان مریضوں کو دن میں 3 سے 4 بار اینٹی آکسیڈنٹس دیے جارہے ہیں۔

    ڈاکٹر ویبر کے مطابق انہوں نے یہ طریقہ کار چینی ڈاکٹرز کو دیکھ کر آزمایا ہے جنہوں نے اسی طرح سے کرونا وائرس کے بہت سے مریضوں کا علاج کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اب تک جن مریضوں کو وٹامن سی کی اضافی مقدار استعمال کروائی گئی ان کی صحتیابی کی شرح زیادہ رہی بہ نسبت ان مریضوں کے جنہوں نے وٹامن سی استعمال نہیں کیا۔

    ڈاکٹر ویبر کے مطابق اس طریقہ علاج پر زیادہ غور نہیں کیا جارہا حالانکہ چین کے شہر ووہان میں اسے بہت زیادہ استعمال کیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کا شکار افراد کو جسم میں درد، غشی، بخار، چھینکیں اور کھانسی کی شکایات ہوتی ہیں۔ وٹامن سی جسم کی ان تمام اندرونی و بیرونی مضر ایجنٹس سے حفاظت کرتا ہے جو جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں جبکہ قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

  • دنیا میں کرونا وائرس کی سب سے پہلی مریضہ صحتیاب ہوگئی

    دنیا میں کرونا وائرس کی سب سے پہلی مریضہ صحتیاب ہوگئی

    چین میں کرونا وائرس کا سب سے پہلے شکار ہونے والی مریضہ صحتیاب ہوگئی، مذکورہ خاتون ہوبیئی کی جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والی مارکیٹ میں کام کرتی تھیں۔

    54 سالہ وئی گژنگ جنوری میں اسپتال سے رخصت ہوئی تھیں اور اب وہ مکمل طور پر صحتیاب ہونے کے بعد اپنے گھر جا چکی ہیں۔ انہوں نے 70 ہزار یان یعنی 8 ہزار 467 پاؤنڈز میڈیکل بلز کی مد میں بھرے۔

    وہ ہوبیئی کی سی فوڈ مارکیٹ میں اسٹال لگاتی تھیں جہاں سے وہ اس وائرس کا شکار ہوئیں۔

    وئی کو 10 دسمبر 2019 کو اس وائرس کی پہلی علامت ظاہر ہوئی تھی تاہم ڈاکٹرز نے انہیں معمولی نزلہ زکام قرار دے کر معمول کی دوائی دے دی۔ کچھ روز بعد وہ ایک اور نجی کلینک گئیں جہاں انہیں مختلف دوائیں دی گئیں۔

    ڈاکٹرز کا خیال تھا کہ انہیں پھیپھڑوں کی بیماری برونکائٹس ہوگئی ہے، وئی کو اسپتال میں داخل کرلیا گیا لیکن ان کی حالت روز بروز بگڑتی چلی گئی۔ ڈاکٹرز نے ان کی حالت تشویشناک خیال کرتے ہوئے ان کی اینڈو اسکوپی اور حلق کے ٹیسٹ لیے۔

    ابھی بھی ڈاکٹرز ان کی بیماری کے بارے میں اندھیرے میں تھے، اس کے بعد چند ہی ہفتوں کے اندر اسی علاقے سے مزید مریض سامنے آنا شروع ہوگئے جو وئی جیسی علامات کا ہی شکار تھے۔

    صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے ڈاکٹرز نے فوراً وئی کو قرنطینیہ میں منتقل کردیا جس کے بعد اب وہ مکمل طور پر صحتیاب ہو کر اپنے گھر لوٹ گئی ہیں۔

    ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے وئی کا کہنا تھا کہ ان کے علاج پر ایک بھاری رقم خرچ ہوئی تاہم وہ خود کو خوش قسمت سمجھتی ہیں۔ بہت سے لوگوں نے اس سے کہیں زیادہ رقم خرچ کی لیکن وہ پھر بھی اپنی زندگی نہیں خرید سکے۔

    وئی اب اپنے گھر پر ہیں تاہم ان کی بیٹی جو ایک ماہ بعد خود بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئی تھی، اس وقت ایک فیلڈ اسپتال میں موجود ہیں۔

    وئی کے خیال میں انہیں اس موذی وائرس کے جراثیم اس ٹوائلٹ سے لگے جو ان کے اور مارکیٹ میں جنگلی جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والے دیگر افراد کے مشترکہ استعمال میں تھا۔

    ان کے مطابق ان کے قریب اسٹال لگانے والے دیگر افراد بھی اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے کچھ ان کی طرح صحتیاب ہوگئے اور کچھ جان کی بازی ہار گئے۔

  • پنجاب میں کرونا مریضوں کی تعداد 96 ہے، عثمان بزدار

    پنجاب میں کرونا مریضوں کی تعداد 96 ہے، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کرونا مریضوں کی تعداد 96 ہے، کرونا مریضوں میں 76 تعداد زائرین کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ تفتان سے نئے 1200 زائرین ملتان پہنچ گئے ہیں،نئے آنے والے زائرین کو ملتان قرنطینہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ پنجاب میں کرونا مریضوں کی تعداد 96 ہے، کرونا مریضوں میں 76 تعداد زائرین کی ہے۔انہوں نے کرونا وائرس سے نمٹنے والوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے والے عملے کو خصوصی پیکج دیں گے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز اور عملے کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنا دی ہے، 48گھنٹے کے نوٹس پر پنجاب میں 10 ہزار بستر کے اسپتال کی گنجائش ہے،ایکسپو سینٹرمیں فیلڈ اسپتال بنائے جا رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ معاشی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھی ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے، ڈیلی ویجز ملازمین کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 8 سے 10 ہزار ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف بھرتی کریں گے، 36دسٹرکٹ میں 36 وزرا کی ڈیوٹی لگا دی ہے۔

    پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 458 ہو گئی

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 458 ہو گئی ہے، وائرس سے مجموعی طور پر 3 افراد جاں بحق جبکہ 5 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: چین نے اپنے شہریوں کے لیے کم وقت میں ایک اور جدید اسپتال بنا لیا

    کرونا وائرس: چین نے اپنے شہریوں کے لیے کم وقت میں ایک اور جدید اسپتال بنا لیا

    بیجنگ: چینی دارالحکومت بیجنگ میں بیرون ملک سے آنے والے افراد کو قرنطینیہ میں رکھنے کے لیے 16 سو بستروں کا اسپتال تیار کرلیا گیا، یہ سینٹر خاص طور پر بیرون ملک سے وطن واپس لوٹنے والے چینی شہریوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

    نیا بنایا گیا یہ اسپتال اس سے قبل سارس وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے بنایا گیا تھا اور اب اسے تزئین نو کے بعد قرنطینیہ سینٹر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

    چینی میڈیا کے مطابق بیجنگ ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے پہنچنے والے افراد کے پہلے گروپ کو گزشتہ روز اس اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    سینٹر کو 15 ہزار مزدوروں نے 53 روز میں تیار کیا ہے اور یہ 16 سو بستروں پر مشتمل ہے۔ یہاں 600 میڈیکل ورکرز کو تعینات کیا گیا ہے جو کرونا وائرس کے مشتبہ و مصدقہ مریضوں کا علاج کریں گے۔

    یہ سینٹر خاص طور پر ان چینی شہریوں کے لیے تیار کیا گیا ہے جو وائرس کے پھیلاؤ کے دوران مختلف ممالک میں ہی رک گئے تھے، اور اب جب چین نے اس وائرس پر قابو پا لیا ہے تو یہ واپس اپنے وطن لوٹ رہے ہیں۔

    ایک اندازے کے مطابق چین میں اب ہر روز 20 ہزار افراد بیرون ملک سے واپس آرہے ہیں، کرونا وائرس پر قابو پالینے کے بعد اب مختلف ممالک میں موجود چینی شہریوں کی بڑی تعداد وطن واپس لوٹنا چاہتی ہے اور اس کے لیے لوگ چارٹر طیارے میں سیٹ حاصل کرنے کے لیے 21 ہزار پاؤنڈز دینے کو بھی تیار ہیں۔

    حکام نے اب تک 54 افراد کی نشاندہی کی ہے جو بیرون ملک کرونا وائرس کے مریضوں سے رابطے میں آئے، حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایسے افراد کی واپسی چین کی ان سر توڑ کوشش کو زائل نہ کردے جو اس نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیں۔

    حکام نے بیرون ملک موجود چینی شہریوں سے واپس نہ آنے کی اپیل بھی کی ہے اور ساتھ ہی اعلان کیا ہے کہ بیرون ملک سے چین آنے والے تمام افراد کو 14 دن قرنطینیہ میں گزارنے ہوں گے۔

    حکام کے مطابق چین میں 7 مارچ سے اب تک کرونا وائرس کا کوئی مقامی کیس رپورٹ نہیں ہوا، تاہم اس عرصے میں 54 ایسے افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جوبیرون ملک سے آئے تھے۔

  • خیبرپختونخوا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 16 ہوگئی

    خیبرپختونخوا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 16 ہوگئی

    پشاور: وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے اپنے پیغام میں کہا کہ خیبرپختونخوا میں کرونا کا ایک اور کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ ایبٹ آباد کا متاثرہ مریض برطانیہ سے واپس آیا تھا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا قیدیوں کے لیے بڑا اعلان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے قیدیوں کی سزاؤں میں 2 ماہ کی کمی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وبا کی شکل اختیار کرگیا، قیدیوں کو بھی ریلیف دیں گے۔

    وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ سزائیں کم ہونے سے بیشتر قیدیوں کو رہائی مل جائے گی۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس کا مریض بھاگ نکلا

    سعودی عرب: کرونا وائرس کا مریض بھاگ نکلا

    ریاض: سعودی عرب کے شہر طائف میں کرونا وائرس کا مشتبہ مریض میڈیکل ٹیم کو چکمہ دے کر بھاگ نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی شہر طائف میں کرونا وائرس کا مشتبہ مریض میڈیکل ٹیم کو چکمہ دے کر بھاگ نکلا، مریض کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا۔

    المرصد کے کنگ فیصل میڈیکل کمپلیکس میں مریض کو دیگر مریضوں سے الگ رکھ کر علاج کیا جانا تھا۔ طائف کے ہیلتھ سینٹر میں شہری کا ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا تھا جس سے اس شبے کو تقویت ملی کہ وہ کرونا وائرس میں مبتلا ہے۔

    طائف کے محکمہ صحت کے ترجمان عبدالہادی الربیعی کے مطابق لیبارٹری کے معائنوں سے پتہ چلا کہ مقامی شہری کرونا وائرس سے پاک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہری فرار نہیں ہوا بلکہ یہ کہہ کہ اسپتال سے گھر چلا گیا کہ اب اس کے کافی ٹیسٹ ہوچکے ہیں اور مزید طبی معائنے کے لیے تیار نہیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ تشویش کی کوئی بات نہیں ہے،اسپتال سے گھر جانے والا مقامی شہری کرونا وائرس سے پاک ہے۔