Tag: مریض

  • یمن: کرونا وائرس کا مریض اسپتال سے فرار ہوگیا

    یمن: کرونا وائرس کا مریض اسپتال سے فرار ہوگیا

    صنعا: یمن میں جان لیوا کرونا وائرس کا مریض قرنطینیہ سے بھاگ گیا، وہ یمن میں اب تک سامنے آنے والا کرونا وائرس کا واحد مریض ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ مریض کرونا سے متاثر ملک سے واپس آیا تھا تاہم حکام اس ملک کا نام بتانے سے گریزاں ہیں، مذکورہ مریض یمن کے شہر المکلا کا رہائشی تھا اور 2 دن قبل اس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق مریض کو ابن سینا اسپتال کے قرنطینیہ میں رکھا گیا تھا، اس سے پہلے البرج اسپتال میں لیبارٹری ٹیسٹ سے تصدیق ہوگئی تھی کہ وہ کرونا کا شکار ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکام نے مریض کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کیں، وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد مریض کو قرنطینیہ میں رکھا گیا تھا تاہم طبی عملے نے اسے اگلے دن وہاں موجود نہیں پایا۔

    وزارت صحت کے حکام نے اس بات کی بھی تردید کی ہے کہ شہر میں کرونا کا کوئی دوسرا مریض ہے۔

    ان کے مطابق اب تک صرف ایک مریض کی تصدیق ہوئی ہے جسے قرنطینیہ منتقل کیا گیا تھا تاہم علاج شروع کرنے سے پہلے ہی وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

  • کرونا وائرس سے متاثر 36 ہزار سے زائد افراد صحتیاب

    کرونا وائرس سے متاثر 36 ہزار سے زائد افراد صحتیاب

    بیجنگ: چین میں جان لیوا کرونا وائرس سے اب تک 36 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں، صرف گزشتہ روز ساڑھے 3 ہزار افراد کو اسپتالوں سے ڈسچارج کیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق چین میں جان لیوا کرونا وائرس میں کچھ بہتری کے آثار نظر آرہے ہیں، چین میں گزشتہ روز کرونا وائرس سے متاثر 3 ہزار 6 سو 22 افراد علاج کے بعد اسپتالوں سے فارغ کردیے گئے۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ اب تک کرونا وائرس سے متاثر 36 ہزار 1 سو 17 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں بھی کمی آنا شروع ہوگئی ہے، گزشتہ روز چین میں 44 مزید افراد وائرس سے ہلاک ہوئے اور یہ جنوری سے اب تک ہلاکتوں کی کم ترین شرح ہے۔

    علاوہ ازیں ایک روز میں مزید 327 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو اس سے گزشتہ روز 433 تھے، چین میں کرونا سے متاثر افراد کی مجموعی تعداد 78 ہزار 824 ہوگئی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈ روس کا کہنا ہے کہ یہ ڈرنے کا نہیں عالمی اقدامات کا وقت ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وبا بن سکتی ہے، ہم اس وقت نازک صورتحال سے دو چار ہیں، متاثرہ ممالک کی حکومتیں ہنگامی اقدامات کر رہی ہیں۔

  • کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیں، لاہور ہائی کورٹ

    کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیں، لاہور ہائی کورٹ

    لاہور: ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ عدالت ہر صورت ہڑتال ختم کرائے گی، کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کاحکم دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے ینگ ڈاکٹرز کی قیادت کو طلب کر لیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالت ہر صورت ہڑتال ختم کرائے گی، کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کاحکم دیں، قانون کی عملداری کے معاملے میں انتظامیہ کے ساتھ ہیں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ہڑتالیوں کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کیوں نہیں کی گئی، ڈاکٹرز کے لائسنس ہیں تو انہیں کینسل کیوں نہیں کیا گیا، پاکستان میڈیکل کمیشن نے ابھی تک لائسنس کیوں منسوخ نہیں کیے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ دنیا بھر میں پروفیشنل ہڑتال پر نہیں جاتے، یہ کیسے ہوسکتا ہے اسپتال کسی کے لیے دستیاب ہی نہیں ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ عدالتیں موجود ہیں تو پھر ہڑتال کیوں کی گئی، ڈاکٹروں کے اعتراضات تھے تو عدالت سے رجوع کرتے، عدالت شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ ہڑتال پر جانے والے کون لوگ ہیں جس پر وکیل نے جواب دیا کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ پیرا میڈیکس بھی شامل ہو کر سڑکیں بند کر دیتے ہیں۔

    ایڈیشنل سیکریٹری صحت نے کہا کہ 10 اکتوبر سے ڈاکٹر ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف احتجاج پر ہیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسا کوئی قانون نہیں بن سکتا جوعوام کے بنیادی حقوق کے خلاف ہو۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ قانون بنا نہیں تو فریقین کا مؤقف سنے بغیر آرڈیننس جاری کردیا گیا،ایڈیشنل سیکریٹری صحت نے کہا کہ فریقین کا مؤقف سن کر ایم ٹی آئی ایکٹ میں ترامیم کی گئیں۔

    لاہور ہائی کورٹ کا مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • انسداد ڈینگی کے اقدامات میں کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں، عثمان بزدار

    انسداد ڈینگی کے اقدامات میں کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ انسداد ڈینگی کے لیے متعلقہ ادارے اپنا بھرپور کردار جاری رکھیں، انسداد ڈینگی کے اقدامات میں کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت ارفع کریم ٹیکنالوجی پارک میں اجلاس ہوا جس میں پنجاب میں ڈینگی صورت حال، مرض کے تدارک کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

    سردار عثمان بزدار نے مریضوں کو علاج کی سہولتیں مزید بہتر بنانے کے پروگرام پر پیشرفت کا جائزہ لیا اور انسداد ڈینگی وائرس کے لیے مؤثر انداز میں سرویلنس جاری رکھنے کی ہدایت بھی کی۔

    انہوں نے کہا کہ انسداد ڈینگی کے لیے متعلقہ ادارے اپنا بھرپور کردار جاری رکھیں، آؤٹ ڈور اوران ڈور سرویلنس پر پوری توجہ رکھی جائے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مریضوں کے علاج کے لیے کلینکل مینجمنٹ پرفوکس کیا جائے، انسداد ڈینگی کے اقدامات میں کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے احتجاج کا کوئی جواز نہیں ہے، اسپتالوں میں مریضوں کا علاج کرنا ڈاکٹرزکی بنیادی ذمہ داری ہے، ہڑتال ڈاکٹر جیسے نوبل پروفیشن کو زیب نہیں دیتی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مریضوں کو اسپتالوں میں علاج کے حوالے سے دقت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چلڈرن اسپتال کو یونیورسٹی کو درجہ دیا جائے گا۔

    ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی

    واضح رہے کہ وزارت صحت کے مطابق ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی کل تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، اب تک ڈینگی سے 47 اموات ہوچکی ہیں۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی کے 8 ہزار 245 کیس سامنے آئے۔ پنجاب میں 6 ہزار 629، سندھ میں 5 ہزار 109، خیبر پختونخواہ میں 5 ہزار 229، قبائلی اضلاع میں 463، بلوچستان میں 2 ہزار 776 اور آزاد کشمیر میں 13 سو 38 ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے۔

  • رومانیہ کے نفسیاتی ہسپتال میں مریض کا حملہ، 4 افراد ہلاک 9 زخمی

    رومانیہ کے نفسیاتی ہسپتال میں مریض کا حملہ، 4 افراد ہلاک 9 زخمی

    بخارسٹ :حادثے میں زخمی ہونے والے دو افراد کومے میں ہیں ، رومانوی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے چاروں مریضوں کے سر پر وار کیے گئے ۔

    بخارسٹ (این این آئی)رومانیہ کے حکام نے بتایا ہے کہ ایک ذہنی امراض کے ہسپتال میں داخل ہونے والے مریض نے سیال ادویات کی منتقلی کے اسٹینڈ سے وار کر کے کم از کم چار مریضوں کو ہلاک اور دیگر نو کو زخمی کر دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں سے دو کومے میں ہیں،ہلاک ہونے والے چاروں مریضوں کے سر پر وار کیے گئے تھے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں رومانیہ کے حکام نے بتایا کہ ایک ذہنی امراض کے ہسپتال میں داخل ہونے والے مریض نے سیال ادویات کی منتقلی کے اسٹینڈ سے وار کر کے کم از کم چار مریضوں کو ہلاک اور دیگر نو کو زخمی کر دیا ہے۔

    اسپتال اتنظامیہ کا کہنا تھا کہ مبینہ حملہ آور کی عمر اڑتیس برس ہے اور اس نے خود کو ذہنی بیمار قرار دے کر ہسپتال داخل کروایا تھا۔

  • ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال دسویں روز بھی جاری

    ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال دسویں روز بھی جاری

    لاہور : ینگ ڈاکٹرز کی پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال دسویں روز بھی جاری ،اوپی ڈیز اوران ڈور بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز کی پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال دسویں روز بھی جاری ہے جس کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد اور رحیم یار خان کے اسپتالوں میں بھی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال سے مریض اور ان کے اہل خانہ مشکلات سے دوچارہیں،دیہی علاقوں سے آنے والوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

    فیصل آباد کے الائیڈ اور سول سمیت دیگر اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز ان ڈور اور آؤٹ ڈور ڈیوٹی انجام نہیں دے رہے جس کےباعث مریض اوران کے اہل خانہ مشکلات سے دوچارہیں۔


    ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری


    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہورہائی کورٹ میں ایک شہری کی جانب سے احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • والدین کا مخصوص رویہ بچوں کو مجرم بنانے کا سبب

    والدین کا مخصوص رویہ بچوں کو مجرم بنانے کا سبب

    بچوں کی تربیت ایک نہایت اہم ذمہ داری ہے جو نرمی اور سختی دونوں کی متقاضی ہے۔ تاہم حال ہی میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ والدین کے 2 قسم کے ’شدت پسندانہ‘ رویے بچوں میں نفسیاتی مسائل جنم دے سکتے ہیں۔

    یہ تحقیق نارویجیئن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام کی گئی۔

    تحقیق کے لیے ماہرین نے جیلوں میں بند خطرناک جرائم میں ملوث قیدیوں کا طبی و نفسیاتی معائنہ کیا۔ ان مجرمان کو خطرناک ترین قرار دے کر سخت سیکیورٹی میں رکھا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بچوں کی تربیت میں کی جانے والی غلطیاں

    ماہرین نے ان قیدیوں کے ماضی اور مجرمانہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی۔

    تحقیق کے دوران انہوں نے دیکھا کہ ان تمام مجرمان کے ماضی میں ایک بات مشترک تھی۔ یہ تمام لوگ یا تو والدین کی مکمل طور پر غفلت کا شکار تھے، یا پھر والدین کا رویہ ان کے ساتھ نہایت سختی اور ہر معاملے میں نگرانی اور روک ٹوک کا تھا۔

    ماہرین کے مطابق یہ دونوں رویے بچوں کو تشدد پسندانہ خیالات اور رویوں کا مالک بنا سکتے ہیں جو ایک نفسیاتی مسئلہ ہے اور ایک عام زندگی کو متاثر کر سکتا ہے۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ یہ مجرمان اپنے بچپن میں جسمانی یا نفسیاتی طور پر تشدد کا شکار بھی ہوئے۔

    مذکورہ تحقیق کی سربراہ ڈاکٹر اینا گل ہیگن کا کہنا ہے، ’یہ افراد اپنے نگرانوں (والدین یا سرپرست) کے ہاتھوں جسمانی و ذہنی طور پر زخمی ہوئے‘۔ ان کے مطابق بچپن گزرنے کے بعد ان لوگوں کے اندر ابھرنے والا تشدد پسند اور مجرمانہ رویہ انہی زخموں کا ردعمل تھا۔

    ان کا کہنا ہے کہ والدین کا بچوں کو بالکل نظر انداز کرنا، ان کی ضروریات کا خیال نہ رکھنا اور یہ سوچنا کہ بچے خود ہی اپنی زندگی گزار لیں گے، یا والدین کا ہر بات پر روک ٹوک کرنا، ہر معاملے میں بچوں سے سختی سے پیش آنا اور بچوں کی مرضی اور پسند نا پسند کو بالکل مسترد کردینا، یہ 2 ایسے رویے ہیں جو بچوں کو بالآخر نفسیاتی مریض بنا دیتے ہیں۔

    ان کے مطابق والدین کو درمیان کا راستہ اختیار کرنا چاہیئے، بچوں پر سختی بھی رکھنی چاہیئے اور ان کی پسند نا پسند کو اہمیت دیتے ہوئے ان کی بات بھی ماننی چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: باپ سے قربت بچوں کی ذہنی نشونما میں اضافے کا سبب

    ڈاکٹر اینا کا کہنا تھا کہ وہ اس تحقیق کے لیے جتنے بھی مجرمان سے ملیں وہ یا تو اپنے بچپن میں اپنے والدین کی جانب سے مکمل طور پر نظر انداز کیے گئے، یا پھر انہوں نے بے تحاشہ سختی اور درشتی برداشت کی اور انہیں اپنی پسند کا کوئی کام کرنے کی اجازت نہ تھی۔

    ماہرین کے مطابق کسی شخص کو مجرم بنانے میں حالات و واقعات کا بھی ہاتھ ہوتا ہے تاہم اس میں سب سے بڑا کردار والدین کی تربیت اور ان کے رویوں کا ہوتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور: ہڑتالی ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث اسپتال کا ملازم جاں بحق

    لاہور: ہڑتالی ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث اسپتال کا ملازم جاں بحق

    لاہور: پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے۔ سروسز اسپتال کے ہڑتالی ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت نے اپنے ہی اسپتال ملازم کی جان لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے۔ سروسز اسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث اسپتال کا 50 سالہ ٹیکنیشن محمد حسین جاں بحق ہوگیا۔

    محمد حسین 4 روز سے شدید بخار میں مبتلا تھا اور سروسز اسپتال میں اس کا علاج جاری تھا۔ لواحقین نے الزام لگایا کہ ڈاکٹرز نے ان کے مریض کو لاعلاج قرار دے کر اس کے حال پر چھوڑ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مریض مر رہا تھا اور ڈاکٹر فلم دیکھ رہی تھی۔ واقعہ کے بعد ورثا نے لاش جیل روڈ پر رکھ سڑک بلاک کردی۔ ایک گھنٹہ تک احتجاج کے بعد لواحقین لاش گھر لے گئے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل اینٹی کرپشن اہلکاروں نے وائی ڈی اے کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر عاطف کے خلاف 35 لاکھ روپے کی خرد برد کے الزام پر گرفتاری کے لیے سروسز اسپتال میں چھاپہ مارا تھا۔

    وائی ڈی اے نے ڈاکٹروں کی گرفتاری اور مبینہ تشدد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کر دی تھی۔ سروسز، گنگا رام اور جنرل اسپتال سمیت صوبے بھر کے اسپتالوں میں او پی ڈیز بند کر دیں گئی تھیں جس کے بعد مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

  • گھر میں پودے اگانے کے فوائد سے واقف ہیں؟

    گھر میں پودے اگانے کے فوائد سے واقف ہیں؟

    گھر میں پودے اگانے کے کئی فوائد ہیں۔ طبی ماہرین نے باقاعدہ اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ گھر میں اگائے گئے پودے طرز زندگی اور صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    ایک ڈاکٹر ایمی لاک کے مطابق ان کا بچپن جس گھر میں گزرا وہاں بے شمار پودے تھے۔ ’جب میں اس گھر سے باہر نکلی تو مجھے اندازہ ہوا کہ پودوں کی کمی مجھ پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے۔ مجھے پودوں کی کمی محسوس ہونے لگی۔ چنانچہ میں جہاں بھی گئی میں نے اپنے آس پاس پودے ضرور لگائے‘۔

    گھر میں پودے اگانے کے مثبت اثرات کیا ہیں، آئیے آپ بھی جانیں۔

    :دماغی صحت پر اثرات

    plant-4
    ماہرین کے مطابق پودے چاہے درختوں کی شکل میں ہوں یا چھوٹے گملوں میں، یہ دماغی صحت پر اچھے اثرات ڈالتے ہیں۔ پودے آپ کا موڈ بہتر کرتے ہیں، آپ کے ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں اور آپ کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہیں۔

    سائنسدانوں کے مطابق فطرت آپ کے موڈ کو تبدیل کردیتی ہے۔ اسی طرح اگر آپ کوئی تخلیقی کام کرنا چاہتے ہیں تو پودوں کے قریب بیٹھ کر کریں اس سے یقیناً آپ کی تخلیقی کارکردگی بہتر ہوگی۔

    :ہوا کے معیار میں بہتری

    plant-3
    گھر میں موجود پودے گھر کی ہوا کے معیار کو بہتر بناتے ہیں۔ آج کل جو ہوا ہمیں میسر ہے وہ آلودگی سے بھرپور ہے۔ پودے ہوا کو آلودگی سے صاف کرتے ہیں اور ہوا کو تازہ کرتے ہیں۔ پودے ہوا میں نمی کے تناسب بھی بڑھاتے ہیں۔

    :درد میں کمی کے لیے معاون

    plant-6
    سائنسدانوں کے مطابق پودے درد اور تکلیف کو کم کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ ایک ریسرچ کے تحت ایک اسپتال میں مریضوں کے قریب پودے رکھے گئے۔ جن کے قریب پودے تھے ان مریضوں نے درد کش دواؤں کا کم استعمال کیا بہ نسبت ان مریضوں کے جن کے قریب پودے نہیں رکھے گئے تھے۔

    :جڑی بوٹیاں حاصل کریں

    plant-1
    گھر میں اگائے پودوں سے ہمیں غذائی اشیا اور جڑی بوٹیاں بھی حاصل ہوسکتی ہیں۔ جیسے ایلو ویرا، ہربز وغیرہ۔ ان پودوں سے اس مد میں خرچ ہونے والی رقم کی بھی بچت ہوسکتی ہے۔

  • کراچی: مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا وائرس کی تشخیص

    کراچی: مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا وائرس کی تشخیص

    کراچی: شہر میں پھیلے چکن گونیا وائرس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ آج مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا کی تشخیص ہوگئی۔ 19 دسمبر سے اب تک 136 افراد میں مرض کی علامات ظاہر ہوئیں۔

    کراچی میں پھیلی وبا چکن گونیا کےمزید شکار سامنے آگئے۔

    مزید پڑھیں: چکن گونیا کیا ہے؟ علامات اور علاج سے آگاہی حاصل کریں

    سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں چکن گونیا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہوگئی۔ ایم ایس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران تقریباً ساڑھے 7 سو مریض ایمرجنسی میں لائے گئے جن میں سے 45 پر چکن گونیا سے متاثر ہونے کا شبہ ہے۔ ان کے خون کے نمونے لیبارٹری بجھوا دیے گئے ہیں۔

    ایم ایس ملیر سعود آباد اسپتال ڈاکٹر ریحانہ صبا باجوہ کے مطابق 19 دسمبر سے اب تک 136 افراد چکن گونیا کی علامات کے ساتھ آئے۔ لاہور کی تشخیصی لیب سے بہت جلد ٹیم کراچی آئے گی۔

    دوسری جانب آغا خان اسپتال کراچی سے تا حال کسی بھی مریض سے متعلق رپورٹ حاصل نہیں ہوئی۔

    ادھر سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کو فراہم کردہ 8 ڈاکٹرز کی خدمات واپس لے لی گئیں۔ ایم ایس کے مطابق ایمرجنسی کے باوجود محکمہ صحت کی جانب سے اچانک یہ فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر کی صفائی کے بعد ہی چکن گونیا وائرس میں کمی ہوسکتی ہے۔

    :احتیاطی تدابیر اپنائیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وبا کا کوئی علاج نہیں ہے تاہم احتیاطی تدابیر اپنا کر وائرس سے بچاؤ ممکن ہے۔

    چکن گونیا وائرس چونکہ مچھر سے منتقل ہوتا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ مچھروں سے بچنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    اگر آپ چکن گونیا کے متاثرہ مریض سے ملے ہیں، یا کسی ایسے علاقے کا دورہ کیا ہے جہاں یہ وائرس پھیلا ہوا ہے تو محتاط رہیں اور اوپر بتائی گئی علامتوں کے معمولی طور پر ظاہر ہوتے ہی فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

    وائرس کا شکار ہونے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔

    جسم میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے مائع اشیا کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

    وائرس کا نشانہ بننے سے صحت یاب ہونے تک اسپرین لینے سے گریز کریں۔

    اگر آپ پہلے سے کسی مرض کا علاج کر رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو ضرور اس سے آگاہ کریں۔