Tag: مریم نواز

  • نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن صفدرکی سزا کے خلاف اپیلوں پرسماعت

    نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن صفدرکی سزا کے خلاف اپیلوں پرسماعت

    اسلام آباد : ایون فیلڈ ریفرنس میں قید کی سزا پانے والے نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ضمانت کی درخواستوں پراسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس گل حسن اورنگزیب پرمشتمل بینچ شریف خاندان کی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت کررہا ہے۔

    عدالت میں سماعت کا آغاز ہوا تاو جسٹس عامرفاروق نے ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب کو کہا کہ وہ پہلے دو ریفرنسز کی دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پردلائل دیں۔

    نیب پراسیکیوٹرسردار مظفرعباسی نے کہا کہ سب سے پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ کیا جائے۔

    سابق وزیراعظم ‌نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دو ریفرنسز کی دوسری عدالت منتقل کرنے سے متعلق درخواست پردلائل دیتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت فیصلہ سناچکی ہے جبکہ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس زیرالتواء ہیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ تینوں ریفرنسز آمدن سے زائد اثاثوں کے ہیں جس پر جسٹس میاں گل حسن استفسار کیا کہ آپ سمجھتے ہیں تینوں ریفرنسز میں الزام ایک ہی ہے؟، آپ سمجھتے ہیں ایک کا فیصلہ ہو گیا تودوسرے کا نہیں ہوسکتا۔؟

    خیال رہے کہ مسلم لیگ کے قائد نوازشریف طبیعت کی خرابی کے باعث پمز اسپتال میں زیرعلاج ہیں جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹم صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اور جرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مریم نواز کی سزا، حلقہ این اے 127 کا الیکشن ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر

    مریم نواز کی سزا، حلقہ این اے 127 کا الیکشن ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی سزا کے بعد حلقہ این اے 127 کا الیکشن ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی، جس میں کہا گیا کہ آئین کے تحت تمام شہری برابر ہیں مگر الیکشن کمیشن نے مریم نواز کے ساتھ امتیازی سلوک برتا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ایوان فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو سزا ہونے کے بعد حلقہ این اے 127 کا الیکشن ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست حلقہ این اے 127 کے ووٹر عمران بٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے حنیف عباسی کو سزا کے بعد حلقہ این اے 60 سے الیکشن ملتوی کر دیئے ہیں۔ مریم نواز کو بھی سزا ہوئی مگر ان کے حلقہ کا الیکشن ملتوی نہیں کیا گیا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ آئین کے تحت تمام شہری برابر ہیں مگر الیکشن کمیشن نے مریم نواز کے ساتھ امتیازی سلوک برتا، عدالت این اے 60 کی طرح این اے 127 میں بھی الیکشن ملتوی کرنے کا حکم دے۔


    مزید پڑھیں : ایفی ڈرین کوٹہ کیس، حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا


    یاد رہے کہ انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کوٹا کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور امیدوار حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی راولپنڈی این اے 60 سے الیکشن لڑ رہے تھے ، جہاں ان کا مقابلہ شیخ رشید سے تھا۔

    حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا کے بعد الیکشن کمیشن نے این 60 پر انتخابات ملتوی کردیئے تھے اور کہا تھا کہ تمام جماعتوں کویکساں موقع دینا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مجرمہ کو انٹرنیٹ سہولت مل گئی؟ اڈیالہ جیل سے مریم نواز کا پہلا ٹویٹ

    مجرمہ کو انٹرنیٹ سہولت مل گئی؟ اڈیالہ جیل سے مریم نواز کا پہلا ٹویٹ

    راولپنڈی: ایون فیلڈ ریفرنس کی مجرمہ مریم نوازنے اڈیالہ جیل سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شاعرانہ انداز میں ٹویٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ میں ایک ہفتے گزرتے ہی مریم نواز نے جیل سے ٹویٹر کا محاذ سنبھال لیا اور انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک شاعرانہ ٹویٹ کیا۔

    ایون فیلڈ ریفرنس میں قومی احتساب عدالت سے سزا یافتہ مجرمہ مریم نواز نے معروف شاعر فیض احمد فیض کا شعر ٹویٹ کیا۔

    ’جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا، وہ شان سلامت رہتی ہے

    یہ جان تو آنی جانی ہے، اس جاں کی تو کوئی بات نہیں

    گر بازی عشق کی بازی ہے، جو چاہو لگا دو ڈر کیسا

    گرجیت گئے تو کیا کہنا، ہارے بھی تو بازی مات نہیں‘

    انہوں نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ ووٹ کو عزت دو کے نعرے بھی درج کیے۔

    خیال رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل ایون فیلڈ ریفرنس میں سزایافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، اور کیپٹن صفدر نے اڈیالہ جیل میں وکیل خواجہ حارث اور امجد پرویز نے ملاقات کی تھی ، ذرائع کے مطابق ملاقات میں اہم قانونی معاملات پرمشاورت کی گئی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کی وکلا کے ساتھ ملاقات گزشتہ جمعرات کو ہونی تھی لیکن حکام کی جانب سے جمعرات کو ملاقات منسوخ کردی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ 17 جولائی کواسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی سزا کے خلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کیا تھا اور نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ روزایون فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف اورمریم نوازکی اڈیالہ جیل میں وکلا سے ملاقات

    نوازشریف اورمریم نوازکی اڈیالہ جیل میں وکلا سے ملاقات

    روالپنڈی : سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن صفدر سے وکلا نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزایافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، اور کیپٹن صفدر سے ان کے وکلا خواجہ حارث اور امجد پرویز نے ملاقات کی۔

    ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں ہونے والی ملاقات میں اہم قانونی معاملات پرمشاورت کی گئی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کی وکلا کے ساتھ ملاقات گزشتہ جمعرات کو ہونی تھی لیکن حکام کی جانب سے جمعرات کو ملاقات منسوخ کردی گئی تھی۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی گئی ہے اور تینوں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    نوازشریف ،مریم نوازاور کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکی درخواست ضمانت مسترد

    خیال رہے کہ 17 جولائی کواسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی سزا کے خلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کیا تھا اور نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ روزایون فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر کی سزا کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے منظور

    نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر کی سزا کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کیخلاف اپیلوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ابتدائی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا

    نوازشریف سےمتعلق2 صفحات پرمشتمل تحریری حکم نامہ جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس میاں گل حسن نے جاری کیا۔

    تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف، مریم اور کیپٹن صفدر کی اپیلیں سماعت کے لیے منظور کی جاتی ہیں اور نیب کو نوٹس جاری کیا گیا۔

    حکم نامہ میں کہا گیا کہ نوازشریف کے ریفرنس سے متعلق والیم چیک کرکے پیش کریں اور نوازشریف، مریم و دیگرکی درخواستیں پیش کی جائیں۔ کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ17 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی سزا کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا تھا جبکہ نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔


    مزید پڑھیں :  شریف خاندان کی سزا کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری، مقدمے کا ریکارڈ طلب


    جسٹس محسن اخترکیانی نے سوال کیا کتنے صفحات ہوں گے؟ کم از کم 100 صفحات ہر والیم کے فراہم کریں۔

    خیال رہے کہ نوازشریف نے 4 جبکہ کیپٹن صفدر اورمریم نواز نے 2 ، 2 درخواستیں دائر کی تھیں۔

    اپیلوں میں استدعا کی گئی تھی کہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بری کیا جائے، اپیلوں پر فیصلے تک ضمانت پر رہا کیا جائے اور عارضی طور پر سزائیں معطل کی جائیں۔

    اپیلوں میں موقف اختیارکیا گیا کہ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، حسن اور حسین نواز کو ضمنی ریفرنس کانوٹس نہیں بھیجاگیا، صفائی کے بیان میں بتایا تھا، استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا تھا۔

    دائر اپیلوں میں احتساب عدالت کے جج اور نیب کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ نواز شریف کی چارج شیٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اڈیالہ جیل کی قیدی مریم نواز کی سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقلی کا پروگرام موخر

    اڈیالہ جیل کی قیدی مریم نواز کی سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقلی کا پروگرام موخر

    راولپنڈی : اڈیالہ جیل کی قیدی مریم نواز کی سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقلی کا پروگرام موخر کردیا گیا،  منتقلی کے آئندہ پلان سے پمز انتظامیہ کو آگاہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ مریم نواز کی سہالہ ریسٹ ہاؤس کی منتقلی کا پروگرام عارضی طور پر موخرکردیا ہے،جس سے پمز انتظامیہ کو آگاہ کردیا گیا ہے، جس کے بعد سہالہ ریسٹ ہاؤس میں تعینات خصوصی میڈیکل ٹیم واپس روانہ ہوگئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی منتقلی کے آئندہ پلان سے پمز انتظامیہ کو آگاہ کیا جائے گا۔

    مریم نواز کی منتقلی کے پیش نظر خصوصی میڈیکل ٹیم ریسٹ ہاؤس میں تعینات تھی

    گذشتہ روز اڈیالہ جیل راولپنڈی سے مریم نواز کی سب جیل سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقلی کا امکان تھا، جس کے پیش نظر پمزاسپتال کی میڈیکل ٹیم سہالہ ریسٹ ہاؤس پہنچ گئی تھی۔


    مزید پڑھیں : مریم نواز کی اڈیالہ جیل سے سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقلی کا امکان


    خصوصی میڈیکل ٹیم خاتون ڈاکٹر اورایک نرس پر مشتمل تھی جبکہ پمز اسپتال کی ایمبولینس چوبیس گھنٹے سہالہ ریسٹ ہاؤس پر موجود رہے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سب جیل کے لئے دس لیڈی ڈاکٹر، تین نرسیں اور دو ایمبولینس مختص کی گئی جبکہ سہالہ ریسٹ ہاؤس میں ڈاکٹر اور نرسیں تین شفٹوں میں ڈیوٹی کریں گی۔

    دوسری جانب ذرائع کے مطابق کہ مریم نواز 6 روز گزرنے کے بعد بھی خود کو جیل کے ماحول میں ڈھال نہیں پائی ہیں انہوں نے جیل حکام سے صفائی ستھرائی سے متعلق شکایات کیں۔

    خیال رہے کہ سہالہ ریسٹ ہاؤس کو سب جیل قرار دیا گیا تھا اور اس کی سیکیورٹی کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، حکام کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی جیل سے ریسٹ ہاؤس منتقلی کا فیصلہ سیکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا ہے۔

    واضح  رہے کہ نواز شریف اور مریم نواز 13 جولائی کو لندن سے وطن واپس آئے تھے جس کے بعد انہیں گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو سزا سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات کا دن

    اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات کا دن

    راولپنڈی : ایون فیلڈریفرنس کے مجرمان نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیارکرلی گئی، فہرست میں شریف خاندان کےسترہ افراد کے نام شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈریفرنس میں سزا پانے والوں نواز شریف اور مریم نواز کا اڈیالہ جیل میں چھٹا روز ہے ، دونوں سے آج ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی جبکہ نوازشریف، مریم نوازاورکیپٹن صفدرکی ملاقات بھی کرائی جاسکتی ہے۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف ملاقات کے لیے خاص طور پر تیار ہوئے، انھوں نے روایتی لباس شلوار قمیض اور ویسٹ کوٹ پہنا ہے، ان کی تیاری میں مشقتی نے اہم کردار ادا کیا جبکہ مریم نواز بھی روایتی انداز میں تیار ہوئی ہیں۔

    نوازشریف اورمریم نوازسے ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، ملاقات کرنے والوں کی فہرست میں شریف خاندان کے 17 افراد اور 23 لیگی رہنما بھی شامل ہیں۔

    لیگی رہنماؤں میں آصف کرمانی، جاوید ہاشمی، پرویز رشید، ایاز صادق، سابق گورنر کے پی بھی شامل ہیں جبکہ ن لیگ کے 11 وکلا بھی ملاقاتیوں کی فہرست میں ہیں۔

    اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق تینوں مجرموں کو جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے کے ساتھ بٹھایا جائے گا، صبح 8 بجے سے 4 بجے تک ملاقات ہوسکے گی، ہر ملاقات سے قبل نوازشریف کی مرضی جانی جائے گی۔


    مزید پڑھیں :  نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات


    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے لیے آنے والوں کو جیل مینوئل کی پابندی کرناہوگی، ملاقات شناختی کارڈ کے بغیرممکن نہیں ہوسکے گی، ہر ملاقاتی کو 20 منٹ ملاقات کی اجازت ہوگی۔

    یاد رہے 14 جولائی کو  شریف خاندان نے اڈیالہ جیل میں مجرم نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی تھی، ملاقات کرنے والوں میں ان کی والدہ، چھوٹے بھائی شہباز شریف اور حمزہ شہباز ودیگر شامل تھے۔

    خیال رہے کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کیلئے جمعرات کا دن مقرر ہے اس لئے ن لیگ کے رہنما اپنے قائد سے جمعرات کے روز ملاقات کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نوازشریف اور مریم نوازکی سزاکے خلاف درخواست پرسماعت کیلئے لارجربنچ کی سفارش

    نوازشریف اور مریم نوازکی سزاکے خلاف درخواست پرسماعت کیلئے لارجربنچ کی سفارش

    لاہور : ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نوازشریف اور مریم نوازکی سزا کے خلاف درخواست پر سماعت کیلئے لاہور ہائی کورٹ نے لارجربنچ کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں نوازشریف اورمریم نوازکی سزا کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی ، اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت جسٹس علی اکبرقریشی نے کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے نیب آرڈینینس جاری کیا تاہم اب یہ قانون متروک ہو چکا ہے کیونکہ اٹھارویں ترمیم میں پرویز مشرف کے اقدامات کو قانونی حیثیت نہیں دی گئی. اٹھاارویں ترمیم کی منظوری کے ساتھ ہی نیب کا قانون ختم ہو چکا ہے۔

    درخواست گزار میں کہا گیا کہ تین بار وزیراعظم رہنے والے شخص کو اس قانون کے تحت سزا دی گئی جو ختم ہو چکا ہے،نوازشریف،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو دی جانے والی سزائیں آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت شفاف ٹرائل کے بنیادی حق سے متصادم ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو دی گئی سزا غیر قانونی ہے، عدالت متروک شدہ نیب قانون کے تحت دی جانے والی سزائیں کالعدم قرار دے۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست میں اہم اور قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں، جن کی تشریح ضروری ہے، اس لیے لارجر بنچ بنایا جانا ضروری ہے۔

    عدالت نے درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوادیں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے نیب آرڈیننس کی قانونی حیثیت کا تعین ہونے تک نوازشریف،مریم نوازاور کیپٹن صفدر کو دی جانے والی سزائیں کالعدم قرار دینے کے لئے دائر درخواست پر لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کر دی۔

    اس سے قبل عدالت کی جانب سے نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن صفدر کو دی جانے والی سزاوں پر فوری عمل درآمد روکنے کی استدعا پہلے ہی مسترد کی جا چکی ہے۔


    مزید پڑھیں :  نوازشریف ،مریم نوازاور کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکی درخواست ضمانت مسترد


    دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی سزا کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا تھا اور نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم نواز شریف کے بی کلاس میں مزے

    ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم نواز شریف کے بی کلاس میں مزے

    راولپنڈی: قیدیوں کی جنت سمجھے جانے والے اڈیالہ جیل کی بی کلاس میں ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم سابق وزیر اعظم نواز شریف کے مزے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کے مجرم نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں قید کاٹنے کے لیے الگ کمرہ الاٹ کیا گیا ہے جس میں اکیس انچ ٹی وی لگا ہوا ہے۔

    نواز شریف کے کمرے میں باہر کی دنیا سے با خبر رہنے کے لیے اخبار اور ریڈیو بھی میسر ہے، آرام کے لیے پلنگ اور پنکھا بھی لگا ہوا ہے۔

    قید کے دوران مجرم نواز شریف کو واک کرنے کی اجازت بھی ملی ہوئی ہے، انھیں خصوصی غذائیں کھلائی جا رہی ہیں جن میں پھل اور قیمہ بھی شامل ہیں۔

    ڈی آئی جی جیل خانہ جات کے مطابق کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے دو ڈاکٹر قیدی نواز شریف کا باقاعدہ چیک اپ کرتے ہیں، جمعرات کو ملاقات کی سہولت بھی حاصل ہے۔

    ڈی آئی جی جیل خانہ جات نے غلیظ ٹوائلٹ اور بستر نہ ملنے کی خبریں جھوٹی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجرمہ مریم نواز کو بھی خواتین سیل میں بہتر سہولتیں دی جارہی ہیں۔

    پنجاب کے نگراں وزیرِ اطلاعات کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل صوبائی حکومت کے زیرِ نگرانی آتا ہے، نواز شریف اور مریم نواز کو قانون کے مطابق سہولتیں میسر ہیں۔

    اڈیالہ جیل : نوازشریف اورمریم کو بی کلاس اور قیدی نمبرز الاٹ، یونیفارم آج ملے گا

    بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ قانون میں گنجائش ہے کہ ٹرائل جیل میں بھی کیا جاسکتا ہے، سیکورٹی تھریٹ کی صورت میں ٹرائل جیل میں کر سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ نواز شریف کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیے جانے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی 43 جیلوں میں بند 881 قیدی خواتین کو سی کلاس بیرکوں میں بند کیا گیا ہے، مریم نواز پہلی خاتون ہیں جنھیں پنجاب کی جیل میں بی کلاس فراہم کی گئی۔

    متعدد قیدی خواتین کے اہلِ خانہ نے اس امتیازی سلوک پر جیل انتظامیہ کے خلاف عدالتوں میں جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تاہم جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو قانون کے مطابق بی کلاس دی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مریم نواز کی میڈیا ٹیم کوعملی طور پرغیر فعال کردیا گیا

    مریم نواز کی میڈیا ٹیم کوعملی طور پرغیر فعال کردیا گیا

    لاہور : مسلم لیگ ن نے نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی میڈیا ٹیم کو عملی طور پر غیر فعال کرکے رہنماوں کو سخت بیان بازی سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف اور شہبازشریف کے بیانیے میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مریم نواز کی میڈیا ٹیم کوعملی طورپرغیرفعال کردیا گیا ہے، جس کے بعد مریم نواز کی قریبی سیاسی شخصیات بھی میڈیا ٹیم سے لاتعلق ہوگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم اور نگزیب سمیت کئی شخصیات کوسخت بیان بازی سے روک دیا گیا، مریم اورنگزیب نے ووٹ کی عزت کے بجائے ترقیاتی کاموں کا بیانیہ اپنالیا ہے۔

    خیال رہے ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ مریم نواز اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔