Tag: مریم نواز

  • ایون فیلڈ فیصلہ، نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلیں کل سماعت کے لیے مقرر

    ایون فیلڈ فیصلہ، نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلیں کل سماعت کے لیے مقرر

    اسلام آباد : نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزاؤں کے خلاف اسلام آبادہائی کورٹ میں اپیلیں کل سماعت کے لیےمقرر کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف، مریم نواز اورکیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف اپیلیں کل سماعت کے لیےمقرر کردی۔

    جسٹس محسن اخترکیانی اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پرمشتمل دو رکنی بینچ سماعت کرے گا۔

    یاد رہے نواز شریف ،مریم نواز اورکیپٹن(ر)صفدر نے احتساب عدالت کی جانب سے سزاؤں کیخلاف اپیلیں دائر کیں تھیں ، اپیلوں میں استدعا کی گئی تھی کہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بری کیا جائے، اپیلوں پر فیصلے تک ضمانت پر رہا کیا جائے اور عارضی طور پر سزائیں معطل کی جائیں۔

    اپیلوں میں موقف اختیارکیا گیا کہ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، حسن اور حسین نواز کو ضمنی ریفرنس کانوٹس نہیں بھیجاگیا، صفائی کے بیان میں بتایا تھا، استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ایوان فیلڈ فیصلے کیخلاف اپیلیں دائر


    اپیلوں میں مزید کہا گیا کہ احتساب عدالت کو فیصلہ ایک ہفتے مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی، عدالت نے درخواست مسترد کرکے غیر حاضری میں فیصلہ سنایا۔

    دائر اپیلوں میں احتساب عدالت کے جج اور نیب کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ نواز شریف کی چارج شیٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نواز کو آٹھ سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر

    نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر نے ایوان فیلڈ ریفرنس  فیصلے کے خلاف   اپیلیں دائر کردیں، جس میں کہا گیا ہے کہ اپیلوں پرفیصلےتک نوازشریف،مریم نواز، صفدر کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف،مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر نے ایوان فیلڈ ریفرنس میں سنائی جانے والی  سزاکے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کی اپیلیں دائر کردیں ، اپیلیں عائشہ حامد ، سینیٹر پرویز رشید اور بیرسٹر ظفر اللہ سمیت نواز شریف کی قانونی نے ٹیم نے دائر کیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے، نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کو اپیلوں پر فیصلے تک ضمانت پر رہا کیا جائے اور عارضی طور پر تینوں شخصیات کی سزا معطل کی جائیں۔

    اپیل کہا گیا ہے کہ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، حسن اور حسین نواز کو ضمنی ریفرنس کا نوٹس نہیں بھیجا گیا، صفائی کے بیان میں بتایا تھا کہ استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا تھا،

     دائر کردہ درخواستوں  میں کہا گیا  کہ عدالت کو فیصلہ ایک ہفتے مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی، احتساب عدالت نے درخواست مسترد کرکے غیر حاضری میں فیصلہ سنایا۔ 

    اپیلوں میں جج احتساب عدالت اور نیب کو فریق بنایا گیا ہےا ور ساتھ ساتھ نواز شریف کی چارج شیٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ  ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں جبکہ ایون فیلڈریفرنس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کرنے کا آج آخری دن تھا۔

      نیب آرڈینس کے تحت احتساب عدالت سے سزا کیخلاف اپیل کیلئے دس دن کا وقت ہوتا ہے،اپیل نہ کرنے پر دس سال کیلئے نااہل ہوجاتے۔


    مزید پڑھیں : مجرم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل کی بیرکوں میں منتقل کردیا گیا


    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کوخصوصی طیارےپرنیواسلام آبادایئرپورٹ لایاگیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نوازکوآٹھ سال قید بامشقت اورجرمانے کی سزا سنائی تھی اور ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عاید کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف اور مریم نواز کی اڈیالہ میں پہلی رات کیسے گزری؟ ویڈیو دیکھیں

    نوازشریف اور مریم نواز کی اڈیالہ میں پہلی رات کیسے گزری؟ ویڈیو دیکھیں

    روالپنڈی: نیب عدالت سے سزا یافتہ مجرم نوازشریف اور اُن کی صاحبزادی نے جیل کی پہلی رات جاگ کر گزاری جبکہ صبح ناشتہ بھی کیا۔

    جیل انتظامیہ کے مطابق نوازشریف کو اے کلاس کی سہولت دی گئی جس میں اے سی، فریج، ٹی وی، اخبار  اور وی آئی پی ملاقات کا بندوبست بھی شامل ہے جبکہ مریم نواز کو خواتین کی بیرک کے مخصوص سیل میں جگہ دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق مریم نواز اور اُن کے والد نے جیل کی پہلی رات جاگ کر گزاری جبکہ سابق وزیراعظم نے مختصر ناشتے کے ساتھ دوا بھی کھائی علاوہ ازیں ایون فیلڈ ریفرنس سے سزا یافتہ مسلم لیگ ن کی خاتون رہنما نے صبح انڈہ، پراٹھا اور چائے سے ناشتہ کیا۔

    جیل انتظامیہ کے مطابق گزشتہ رات تک دونوں سے ملنے کوئی نہیں آیا جبکہ دونوں مجرمان کا میڈکل چیک اپ بھی کروایا گیا، قید بامشقت سزا کے تحت دونوں سے جیل میں بھی کام کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات

    ذرائع کے مطابق دونوں مجرمان میڈیکل بورڈز کے سامنے روبرو پیش ہوئے، نوازشریف کا بلڈپریشر 90-130 جبکہ شوگر لیول 162 درجے تھا، سابق وزیر اعظم دوائیں بھی اپنے ہمراہ لائے ہیں۔

    میڈیکل بورڈ کی خواتین ڈاکٹرز نے مریم نواز کا طبی معائنہ کیا، سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی معدے کے مرض میں مبتلا ہیں اور وہ بھی روزانہ کی بنیاد پر دوا کھاتی ہیں۔

    مجرم نوازشریف اوران کی مجرم بیٹی مریم نوازکو جیل قوانین کےمطابق اڈیالہ میں صرف قید نہیں مشقت بھی کرنی پڑ سکتی، جیل قوانین کے مطابق کوئی قیدی ہفتےمیں سات دن کام کرتا ہے تاہم اگر انتظامیہ اس کےکام سےمطمئن ہو تو ایک ماہ بعد سزا میں پانچ  سےآٹھ دن تک کی کمی کردی جاتی ہے۔

    قید با مشقت کےمجرموں سے کام لینےکی ذمہ داری جیل ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات

    نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات

    راولپنڈی : شریف خاندان نے اڈیالہ جیل میں مجرم نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی ہے، ملاقات کرنے والوں میں ان کی والدہ، چھوٹے بھائی شہباز شریف اور حمزہ شہباز ودیگر شامل تھے، یہ ملاقات جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ہوئی۔

    تفصلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ بڑے مجرمان نواز شریف اور مریم نواز سے شریف خاندان کے افراد نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی، ملاقات کرنیوالوں میں نوازشریف کی والدہ، شہباز شریف، حمزہ شہباز اوردیگر افراد شامل تھے۔

    قبل ازیں یہ تمام افراد خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد کے نور خان ایئر بیس پہنچے، نواز شریف کے ڈاکٹر عدنان کارڈیالوجسٹ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    قوانین کے مطابق مجرمان کی گرفتاری کے پہلے دو روز کسی بھی وقت ملاقات ہو سکتی ہے، ذرائع کے مطابق ملاقات جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ہوئی، اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ یہ ملاقات کچھ دیر جاری رہی۔

    علاوہ ازیں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ان کے وکلاء نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی ہے، دونوں نے وکالت ناموں اور ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سزا کیخلاف اپیلوں پر دستخط کردیئے، سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف احتساب عدالت کا فیصلہ پیر کو عدالتی فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ رات نواز شریف اور مریم نوا ز کو لاہور پہنچنے پر لاہور ائیرپورٹ پر ہی گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں دونوں کو اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • اڈیالہ جیل میں نواز شریف کو ’اے کلاس‘ الاٹ

    اڈیالہ جیل میں نواز شریف کو ’اے کلاس‘ الاٹ

    راولپنڈی : ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی قید با مشقت کا  آغاز ہوگیا، پہلی رات اڈیالہ جیل میں  گزری، جیل انتظامیہ کے مطابق نواز شریف کو اڈیالہ جیل کی اے کلاس الاٹ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز اڈیالہ جیل میں رات بھر سو نہ سکے اور دونوں کے لئے جیل میں پہلی رات بڑی بھاری ثابت ہوئی۔

    ذرائع جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کواڈیالہ جیل کی اے کلاس الاٹ کی گئی  ہے، ان کو وہیں منتقل کیا گیا جہاں یوسف رضا گیلانی نے قید کاٹی تھی  جبکہ  مریم نوازکوخواتین کی بیرک میں خصوصی سیل میں رکھا گیا ہے۔

    جیل میں نوازشریف کو ٹیلی ویژن، اخبار، اے سی، بیڈ اور ایک مشقتی کی سہولت دی گئی جبکہ جیل میں اٹیچ باتھ روم، پنکھا موجود ہے۔

    https://youtu.be/wAvMINqulco

    جیل انتظامیہ کے مطابق صبح ہوئی تو دونوں کو انڈے پراٹھے ناشتہ کی پیشکش کی تو مریم نواز  نے ناشتہ کیا تاہم نوازشریف نے صرف چائے اوردواہی لی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مجرمان باہرسےبھی اپنے کھانے کا بندوبست کروا سکتے ہیں لیکن ن لیگ کے کسی رہنما کی جانب سے نہ کوئی ناشتہ آیا نہ کوئی ملاقات کے لئے آیا ۔

    یاد رہے کہ نواز شریف اور مریم نوازکو لندن سے لاہور پہنچتے ہی گرفتار کرلیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے سے نیواسلام آباد ایئرپورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    جیل میں میڈیکل چیک اپ کے بعد دونوں مجرموں کو قیدی نمبرالاٹ کرکے بیرکوں میں بھیج دیا گیا تھا۔

    دوسری جانب سہالہ ریسٹ ہاؤس کو سب جیل قرار دینے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نوازشریف ودیگر کیخلاف دو ریفرنسز پر ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی ہوگا، ان کیخلاف نیب کورٹ ون جیل میں مقدمہ سنے گی، اڈیالہ جیل میں ٹرائل احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکریں گے۔


    مزید پڑھیں : مجرم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل کی بیرکوں میں منتقل کردیا گیا


    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کومجموعی طورپر گیارہ سال اورمریم نوازکوآٹھ سال قید بامشقت اورجرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    خیال رہے جیل میں قیدیوں کو تین کیٹگریز میں رکھا جاتا ہے، اے کلاس کیٹگری اعلیٰ سرکاری افسران کے علاوہ، سابق وفاقی وزرا اور ان قیدیوں کو دی جاتی ہے جو زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہوں۔

    بی کیٹگری میں ان قیدیوں کو رکھا جاتا ہے جو قتل اور لڑائی جھگڑے کے مقدمات میں تو ملوث ہوں تاہم اچھے خاندان سے تعلق رکھتے ہوں، گریجویشن پاس قیدی بھی بی کلاس لینے کا اہل ہوتا ہے جبکہ سی کیٹگری میں ان قیدیوں کو رکھا جاتا ہے جو قتل، ڈکیتی، چوری، لڑائی جھگڑے اور معمولی نوعیت کے مقدمات میں سزا یافتہ ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ، نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر کا آج ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا امکان

    ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ، نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر کا آج ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا امکان

    اسلام آباد : احتساب عدالت کی جانب سے ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے سیاسی بقا کے لیے آج ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا امکان ہے، نواز شریف نے وکالت نامے پر آج صبح دستخط کردیے۔

    نوازشریف، کیپٹن(ر)صفدر اور مریم نواز تینوں کی الگ الگ اپیلیں فائل کی جائیں گی، اپیل دائر ہونے کی صورت میں پیر کو اپیل پر سماعت کی جا سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ نیب آرڈینس کے تحت احتساب عدالت سے سزا کیخلاف اپیل کیلئے دس دن کا وقت ہوتا ہے،اپیل نہ کرنے پر دس سال کیلئے نااہل ہوجاتے، اب نوازشریف کو پیر تک اپیل دائر کرنے کا حق ہے۔


    مزید پڑھیں : مجرم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل کی بیرکوں میں منتقل کردیا گیا


    یاد رہے کہ گذشتہ روز نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کوخصوصی طیارےپرنیواسلام آبادایئرپورٹ لایاگیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا جبکہ کیپٹن صفدر پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو مجموعی طورپر گیارہ سال اور مریم نوازکوآٹھ سال قید بامشقت اورجرمانے کی سزا سنائی تھی اور  ساتھ ہی مجرموں پر احتساب عدالت کی جانب سے بھاری جرمانے عاید کیے گئے تھے۔

    فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی،چیئرمین نیب

    نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی،چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور دیگرکیسسز کو بھی مقررہ وقت پر انجام تک پہنچایاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں نیب کے دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے، نیب حکام کی نواز شریف اورمریم نوازکی گرفتاری سے متعلق بریفنگ دی اور تمام اقدامات سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو قانون کے مطابق گرفتار کیا جائے گا، گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے، دیگرکیسسزکوبھی مقررہ وقت پرانجام تک پہنچایاجائے گا۔

    چیئرمین نیب مجرمان کی اڈیالہ جیل منتقلی تک تمام اقدمات کی نگرانی کریں گے۔

    یاد رہے نیب کی جانب سے  نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر گرفتاری کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں، ان کا طیارہ آج  رات7.45 پر  لاہور ائیرپورٹ پر اترے گا۔

    وزارت داخلہ نے نیب ٹیم کو ایپرن تک جانے کی اجازت دے دی ہیں، نیب افسران خود نواز شریف اور مریم نواز کی امیگریشن کرائیں گے اور ہوائی اڈے پر ہی گرفتاری کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے اڈیالہ جیل پہنچایا جائے گا تاہم مچھ جیل اور دیگر جیلوں میں منتقلی کے آپشنز بھی زیرغور ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    نواز شریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    اسلام آباد : ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا، میڈیکل بورڈ طبی معائنے پر مشتمل رپورٹ نیب کو دے گا، جس کے بعد دونوں کو جیل منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا، بورڈ اڈیالہ جیل میں نواز شریف اور مریم نواز کا طبی معائنہ کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ پولی کلینک اسپتال کے سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل ہے، کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر آصف خصوصی میڈیکل بورڈ کے چیئرمین ہوں گے جبکہ شعبہ نیفرالوجی، میڈیسن، امراض قلب کے ڈاکٹرز میڈیکل بورڈ میں شامل ہیں اور ڈاکٹر حامد اقبال، ڈاکٹر امتیاز احمد، ڈاکٹر عاصمہ کیانی بھی بورڈ کا حصہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق خصوصی میڈیکل بورڈ نیب کی درخواست پرتشکیل دیا گیا ہے، خصوصی میڈیکل بورڈ آج شام6بجے جدید طبی آلات اور ایمبولینس کے ہمراہ اڈیالہ جیل روانہ ہوگا۔

    بورڈ نوازشریف اور مریم نواز کے طبی معائنے پر مشتمل رپورٹ نیب کو دے گا اور میڈیکل بورڈرپورٹ کے بعد نواز شریف،مریم نواز کو جیل منتقل کیا جائے گا۔

    دوسری جانب  نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر گرفتاری کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں، ان کا طیارہ آج شام سوا چھے بجے لاہور ائیرپورٹ پر اترے گا۔

    وزارت داخلہ نے نیب ٹیم کو ایپرن تک جانے کی اجازت دے دی ہیں، نیب افسران خود نواز شریف اور مریم نواز کی امیگریشن کرائیں گے اور ہوائی اڈے پر ہی گرفتاری کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے اڈیالہ جیل پہنچایا جائے گا تاہم مچھ جیل اور دیگر جیلوں میں منتقلی کے آپشنز بھی زیرغور ہیں۔

    نیب ٹیم کی سربراہی ڈائریکٹرامجد علی اولکھ کریں گے جبکہ مریم نوازکو نیب ٹیم میں شامل خواتین افسران حفضہ شیخ اور حاجرہ فرخ سعید گرفتار کریں گی، ٹیم میں شامل دیگرافسران میں چوہدری اصغر، اللہ رکھا سلطان ، نذیر احمد رضا اور کیس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر بھی نیب ٹیم میں شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف اور مریم نواز کی آمد، لاہور میں سیکیورٹی ہائی الرٹ

    نواز شریف اور مریم نواز کی آمد، لاہور میں سیکیورٹی ہائی الرٹ

    لاہور : سزایافتہ نواز شریف اور مریم نواز کی لاہور آمد کے موقع پر شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی اور ضلعی انتظامیہ نے شہر کی اہم شاہراہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ میں سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز کی لاہور آمد کے موقع پر شرپسندوں سے نمٹنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہوگئے۔

    لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے امن وامان کو برقرار رکھنے کیلئے شہرکی اہم شاہراہوں کو کنٹیرز لگا کر بند کردیا جبکہ لاہور ایئرپورٹ کے اطراف اور شہر میں رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لیگی کارکنوں نے کسی قسم کی شرانگیزی کی کوشش کی توقانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آجائیں گے، شہرمیں سیکیورٹی اہلکاروں نے امن و امان کی صورتحال کوکنٹرول پر کر رکھا ہے اور ٹریفک کی روانی معمول کے مطابق برقرار ہے، شہری باآسانی اپنے دفتروں میں پہنچے جبکہ شہر میں بازار اور دکانیں بھی معمول کے مطابق کھلی ہیں۔

    شہر کے بعض علاقوں میں چند گھنٹے کیلئے موبائل سروس بھی معطل کی جائے گی۔

    فیصل آباد میں انتظامیہ نے موٹر وے کے چاروں انٹرچینج پر کنٹیرز لگا دیئے اور موٹر وے ٹریفک کیلئے بند کردی گئی جبکہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں امن و امان برقرارکھنےبھرپور تیاریاں کی گئی ہے ، پولیس نے شہر کی مرکزی شاہراہوں فلیگ مارچ بھی کی۔

    راولپنڈی میں بھی امن و امان کی صورتحال کوکنٹرول کرنے کے پولیس نے بھرپور انتظامات کر رکھے ہیں۔

    دوسری جانب شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی رہائش گاہ کے اطراف میں بھی کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں جبکہ راولپنڈی میں بھی لیگی دفتر کےباہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ پنجاب کےنگراں وزیر داخلہ شوکت جاوید نے خبردار کیا تھا کہ لیگی کارکن پرامن نہ رہے تو رینجرزحرکت میں آئےگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف اور مریم نوازکو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لینے کا امکان

    نوازشریف اور مریم نوازکو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لینے کا امکان

    اسلام آباد : نیب ٹیم کی جانب سے نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لئے جانے کا امکان ہے، دونوں کو وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد تحویل میں لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی 3 رکنی خصوصی ٹیم ابوظہبی پہنچ گئی، نیب کی ٹیم نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لے گی، دونوں کو وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد تحویل میں لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹین ابوظہبی میں پاکستانی سفیرسےمعاونت کی درخواست کرے گی اور نواز شریف اور مریم نواز کو تحویل میں لے کر پاکستان اسی پرواز سے لائے گی۔

    طیارے کے لاہور پہنچتے ہی نیب کی سولہ رکنی ٹیم نواز اور مریم نواز کا امیگریشن خود کرائے گی اور ہوائی اڈے پر ہی گرفتاری کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے اڈیالہ جیل پہنچایا جائے گا، تاہم نواز شریف اور مریم نواز کو بلوچستان کی مچھ جیل سمیت کسی اور جیل میں بھی منتقل کیا جاسکتا ہے۔

    نیب ٹیم کی سربراہی ڈائریکٹرامجد علی اولکھ کریں گے جبکہ مریم نوازکو نیب ٹیم میں شامل خواتین افسران حفضہ شیخ اور حاجرہ فرخ سعید گرفتار کریں گی، ٹیم میں شامل دیگرافسران میں چوہدری اصغر، اللہ رکھا سلطان ، نذیر احمد رضا اور کیس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر بھی نیب ٹیم میں شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں :  نوازشریف اور مریم نواز لندن سے ابوظہبی پہنچ گئے


    لاہورایئرپورٹ پر نیب کی ٹیم کے ہمراہ پولیس، انٹیلی جنس اداروں کے افسران بھی ائیرپورٹ پر موجود ہوں گے۔

    نیب حکام کے مطابق لاہورایئرپورٹ پر دو ہیلی کاپٹر پہنچا دیے گئے ہیں، نیب کی دوٹیمیں لاہور ایئرپورٹ اور دو ٹیمیں اسلام آباد ایئرپورٹ پر تعینات ہوں گی۔

    ذرائع کے کا کہنا ہے اڈیالہ جیل کا سرچ آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے، ہیلی پیڈ بھی مرمت کے بعد فعال کردیا گیا ہے اور جیل کے باہر بھی پولیس الرٹ ہے۔

    خیال رہے کہ نوازشریف اور مریم نواز غیرملکی ایئرلائن کی پروازای وائی 18 کے زریعے لندن سےابوظہبی پہنچ گئے ہیں ، وہاں 7 گھنٹے قیام کے بعد پاکستان روانہ ہوں گے جبکہ نوازشریف اور مریم نواز کا طیارہ آج شام سوا چھے بجے لاہور ائیرپورٹ پر اترے گا۔


    مزید پڑھیں :  جیل کو سامنے دیکھتے ہوئے بیٹی کے ساتھ وطن واپس جارہا ہوں، نواز شریف


     یاد رہے کہ دو روز قبل ایون فیلڈ ریفرنس کے سزا یافتہ مجرم سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف نے وطن واپسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا  تھا کہ جیل کی کوٹھری سامنے دیکھتے ہوئے پاکستان واپس جارہا ہوں۔

    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو دس سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    جس کے بعد میاں نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے 13 جولائی کو وطن واپسی کا اعلان کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔