Tag: مریم نواز

  • ایون فیلڈ ریفرنس: نیب پراسیکیوٹر کے حتمی دلائل مکمل

    ایون فیلڈ ریفرنس: نیب پراسیکیوٹر کے حتمی دلائل مکمل

    اسلام آباد: شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر نے اپنے حتمی دلائل مکمل کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر  نے کی۔

    سابق وزیراعظم میاں نوازشریف احتساب عدالت میں پیشی کے بعد عدالت سے روانہ ہوگئے جبکہ نیب پراسیکیوٹر نے حتمی دلائل کا سلسلہ جاری رکھا۔

    نیب پراسیکیوٹرنے سماعت کے آغاز پرکہا کہ کیلبری فونٹ2007 سے پہلےکمرشل استعمال کے لیے نہیں تھا، ریڈلے رپورٹ کے مطابق دستاویزات میں جعلسازی پائی گئی۔

    سردارمظفر نے کہا کہ ریکارڈ پرنہیں اخترریاض یا واجدضیاء کی نوازشریف سے دشمنی ہو، اخترریاض راجہ اور واجد ضیاء کی رشتہ داری ہونا مسئلہ نہیں ہے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ نوازشریف نے قوم سے خطاب کیا تھا جس میں کہا تھا کرپشن کے پیسے سے جائیداد بنانے والا اپنے نام پرنہیں رکھتا، ان کے قوم سے خطاب کو بطورثبوت پیش کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماراکیس بھی یہی ہے نوازشریف نے بچوں کے نام جائیداد بنائی، پبلک آفس ہولڈرکرپشن سے جائیداد بناتا ہے تواپنے نام پرنہیں رکھتا۔

    سردار مظفر نے کہا کہ نوازشریف کے لندن فلیٹس کے اصل مالک ہونے کے شواہد پیش کیے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ملزمان نے لندن فلیٹس تسلیم کیے ایک مؤقف بھی اپنایا، منی ٹریل سے متعلق ملزمان کا مؤقف درست ثابت نہیں ہوا، دستاویزی شواہد سے ملزمان کے مؤقف کوغلط ثابت کیا۔

    انہوں نے کہا کہ استغاثہ نے ذمہ داری پوری کردی، اب بارثبوت ملزمان پرہے، کوئین بینچ لندن کا 1999 کا فیصلہ تسلیم شدہ ہے، التوفیق کیس میں پارک لین اپارٹمنٹس کواٹیچ کیا گیا۔

    سردار مظفر نے کہا کہ التوفیق سیٹلمنٹ فریقین کی رضامندی سے طے پائی جبکہ کوئین بینچ کے فیصلے سے بھی ثابت ہے فلیٹس ملزمان کے تھے، کوئی اوراصل ٹرسٹ ڈیڈ موجود تھی توعدالت میں پیش ہوتی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ دستاویزکودستاویزکے ذریعے مسترد کیا جاتا ہے، جب تک کوئی شواہد نہیں دیں گے ان کی بات نہیں سنی جاسکتی۔

    انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ پر1999میں بھی ان کا قبضہ تھا، انہوں نے سیٹلمنٹ بھی ثابت نہیں کی ، میں نے اپنے دلائل دستاویزات کی بنیاد پردیے۔

    سردار مظفر نے کہا کہ کرپشن کا ملبہ بیوی بچوں کے نام رکھا جاتا ہے، چوری کے پیسے سے بنی جائیداد کوئی اپنے نام نہیں رکھتا۔

    نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے کہا کہ ریڈلے کے بیان پر بطور پراسیکیوشن موجودگی ضروری تھی۔ انہیں جب معلوم ہوا عدالتی حکم ہے تو اعتراض واپس لینا پڑا۔ فلیٹس آف شور کمپنیوں کے ذریعے بنائے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ طارق شفیع کو استغاثہ نے شامل تفتیش ہونے کو کہا۔ ملزمان نے بھی طارق شفیع کو پیش نہیں کیا۔ اس کا مطلب ہے طارق شفیع کا مؤقف درست نہیں تھا۔ ثابت کرنا پڑتا اس لیے انہوں نے طارق شفیع کو پیش نہ کیا۔

    سردار مظفر کے دلائل کے بعد احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس پر سماعت منگل تک جبکہ العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

    العزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں پیر کو نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور مریم نواز کے وکیل امجد پرویز واجد ضیا پر جرح کریں گے۔ جرح مکمل ہونے پر نواز شریف 342 کے تحت بیان قلم بند کروائیں گے۔

    ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث حتمی دلائل دیں گے۔

    نواز شریف، مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نوازشریف کمرہ عدالت میں موجود تھے جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر مسلسل دوسری سماعت پرغیرحاضر تھے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد اور ان کی بیٹی مریم نوازکی جانب سے گزشتہ روز حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن جانا ہے اس لیے 11 سے 15 جون تک حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے درخواست کے ساتھ کلثوم نوازکی نئی میڈیکل رپورٹ بھی منسلک کی گئی تھی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر 11 جون کو بحث کرلی جائے، کیس حتمی مراحل میں ہے اور ملزمان کی جانب سے درخوست آگئی ہے۔

    احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس: ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب کے حتمی دلائل جاری

    ایون فیلڈ ریفرنس: ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب کے حتمی دلائل جاری

    اسلام آباد: شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر کے حتمی دلائل جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کررہے ہیں۔

    سابق وزیراعظم اورمسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف احتساب عدالت میں پیشی کے بعد روانہ ہوگئے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب ریفرنس میں نامزد مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی جانب سے آج کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفرعباسی نے آج دوسرے روز ایون فیلڈ ریفرنس میں حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف، مریم نواز ، حسن اورحسین نوازذرائع آمدن ثابت نہیں کرسکے جبکہ مریم نواز نے اصل حقائق چھپائے۔

    انہوں نے کہا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے بطور گواہ ٹرسٹ ڈیڈ پردستخط کیے جبکہ ملزمان نے تفتیشی ایجنسی کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ فلیٹس1993 سے ان کی ملکیت ہیں یہ وہاں رہ رہے ہیں، مریم نوازبینیفشل آنرہیں، گراؤنڈ رینٹ مالک دیتا ہے اوریہ گراؤنڈ رینٹ دیتے رہے۔

    سردار مظفر نے کہا کہ یہ باتیں ان کو1993 سے ملکیت سے جوڑتی ہیں جبکہ نوازشریف بھی جانتے ہیں 90 کی دہائی کے آغازسے وہاں ہیں، قطری شہزادے کاخط غلط ثابت ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ حسین نوازفلیٹس کے گراؤنڈرینٹ اوربلزادا کرتے تھے، حسین نوازنے کہا 1994 میں لندن منتقل ہوئے اور فلیٹ میں رہنا شروع کیا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ گلف اسٹیل مل کے اصل مالک میاں محمد نوازشریف تھے جبکہ 2006 میں بیریئر شیئرز سروسزکمپنی کے حوالے کیے گئے۔

    سردار مظفر نے کہا کہ یہ ثبوت ہے بیریئرشیئرز پہلے بھی ملزمان کی تحویل میں تھے، نیلسن ، نیسکول کی ملکیت اورشیئرزتحویل میں ہونے کا ثبوت ہے، بیریئرشیئرزبراہ راست قطری کی طرف سے تحویل میں نہیں گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ملزمان نے تسلیم کیا 1993 سے گراؤنڈ رینٹ ادا کررہے تھے، گراؤنڈ رینٹ اوربطورکرایہ داررینٹ کی ادائیگی میں فرق ہے۔

    نوازشریف کی نیب ریفرنسزمیں حتمی دلائل ایک ہی بارسننے کی درخواست خارج

    خیال رہے کہ گزشتہ روزعدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف کے معاون وکیل سعد ہاشمی نے نیب ریفرنسز میں حتمی دلائل ایک ہی بار سنے جانے سے متعلق متفرق درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ ایون فیلڈ ریفرنس سمیت دیگر 2 ریفرنسز میں واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کے بیانات مکمل ہونے تک حتمی دلائل موخر کیے جائیں اور تمام ریفرنسز میں ایک ساتھ حتمی دلائل سنے جائیں۔

    سابق وزیراعظم نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ تمام ریفرنسز میں جے آئی ٹی رپورٹ کے یکساں والیم پیش کیے گئے، نیب کی یہ بات درست نہیں کہ تمام ریفرنسز کے حقائق مختلف ہیں۔

    سعد ہاشمی کا کہنا تھا کہ واجد ضیاء سمیت بعض گواہان بھی مشترک ہیں جبکہ نیب کی جانب سے ہرریفرنس میں گلف اسٹیل ملز اور قطری خط لایا گیا ہے۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی نیب ریفرنسزمیں حتمی دلائل ایک ہی بارسننے کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگرآپ چاہے تو اس کارروائی کو چیلنج کرسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کی نیب ریفرنسزمیں حتمی دلائل ایک ہی بارسننےکی درخواست خارج، سماعت کل صبح تک ملتوی

    نوازشریف کی نیب ریفرنسزمیں حتمی دلائل ایک ہی بارسننےکی درخواست خارج، سماعت کل صبح تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی نیب ریفرنسز میں حتمی دلائل ایک ہی بارسننے سے متعلق متفرق درخواست خارج کردی اور سماعت کل صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کررہے ہیں، بدھ کے روز بھی سماعت دوبارہ شروع ہونے پر نیب پراسیکیوٹر کے دلائل جاری رہیں گے۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی نیب ریفرنسزمیں حتمی دلائل ایک ہی بارسننے کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ اگرآپ چاہے تو اس کارروائی کو چیلنج کرسکتے ہیں۔

    معزز جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ درخواست مسترد کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا جائے گا، آپ فیصلے کےخلاف ہائی کورٹ جاسکتے ہیں۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ اس دوران العزیزیہ ریفرنس میں واجد ضیاء کو طلب کر لیتے ہیں جس پرنوازشریف کےمعاون وکیل سعد ہاشمی نے کہا کہ مجھے5 منٹ دیں میں خواجہ حارث سے ہدایات لے لوں۔

    احتساب عدالت نے نوازشریف کے معاون وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت میں 15 منٹ کا وقفہ کردیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل آج عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف کے معاون وکیل سعد ہاشمی نے نیب ریفرنسز میں حتمی دلائل ایک ہی بار سنے جانے سے متعلق متفرق درخواست دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ایون فیلڈ ریفرنس سمیت دیگر 2 ریفرنسز میں واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کے بیانات مکمل ہونے تک حتمی دلائل موخر کیے جائیں اور تمام ریفرنسز میں ایک ساتھ حتمی دلائل سنے جائیں۔

    سابق وزیراعظم نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ تمام ریفرنسز میں جے آئی ٹی رپورٹ کے یکساں والیم پیش کیے گئے، نیب کی یہ بات درست نہیں کہ تمام ریفرنسز کے حقائق مختلف ہیں۔

    سعد ہاشمی نے کہا کہ واجد ضیاء سمیت بعض گواہان بھی مشترک ہیں جبکہ نیب کی جانب سے ہرریفرنس میں گلف اسٹیل ملز اور قطری خط لایا گیا ہے۔

    گلف اسٹیل کے 25 فیصد شیئرز کی فروخت میں فریق نہیں رہا‘ کیپٹن صفدر

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر کیپٹن صفدر سے دریافت کیا گیا تھا کہ واجد ضیاء کے کیپٹل ایف زیڈ ای سے متعلق سرٹیفکیٹ پر کیا کہیں گے جس پر انہوں نے کہا تھا کہ سرٹیفکیٹ مجھ سے متعلق نہیں، جافزا کے فارم 9 کی کاپی بھی مجھ سے متعلق نہیں، جبکہ واجد ضیاء کے پیش اسکرین شاٹس بھی مجھ سے متعلق نہیں۔

    وکیل امجد پرویزکا کہنا تھا کہ کیپٹن صفدر کا بہت سی چیزوں سے تعلق ہی نہیں، بہت سی چیزیں ان کی شادی سے قبل کی ہیں۔

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ گلف اسٹیل کے 25 فیصد شیئرز کی فروخت میں فریق نہیں رہا، شامل نہ ہونے کی وجہ سے ان معاملات کا ذاتی طور پر علم نہیں۔ طارق شفیع کا 12 ملین درہم دینے کا سوال بھی مجھ سے متعلق نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آج مخالفین الیکشن سے بھاگنے کے راستے ڈھونڈ رہے ہیں: مریم نواز

    آج مخالفین الیکشن سے بھاگنے کے راستے ڈھونڈ رہے ہیں: مریم نواز

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ آج ن لیگ کے مقابلے میں کوئی سیاسی جماعت نظر نہیں آتی.

    یہ بات انھوں نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کی. ان کا کہنا تھا کہ آج مخالفین الیکشن سے بھاگنے کے راستے ڈھونڈ رہے ہیں.

    مریم نواز نے کہا کہ میدان میں صرف ن لیگ اور شیر نظر آرہا ہے، ن لیگ کے لوگوں کوتوڑ کر دوسری جماعتوں میں بھیجا جارہا ہے.

    انھوں‌ نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی، تو نوازشریف لاہورسے اسلام آباد بھی جا سکتا ہے، ایک اور ریلی نکالی جاسکتی ہے.

    انھوں نے وکلا تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف ابھی آدھے راستے پہنچتے ہیں، تو کام ہوجاتا ہے.

    نواز شریف کی صاحب زادی کا کہنا تھا کہ دھونس، دھاندلی، دھمکیاں اثر نہیں کریں گی، جیت شیر کی ہی ہوگی، انھوں نے نواز شریف کی بیٹی کو عدالتوں کوگھیسٹ کر دیکھ لیا، مگر عوام سے اس کاتعلق ختم نہ کرسکے.

    یاد رہے کہ آج مریم نواز اپنے والد میاں نواز شریف کے ساتھ احتساب عدالت میں پیش ہوئی تھیں۔ احتساب عدالت کے باہر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اپنے کیے کے ذمہ دار ہیں، ہم تو سب کچھ ٹھیک ٹھاک چھوڑ کرگئے تھے، ہمارے ہوتے ہوئے کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوئی، اب ہوتی ہے تو نگراں حکومت سے پوچھیں۔


    ہم اپنے کیے کے ذمہ دار ہیں، ہم تو سب کچھ ٹھیک ٹھاک چھوڑ کرگئے تھے، نواز شریف


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ریحام خان اور مریم نواز کی ملاقات کے واضح ثبوت مل گئے، فواد چوہدی کا دعویٰ

    ریحام خان اور مریم نواز کی ملاقات کے واضح ثبوت مل گئے، فواد چوہدی کا دعویٰ

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ ریحام خان اور مریم نواز کی خفیہ ملاقات کا اہتمام احسن اقبال نے کروایا جس کے واضح ثبوت مل گئے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ ریحام خان کی کتاب سے صاف ظاہر ہے یہ تحریک انصاف کی ساکھ کو متاثر کرنے کے لیے انتخابات کے عین وقت سامنے لائی جارہی ہے، عمران خان کی سابق اہلیہ نے مریم نواز سے ملاقات کی جس کا پورا انتظام احسن اقبال نے کیا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کتاب کی رونمائی اور اشاعت کی ٹائمنگ بہت سوچ سمجھ کر رکھی گئی، شریف خاندان نے نصرت بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے خلاف بھی اسی طرح کا کام کیا اور اب وہ عمران خان کے خلاف استعمال ہو رہی ہیں۔

    ترجمان تحریک انصاف کا کہناتھا کہ ریحان خان نے کتاب میں جھوٹی کہانیاں تحریر کی ہوں گی جس پر انہیں قانونی نوٹس ارسال کردیا ہے، حسین حقانی سے بھی اُن کی ملاقات سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہیں۔

    فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ ریحام خان اور مریم نواز کی ملاقاتوں کا سلسلہ بہت پرانا ہے، ناقابل تردید اور دستاویزی شواہد نےساری سازش کاپول کھول دیا، جو ای میلز اب سامنے آرہی ہیں وہ دھرنے کے وقت کی ہیں۔

    ریحام کی کتاب سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، شیخ رشید

    دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریحام خان کی کتاب  عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، ایسی تصنیف سے عمران کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف سارے ہتھکنڈے ناکام ہوں گے، پی ٹی آئی چیئرمین کی سیاست کو ہیلی کاپٹر سے پھینکیں تب بھی تحریک انصاف کی سیاست پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، سب جانتے ہیں ریحام خان کو کس نے پیسے ادا کیے۔

    واضح رہے کہ ایک روز قبل ریحام خان کی امریکا میں تعینات سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے ساتھ ملاقات کی تصاویر سوشل میڈیا پر سامنے آئی تھیں جس کے بعد یک دم اُن کی نئی آنے والی کتاب کا تذکرہ چھٹ گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • نوازشریف کوغدارکہنے والے اب اسد درانی کی کتاب پرکیا کہیں گے: مریم نواز

    نوازشریف کوغدارکہنے والے اب اسد درانی کی کتاب پرکیا کہیں گے: مریم نواز

    چکوال: مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ حکومت کی مدت پوری ہونے کا سہرا نواز شریف اورعوام کے سر ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے چکوال کے علاقے میانی میں‌ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ ان برسوں میں دھاندلی کا بہانہ بنا کر وزیراعظم کے خلاف سازش کی گئی.

    مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف پراستعفیٰ دینے کے لئے بہت دباؤ تھا، پہلی بارنوازشریف ڈٹ گیا اور کہا کہ نکالنا ہے تو نکال لو، نواز شریف کو صرف اقامے پرنکالا گیا، ورنہ ان کا کوئی اور جرم نہیں ملا.

    انھوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کوغدارکہنے والے اسد درانی کی کتاب پرکیا کہیں گے، کیا اس پر کوئی بیان نہیں‌ آئے گا.

    مریم نواز نے کہا کہ تمام سازشوں کے باوجود حکومت نے اپنی مدت پوری کی، حکومت کی مدت پوری ہونےکا سہرا نوازشریف اورعوام کے سر ہے.

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ اقامے پر نکالنے والوں کو سکون نہ ملا، تو ظالموں نے فتوے لگا دیے، غداری کا الزام لگایا گیا.

    یاد رہے کہ 2013 میں الیکشن جیتنے کے بعد مسلم لیگ ن نے حکومت بنائی اور نواز شریف نے تیسری بار وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تھا، تاہم پاناما لیکس کیس میں اقامے کی بنیاد پر انھیں نااہل قرار دے دیا گیا۔


    مزید پڑھیں: نگراں وزیراعظم ناصرالملک بےمثال شخصیت کےحامل ہیں‘ نوازشریف


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایون فیلڈ ریفرنس: کیپٹن صفدر اپنا بیان ریکارڈ کرارہے ہیں

    ایون فیلڈ ریفرنس: کیپٹن صفدر اپنا بیان ریکارڈ کرارہے ہیں

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران اپنا بیان قلمبند کروا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکررہے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں موجود ہیں۔

    احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا بیان قلمبند کیا جا رہا ہے۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے بتایا کہ ان کی عمر55 سال ہے اور وہ گزشتہ دس سال سے ایم این اے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹرنے کیپٹن صفدرکا بیان ان کے وکیل کی جانب سے لکھوانے پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کےجواب توایک ہی سانچے جیسے ہیں۔

    سردار مظفر نے کہا کہ سوال ملزم سے کیا جائے اورجواب وکیل دے،تینوں ملزمان کےجوابات ایک جیسے ہیں،عدالت کا وقت بچایا جائے۔

    کیپٹن صفدر کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ جب سوال ایک جیسے ہوں گے توجواب بھی ایک جیسے ہی آئیں گے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم کسی گواہ سے ملیں تو انہیں اعتراض ہوتا ہے۔

    سردار مظفر نے کہا کہ یہ ملزم کا بیان لکھ بھی لائیں توکوئی مسئلہ نہیں ہے جبکہ گواہ کوملنا بہت بڑا گناہ ہے، ملزمان کے ایک جیسے بیان پرہمیں فائدہ ہے۔

    امجد پرویز نے کہا کہ یہ بحث کی باتیں ہیں، آج میرے موکل کا بیان مکمل نہیں ہوگا، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اتنا فیئرٹرائل کبھی نہیں ہوا۔

    امجد پرویز نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یہ کیا ہے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ لگتا ہے کیپٹن(ر) صفدرصاحب، آپ سوال پڑھ کرہی نہیں آئے۔

    کیپٹن صفدر نے جواب دیا کہ سوال ہی نہیں پوری تراویح بھی پڑھی ہیں، اب تک 55 سوالات پڑھ چکا ہوں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سوال کیپٹن (ر) صفدرسے ہے جواب ان کے وکیل امجد پرویزدے رہے ہیں، کیپٹن صفدر نے کہا کہ جےآئی ٹی میں 5 گھنٹے کی ریکارڈنگ کی گئی۔

    سابق وزیراعظم کے داماد نے کہا کہ جےآئی ٹی میں باقاعدہ آڈیو ریکارڈنگ کا ریکارڈ موجود ہے، جےآئی ٹی میں اتنا سخت ماحول تھا جیسے جنگی قیدی بیٹھے ہوں۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ انویسٹی گیشن کا اپنا طریقہ ہوتا ہے ہم اس پرابھی بات نہیں کررہے۔ امجد پرویز نے کیپٹن صفدر کو ہدایت کی کہ وہ براہ راست نیب پراسیکیوٹر سے بات نہ کریں۔

    کیپٹن صفدر نے کہا کہ گلف اسٹیل سے میرا تعلق نہیں رہا جس پر معزز جج نے سوال کہ آپ کوگلف اسٹیل کا معلوم ہی نہیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ وہ میری شادی سے پہلے کی بات ہے۔

    سابق وزیراعظم کے داماد نے عدالت کو بتایا کہ جب حسین نوازجے آئی ٹی میں پیش ہوا میں اس وقت عمرے پرتھا۔

    انہوں نے کہا کہ 1980کا معاہدہ نہ میں نے فائل کیا نہ ہی میرا کوئی تعلق ہے، حدیبیہ پیپرسے میرا کوئی تعلق نہیں اور جس متفرق درخواست میں یہ معاملہ تھا اس میں فریق نہیں ہوں۔

    کیپٹن صفدر نے کہا کہ کوئین بنچ لندن کا فیصلہ میرے متعلق نہیں، ایون فیلڈ سے میرا تعلق نہیں ہے جس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ کچھ توتعلق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے نیب سے طلبی کا نوٹس نہیں ملا، ان کے وکیل نے کہا کہ نوٹس جاری کیا گیا لیکن تعمیل نہیں کرائی گئی، نوٹس جاری ہوتا ہےاورٹی وی پرچلتا ہے۔

    احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے کہا کہ بیان آج مکمل کرلیں جس پرکیپٹن صفدر کے وکیل نے جواب دیا کہ کل صبح 10بجے تک بیان مکمل کردیں گے۔

    کیپٹن صفدر نے بتایا کہ طارق شفیع اورموسیٰ غنی نہ اس کیس میں ملزم ہیں نہ ہی گواہ، عمرے پرجانا چاہتے ہیں مگریہاں عدالتی کارروائی کی سمجھ نہیں آرہی۔

    امجد پرویز نے کہا کہ میری پوری فیملی عمرے پرجانا چاہ رہی ہے، ایک نوٹس میرے متعلق ہو، دوسرا وکیل کیسےعدالتی ریکارڈ پرلاسکتا ہے۔

    سابق وزیراعظم کے داماد نے کہا کہ عدالت میں بیان کے لیے ساری رات تیاری کی، اسسٹنٹ سے سی آرپی سی سے متعلق بنیادی باتوں کا مطالعہ کیا۔

    کیپٹن صفدر نے کہا کہ جےآئی ٹی میں کہا پاناما 58 ٹوبی ہے، مقصدنوازشریف کونکالنا ہے، جے آئی ٹی کوکہا مرضی کا جواب دے کروعدہ معاف گواہ نہیں بنوں گا۔

    عدالت کی جانب سے سوال کیا گیا کہ نوازشریف کی قومی اسمبلی کی تقریرپرکیا کہیں گے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ تقرریوں سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔

    معزز جج نے سوال کیا کہ کیا آپ قومی اسمبلی میں نہیں تھے جس پر ان کے وکیل نے جواب دیا کہ لازمی نہیں میرے موکل اسمبلی گئے ہوں۔

    کیپٹن صفدر نے کہا کہ مجھےکسی تقریرکا لفظ با لفظ یاد نہیں، مشکل سے اپنی تقاریرکے مسودے ٹھیک کرلیتا ہوں، باقی تقاریرمیں دلچسپی نہیں ہوتی۔

    میں معصوم اور بے گناہ ہوں، مریم نواز کا بیان

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرسابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے احتساب عدالت کی جانب سے پوچھے گئے تمام 128 سوالات کے جوابات دیے تھے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی لندن فلیٹس کی مالک نہیں رہی اور نہ وہ نیلسن اور نیسکول کی بینیفیشل آنر ہیں اور ان کمپنیوں سے کبھی کوئی مالی فائدہ لیا نہ کوئی نفع۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میراواحد قصور یہ ہے کہ میں نوازشریف کی بیٹی ہوں، مریم نواز

    میراواحد قصور یہ ہے کہ میں نوازشریف کی بیٹی ہوں، مریم نواز

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ میں نےنہ کوئی چوری کی نہ کوئی ڈاکا ڈالا، میرا واحد قصور یہ ہے کہ میں نوازشریف کی بیٹی ہوں ، میں اپنے اس قصور کی ہرسزا بھگتنے کے لیے تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 3 دن احتساب عدالت میں میرابیان ریکارڈ ہوا، بیان کے دوران127سوالات کےجوابات دیے، ایک سوال تھا کہ آپ پر مقدمہ کیوں بنایا گیا، اس سوال کا جواب عوام کے سامنے بھی پیش کرنا چاہتی ہوں۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ مقدمہ ناانصافی کےخلاف کھڑےہونےپربنایاگیا، پاناماکیس میں جوفیصلہ آیا اس میں ایک ایک چیز سامنےلائی گئی، ایک ایک ثبوت سپریم کورٹ میں پیش ہواسوال جواب ہوئے، تمام سوال جواب پہلے موجود تھے، میرا کہیں ذکر نہیں تھا، ذکر موجود نہ ہونے پر بھی مجھے جےآئی ٹی میں بلایا گیا۔

    نواز شریف کی بیٹی نے کہا کہ اسکاجواب اس مائنڈسیٹ سےہےجوکہتاہےآپ کوسبق سکھائیں گے، یہاں سے میرے خلاف مقدمے کا آغاز ہوتا ہے، میں جانتی ہوں مجھے مقدمےمیں کیوں الجھایا  گیا، جانتی ہوں مجھے نیب میں کیوں پیش ہونا پڑا، جانتی ہوں مجھ پرریفرنس کیوں بنائے گئے، معلوم ہے مجھے کینسر زدہ ماں سے کیوں دور رہنا پڑا۔

    ،رہنما ن لیگ کا کا کہنا تھا کہ 70 سال کی تاریخ میں کسی خاتون نے اتنی پیشیاں نہیں بھگتیں، میں نے نہ کوئی چوری کی نہ کوئی ڈاکا ڈالا، میراقصوریہ ہے کہ میں نوازشریف کی بیٹی ہوں، میری رگوں میں نوازشریف کا خون دوڑتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ میراقصور یہ ہے کہ میں اپنے باپ کو حق پر سمجھتی ہوں، میرا قصور ہے نوازشریف کے بیانیے کو ٹھیک سمجھتی ہوں، باپ بیٹی کا رشتہ نازک ہے، سوچا گیا بیٹی کو عدالت میں گھسیٹو، بیٹی کو کٹہرے میں دیکھے گا تو اسکے اعصاب جواب دے جائیں گے، ایسا سوچنے والے نوازشریف اور اس کی بیٹی کو نہیں جانتے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف ووٹ کوعزت دو کا پرچم لے کرمیدان میں نکلا، میں اس جہاد میں نوازشریف کے ساتھ ہوں، اس لیےاس کےساتھ ہوں کہ اس کی بیٹی ہوں، اس لیے بھی کہ اس کونشانہ بنایا گیا، تمام روایات اور اقدار عداوت کی نذر ہوگئیں۔

    نواز شریف کی صاحبزادی نے کہا کہ منصوبےبنانے والے سن لیں نوازشریف کی بیٹی اس کی کمزوری نہیں ، نواز شریف کی بیٹی اس کی طاقت ہے، میں پاکستان سےمحبت کرنے والے ہر باپ کی بیٹی ہوں، میں پاکستان کا نہ پاکستان سے محبت کرنے والوں کا سر جھکنے دوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے پاکستان کو امید اور یقین کی روشنی دی، نوازشریف پہلی بار ایک آمر کو کٹہرےمیں لایا، میرا واحد قصور یہ ہےکہ میں نوازشریف کی بیٹی ہوں ، میں اپنےاس قصورکی ہر سزا بھگتنے کے لیے تیارہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیراعظم ناصرالملک بےمثال شخصیت کےحامل ہیں‘ نوازشریف

    نگراں وزیراعظم ناصرالملک بےمثال شخصیت کےحامل ہیں‘ نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ صرف ایک بندے کے خلاف انکوائری سے کچھ نہیں ہوگا، مشاورت کے ساتھ نیشنل انکوائری کمیشن بننا چاہیے جس میں عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ، پارلیمنٹ کی نمائندگی ہو۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پرسابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ نگراں وزیراعظم ناصر الملک بے مثال شخصیت کے حامل ہیں، بطورجج اورچیف جسٹس ان کی خدمات سرفہرست ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے کہا کہ ناصرالملک کی تعیناتی کوسراہنا چاہیے، وہ قابل احترام آدمی ہیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ پرویز مشرف، اسد درانی اورشاہدعزیزکی کتابیں دیکھ لیں، ضرورت اس امرکی ہے اب اس چیزکی تہہ تک پہنچنا ہوگا، ایک نیشنل انکوائری کمیشن بننا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ صرف ایک بندے کے خلاف انکوائری سے کچھ نہیں ہوگا، مشاورت کے ساتھ نیشنل انکوائری کمیشن بننا چاہیے جس میں عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ، پارلیمنٹ کی نمائندگی ہو۔

    صحافی نے سوال کیا کہ تین مرتبہ وزیراعظم بنے، مارشل لاء کا راستہ کیوں نہیں روکا؟ جس پر سابق وزیراعظم نے جواب دیا کہ میراخیال ہےہم نے شقیں ختم کیں، کچھ تبدیلی کی ہے۔

    پہلے ہائی جیکنگ کا الزام لگایا گیا اب خیالی تنخواہ اوراقامےکا کیس ہے‘ نوازشریف

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ اقامہ والے اور ہائی جیکنگ والے مقدمے میں کوئی فرق نہیں ہے، دونوں مقدمات کو عوام نے مسترد کر دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نواز شریف نے مشرف کی طرح قوم کے خون کو نہیں بیچا، مریم نواز

    نواز شریف نے مشرف کی طرح قوم کے خون کو نہیں بیچا، مریم نواز

    لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ مشرف کی طرح قوم کے خون کو نواز شریف نے نہیں بیچا، لاہور سے اٹھنے والا جذبہ اسلام آباد تک پہنچتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم تکبیر کے موقع پر لاہور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مریم نواز نے کہا کہ ووٹ کی عزت چاہتے ہو تو 25 جولائی کو مخالفین کو بتا دینا کہ تمہارا فیصلہ جو بھی ہو عوام کا فیصلہ نواز شریف ہے۔

    مریم نواز کے مطابق نواز شریف نے احتساب عدالت میں 80 کے قریب پیشیاں بھگت لی ہیں، نواز شریف عوام کی جنگ کے لیے نکلے ہیں ان کا ساتھ دیں گے، 25 جولائی کو ہر اس شخص کا ساتھ دینا جو نواز شریف کی حمایت میں نکلا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا احتساب ہورہا ہے یہ نااہلی پہلی بار نہیں ہے، پاکستان میں آخری مرتبہ لوٹوں اور سازش کی سیاست کو ختم کردینا، میاں صاحب اور عوام میں عاشق اور معشوق کا رشتہ ہے، 30 سال سے یہ رشتہ بڑھتا جارہا ہے۔

    تقریب میں کارکن پر تشدد کے واقعے پر مریم نواز نے کہا یہ میرا بھائی میاں صاحب کو پیار کرنے آیا تھا، اس شخص کو مار کھاتے دیکھ کر بہت دکھ ہوا، بیچارے کسی اور کی غلطی کی قیمت چکائی، سیکیورٹی نے حالات کو نہ سمجھا اور ضرورت سے زیادہ ردعمل دیا۔

    بعدازاں مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 20 واں یوم تکبیر، نواز شریف کی حب الوطنی کی گواہی تو چاغی کے پہاڑ بھی دیتے ہیں، پاکستان زندہ باد۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔